وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران جنوبی پنجاب میں امن و امان برقرار رکھنے میں انتظامیہ،سیکیورٹی اداروں ، امن کمیٹیوں اور بانیان مجالس اور جلوس کا کردار قابل تحسین ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں جنوبی پنجاب کی محرم کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر محرم کمیٹی کے کنوینر محمد عباس صدیقی، ثقلین نقوی، عدیل زیدی، فرخ مہدی، محمد اصغرتقی اور دیگر رہنما موجود تھے۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے تنیوں ڈویژن کے آرپی اوز ، کمشنرز،سی پی اوز،ڈی سی اور ڈی پی اوزنے ایام عزا کے دوران سیکیورٹی کے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے، اُنہوں نے کہا کہ بعض اضلاع میں مسائل بھی درپیش رہے تاہم ہم انتظامیہ سے اُمید کرتے ہیں وہ عزاداروں اور بانیان مجالس کے مسائل پر توجہ دیں اور ماہ صفر المظفر کے انتظامات کے حوالے سے ابھی سے کام شروع کریں تاکہ بروقت کاموں کا انجام دیا جاسکے۔ علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا وفد بہت جلد جنوبی پنجاب کے انتظامی افسران سے ملاقات کرے گا ۔ محر م کمیٹی کے کنوینر محمد عباس صدیقی نے کہا کہ جنوبی پنجاب بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل صاحبان نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جس کے باعث کسی بھی ضلع میں عزاداری کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ شکایت نہیں ملی، اور جہاں پر کئی عرصے سے عزاداری اور جلوسوں کے مسائل تھے اُنہیں احسن انداز سے حل کیا گیا، اُنہوں نے کہا کہ آئندہ بھی مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب بھر میں انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر خطے کے امن اور سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین مرکزی رہنماء اور ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے اپنے بیان میں دہشتگرد اور تکفیری و ملک دشمن عناصر کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عناصر جو ملک و قوم کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جو لوگ دھماکوں،دہشتگردانہ و ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ہیں انہیں بے گناہ شہریوں کی طرح زندگی گزارنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ ان کے ساتھ رویے کا انحصار آئین و قانون پر ہونا چاہئے۔ایم پی اے آغا رضا نے صوبے کی حساسیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب کبھی کوئی خاص موقع آتا ہے تو حکومت کو امن برقرار رکھنے کیلئے آئین کے مختلف دفعات کا استعمال اور ڈبل سواری پر پابندی لگانی پڑتی ہے جسکی وجہ سے عام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ حکومت شہریوں پر پابندیاں لگانے کے بجائے تکفیری عناصر پر پابندی لگائے اور بہترین حل تو یہ ہوگا کہ حکومت ان کے خلاف کاروائیاں کرے اور ملک و قوم کوان عناصر کے شر سے محفوظ کرے۔ بیان میں شیعہ ہزارہ قوم پر ڈھائے گئے ظلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک سازش کے تحت ہمارے پرامن قوم کے افراد کو نشانہ بنایا گیا، ہم نے مسلسل جنازیں اٹھائیں مگر تا حال قاتلوں کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور شہداء کے قاتلوں کو اب تک سزا ئیں نہیں ملے ہیں ۔ دہشتگردوں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو یہی عناصر مستقبل میں ہم پر ایک بار پھر حملہ آور ہونگے۔ دہشتگردوں کوکھلی چوٹ دی جارہی ہے اور ان تکفیری عناصر کی آزادی اس بات کی علامت ہے کہ دہشتگردانہ واقعات آئندہ بھی رو نماء ہو سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ قیام امن کیلئے موجودہ حکومت اور انتظامیہ کو جدو جہد کرنے کی ضرورت ہے، ہاتھ پر ہاتھ رکھنے سے کچھ دنوں کیلئے خاموشی تو ہو سکتی ہے مگر امن نہیں مل سکتی۔ اگر حکومت امن کا خاہاں ہیں اور چاہتی ہے کہ خطے میں خوشحالی آئے تو اس کیلئے تکفیری عناصر کے خلاف کاروائی کا با قاعدہ ابتداء کرنا ہوگا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے پولٹیکل سیکرٹری میرتقی ظفرنے ڈویژن پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے معیاری تعلیم، بے روزگاری کا خاتمہ اور شعوری تربیت کی اشد ضرورت ہے۔ حکومت شاہانہ سفری سہولیات پر قومی دولت لٹانے کی بجائے اعلی تعلیمی منصوبوں پر پیسہ خرچ کرے تاکہ پاکستان کا مستقبل پڑھے لکھے باشعور اور محفوظ ہاتھوں کو سونپا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عناصر کے آلہ کار بننے والے افراد اسلامی تعلیمات سے بے بہرہ اور شعوری تقاضوں سے نابلد ہیں۔ اسلام دشمن قوتوں ایسے ہی کم علم لوگوں کے جذبات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتیں آئی ہیں۔ بے گناہ عوام کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے ملک میں عدم استحکام پھیلا نے کے درپے ہیں دہشتگردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ایسے حالات میں عوام کی جان و مال ملکی ترقی کیلئے پالیسی مرتب کرنا حکومت ترجیحات کا حصہ ہونا چاہیے انہوں نے شہر قائد میں موجودہ صفائی کے ابتر حالات پر حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ حکومتی عدم توجہی اور بلدیاتی نظام کی مکمل بحالی کے سبب شہر کچرے کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے شہر کودرپیش ان درینہ مسائل کے حل کیلئے حکومت سندھ کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) پاک سر زمین پارٹی کے رہنما وسیم آفتاب،رضا ہارون،ڈاکٹر صغیر احمد اور آصف حسنین کی وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماو رکن شوریٰ عالی علامہ محمد امین شہیدی سے کراچی امام بارگاہ ابوطالب سولجر بازار میں ملاقات اور کوئٹہ و کراچی محرم الحرام میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت سمیت قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ ملک خداداد پاکستان کی ترقی کیلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک بھر میں دہشتگرد جماعتوں و سہولت کاروں کے خلاف کار وائی کریں ملاقات میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور 9 محرم کے جلوس عزا کو روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت اور مودی سرکار کو خبردار کیا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کو روکنے کی کسی بھی کوشش پر ہندوپاک کے مسلمان سراپااحتجاج ہونگے۔اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے کاکہنا تھا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیمیں آزادانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور حکومت وقت ان تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے بجائے ان کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کو شہری و حکومتی اجلاسوں میں مدعو کر رہی ہیں جونیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ رہنماؤں نے محرم الحرام میں سیکیورٹی معاملات اور بلدیاتی مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ علامہ امین شہیدی نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کوئٹہ، کراچی سمیت بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے والے شہدائے پاکستان کے بلندی درجات کیلئے دعا بھی کرائی۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) ہمیں معاشرے کی فلاح اور بہتری کیلئے اپنے درمیان اخوت و بھائی چارگی کو فروغ دینا ہوگا، اختلافات سے صرف اور صرف منفی نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری روابط اور کونسلرکربلائی رجب علی نے کیا انہوں نے اتحاد کو معاشرے کا اہم ترین جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشرہ کسی ایک فرد یا ایک خاندان سے نہیں بنتا بلکہ یہ تمام افراد کے مجموعے کا نام ہے اور اگر ہمیں معاشرتی ترقی چاہئے تو اتحاد کو ترجیح دینی ہوگی۔ جب تمام افراد مل کر ایک معاشرے کی بہتری کیلئے کام کرنا شروع کر دیں گے تب ترقی کے آثار نمایا ہونے شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے اسلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں کو یکساں حقوق دیئے ہیں اور اسکی بارگاہ میں تمام افراد برابر ہے۔اللہ تعالیٰ نے کسی بھی قوم کو کسی دوسرے پر برتری عطا نہیںکی، تو ہم انسان آپس میں دوریاں اوراختلافات جنم دینے والے کون ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے تمام پروکارآپس میں بھائی بھائی ہیں۔ اگر رسول اللہ ؐ نے ہمیں ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا ہے تو ہمیں بھی اس بات کی طرف متوجہ ہونے کی شدید ضرورت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہماری جماعت اس وقت امن کی بقا ء کیلئے اتحاد بین المسلمین کو سب سے ضروری سمجھتی ہے۔ہم نے کبھی بھی رنگ و نسل یا مذہب کے بنیاد پر تقسیم بندی نہیں کی بلکہ ہر رنگ و نسل اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں کو اپنایا۔ ہم نے ہمیشہ تمام مذاہب کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے اور بلخصوص اتحاد بین المسلمین کیلئے کام کیا ہے اور ہم آئیندہ بھی اتحاد کیلئے کوشاں نظر آئیں گے۔بیان کے آخر میں کہا گیا کہ عوام کو بھی چاہئے کہ وہ شر پسند عناصر کو پہچانے، جو افراد اختلافات کو فروغ دیتے ہیں وہ بیرونی آلہ کار ہیںعوام ان کے باتوں سے کسی کو اپنا دشمن نہ سمجھے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے ہم وطن بھائیوں سے بھی اچھا رویہ رکھے اور اتحاد بین المسلمین قائم کئے رکھے۔
وحدت نیوز(بیروت) فارس نیوز ایجنسی کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے بیروت کے علاقے الضاحیہ میں سید الشہداء امام بارگاہ میں دس محرم شہادت امام حسین علیہ السلام کی مناسبت سے منعقدہ مجلس عزاداری میں شرکت کی اور عزداران حسینی سے خطاب کیا۔ سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب کے آغاز میں ایسے تمام شہداء کے اہلخانہ کو تسلیت عرض کی، جنہوں نے دینی اقدار اور مقدسات کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کر دی ہیں۔ انہوں نے کابل اور بغداد میں تکفیری دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں شہید ہونے والے عزاداران حسینی کیلئے بھی اپنے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ سید حسن نصراللہ نے کہا: "اس سال مجالس عزاداری امام حسین علیہ السلام کے خلاف دہشت گردانہ حملوں میں کافی حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے، جو ہر میدان میں مجاہدین کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور ان کامیابیوں نے تکفیری دہشت گردوں کو کمزور اور عاجز کر ڈالا ہے۔"
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے یمن کے خلاف سعودی جارحانہ اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "آج ہم یمن کے بارے میں بات کریں گے اور ہم نے تاکید کی ہے کہ ضاحیہ، صور، بعلبک اور الھرمل سے مغربی البقاع تک منعقد ہونے والی مجالس عزاداری میں یمن کے عوام، یمن کی فوج اور رضاکار فورس سے ہمدردی کا اظہار کیا جائے۔ ہر سیاسی ماہر اور تجزیہ کار کیلئے یہ حقیقت انتہائی واضح ہے کہ یمن کے خلاف سعودی جنگ سیاسی اہداف کی خاطر نہیں بلکہ اس دشمنی اور کینہ توزی کا نتیجہ ہے جو سعودی حکومت کے دل میں یمنی عوام کی نسبت پایا جاتا ہے۔ سعودی حکومت جس انداز میں یمن میں عام اور بیگناہ انسانوں کا قتل عام کر رہی ہے، اس کے اہداف ہرگز سیاسی نہیں ہوسکتے بلکہ یہ اقدامات وہابیت کی دشمنی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس جنگ کا مقصد یمنی عوام کی قوت ارادی کو ختم کرنا ہے، کیونکہ وہ خود مختاری اور عزت کے خواہاں ہیں۔"
سید حسن نصراللہ نے کہا: "آج یمن میں بھی کربلا کی طرح بیگناہ انسانوں کا قتل اور ٹکڑے ہوئے لاشیں دکھائی دیتی ہیں۔ صنعا اور یمن کے دیگر شہروں میں غم انگیز مناظر نظر آتے ہیں جبکہ یمنی عوام انتہائی شجاعت اور استقامت سے امریکی اور سعودی قتل و غارت اور بربریت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔" انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمنی عوام ہرگز جارح قوتوں کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کریں گے، ان کے دشمنانہ اقدامات کے خلاف ثابت قدمی کا مظاہرہ کریں گے اور ہم بہت جلد امام خامنہ ای کی اس پیشین گوئی کو حقیقت کا رنگ اختیار کرتا دیکھیں گے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ آل سعود کی ناک مٹی پر رگڑی جائے گی۔ سید حسن نصراللہ نے یمنی عوام کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا: "میں اپنے یمنی بھائیوں کو اپنے ذاتی تجربے اور ایمان کی روشنی میں کہتا ہوں کہ خداوند متعال پر بھروسہ کریں اور وہ آپ کو وحشی دشمنوں کے مقابلے میں کامیابی سے ہمکنار کرے گا۔"
