وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا سالانہ تین روزہ مرکزی اجلاس شوریٰ عمومی بعنوان اسوہ شبیری تنظیمی و تربیتی کنونشن جامع امام صادق ؑ اسلام آباد میں اختتام پذیرہوگیا۔ اجلاس میں ملک بھر سے مرکزی اور صوبائی قائدین، اراکین کابینہ سمیت چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور ریاست آزادجموں کشمیر سےتمام اضلاع کے صدورونمائندگان شریک ہوئے۔
اجلاس کا آغاز 10 مئی بروز جمعہ شب شہداء سے کیا گیا جبکہ 11 مئی بروز ہفتہ تین نشستیں منعقد کی گئی جو کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقویؒ ، شہیدقائد علامہ سید عارف حسین الحسینی اور رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای کے نام سے منسوب تھیں، 12 مئی بروز اتوار دو نشستیں منعقد ہوئیں پہلی نشست میں مرکزی کابینہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں اور اراکین شوریٰ کے سوالات کے جوابات دیئے،۔
اجلاس میںملک اقرار حسین، آصف رضا ایڈوکیٹ، مولانا چوہدری ضیغم عباس نے نظامت کے فرائض انجام دیئے،علامہ صادق جعفری ، مولانا احمد حسین ، قاری شریف نفیس نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی،ذاکرنوروز علی ،ضیغم نقوی ودیگر نے بارگاہ رسالت وامامت وشہداء میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
صوبائی صدور اور مرکزی کابینہ نے اپنی اپنی کارکردگی رپورٹس پیش کیں، جبکہ مختلف موضوعات پر چیئرمین ایم ڈبلیوایم علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، مرکزی وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی ، مرکزی جنرل سیکریٹری سید ناصرشیرازی ، مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی، رکن شوریٰ عالی علامہ اقبال بہشتی، صدر مجلس علمائے مکتب اہل بیتؑ علامہ سید حسنین عباس گردیزی ، علامہ اعجاز بہشتی، محسن شہریارنے خطاب کیا۔
کنونشن کی دوسری نشست شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی سے منسوب تھی جس میں مرکزی و صوبائی رہنماؤں نے ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے ان کی شاندار ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا،تیسری نشست بعنوان دین ما عین سیاست است و سیاست ما عین دیانت است میں سیاسی ومذہبی اسلوب پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
اجلاس کے دوران ایک ٹالک شو کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں نظامت کے فرائض رکن شوریٰ عالی نثار علی فیضی نے انجام دیے جبکہ مرکزی جنرل سیکریٹری سید ناصرشیرازی، مرکزی پولیٹیکل سیکریٹری اسدعباس نقوی ، اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم اور تحصیل میئرپاراچنار مزمل حسین فصیح نے بطور مہمان گفتگو کی۔
اجلاس کے آخری روز تمام صوبوں کے ماڈل اضلاع اور شعبہ جاتی مسئولین میںاعزازی اسناد برائے حسن کارکردگی پیش کی گئیں۔