The Latest

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین کے ایک وفد نے ضلع لیہ کے علاقہ انگورا فارم کا دورہ کیا، جہاں ضلع جھنگ سے ہجرت کرکے آنے والے سیلاب ذدگان سے ملاقاتیں کیں، وفد میں ایم ڈبلیوایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات سید عدیل عباس زیدی، تحصیل چوبارہ کے سیکرٹری جنرل سید سیماب حیدر شاہ، چوک اعظم کے سیکرٹری جنرل مصور عباس بلوچ اور ڈاکٹر ناصر علی جعفری شامل تھے۔ وفد نے متاثرین کے مسائل اور مشکلات سنیں، اور ان کی ہر ممکن مدد کیلئے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ سیلاب ذدگان نے حکومت کی جانب سے سہولیات کی عدم فراہمی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مسئولین کو بتایا کہ کیمپ انتظامیہ سیلاب ذدگان کو سوکھی روٹی اور ناکافی خوراک فراہم کررہی ہے، ایک خاندان کو صرف 2 روٹیاں دی جاتی ہیں، پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور حکومت کیساتھ مذاکراتی ٹیم کے ممبر سید اسد عباس نقوی سمیت چالیس سے زائد عہدیداران و کارکنان کی اسلام آباد آفس سے گرفتاری پراپنے ردعمل میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمران پر امن مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں، ان کی شاہانہ اور آمرانہ طرز عمل معاملات میں بگاڑ کا سبب بنے گا۔ علامہ اسدی نے کہا کہ ہم ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں، ہم نے وقت کے بدترین آمر ضیاء الحق کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا تھا، آج اُن کے روحانی فرزندوں کو بھی شکست دے کرہی رہیں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کو ہمیشہ حب الوطنی اور امن کا درس دیا گیا اور یہی وجہ ہے سینکڑوں لاشیں لے کر ہفتہ بھر سڑکوں پر بیٹھے رہے لیکن ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹنے دیا ،آج مسلم لیگ ن کھل کر ہم سے سیاسی انتقام لے رہی ہے ،انشااللہ اس کا جواب بھی اُن کو سیاسی طور پر ہی دینگے ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں جاری دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف آج ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا ۔ بلوچستان کے ضلع جعفر آباد ، نصیر آباد، صحبت پور ، لسبیلہ، سبی، جھل مگسی، لھڑی، بولان، بارکھان و دیگر اضلاع میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں تنظیمی رہنماؤں نے خطاب کیا اور مذمتی قرارداد یں پاس کی گئیں۔

 

ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور معصوم انسانوں کا قتل عام حکومت کی نا ا ہلی کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں وزیرستان طرز کا فوجی آپریشن کیا جائے ،اور تمام مصلحتوں سے بالا تر ہوکر معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گردوں کا قلعہ قمع کیا جائے۔ انہوں نے پنجاب پولیس کی جانب سے (ایم ڈبلیو ایم) کے 40کارکنوں کی گرفتاری اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن سید اسد عباس نقوی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریاں حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔ حکومت نے اس غیر دانشمندانہ اقدام سے مذاکراتی عمل کو ثبوتاژ کیا ہے۔مجلس وحدت مسلمین اپنے رہنماؤں اور مذاکرات کار کی رہائی تک مذاکراتی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔ ہم انتقامی کاروائیوں سے گھبرانے والے نہیں انقلاب مارچ کی حمایت جاری رکھیں گے۔

 

دریں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کا شعبہ فلاح ملک بھر میں اپنے سیلاب زدہ بھائیوں کی مدد کے لئے تیار ہے ، اسی حوالے سے پارٹی کی مرکزی قیادت پنجاب کے متاثرہ اضلاع کا دورہ کر رہی ہے۔ انہوں نے بلوچستان بھر کے تنظیمی ساتھیوں اور شعبہ فلاح کے مسؤلین سے کہا ہے کہ وہ متاثرین سیلاب کی مدد کریں اور سابقہ سیلاب کے تجربات کے پیش نظر عوام کی رہنمائی کریں۔

