وحدت نیوز(لاہور) پانچوں صوبوں (پنجاب، سندھ، سرحد، بلوچستان، گلگت بلتستان) اور آزاد کشمیر سے نمائندہ شیعہ جماعتوں نے اجلاس بعنوان \"آل شیعہ پارٹیز کانفرنس\"میں شرکت کی۔ آل شیعہ پارٹیز کانفرنس میں شامل 37شیعہ ملی جماعتیں اس عزم کا اظہار کرتی ہیں کہ پاکستان کی سا لمیت ، جغرافیاتی و نظریاتی سرحدوں کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس نے سانحہ راولپنڈی کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور یہ مطالبہ کیا کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں۔ مساجد و امام بارگاہ و املاک کو جلانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ نیز کمیشن اس واقعہ سے پہلے کے واقعات( سانحہ ڈھوک سیداں، سانحہ کوہستان، سانحہ چلاس سمیت دیگر سانحات) کو بھی اپنی تفتیش کے دائرہ کار میں لائے۔
کانفرنس نے اس بات کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی کہ سانحہ راولپنڈی کی آڑ میں بے گناہ افراد کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ کانفرنس کے شرکاء نے اس بات کا عزم کیا کہ کسی بھی صورت بے گناہ افراد کے ساتھ زیادتی کو برداشت نہیں کیا جائیگا۔ سانحہ راولپنڈی کے اصلی محرک مولوی امان اللہ کہ جس کی گفتگوسے سانحہ پنڈی رونما ہوا کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس اعلان کرتی ہے کہ پاکستان بھر کے شیعہ سنی عوام ملکر پورے اہتمام، طاقت، اور آزادی کے ساتھ چہلم امام حسین علیہ السلام کا انعقاد کرینگے اور اس راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو برادشت نہیں کرینگے، اگر کوئی بھی رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو اس رکاوٹ کو پوری طاقت کے ساتھ عبور کرینگے۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس یہ بھی اعلان کرتی ہے کہ ولادت حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ ؑ کے موقع پر شیعہ سنی عوام ملکر عیدمیلاد النبی ﷺ کی محافل کا انعقاد کرینگے اورمشترکہ ریلیاں نکالی جائیں گی، اس دوران بھی کسی قسم کی رکاوٹ کو بھی قبول نہیں کرینگے۔ اگر کوئی رکاوٹ کھڑی کی گئی تو ان کوپوری طاقت کے ساتھ عبورکرینگے۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی شیعہ نسل کشی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ شیعہ نسل کشی کے پے درپے واقعات سے ملت جعفریہ پاکستان کی ریاست کی انتظامی مشینری، حکومت، فوج اور عدلیہ سے مایوس ہورہی ہے۔ لہٰذا پاکستان کے تمام اداروں کو ملت جعفریہ کے تحفظ کیلئے فوری اقدامات کرنا چاہیے۔ اجلاس میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ ملک میں اتحاد بین المسلمین کی فضا کو فروغ دیا جائیگا اور ایسی کسی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائیگا جو ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا باعث ہو۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس ملی یکجہتی کونسل کے ضابطہ اخلاق سمیت ہر اس ضابطہ اخلاق کو مسترد کرتی ہے جسمیں شیعہ اور سنی مسلمہ عقائد کا خیال نہ رکھا گیا ہو اور ہر ایسی کوشش کو امت مسلمہ کے اتحاد کے خلاف سازش ہوتی ہے جس میں اس قسم کے ضابطہ اخلاق کو قانونی شکل دینے کی کوشش کی جائے۔ کانفرنس ایسی ہر سازش کا عوامی ، قانونی اور علمی بنیادوں پر مزاحمت کرنے کا عزم کرتی ہے اور حکومت پاکستان پر واضح کرتی ہے کہ اس طرح کی قانون سازی کی کوئی کوشش قبول نہیں کی جائیگی۔
