وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے مشترکہ نمائندہ پلیٹ فارم ’’یوتھ آف گلگت بلتستان‘‘ کے زیراہتمام اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں گلگت بلتستان کے نوجوانوں کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین جی بی قانون ساز اسمبلی نے بھی شرکت کی اور گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے نصف صدی سے زائد عرصے سے سرزمین بےآئین گلگت بلتستان کے محروم و محکوم اور محب وطن عوام کے بنیادی انسانی، معاشی، تعلیمی، معاشرتی اور آئینی حقوق کا مطالبہ کیا، مقررین نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں اہم اسٹیک ہولڈر کے طور پر برابر نمائندگی اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی متفقہ قرارداد پر عمل درآمد کیا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پانچ سو کلومیٹر طے کرنے کے بعد جاکر اقتصادی راہداری کا منصوبہ پاکستان میں جا ملتا ہے لیکن جس خطے سے یہ منصوبہ گزر کر آنا ہے اس کی کوئی آئینی شناخت نہیں ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنایا جائے اور سینیٹ و قومی اسمبلی میں باقاعدہ نمائندگی دی جائے۔ مظاہرے میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی کثیر تعداد کے علاوہ مختلف سیاسی، مذہبی، سماجی تنظیموں اور سول سوسائیٹی کے نمائندوں نے بھی بھرپور شرکت کی اور ’’یوتھ آف گلگت بلتستان ‘‘ کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اسمبلی کے رکن ڈاکٹرحاجی رضوان علی، کاچو امتیاز حیدرخان، پیپلزپارٹی کے عمران ندیم، تحریک انصاف کی آمنہ انصاری، تحریک اسلامی کے کیپٹن (ر) شفیع سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ مظاہرے میں نون لیگ کی جانب سے کسی رکن اسمبلی نے شرکت نہیں کی۔
مظاہرے سے مختلف جماعتوں کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور ریاست پاکستان سے فی الفور گلگت بلتستان کے عوام کی طویل محرومیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے آئین پاکستان میں ترمیم کرکے گلگت بلتستان کو ملک کا پانچواں آئینی صوبہ قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے وفاقی حکومت کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے میں دیگر صوبوں کی طرح اہم اسٹیک ہولڈر گلگت بلتستان کو مکمل طور پر نظرانداز کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کو بھی اس منصوبے میں بھرپور اور متناسب نمائندگی دی جائے تاکہ خطے کے محکوم عوام بھی اسکے ثمرات سے فائدہ اٹھا سکیں۔ مقررین نے گلگت بلتستان کی قومی اسمبلی، سینیٹ اور این ایف سی میں تاحال نمائندگی نہ ہونے کے باوجود وفاقی حکومت کی جانب سے بلاجواز ٹیکسز کے نافذ کو غیرآئینی اقدام قرار دیا۔ اس موقع پر یوتھ آف گلگت بلتستان کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ہم اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل تمام مطالبات کے حل کیلئے اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