وحدت نیوز(کراچی) پاکستان میں کہیں حکومتی رٹ موجود نہیں ، کراچی تا پاراچنار دہشت گرد عملی طور پر اپنا کنٹرول مضبوط کر رہے ہیں ،علامہ دیدار جلبانی اور ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کے ذمہ دارتکفیری دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ نااہل حکمران بھی ہیں، طالبان دوست اور مذاکرات کے خواہش مند سیاسی رہنما بتائیں کے علامہ دیدار جلبانی کا قتل کیسے ڈرون حملوں کا رد عمل ہے؟ بعض مدارس برائے راست دہشت گردی میں ملوث ہیں ،دہشت گردوں کے خلاف اکراس دی بارڈر آپریشن کیا جائے، حکومت نے اگر علامہ دیدار جلبانی اور انکے محافظ کے قاتلوں کی گرفتاری میں مستعدی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک بھر میں احتجاج ہو گا ، حالات کے ذمہ دار ہم نہیں ہو ں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شہید علامہ دیدار علی جلبانی اور شہید محافظ سرفراز حسین بنگش کی نماز جنازہ کے اجتماع میں شرکاء سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی ، صوبائی رہنماعلامہ صادق رضا تقوی اور جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ عقیل انجم قاردی نے بھی خطاب کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلسل دہشت گرد کاروائیا ں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کر نے اور ایک ناکام ریاست قرار دلوانے کے لئے کی جارہی ہیں ، استعماری ایجنڈ ملک میں سنی شیعہ اختلافات کو ہوا دیگر قتل و غارت گری کر رہے ہیں ، ملک بھر میں کہیں بھی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ، تمام محب وطن اہل سنت چہلم اما م حسین (ع) کے جلوس میں اور اہل تشیع پیغمبر اکرم (ص ) کے میلاد میں بھر پور انداز میں شرکت سے وطن دشمن تکفیری دہشت گرد عناصر کو ذلت و رسوائی سے دوچار کریں گے ،سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک بھر میں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ سنی فسادات کر وانے کی کوشش کی گئی ، اس وقت بھی اور آج یہاں علامہ دیدار علی جلبانی کی آخری رسومات میں اہل سنت علماء کی شرکت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہم شیعہ سنی ایک دوسرے کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں ،پاکستان کی غالب اکثریت بریلوی اہل سنت اور اہل تشیع کا مسلسل قتل عام کر کے ایک اقلیتی تکفیری گروہ کو ملک پر مسلط کرنے کی کو شش کی جارہی ہے ، اس سازش میں ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں ۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ پاکستان میں کسی بریلوی یا شیعہ مدرسہ سے کفر کے فتوے جاری نہیں ہو ئے ، پاکستا ن میں کبھی کسی شیعہ سنی نے کسی مسجد، امام بارگاہ ، مزار، درگاہ ، چرچ ،عالم ، فوج ، پولیس ، غیر ملکی ،غرض کسی کافر پر بھی حملہ نہیں کیا ، ہمارے ریاستی ادارے ، ہماری سکیورٹی ایجنسیاں اور حکمران اچھی طرح واقف ہیں کہ دہشت گردوں کے مراکز کہاں کہاں موجود ہیں ، انہوں نے معتدل دیوبندی علمائے کرام کو مخاطب کر تے ہو ئے کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کے خلاف ہیں تو ان تکفیری عناصر سے نا صرف اعلانیہ بلکہ عملی لاتعلقی کا اظہار کریں ، انہو ں نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جن مدارس میں دہشت گرد پروان چڑھ رہے ہیں ، جن مدارس میں پناہ گزین ہیں ان مدارس کے خلاف بھر پور کریک ڈاؤن کیا جائے ، وفاقی حکومت تمام مدارس کے آڈٹ کے احکامات جاری کرے،حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں ،کون سے ذرائع ہیں جن سے ان مدارس میں تیس ہزار اور چالیس ہزار طالب علموں کی پرورش اور تربیت کا انتظام ہو رہا ہے ۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے متنبہ کیا کہ علامہ دیدار جلبانی اور انکے باوفا محافظ سرفراز بنگش کے قاتلوں کو فوری گرفتار نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں بھر شدید احتجاج ہو گااور ہر قسم کے حالات کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہو گی ، ہم کراچی میں بے گناہ شہید ہو نے والے دیگر شہریو ں کے قتل عام کی بھی شدید مذمت کر تے ہیں اور ایک مرتبہ پھر اپنے مطالبے کو دھراتے ہیں کہ پولیس کی ناکامی کے بعد رینجرز بھی کراچی میں قیام امن میں ناکام ہو چکی ہے ، فوج عوام کی اخری امید ہے ، نو منتخب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف شہریو ں کی جان و مال کے تحفظ کے لئے اپنا قومی اور پیشہ وارانہ کردار ادا کریں ۔