وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ احمد نوری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جی بی میں کبھی بھی جمہوری اقدار اور مثبت صحافت کو پنپنے نہیں دیا۔ صحافت کسی بھی معاشرہ کا چہرہ اور حکومتی کارکردگی کا آئینہ ہوتا ہے۔ معاشرہ میں موجود مسائل کی درست نشاندہی کرنے پر ہمیشہ انتقامی سیاست کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جمہوری دور میں صحافت کو ریاست کا چوتھا سکون کہا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے صحافت کو نشانے پر رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جہاں دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے مسائل کا شکار ہیں وہیں عامل صحافی اور صحافت بدترین مسائل کے شکار ہیں۔ عام عوام کے مسائل حل کرنے اور مسائل کو اجاگر کرنے کی سزا سب سے پہلے صحافیوں اور اس کے بعد اخبار مالکان کو مختلف طریقوں سے دی جاتی ہے۔ اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم سمیت دیگر قدغنوں کے ذریعے صحافت کا گلا گھونٹا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں روزنامہ سلام جیسے معتبر اخبار کا گلا گھونٹنے کی حکومتی سازش انتہائی افسوسناک اور شرمناک عمل ہے۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جی بی کے تمام اخبارات کو درپیش مسائل حل کریں کیونکہ خطے کی تعمیر و ترقی،کرپشن کی نشاندہی اور خطے کی سیاحتی اہمیت کو واضح کرنے میں ان کا بنیادی کردار رہا ہے۔ ان اخبارات کو ناجائز طریقے سے بند کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے حکومت اپنی کارکردگی کو بہتر کرے۔ ہمیں اندازہ ہے کہ گلگت بلتستان میں صحافی بدترین ظلم و ستم کے شکار ہیں، تمام صحافی متحد ہو کر اپنے حقوق کے لیے نکل آئیں تو پوری قوم انکے شانہ بشانہ کھڑی ہے کیونکہ قومی مسائل کے حل میں صحافیوں میں ہمیشہ مثبت کردار رہا ہے۔