وحدت نیوز(بلتستان) جشن آزادی گلگت بلتستان ملک کے نام نہاد حکمرانوں کے ضمیروں پر دستک ہے، چھیاسٹھ سال سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد بھی گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت نہ ملنا لمحہ فکریہ ہے، گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ بنانے کے لیے بھرپور جدّوجہد کی جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے جنگ آزادی گلگت بلتستان کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی گلگت بلتستان اس قوم کا درخشندہ اور تابناک باب ہے، جس دن اس خطہ کے غیور اور جرات مند جوانوں نے اپنی قوت بازو سے ڈوگرہ فوج کو مار بھگایا اور ریاست گلگت کے قیام کے بعد پاکستان سے الحاق کر دیا، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ نے آج تک اس خطہ کو دل سے قبول نہیں کیا اور ہمیں حقوق سے محروم رکھا گیا ہے، جبکہ یہ عوام وطن عزیز پاکستان کے سرحدوں کے محافظ اور اس سرزمین کے امین بیٹے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس خطّہ کو ہمیشہ سے تعصبّات کی بھینٹ چڑھایا گیا اور وسائل سے پر اس خطہ کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔ مسئلہ کشمیر سے گلگت بلتستان کو ملانا ریاست سے خیانت کے مترادف ہے۔ اس خطہ کے غیور عوام نے مسلّح جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کی اور بعد میں وطن عزیز پاکستان سے غیر مشروط طور پر الحاق کا اعلان کر دیا۔ اس کے باوجود اس کو مسئلہ کشمیر سے ملانا افسوسناک ہے۔ علامہ آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکمرانوں کو چاہیے کہ اس خطہ کے محب وطن، غیور عوام کو باعزت تشخص دیں اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملائیں۔