وحدت نیوز (لاہور )امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے بیالیسویں کنونشن بعنوان امید مستضعفین جہان سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہا آئی ایس او شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے خون کا صدقہ ہے ، جس نے ہر مشکل گھڑی میں ملت کو مسائل کی گرداب سے نکالنے میں کلیدی کردار ادا کیا ، آج پاکستان میں میں امریکہ مخالف جذبات کی موجد آئی ایس او ہی ہے۔
دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ حالیہ اے پی سے وقت کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں،مذاکرات اپوزیشن اور سیاسی قوتوں کے ساتھ کئے جاتے ہیں دہشت گردوں اور قاتلوں کیساتھ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ حالیہ اے پی سی بزدل اورڈرے ہوئے لیڈروں کا اجتماع تھا، جس میں ان سے مذاکرات کی باتیں کرکے قوم کو بھی خوفزدہ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین بھی دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی اجازت نہیں دیتا ،دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات دراصل ریاست کی شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کنفیوژ لیڈر ہیں، جب وہ بیان دیتے ہیں توان کی پارٹی کے رہنما پریشان ہوجاتے ہیں اوروضاحتیں کرنا شروع دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان میں طالبان کے دفتر کے قیام کی بات کرکے اپنے ووٹرز اور پارٹی رہنماؤں کو مایوس کیا ہے۔عمران خان کو ووٹ دینے والے ملک میں امن چاہتے ہیں اوراسی بنیاد پرانہوں نے عمران خا ن کو ووٹ دیئے لیکن عمران خان نے ان کی امیدیں پرپانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آنے والے بلدیاتی الیکشن میں عمران خان کو اس بیان کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔ہم اپنی ہم خیال جماعتوں کیساتھ مل کر بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں دوسری جانب سے وہ انہیں لاشیں بھیج رہے ہیں۔ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف آپریشن کیا جائے ہم ملک میں دہشت گردی کے سب سے بڑے متاثرین ہیں، ہم کبھی سرندر نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپریشن نہ کیا گیا توہم حکومت مخالف تحریک چلائیں گے۔مذاکرات کے ڈول سے پانی نہیں نکلے گا حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرئے۔
اے پی سی ہمارے ملک کی کمزور اور ڈری ہوئی لیڈر شپ کا اجتماع تھا، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری