وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین کے رہنما و ممبر بلوچستان اسمبلی آغاسید محمد رضا نے ( Glow )گلو آرگنائزیشن کے صدر عباس علی کو مبلغ ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا چیک دےدیا.یاد رہے کہ پچھلے سال ( Glow )گلو آرگنائزیشن کی جانب سے فوٹوگرافرز ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تھا.جن میں 15 فوٹوگرافرز نے حصہ لیا. ایم پی اے آغا رضا نے نیو جنریشن فوٹو گرافرز کی حوصلہ افزائی کے لیے فی کس پانچ ہزار روپے کا اعلان کیا تھا. علاوہ ازیں گلو آرگنائزیشن کے لیے ایک عدد ملٹی میڈیا پروجیکٹر دینے کا وعدہ بھی کیا تھا.
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جے آئی ٹی اورمختلف میڈیا رپورٹس میں سانحہ عاشورہ کراچی میں ایک سیاسی جماعت کے ملوث ہونے کے انکشاف پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ عاشورہ کراچی کے حوالے سے تحقیقاتی اداروں کی متضاد رپورٹیں تفتیشی عمل کو مشکوک بنا رہی ہیں۔اس واقعہ میں ملوث ایک کالعدم مذہبی جماعت کے کچھ کارکنوں کی ماضی میں بھی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔تحقیقاتی اداروں کی حالیہ رپورٹ سے مزید پیچیدگیاں اور ابہام پیدا ہو رہے ہیں۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ جوگرفتاریاں پہلے عمل میں لائیں گئیں انہیں درست تسلیم کیا جائے یا جے آئی ٹی کی موجودہ رپورٹ کو قابل اعتبار سمجھا جائے۔حکومت ملت تشیع کے بے گناہ افراد کے قتل میں ملوث ان افراد کو منظر عام پر لائے جن کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشت گرد مذہبی ہوں یا سیاسی ملٹری کورٹ میں اسپیڈی ٹرائل کے زریعے فوری عبرت ناک سزادی جائے۔
انہوں نے کہا کہ قاتل کسی بھی رعایت کے قطعی مستحق نہیں ان کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو ۔دہشت گردی میں ملوث ہر شخص کا کیس فوجی عدالت میں بھیجا جائے تاکہ کڑے احتساب کا عمل بغیر کسی دباو کے بلاتاخیر اپنے انجام کی طرف بڑھے۔علامہ ناصر عباس نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے سانحہ عاشور کراچی،سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ،سانحہ ہزارہ ٹاون کوئٹہ، سانحہ حیات آباد اور سانحہ شکارپورسمیت ملک بھر میں ہونے دہشت گردی کے تمام واقعات کا ٹرائیل فوجی عدالتوں میں کیا جائے ان واقعات میں ملوث افراد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔ جب تک ان مذموم عناصر کی بیخ کنی نہیں ہوتی تب تک ملک میں پائیدار امن کا قیام اور دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔
وحدت نیوز (روہڑی )مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مر کزی رہنماء اور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے روہڑی میں منعقدہ شہدائے وقار اسلا م کا نفرنس سے خطاب کیااور سید عاطف رضاشاہ کی رہائش گاہ پرصحافیوں سے گفتگو کی۔
اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج دنیا بھر میں وقار اسلام کے خلاف ، انسان دشمن سامراجی قوتیں بر سر پیکار ہیں، کیوں کہ اسلام کا وقارعالمی استعماری ایجنڈا کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ دہشت گرد گروہ امریکہ اور اسرائیل کے پیدا کردہ ہیں، جنہیں آل سعود اور سامراجی ممالک کی مکمل سر پرستی حاصل ہے۔ مزاحمتی بلاک کاسامراج دشمن کردار عالم انسانیت کے لیے امن کی امیداور روشنی کی کرن ہے۔حزب اللہ لبنان،ایک مہذب اوراعلیٰ انسانی اقدار کی علمبردار جماعت ہے۔جس نے کبھی ظلم و تشدد اور دہشت گردی نہیں کی ۔ حزب اللہ، امت مسلمہ اور عالم عرب کے لئے فخر و زینت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکارپور اور جیکب آبادسمیت سندہ بھر میں دہشت گردی کے مراکز اور سہولت کار موجود ہیں جن کے خلاف فوجی آپریشن کی ضرورت ہے۔ سندہ میں دھشت گردی کے لئے مستونگ کے دھشت گرد آتے ہیں۔ مستونگ دھشت گردی کا گڑہ بن چکا ہے، پاک فوج مستونگ میں دھشت گردی کے مراکز کے خلاف آپریشن کلین اپ کرے۔
وحدت نیوز (کراچی) سانحہ عاشورہ کے حوالے سے تفتیشی رپورٹ میں ہونے والے انکشافات کے بعد سانحہ عاشورہ اور بولٹن مارکیٹ کے جلاو گھیراو کا مقدمہ آرمی کورٹ میں چلایا جائے، حکومت سانحہ عاشورہ میں ملوث دہشتگردوں کو فوری کیفر کردار تک پہچائے ، عدالتی رپورٹس کو جلد عوام کے سامنے لایا جائے اور ملت جعفریہ کو اس حوالے سے اعتماد میں لیا جائے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری جنرل سید رضانقوی نے سانحہ عاشورہ پرریاستی اداروں کی جانب سے ملزمان کی جی آئی ٹی رپورٹ میں ہونے والے انکشافات کے بعد کیا۔
رضا نقوی نے کہا کہ سانحہ عاشورہ کے حوالے سے ریاستی اداروں کی رپورٹ پر مجلس وحدت مسلمین سمیت ملت جعفریہ کو سنگین تشویش ہے جبکہ اس حوالے سے سیاسی جماعت بھی اپنے موقف کو واضح کرے،رضانقوی نے کہاکہ سانحہ عاشورہ کے بعد ایک منعظم سازش کے تحت ملت جعفریہ کے جوانوں کو بولٹن مارکیٹ کے جلاو گھیراو میں ملوث کرنے کی کوشیش کی تھی اور جھوٹے مقدمات درج کیے تھے ریاستی اداروں کی رپورٹ نے ان جھوٹے مقدمات اور ملت جعفریہ کو بدنام کرنے کی سازش پر پانی پھیر دیا ہے۔
رضا نقوی نے بتایا کہ 28دسمبر۲۰۰۹ یوم عاشور ہ کے روز لائٹ ہاوس کے قریب ہونے والے اس بم دھماکہ میں ۵۰ سے زائد عزادار شہید ہوئے تھے جبکہ۱۰۰ سے زائد شدید زخمی تھے،انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ انصاف کے فوری حصول اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے سانحہ عاشورہ کے کیس کو ملٹری کورٹ میں بھیجا جائے، عدالتی رپورٹ کو بھی عوام کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ کو بھی اس حوالے سے اعتماد میں لیا جائے اور اسی سال چہلم امام حسین علیہ سلام کے موقع پر اربعین امام حسین کے جلوس میں شامل ہونے وانے والی بس کو نشانہ بنانے اور جناح اسپتال میں بم دھماکہ کرنے والے دہشتگردوں کے چہرے بھی بے نقاب کیئے جائیں،ایم ڈبلیو ایم صوبائی و کراچی کابینہ کا اجلاس طلب کر لیا ہے اور بہت جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختارامامی نے صوبائی شوری ٰکے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیوایم 27مارچ کو بھٹ شاہ میں عظیم الشان بیداری امت کانفرنس منعقد کرے گی سندھ بھر سے ہزاروں عاشقان محمد ﷺ شریک ہوں گے، بیداری امت کانفرنس ‘‘ میں سندھ بھرسے علماء، ماتمی انجمنوں، ذاکرین ، خطباء ، نوحہ خوانوں، منقبت خوانوں سمیت ملت جعفریہ کے تمام اہم اداروں اور عوام کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔جبکہ کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے مرکزی ، صوبائی اور