وحدت نیوز(سکردو)تعلیمی اداروں میں تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت وقت کا تقاضا ہے بصورت دیگر یہی تعلیم یافتہ نئی نسل بڑے عہدوں پر فائز ہوکر بدعنوانی کو فروغ دینے کا باعث بنے گی ۔ ان خیالات کا اظہار بلتستان پبلک سکول اینڈ کالج سکردو میں سالانہ امتحانات کے نتائج کے اعلان اور تقسیم انعامات کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت و رہنما مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہمارے جوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ پہلے سے زیادہ تربیت دینے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آج کل بچے آسائش پسند ہوتے جا رہے ہیں لھذا بچوں کی تربیت کے ذریعے ان کے کردار کو بہتر بنانے میں تعلیمی اداروں کی کوششیں قابل تعریف ہیں ۔
انھوں نے تقریب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں کی خود اعتمادی سے بہت متاثر ہوئے اور ادارہ اور اساتذہ اس حوالے سے قابل تحسین ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ صحت ڈاکٹر صادق شاہ آر ایچ او سکردو نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بچے تعلیم اور تخلیقی صلاحیتوں کے اعتبار سے ملک کے دیگر علاقوں سے کم نہیں ہیں ۔
انھوں نے مزید کہا کہ نمبروں کی دوڑ نے بچوں کی تعلیم کو متاثر کردیا ہے ۔ ہمیں نمبروں کی دوڑ سے نکل کر تعلیم کی طرف آنے کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق حکیمی نے مروجہ تقسیم انعامات پر نظر ثانی کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ تقسیم انعامات کے طریقہ کار سے بچوں میں حسد تو پیدا ہوسکتاہے لیکن تعلیمی قابلیت پیدا کرنا ایک مشکل بات ہے ۔
انھوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں تربیت کے فقدان کے سبب پڑھے لکھے اور پوزیشن حاصل کرنے والے بڑے عہدوں پر فائز ہوکر بدعنوانی میں ملوث ہوتے ہیں ۔ قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں ادارے کے پرنسپل محمد میر نے کہا کہ والدین بچوں کے داخلے اور پاس فیل کے معاملات سے ہٹ کر بچوں کی تعلیمی صورتحال اور اخلاقی رویوں کے ساتھ ساتھ ان کی دیگر نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں کے حوالے سے بھی سکول انتظامیہ اور اساتذہ سے رابطے میں رہیں ۔ تقریب کے اختتام پر جماعت نرسری تا دہم کے اعلیٰ نمبر لینے والے طلبا و طالبات کو خصوصی انعامات دیے گئے ۔ تقریب میں والدین کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