وحدت نیوز (نوابشاہ) علامہ مقصود علی ڈومکی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے اعلان پرسانحہ  پاره چنار، سہیون شریف اور تفتان بارڈر پر زائرین کو درپیش مشکلات  کے خلاف سندھ بھر میں یوم احتجاج منایا گیا اس سلسلے میں ایم ڈبلیوایم ضلع نواب شاہ کے تحت مرکزی جامع مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس سے مولانا سجاد حسین، مولاناقلب مھدی ،سید مہتاب حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ   حکمرانوں  کی نا اہلی کی وجہ سے ارض پاک کے حالات مسلسل خراب ہو رہے ہیں پاره چنار میں مسلسل  جاری مومنین کی شہادتو ں کی مذمت کرتے ہیں اور زائرین کو تفتان بارڈر پر سکیورٹی کانوائے کے نام پر حراساں کرنے اور کے ساتھ لوٹ مار کرنے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں حکومت زائرین کی مشکلات کے حل کیلئے موثر اقدامات کرے۔

وحدت نیوز(ٹنڈومحمدخان) مجلس وحدت مسلمین ٹنڈو محمد خان کیجانب سے پارہ چنار سانحہ اور زائرین کربلا کو کانوائی کے نام پر پریشان کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے سے سیکریٹری جنرل محمودالحسن،محب بھٹو،مولانہ محمد بخش غدیری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارہ چنار میں مسلسل شیعہ قتل عام آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد پر سوالیہ نشان ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کے حکمران دہشتگردوں اور انکے سہولتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔آپریشن ضرب عضب کیطرح آپریشن ردالفساد کو بھی ذاتی مفادات  کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے ہم پارہ چنار میں مسلسل شیعہ قتل عام کی سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں اور پاکستان سے کربلا جانیوالے زائرین کو پریشان کیا جا رہا ہے جو کہ قابل مذمت عمل ہے۔ہم ریاستی اداروں اور حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ زائرین کربلا کو سہولیات فراہم کی جائیں اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔


وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سرفراز حسین نقوی کی بلتستان آمد کے موقع پر ملکی اور علاقائی صورتحال پر ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد پریس کلب اسکردو میں کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی، شیخ نوری، شیخ رجائی، وزیر سلیم اور صدر آئی ایس او بلتستان سید اطہر موجود تھے۔ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ گلگت بلتستان ستر سالوں سے بنیادی آئینی حقوق سے محروم ہے اور وفاق کے اند باریاں لیکر حکمران بننے والی جماعتوں نے مختلف حیلے بہانوں سے اب تک اس خطے کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا ہے جبکہ علاقے کے تمام تر وسائل سے وفاق بھرپور استفادہ کر رہا ہے۔ اس خطے کو آئینی حقوق سے محروم رکھنا مملکت خداداد پاکستان کیساتھ خیانت تصور ہوگا، لہٰذا جی بی کو آئینی حقوق دیئے جائیں اور عبوری صوبے کے نام پر ٹرخانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگا۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ اسکردو روڈ جیسے اہم منصوبے کو 4 دفعہ افتتاح کرنے کے باوجود اب تک باقاعدہ کام شروع نہ ہونا اس خطے کیساتھ ظلم ہے۔ یہ عمل حکمرانوں کی نااہلی کا ثبوت ہے، لٰہذا اس اہم منصوبے پر کام شروع کیا جائے۔ سی پیک جیسے انتہائی اہمیت کے حامل منصوبے جس سے ان شاء اللہ وطن عزیز کی اقتصادی حالت بدل جائیگی، کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، لہٰذا اس اہم منصوبے سے جی بی بالعموم اور بالاخص خطہ بلتستان کو سرے سے محروم رکھنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ حکومت سی پیک میں گلگت بلتستان کے لئے حصہ معین کرکے عوام کو حقائق سے آگاہ کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے پاک فوج کے کردار کی ہم تعریف کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم آپ کے ساتھ ہے۔ لیکن حکمرانوں کی جانب سے بدقسمتی سے دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کرکے شیڈول فور جیسے بدنام زمانہ قانون کو پرامن شہریوں پر لاگو کرنے کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وطن عزیز کے لاتعداد پرامن شہری اس وقت نامعلوم وجوہات کی بناء پر پابند سلاسل ہیں، جبکہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہمیشہ پرامن ہیں اور پرامن رہیں گے۔ آج تک یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ کسی شیعہ فرد نے ریاستی اداروں کے خلاف کوئی حرکت نہیں کی۔ شیعہ قوم کے علماء پرامن شہریوں اور سکیورٹی اداروں کے اہکاروں کو بربریت کا نشانہ بنانے والے درندوں اور ان کے ترجمان احسان اللہ احسان کو سزا دینے کی بجائے اسے ہیرو بناکر پیش کیا جا رہا ہے، جو کہ وطن کے نظریات کے منافی اور شہداء کے خون سے خیانت ہے۔

اس موقع پر آئی ایس او پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں میں ٹرائل کرکے سزا دی جا رہی ہے، لیکن بدترین حکومتی غفلت کے نتیجے میں کوہستان، چلاس اور بابوسر وغیرہ میں شناختی کارڈ چیک کرکے شیعہ مسافروں کو شہید کرنے والے دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کا یہ عمل دہشت گردوں کی پشت پناہی کے مترادف ہے، اسلئے ضروری ہے کہ ان دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں کے ذریعے قرار واقعی سزا دلائی جائے۔ ملک بھر میں تکفیریت کو عام کرنے میں ضیاء مائنڈ کارفرما ہے اور اس نظریئے کو موجودہ حکومت آگے بