وحدت نیوز(اسلام آباد)وزیرِ زراعت گلگت بلتستان محمدکاظم میثم اور ممبر گلگت بلتستان اسمبلی کنیز فاطمہ نے وفد کے ہمراہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے زیر نگران ادارہ قومی زرعی تحقیقاتی ادارہ (این.اے۔ آر۔ سی)کا دورہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پی اے آر سی ڈاکٹر محمد عظیم خان اور ان کے رفقائے کار نے وزیرِ زراعت کا پرجوش استقبال کیا اور ان کے زیر نگرانی قومی زرعی تحقیقاتی ادارہ (این.اے۔ آر۔ سی) میں ہونے والی زرعی تحقیقاتی امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ۔
چیئرمین پی۔ اے۔ آر ۔سی نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں مصروف عمل ہے اور غذائی تحفظ کو درپیش مسائل اور ان کا دیرپا حل ڈھونڈنے میں مصروف عمل ہے۔ گلگت بلتستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں زراعت کے بہت مواقع موجود ہیں مگر جدید ذرعی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کی وجہ سے اب تک خاطر خواہ ترقی ممکن نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے زرعی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے مربوط لائحہ عمل مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس کے لیے پی اے آر سی اپنی تمام تر فنی مہارتیں و سہولیات فراہم کرے گی۔ وزیرِ زراعت گلگت بلتستان نے چیئرمین پی اے آر سی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں زرعی ترقی کے لیے پی اے آر سی اور این اے آر سی جیسے اداروں کی نہ صرف فنی معاونت درکار ہے بلکہ ایک مربوط زرعی ترقیاتی نظام کی بھی ضرورت ہے۔اس ضمن میں وزیرِ زراعت نے کچھ امور میں معاونت کے لیے چیئرمین پی اے آر سی سے گزارشات پیش کئے جسے چیئرمین صاحب نے نہ صرف سراہا بلکہ ان کی جلد از جلد انجام دہی کے لیے یقین دہانی بھی کرائی۔
چیئرمین پی آر سی نے یقین دہانی کرائی کرائی کہ گلگت بلتستان میں موجودہ زرعی تحقیقاتی ادارے کی توسیع، کسانوں کے لئے جدید طرزِ زراعت سے متعلق تربیت، پھلوں کی معیاری اقسام کا فروغ اور ان کی ویلیو ایڈیشن، زراعت کی ترقی کے لیے ملکی و غیر ملکی اداروں سے معاونت کے لیے مشترکہ پروگرام مرتب کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فصلوں اور سبزیوں کے بیج پیدا کرنے کے لیے حکمتِ عملی، پھلوں اور ان کے مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کا نظام مرتب کرنے، گلگت بلتستان میں اچھے اور مسمی مطابقت رکھنے والے حیوانات کا تعارف، مچھلی کی فارمنگ کے لئے جدید طرزِ ٹیکنالوجی کا تعارف، گلگت بلتستان میں پائے جانے والی جڑی بوٹیوں پر تحقیقی پروگرام، پی اے آر سی اور این اے آر سی میں زرعی طلباء کے لیے انٹرن شپ کے مواقع فراہم وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کرلائحہ عمل مرتب کیاجائے گا۔ بریفنگ کے بعد چیئرمین اور ان کے رفقائے کار نے مہمانوں کو کو این اے آر سی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کرایا۔ جس سے شرکاء نہ صرف مطمئن ہوے بلکہ وزیر زراعت نے انکی دلجمعی اور محنت کو سراہا۔