وحدت نیوز(چنیوٹ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصرعباس شیرازی نے خیر العمل فائونڈیشن کی ٹیم کے ہمراہ سرگودھا اور چنیوٹ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، اس موقع پر خیرالعمل فاونڈیشن پنجاب کے مسئول مسرت کاظمی اور خیرالعمل فائونڈیشن کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن تہور عباس بھی ان کے ساتھ موجود تھے، رہنماوں نے چنیوٹ میں لگائے گئے ریلیف کیمپ کا دورہ کیا ، ساتھ ہی سیلاب متاثرین سے انکے کیمپوں میں جاکر ملاقات کی اور امدادی سامان تقسیم کیا، رہنماوں کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ عوام کو امداد کی فراہمیجاری رہے گی اور پانی اتر جانے کے بعد متاثرہ گھروں اور مساجد کی تعمیر کا کام جلد شروع کردیا جائے گا۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کے رکن اور سیکریٹری تنظیم سازی یعقوب حسینی ، سیکریٹری یوتھ فضل عباس نقوی نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے کاموں کا جائزہ لینے کےلئے جنوبی پنجاب کےسیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے شروع کر دیئے ہیں ،گذشتہ رات مرکزی سیکریٹریٹ وحدت یوتھ پاکستان میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں یعقوب حسینی ، فضل عباس نقوی سمیت علامہ حسن رضا ہمدانی ، علامہ اقتدار نقوی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے، مرکزی رہنما وں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ عوام کی بحالی ہمارافرض اولین ہے، خیر العمل فاونڈیشن اور وحدت اسکاوٹس مشترکہ طور پر سیلاب متاثرین کو امدا د کی فراہمی کا کام تیزی سے جاری رکھیں گےاور جلد سیلاب سے ہونے والی تباہ کا ریوں پر جامع جائزہ رپورٹ تشکیل دے کر سیلاب زدگان کی مکمل بحالی تک ریلیف آپریشن جاری رکھا جائے گا، یعقوب حسینی کا کہنا تھا کہ سیلاب کی تباہ کاریاں پوری ملت پاکستان کا سنگین امتحان ہے، جس سے نپٹنے کے لئے ہمیں منظم جدوجہد کرنی ہوگی ، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے تنظیمی ڈھانچے کی مظبوطی کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کیں ، جبکہ ایم ڈبلیوایم ضلع ملتان کی کابینہ کا مشترکہ اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور حکومت سے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن  سید اسد عباس نقوی کو دو روز بعد اسلام آباد پولیس نے رہا کر دیا، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے باقی گرفتار کارکنان تا حال پولیس کی تحویل میں ہیں ، جن میں ایم ڈبلیوایم آزاد جموں کشمیر کے صوبائی رہنما بھی شامل ہیں ، واضح رہے کہ اسد عباس نقوی کو گذشتہ روز ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ سیکٹر جی سکس فورسے الصبح پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، جس کے بعد پہلے مجلس وحدت مسلمین اور بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل نے بھی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کو کارکنان کی رہائی تک موخر کر دیا تھا، مذاکرات میں تعطل کے پیش نظر پولیس نے نواز حکومت کی ایماءپرایم ڈبلیوایم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عباس کو رہا کر دیا ہے، لیکن اتحادی جماعتوں کے قائدین نے باہمی مشاور ت سے فیصلہ کیا ہے کہ ایم ڈبلیوایم ، پی اے ٹی اورایس آئی سی کے  تمام گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے مذکرات کا عمل معطل رہے گا، اس حوالے سے اپوزیشن جرگے کے رکن سینیٹر رحمٰن ملک کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سربراہ علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ پولیس کی طاقت سے سیاسی مخالفین کو کچلنا، ان کے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا، باپردہ خواتین کو ان کے گھروں میں بے آبرو کرنا، بے گناہوں کو پکڑ کر تھانوں اور جیلوں میں بھرنا، نہ کردہ جرائم کی آیف آئی آر کاٹنا اور دوسری جانب آیف آئی آر میں نامزد ملزمان حکمرانوں کا دندنانا، عدالتوں اور پولیس کو بے بس دکھانا، سول ڈکٹیٹرشپ کی بدترین مثال نہیں تو اور کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ اگر لوگ دھرنے والوں کی اپیل پر نہیں نکلے تو اس میں ہمارا قصور کیا ہے؟ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عوام کے آنے کے تمام تر راستے بند ہیں۔ حکمرانوں نے ظلم و تشدد سے ہزاروں کنٹینرز لگا کر جمہوریت کا گلا کھونٹ دیا ہے۔ عوام پر باہر نکلنے کے تمام تر دروازنے بند کرکے پورے ملک کی عوام کو نظر بند کرنا، ہزاروں سیاسی کارکنان کی پکڑ دھکڑ، ملک میں حراسمنٹ ایجاد کرنا اور انہیں جمہوری حق سے محروم کرنا کہاں کی جمہوریت ہے۔؟