ضلعی اراکین پر مشتمل چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،اس سلسلے میں مختلف ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں گی جو جلسہ کے کامیاب انعقاد میں اپنا کردار ادا کریں گی اور اس حوالے سے بہت جلد دوسرا اجلاس صوبائی سیکرٹریت سولجربازار کراچی میں منعقد کیا جائے گا اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ،شفقت لنگا،حیدر زیدی ،آصف صفوی ناصر حسینی اور امتاز شاہ بھی موجد تھے ان کا مزید کہنا تھا کہ بیداری امت کانفرنس ملک خداداد پاکستان کے استحکام میں سنگ میل ثابت ہوگی، جس میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ملکی وبین الاقوامی صورت حال کے پیش نظر جماعت کی پالیسی بیان کریں گے۔
وحدت نیوز (آرٹیکل) ہر باضمير اور غيرت مند خواه وه مسلم ہو يا غير مسلم، عرب ہو يا عجم مزاحمت اسلامی حزب الله اور مقاومت كو قدر كی نگاه سے ديكهتا ہے، كيونكہ قومی انحطاط، مذہبی انتشار اور دينی اقدار سے دوری كے اس دور ميں جب استكباری اور صہيونی قوتيں انسانيت كی تذليل اور آزاد و خود مختار ممالک كی تضحیک كر رہی ہیں، ايسے نازک دور ميں ايک مختصر سی جماعت "حزب الله لبنان" جو تمام تر مذاہب و اديان، رنگ و نسل كی قيود سے بالا تر ہو كر ظالم و مظلوم، مستكبر و مستضعف،ناجائز تسلط و قبضہ اور حريت و آزادی كے مفاہیم كو اجاگر كرتے ہوئے مظلوم و مستضعف اقوام كيلئے حريت و آزادی كی اميد بن جاتی ہے۔ دوسری طرف بعض ضمير فروش اور استعماری و صہيونی ايجنٹ حكمران ہیں کہ جو حزب الله كو دہشتگرد قرار ديكر صہيونی اور مغربی وفاداری كا حق ادا كرتے ہیں۔
يہ وه ڈکٹیٹر و ملوک اور امراء ہیں كہ جن كے ہاتھ لاكهوں، عراقی، شامی، يمنی اور ديگر ممالک كے بيگناه شہريوں كے خون سے رنگين ہیں۔ داعش، النصرہ، القاعدہ اور طالبان طرز كے دہشتگرد مسلح گروه بنانے والی اور انہيں ہر قسم كی مدد اور پشت پناہی كرنيوالی ان دہشتگرد حكومتوں کو قطعاً يہ حق حاصل نہیں ہے كہ وہ دہشتگردی كے سرٹيفكيٹ تقسيم كريں۔ وه خليجی ممالک جو اپنی عوام كو خود سکیورٹی اور امن فراہم نہیں كرسكتے اور اس کے لئے دوسرے ممالک سے بھیک مانگتے نظر آتے ہیں، انہوں نے پورے خطے كے امن كو تباه كر ديا ہے۔ وه خطے ميں امريكہ، غرب اور اسرائيليوں كے سب سے بڑے ايجنٹ ہیں۔ اس لئے انہوں نے اپنے آقاؤں کے اشاروں اور تعليمات پر پورے جہان اسلام ميں تكفيريت اور مذہبی تعصب پهيلانے پر كهربوں ڈالرز كی سرمايہ کاری کی، دين اسلام كی دشمنی ميں ابو جهل اور ابو لہب سے بهی بڑھ گئے اور امت مسلمہ كی وحدت كو پاره پاره كيا۔ وه اب يہوديوں كی تعليمات كے مطابق پورے خطے كو فرقہ واریت كی آگ ميں دهكيلنا چاہتے ہیں۔ انكی دہشتگردی كی تاريخ تو بہت لمبی ہے، ہم يہاں پر فقط ماضی قريب ميں كئے جانے والے اقدامات كا تذكره كرتے ہیں۔
خليجی حكومتوں اور امراء كی دہشتگردی كی چند مثاليں:
1۔ انہوں نے اپنی فوجيں بحرين ميں داخل كركے وہاں کی اكثريتی عوام كے حقوق کی پرامن جدوجہد كا گلا گھوٹنے كی كوشش كی۔
2۔ پهر عراق كی تقسم كے ايجنڈے كو پورا كرنے كيلئے عراق كے داخلی امور ميں فقط مداخلت و مذهبی منافرت نہیں پهيلائی بلكہ اسے بارود كے ڈھیر پر لا كهڑا كيا۔
