وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین، اصغریہ اور ملت جعفریہ جیک آباد کے زیر اہتمام دریاؤں کے عالمی دن کے موقع پر سندھو دریا سے ناجائز کینالز کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ کے عوام کی اکثریت کا ذریعہ معاش زراعت پر ہے۔ صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک باضابطہ معاہدہ موجود ہے۔ سندھ کو ہمیشہ یہ شکایت رہی ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ کا پانی چوری کیا جا رہا ہے۔ اب اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پنجاب میں چھ نئے کینالز بنا کر سندھ کی آباد زمینوں کو ریگستان اور صحراء بنانے کی سازش کی جا رہی ہے، جس پر سندھ کی عوام سراپہ احتجاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان نفرت پیدا کرکے وفاق پاکستان کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ ریاست اور حکومت کے معاملات ناانصافی کی بجائے عدل و انصاف کے معیار پر چلائے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے صحرا کو آباد کرنے کے لئے سندھ کی آباد زمینوں کو بنجر اور غیر آباد کرنے کا منصوبہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔ تعجب ہے کہ سندھ کے مسلسل اعتراض اور احتجاج کے باوجود غیر قانونی کینال کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان میں غیرقانونی کینالز کے خلاف قرارداد پیش کرے۔ انہوں نے پنجاب کے عوام اور ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ سندھ کے سات کروڑ عوام کے احتجاج کو نظرانداز کرنے کی بجائے سندھ کے عوام کے قانونی حق کا تحفظ کریں اور وفاقی اکائیوں کے درمیان نفرتوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی نے کہا کہ ناجائز طور پر کینالز تعمیر کرکے سندھ کو صحرا میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ تقریب سے اصغریہ علم و عمل تحریک کے صدر زوار دلدار علی گولاٹو نے بھی خطاب کیا۔