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے مسئلہ فلسطین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ یہ کہنا شروع ہوگئے تھے کہ فلسطینی انتفاضہ شکست کا شکار ہو کر ختم ہوچکی ہے، لیکن حال ہی میں انجام پانے والے شہادت طلبانہ اقدام نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ انتفاضہ فلسطینی جوانوں کے دلوں، عقل اور ضمیر کی گہرائیوں میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا: "غاصب اسرائیلی بہت جلد اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ فلسطین کی سرزمین ان کی موت، شکست اور ان کا خون جاری ہونے کی سرزمین ہے۔ اسرائیلیوں کو چاہئے کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ہمراہ وہیں لوٹ جائیں، جہاں سے نقل مکانی کرکے یہاں آئے تھے اور فلسطینی مزاحمت کا بھی یہی پیغام ہے۔" سید حسن نصراللہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "اسرائیلی حکام کے سامنے خشوع و خضوع کا فلسطینیوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اسرائیل وہی ہے جو امریکہ سے بے تحاشہ اسلحہ وصول کرتا ہے اور غیر مشروط امریکی حمایت سے بھی برخوردار ہے۔ اس وقت ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن اسرائیل کی نامحدود حمایت کے اظہار میں ایکدوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان میں سے کسی نے فلسطین کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں بولا۔"
سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان نے عراق میں جاری داعش کے خلاف آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عراقی عوام کو خبردار کیا اور کہا: "امریکی موصل کے ذریعے شام کے مشرقی حصے میں داخل ہونا چاہتے ہیں اور انہوں نے داعش کے تمام دہشت گرد عناصر کو شام کے مشرقی حصے میں جمع کر دیا ہے، تاکہ اس جگہ ان سے پورا فائدہ اٹھا سکیں۔ ایسی صورت میں داعش اپنی قوت بحال کرنے کے بعد دوبارہ عراق پر حملہ آور ہوسکے گی۔" سید حسن نصراللہ نے کہا: "یہ ایک امریکی سازش ہے، جس کا مقصد موصل میں عراقی عوام کی کامیابی کو ناکامی میں تبدیل کرنا ہے۔ لہذا عراق کی مسلح افواج اور رضاکار فورس کو چاہئے کہ وہ موصل میں موجود داعش سے وابستہ دہشت گرد عناصر کا مکمل خاتمہ کر ڈالیں اور ان کے کمانڈرز کو گرفتار کر لیں اور انہیں شام کی طرف بھاگنے کی اجازت نہ دیں، کیونکہ شام میں ان دہشت گرد عناصر کی موجودگی عراق کیلئے بڑا خطرہ ثابت ہوگی۔"
سید حسن نصراللہ نے بحرین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بحرینی عوام اپنے عظیم مقاصد کی راہ میں ڈٹے ہوئے ہیں اور وہ اس استقامت اور شجاعت پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرینی عوام اپنے جائز حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں اور انہیں اپنی جدوجہد جاری رکھنی چاہئے اور پوری دنیا تک اپنی آواز پہنچانی چاہئے۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا: "ہم نے اسرائیل اور اسرائیل سے ملنے والی اپنی سرحدوں پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔ ہم نے اسرائیل پر نظر رکھی ہوئی ہے اور اسلامی مزاحمت ہرگز اسرائیل کے خلاف میدان خالی نہیں چھوڑے گی۔ ہماری طاقت کا راز فوج، عوام اور اسلامی مزاحمت کی مضبوطی میں پوشیدہ ہے۔ اسی طرح ہم نے لبنان کی شمالی سرحدوں پر بھی تکفیری دہشت گرد عناصر سے مقابلے کیلئے نظریں جما رکھی ہیں۔ ہم ملک کے دفاع کیلئے وہاں موجود رہیں گے۔" حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ بعض افراد یہ کہتے ہیں کہ مجاہدوں کی شہادت نے حزب اللہ کو کمزور کر دیا ہے، جبکہ بعض ہمارے شہداء کی تعداد بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔ میں انہیں کہوں گا کہ ہمیں اپنے شہداء پر فخر ہے۔ اسی طرح بعض یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ حزب اللہ لبنان مالی اعتبار سے کمزور ہوگئی ہے، لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ میرا جواب ایک جملہ ہے کہ ہم نے نہ تو شکست کھائی ہے اور نہ ہی ہم تھکے ہیں۔