وحدت نیوز ( پشاور) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے بھکر آکر بیگناہ قتل ہو نے والے شہریوں سے ہمدردی کر نے کے بجائے ، اپنی جان مال عزت ناموس کا دفاع کرنے والے جوانوں کو گرفتار کر نے کےا حکامات جا ری کر دیئے ہیں ، رانا ثناء اللہ دہشت گردوں سے رشتے داری میں قاتل و مقتول کی تمیز نہ بھولیں ، بھکر میں دہشت گردوں کی ریلی کا کوٹلہ جام اور دریا خان میں بے قصور اہل تشیع پر مسلح حملہ ڈی پی او کی ذیر سرپرستی کیا گیا جس کو رانا ثناء اللہ کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے ، سانحہ بھکر پر تحقیقاتی ٹربیونل تشکیل دیا جا ئے اور رانا ثناء اللہ کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان خیبر پختونخواہ کے قائم مقام سیکریٹری جنرل علامہ عبد الحسین الحسینی نے پشاور سے وحدت میڈیا سیل کو جا ری اپنے بیان میں کیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ ایک مسلح لشکر جب آپکے مکان ، دکان ، جان ،عزت اور ناموس پر اعلانیہ مسلح حملہ آور ہو تو کیا اپنا دفاع کر نا گناہ ہے ، آئین پاکستان میں جرم ہے ، جب پو رے پاکستان خصوصاً پنجاب کے مختلف علاقوں میں اہل تشیع پر حملے ہو ئے سیکٹروںبیگناہ لوگ مارے گئے تب رانا ثناء اللہ کیوں جا ئے وقوعہ پر کیوں نہیں پہنچے ، آج بھکر اس لئے آئیں ہیں کے ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے جنہوں نے اپنی مائوں ، بہنوں کی عزت و ناموس کا دفاع کیا، اپنے اہل و عیال کی حفاظت کی اپنی مساجد اور امام بارگاہوں کا دفاع کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ صرف یہ چاہتے ہیں ہ چاہتےہیں کہ اہل تشیع پنجاب میں صرف قتل ہو تے رہیں اپنا دفاع نہ کر یں اس سے انکی نوکری خطرے میں پڑجاتی ہے ،