وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی جانب سے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علمائے شیعہ یورپ اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مسئولین کے اعزاز میں باوقار عشائیہ کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس محفل میں مجلس وحدت مسلمین قم کی کابینہ، مجلس مشاورت کے اراکین اور پاکستان کے چاروں صوبوں کے سیکرٹری جنرلز موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری اور مجلس علمائے یورپ کے صدر علامہ سید علی رضوی اس پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔ پروگرام کے آغاز میں مجلس وحدت مسلمین سعبہ قم کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام غلام محمد فخرالدین نے معزز مہمانوں کو قم کی سرزمین پر خوش آمدید کہا۔ عشائیہ پروگرام سے حجت الاسلام و المسلمین مختار امامی سیکرٹری جنرل صوبہ سندھ، حجت الاسلام و المسلمین عبدالخالق اسدی سکرٹری جنرل صوبہ پنجاب، علامہ ناصر عباس جعفری اور علامہ سید علی رضوی نے خطاب کیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے یورپ سے آئے ہوئے مجلس علماء شیعہ یورپ کے اراکین اور عہدہ داروں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے حکومت پاکستان کے طالبان دہشتگردوں سے ہونے والے مذاکرات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی اور بے اساس مذاکرات ہیں۔ حکومت نے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کرکے ہمارے پاک ملک میں ایک نئی بدعت ایجاد کی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں علماء کرام کے کام کی قدر دانی کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان بہت بڑا ملک ہے اور اس میں ہر قسم کے کام کی ضرورت ہے۔ قوم کی خدمت کے لئے اتنے میدان ہیں کہ اگر سب مل کر بھی کام کریں تو تمام مسائل کو حل کرنا مشکل ہے۔ ہمارے سامنے تعلیمی میدان ہے، قوم کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانا ہے، ہم ملت کی ہر طرح سے خدمت کرنے کو تیار ہیں۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے حوزہ علمیہ قم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ قم ہمارا دینی مرکز ہے اور یہاں پر موجود علماء ہمیشہ سے قوم کے دکھ درد میں برابر کے شریک رہے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ یہاں کے دوست ملت کی علمی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کیلئے ایسے علمی اور فرہنگی پروگرام مرتب کریں گے، جس سے ملت کا شعور بیدار کیا جائے۔ مجلس علمائے شیعہ یورپ کے نام میں اگرچہ یورپ کا لفظ موجود ہے لیکن ان علماء کرام نے بھی ہمیشہ پوری دنیا کے مسائل اور خصوصاً پاکستان کی ملت کو مدنظر رکھا ہے اور ہماری ہر لحاظ سے مدد کی ہے۔ پاکستان میں کوئٹہ کا مسئلہ ہو یا راولپنڈی کا سانحہ، یہ علماء کرام اپنے دینی اور قومی جذبہ اور ذمہ داری کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیشہ میدان میں حاضر رہے ہیں۔