وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چھوٹے چھوٹے متعدد وزیرستان آباد ہیں، جہاں برین واشنگ کی جاتی ہے۔ اس معاملے میں انتظامیہ کی دانستہ چشم پوشی کسی بہت بڑے سانحے کا سبب بن سکتی ہے۔ وہ مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام منعقدہ تین روزہ کنونشن کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ان قوتوں سے کیے جاتے ہیں جو ہتھیار پھینک کر ملکی قوانین کی پاسداری کی یقین دہانی کروائیں۔ دہشت گرد ہماری فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں، بےگناہ معصوم انسانی جانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے کا عمل بدستور جاری ہے اور حکومت مذاکرات کا مسلسل راگ الاپتی جا رہی۔ ہمارے حکمرانوں نے ذاتی اغراض کی خاطر وطن عزیز کو دنیا بھر کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا رکھا ہے۔ دنیا میں بدامنی و انتشار کی ذمہ دار تکفیری قوتوں کو جب تک کچلا نہیں جاتا، تب تک دنیا میں امن و سکون ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تشیع مظلوم کی طرفدار ہے۔ مظلوم کا تعلق کسی بھی مذہب و مسلک سے ہو ہماری مکمل حمایت اس کو جاری رہے گی اور ظالم چاہے اہل تشیع سے کیوں نہ ہو، ہماری اس سے مخالفت ہے۔
گلگت بلتستان کے حوالے سے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت کی عوام نے بلامشروط پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، لیکن گذشتہ تریسٹھ سالوں سے یہاں کی عوام کے ساتھ حکومت پاکستان کی جانب سے امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے جو انتہائی نامناسب ہے۔ ریاست کی طرف سے اس طرح کا رویہ احساس محرومی کو جنم دیتا ہے اور ملک دشمن تحریکوں کو سر اٹھانے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے دہشت گردوں کو شام پہنچائے جانے کا اصل مقصد اسرائیل کے مذموم عزائم کو تقویت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی غیور عوام ایک ایسی طاقت بن کر سامنے آئی ہے جس سے اسرائیل کی بقا کو بیشتر خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ شام ان مظلوم افراد کی حمایت کر رہا ہے۔ اب عرب ممالک مسلمانوں کے خلاف ان یہودی قوتوں کی بقا کی جنگ لڑ ہیں جو سراسر غیر اسلامی اور غیر اخلاقی ہے۔ تحفظ پاکستان بل کالا قانون ہے جسے عوام قبول نہیں کرتے۔