 

علامہ شفقت شیرازی کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر، سرگودہا اور ملک کے دیگر تمام شہروں میں گو نواز گو کے نعرے بلند کرکے عوام نے اپنی آزادانہ رائے کا اظہار کر دیا ہے۔ اب ملک و قوم پر رحم کرتے ہوئے نواز شریف اور شہباز شریف صاحب کو مستعفی ہو جانا چاہیے، کیونکہ حکمرانی کا اخلاقی حق تو وہ پہلے ہی کھو چکے تھے، اب جمہوری حق بھی کھو چکے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے ارتکاب، پورے ملک کو دہشت گردی کی دلدل میں دھکیلنے، آئین کی پاسداری اور عدالتوں و فوج کے وقار کو مجروح کرنے کے بعد اب انہیں اپنی کرسی کو نہیں اس ملک کو بچانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفت کی بنا پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان، پاکستان عوامی تحریک اور پی ٹی آئی کے قائدین اور کارکنان کی گرفتاریاں اور بے بنیاد مقدمے قابل مذمت ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے اور مقدمات واپس لئے جائیں اور مخلصانہ سیاسی جدوجہد سے ملک کو اس سیاسی بحران سے نکالا جائے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ پورا ملک زیر آب ہے، عوام کی پناہ گاہیں اور غریبوں کے گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ ملک میں لاکھوں عوام کہ جن میں ہماری مائیں، بہنیں اور بزرگان، نوجوانان اور معصوم بچے بھی شامل ہیں، اب وہ چھت کی نعمت سے محروم ہیں۔ زندہ رہنے کے لیے خوراک اور پینے کے لیے پانی تک ان کو میسر نہیں ہے۔ بچوں کے لیے دودھ اور پہننے کے لیے کپڑے اور مریضوں کو دواء تک میسر نہیں۔ کروڑوں کا مالی نقصان ہوچکا ہے۔ پوری قوم بالخصوص مخیر حضرات سے دردمندانہ اپیل ہے کہ انکی فی الفور مدد کی جائے۔ تاکہ ہمارے یہ بہن بھائی اپنی ضروریات زندگی کو پورا کرسکیں۔

وحدت نیوز (پشاور) گذشتہ دنوں وفات پانے والے شیعہ اسیر رہنماء محمد حسین حسینی کی روح کے ایصال ثواب کیلئے امام بارگاہ دربار حسین (ع) میں مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا، مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین الحسینی کا کہنا تھا کہ پشاور میں جس طرح لاشیں گرائی گئیں اس پر انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی یہی بتاتی ہے کہ وہ اس قتل عام کو روکنے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کرنا چاہتی، انہوں کا کہنا تھا کہ محمد حسین حسینی کو کئی سال جیل میں بے گناہ رکھا گیا، جس کی وجہ سے ان کی طعبیت خراب ہوئی، اس طرح پشاور کی انتظامیہ نے ہر قسم کا ظلم یہاں کے اہل تشیع سے روا رکھا ہوا ہے، جو انتہائی افسوناک اور ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں صرف اس کی چلتی ہے جو اس مملکت کا دشمن ہو، جو فوج کا دشمن ہو، جو غریب عوام کا دشمن ہو۔ مگر جس کو اس پاک سرزمیں کے ساتھ محبت ہو اس کے ساتھ جس قسم کا بھی ظلم ہو اس کا کوئی پرسان حال نہیں۔ انہوں نے پشاور جیل میں قید محمد حسین حسینی کے فرزند عسکری اور علی محسن کی رہائی کے لئے بھی خصوصی دعا کی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف احتجاجاً حکومت سے مذاکرات معطل کردیئے، خرم نواز گنڈا پور کہتے ہیں کہ حکومت ایک طرف مذاکرات دوسری جانب کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے، اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کی رہائی تک مذاکرات نہیں ہونگے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پولیس نے مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے کارکنوں کی گرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کر رہی  ہے، اگر پولیس نے گرفتاریاں نہیں کیں تو اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کیا جائے، خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جرگے کے ارکان کو بھی کارکنوں کی گرفتاریوں سے آگاہ کرینگے، حکومت سے ہونیوالے مذاکرات میں احتجاجاً شریک نہیں ہوں گے۔