3۔ ليبيا كی تباہی ميں يہ لوگ برابر كے شريک ہیں۔ انہوں نے جمهوريت كے نام پر تاريخ ميں پہلی بار ايک برادر ملک پر مغربی ممالک سے ملكر چڑهائی كی اور فضائی حملوں ميں شريک ہوئے۔ گويا ان خليجی ممالک ميں عوام كو آزادياں نصيب ہیں اور جمہوريت كا نظام قائم ہے۔
4۔ پانچ سال كا عرصہ گزر چكا ہے كہ يہی دہشتگرد امراء ملک شام كو تباه كرنے اور عوام كی منتخب حكومت كے خاتمے كيلئے ایڑی چوٹی كا زور لگا رہے ہیں۔ انكے مجرمانہ ہاتھ لاكهوں بے گناہوں كے خون سے رنگین ہیں۔ انہوں نے اس جنگ كے ذريعے اسرائيل کی وه خدمت كی ہے، جس كا يہودی كبهی تصور بهی نہیں كرسكتے تهے۔
5۔ خليجی امراء كا سب سے بڑا جرم يمن جيسے ہمسایہ مسلم ملک پر جنگ مسلط كرنا ہے۔ وه شخص جسے عوام مسترد كرچكی ہے، اسے واپس حكومت پر لانے كے لئے اتنی بڑی تباہی، پورے ملک كی بربادی اور ہزاروں بيگناه معصوم بچوں اور خواتين كا قتل، انكے مكروه چہروں پر وه بدنما داغ ہے، جسے تاريخ بشريت كبهی فراموش نہیں كريگی۔ جب بهی سفاکوں اور انسانيت كے قاتلوں كے نام كی فہرست بنے گی تو يہ خليجی امراء اور حاكم سر فہرست ہونگے۔
تمام دنيا اور بالخصوص لبنانی عوام كو خبردار ہو جانا چاہيئے كہ اب ان ظالم حكومتوں كا عراق و شام كی تباہی كے بعد اگلا ہدف لبنان ہے، وه اسرائيل كی خاطر وہاں پر خانہ جنگی كا نقشہ بنا چکے ہیں اور اسرائيل كے خلاف مقاومت كا ہراول دستہ، حزب الله لبنان انكا اگلا ہدف ہے۔ وه حزب الله كو اسكی حمايت كرنے والی عوام سے جدا كرنا چاہتی ہیں۔ صہيونی ايجنٹ مشرق وسطٰى كی ابهرتی ہوئی قوت بلاک مقاومت كو مذہبی رنگ دينا چاہتے ہیں، اسرائيلی اہداف كی تكميل كرتے ہوئے سنی ممالک كے اتحاد كے ذريعے آل سعود لبنانی و فلسطينی مقاومت كو ايک اور داخلی بحران ميں وارد كرنا چاہتے ہیں۔ خطے سے آشنائی ركهنے والا ہر شخص جانتا ہے كہ وه لبنانی مقاومت جس كی سربراہی حزب الله كے پاس ہے، اس ميں فقط شيعہ مذہب كے لوگ نہیں بلكہ اس مقاومت ميں لبنانی اہل سنت، مسيحی اور درزی مذہب كے لوگ بهی پیش پيش ہیں اور تمام سياسی و مذہبی و قومی جماعتيں اپنی اس مقاومت كی حفاظت كرتی ہیں۔
تمام خليجی ممالک کے اسرائيل كے ساتھ پس پرده تعلقات تو بہت پہلے سے تهے، ليكن اب نہ صرف وفود كے تبادلے اور خطے كے مسائل پر مشورے ہی نہیں ہوتے بلكہ مشتركہ پاليسی بنا كر اور اسرائيل كا شريک كار بن كر ميدان ميں اتر چكے ہیں۔ بحرين كا بادشاه جب اسرائيلی حکام کا پرتپاک استقبال كرتا ہے تو كہتا ہے كہ اسرائيل محض خطے كی طاقت ہی نہیں بلكہ خطے كا محافظ بهی ہے۔ حقيقی اہل سنت اعلان كرچكے ہیں كہ سعودی بادشاه كو حق نہیں كہ وه اہل سنت مذہب كی سربراہی كا دعوىٰ كرے۔ وه اسرائيل جو پوری امت مسلمہ اور سب عرب عوام كا كهلا دشمن ہے اور انكے مابين كئی ايک جنگيں ہوچکی ہیں، جس نے مسلمانوں كے قبلہ اول اور انبياء كرام كی مقدس سرزمين فلسطين پر ناجائز قبضہ جما ركها ہے اور لاكهوں فلسطينيوں اور اہل سنت مسلمانوں كا قاتل ہے۔ اس خطے كے سب شيعہ و سنی مسلمان اور عرب و عجم اسرائيل كے اس ناپاک وجود كو برداشت نہیں كرتے، ليكن لمحہ فكريہ يہ ہے كہ آج خليجی حكمرانوں كے نزديک اسرائيل دوست، پارٹنر اور خطے كا محافظ ہے اور ظالم استعماری و استكباری قوتوں كے غرور و تكبر كو خاک ميں ملانے والى جماعت اور امت مسلمہ كی عزت و آبرو كی محافظ حزب الله دہشتگرد ہے۔ يہ امت مسلمہ كے ساتھ بہت بڑی خيانت ہے اور اس كی جتنی بهی مذمت كی جائے كم ہے۔
تحرير۔۔۔۔علامہ ڈاكٹر سيد شفقت حسين شيرازی