وحدت نیوز(گلگت) کارگاہ نالے میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔مقابلے میں شہیدہونے والے پولیس اہلکاروں کی جرات اور حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں۔تانگیر اور داریل میں موثر فوجی آپریشن ہوتا تو آج کا یہ واقعہ دیکھنا نہ پڑتا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےسیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ حفیظ حکومت دہشت گردوں کو محفوظ راستہ دینے کیلئے موثر فوجی آپریشن کی مخالفت کررہے ہیں ۔داریل تانگیرکے پورے ریجن کو کوارڈن کرکے موثر فوجی آپریشن ہوتاتو دہشت گردوں کو کارگاہ نالے میں دہشت گردی کا موقع نہ ملتا۔وانا وزیرستان میں فوجی آپریشن کے دوران دہشت گرد فرار ہوکر تانگیر اور داریل روپوش ہوئے ہیں اور آج موقع پاکر دہشت گردانہ کاروائیاں کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا سیکورٹی اداروں کو یاد دہانی کروائی تھی کہ کارگاہ نالہ اور غذر کے نالوں سے دہشت گرد گلگت میں کاروائی کرسکتے ہیں لیکن ہمارے خدشات کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا۔کارگاہ نالہ،شروٹ نالہ اور دیگر نالوں میں دہشت گردی کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں آج تک کسی مجرم کو گرفتارکرکے سزا نہیں دی گئی۔اب تو دہشت گردوں کی آسائش کیلئے کارگاہ نالے کو جیپ روڈ کے ذریعے داریل سے لنک بھی کیا جارہا ہے تاکہ دہشت گردوں کو فرار ہونے میں کوئی رکاوٹ درپیش نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ اب تو دہشت گرد گلگت شہر کے انٹری پوائنٹ تک پہنچ چکے ہیں حکومت کو کس چیز کا انتظار ہے۔انہوں نے کہا کہ دیامر میں ڈی سی آفس پر حملے سے ثابت ہوا کہ دیامر ڈسٹرکٹ میں حکومت کی رٹ ختم ہوچکی ہے۔انہوں نے پاک آرمی سے مطالبہ کیا ہے ایمرجنسی نافذ کرکے پورے علاقے کو کوارڈن کرکے موثر فوجی آپریشن کا آغاز کیا جائے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے۔