آئین کا تقدس

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) آج کل آئین کے بارے میں ہر ایک اپنی اپنی رائے کا اظہار کررہاہے سوچا چلو ہم بھی طبع آزمائی کرتے ہیں تو معاملہ اتنا پیچیدہ نکلا کہ شروعات کرناہی مشکل ہوگیا ۱۹۷۳ سے شروع کررہا ہوں تو موجودہ لات لکھنا سمجھ نہیں آتا اگر حال سے شروع کرتا ہوں توآئین کے گذشتہ ادوار سمجھانا مشکل ہورہاتھا۔ خیر سوچاکہ چلوپہلے آئین تو سمجھیں کہ ہوتا کیاہے بہت غور کے بعد سمجھ میں آیا کہ شاید کسی ملک اور ملت کو چلانے کے لئے اداروں کے مابیں قوائد و ضوابط حقوق و فرائض کے مجموعہ کو آئین کہتے ہیں۔ویسے تو کسی بھی ملک کا آئین سمجھنے کیلئے مندرجہ ذیل کے نظام کو سمجھنا پڑتاہے۔
۱۔ پارلیمینٹ کا نظام ۔ ۲۔ وفاق کا نظام۔ ۳۔ نظریہ 


اب سوال پاکستان کے آئین کا ہے تو یہ وہ ڈاکیومینٹ ہے جس کو ۱۹۷۳ میں بنایا گیا جس کی تھوڑی سی تاریخ یہاں بیان کرنا ضروری ہے ۔

پہلی دستور ساز اسمبلی ۲۶ جولائی ۱۹۴۷ میں وجود میں آئی جس کا پہلا اجلاس ۱۰ اگست ۱۹۴۷ میں ہوا فقط دو رپوٹس ہی پیش کیں تھیں کہ اس کو ۱۹۵۴میں توڑ ا گیا۔اس کے بعد ۱۹۵۶ میں دستور پیش کیا گیا ۔ پھر ۱۹۶۲ میں عبوری دستور پیش کیا گیا ۔پھر ۱۹۷۲ میں عبوری دستور اسمبلی سے پاس کرایا گیا ۔ جو ۹ یا دس مہینے چلا ۔ اس کے بعد دستوری کمیٹی نے ۱۰ ۱پریل ۱۹۷۳ کو اسمبلی میں آئین پیش کیا جو منظور ہوا جس میں ۷۰ کی دہائی میں ۳۴ ترمیم کی گئیں ۱۰ اسمبلی کے ذریعے اور ۲۴ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ۔بعدازاں ہونے والی ترامیم کے نتیجے میں آئیں میں صدر کو اختیار تھا کہ وہ اسمبلی کو توڑ سکتا ہے ۔ اس اختیار کو ۱۹۸۸ سے ۱۹۹۶ تک چار مرتبہ استعمال کیا گیا ۸ مئی ۱۹۷۴ سے ۱۶ مئی ۱۹۷۷ تک ۔ یہ سب ترامیم اسی اسمبلی نے کیں جس نے یہ آئین بنایا تھا۔اس کے بعد ضیاء الحق کو سپریم کورٹ نے محدود پیمانے پر صدارتی آرڈر کے ذریعے ترامیم کرنے کا اختیار دیا۔ جس سے فیبر وری ۱۹۷۹ سے ۱۹۸۵ تک آئین میں ایسی ترامیم کی گئیں کہ آئین کی اصل شکل ہی تبدیل کردی۔ دوسرے لفظوں میں آئین کی روح تک کو زخمی کیا گیا۔