آل شیعہ پارٹیز کانفرنس طالبان سے مذاکرات کو یکسر مسترد کرتی ہے اور ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت پاکستان کی رٹ کی عمل داری کو یقینی بنائے اور ہمارے قاتلوں کو انعام کی بجائے سزا دے۔
آج کی آل شیعہ پارٹیز کانفرنس بعض حلقوں کی طرف سے دہشتگردوں کو شہید قرار دینے پر انتہائی غم و غصہ کا اظہار کرتی ہے اور اپنے قومی ہیروز، فوج کے شہید جوانوں، شیعہ سنی شہداء اور عوام کی قربانی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں ملک بھر سے شرکت کرنے والی ملی تنظیموں اور رہنماؤں کے نام درج زیل ہیں:
مجلس وحدت مسلمین(سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ امین شہیدی، علامہ عبدالخالق اسدی) جعفریہ الائنس(جنرل سیکرٹری سید سلمان مجتبیٰ) ، شیعہ ایکشن کمیٹی(سربراہ مرزا یوسف)،ہزارہ قومی جرگہ (قیوم چنگیزی)، بلوچستان شیعہ کونسل(رہنما سید مسرت حسین )،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان (اطہر عمران مرکزی صدر)اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان(مرکزی صدرعرفان علی)، آصغریہ پاکستان(سید سند علی)،غازی یوتھ آرگنائزیشن(سید نجف علی عباس)، شیعہ شہریان پاکستان(کنونئیر وقارالحسنین نقوی)، شیعہ مرکز پنجاب(رہنماء سید دلشان زیدی)، المصفطیٰ لائیرزفورم(صدرسید زاہد عباس شیرازی)، علمائے امامیہ پنجاب( نائب صدرمحمد حسنین عارف)، مجلس علمائے اہل بیت پاراچنار (سیکرٹری جنرل علامہ باقرحیدری)، ہیت المساجد(سیکرٹری جنرل علامہ باقر رضا زیدی)، مجلس زاکرین امامیہ(سیکرٹری جنرل سید جعفررضا نقوی)، مرکزی تنظیم عزا سندھ(سید افتخار مہدی سیکرٹری جنرل)، وحدت کونسل(سینئیر نائب صدر علامہ عبدالحسین الحسینی)، البصیرہ اسلام آباد(رہنما علامہ سبطین)، بزم حسین زاکرین(سربراہ سید ریاض حسین شاہ )، بزم ولایت تحفظ سعادت(رہنماء سید آصف رضا)، آئی او پاکستان( سربراہ لال مہدی)، الخمینی فاونڈیشن()، انجمن حسینیہ ناروال(رہنما عاشق حسین)، جعفریہ لیگل ونگ(سید تصور حسین کراچی)، تحفظ عزاداری کونسل(سید جاوید علی بخاری سیکرٹری جنرل)، شیعہ پولیٹیکل پارٹی(چئیرمین سید نواب بہار شاہ)، عزاداری الائنس(سید ظہیر زیدی صدر)، جعفریہ سپریم کونسل کشمیر(رہنماء زیشان حیدر ) ، مرکزی عزاداری کونسل آزاد کشمیر(مولانا طالب حسین ہمدانی)، تحفظ حقوق جعفریہ(مشتاق جعفری رہنما)، مختار فورس پاکستان(محمد لطیف رضا ڈپٹی کمانڈر)، الفلاح ٹرسٹ(صدر اسد علی)، انجمن جعفریہ(حاجی محمد اعظم نائب صدر)، ولائے عزا(رہنما زاکراسد عباس)،بزم سفیران کربلا(الطاف حسین چیئرمین)،بزم ولائے عزا(سید اطہر عباس ناظم الامور پنجاب)، افکار حسین فاونڈیشن (سید مظہر حسین مشہدی چیئرمین)، باقر العلوم ثقافتی مرکز گلگت(علی محمد محمدی صدر)، اس کے علاوہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی نظارت کے رکن علامہ سید حسنین گردیزی، علامہ احمد اقبال رضوی سمیت دیگر علماء نے شرکت کی۔