اور اس کے بعد کی کی گئیں ترامیم بھی آئین کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہیں جس میں ۱۹۷۴ سے ۲۰۱۲ تک کی ۲۰ کی ۲۰ ترامیم ثبوت کے طور پر ہیش کی جاسکتی ہیں سوائے چند ایک کے۔اور ان ترامیم کی وجہ سے سینکڑوں آئین کے آرٹیکلس متاثرہوئے ہیں جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہےاور آئین مین غیر آئینی تبدیلیاں کی گئیں اور وہ بھی اسمبلیوں کے ذریعے اور چونکہ ماضی کی مسلسل مارشلاء کی وجہ سے آئین نے ہمیشہ مرکز کو یعنی وزیراعظم کو مظبوط کرنے والی شقوں کو سامنے رکھا ہے اور کبھی بھی نظریاتی ،عدالتی اور عوامی بہتری کا نہیں سوچا گیا ۔اس کے علاوہ مرکزی سیاسی قائدین میں خوداعتمادی ، فکری اورتعلیمی کمی رہی ۔اس کی مثالیں عام طور سے دیکھی جاسکتی ہیں کہ بدقسمتی سے اسمبلیوں میں انگوٹھا چھاپ وزیر تعلیم ، جن کو دس پڑوسی اسلامی ممالک کا نام تک نہ آتاہو وہ وزیر خارجہ،جو بیوروکریٹ سے بجٹ بنوائے وہ وزیر خزانہ، جس کو سورہ اخلاص نہ آئے وہ ماہر قانون جیسے نظارے اسمبلیوں میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔اور یہی لوگ جمھوریت کا راگ الاپتے ہیں اور ہمارے لئے مقدس اور غیر مقدس کا فیصلہ کرتے ہیں۔جبکہ ان کی تمام وزارتیں بیوروکریٹس ہی چلاتے ہیں۔اور اسمبلیوں میں انہی بیوروکریٹس کا لکھا پڑھ کر وزیر سناتے ہیں۔


جب دستور بنا تو کہا گیا تھا کہ سات سال کے اندر دستور کے سارے قوانین کو اسلای تعلیمات کی روشنی میں اسلامی احکام سے ہم آہنگ اور روشناس کرایا جائے گا جو اس دستور کا نظریاتی منبع ہے۔لیکن آج تک دستور میں کی گئی تمام ترامیم حکمرانوں نے اپنے اختیار اور مفاد کی خاطر کیں عوامی سہولیات کی ایک بھی ترمیم نہیں دکھائی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے آئین کا حلیہ بگڑ کر رہ گیا ہے ۔



آج عوام پہلی مرتبہ اپنے حقوق کی خاطر ان مفاد پرست ایوانوں کے مدمقابل آیاہے تو تمام با اختیار اشرافیہ طبقہ ایک ساتھ ہوکر اپنے مفاد کی خاطر آئین اور پارلیمینٹ کا سہارا لے کر عوام کو پھر سے حقوق سے محروم کرنے پر یکجا ہو گیا ہے چاہے اس کا تعلق حزب اقتدار سے ہو یا حزب اختلاف سے ہے۔
اور آئین نے عدالتوں کو تنازعہ وحدتوں یاوحدت کے درمیان ثالث کا کردار دیا ہے لیکن جب عدالتوں پر بھی سوالیہ نشان بننے لگے ۔تو محروم طبقے کی ذمیداریاں بڑھ جاتی ہیں لیکن محروم طبقہ اب بھی منتشر نظر آرہا ہے جبکہ ان کو اپنے حقوق کے لئے بااختیار طبقہ سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ آئینی حقوق حاصل کرسکیں۔فیصلہ آپ کریں کہ آئین اور پارلیمینٹ کا تقدس عوام نے پامال کیا یا اسمبلیوں میں بیٹھ کر آئین اور پارلیمینٹ کی گردان کرنے والوں نے۔



تحریر:عبداللہ مطہری

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree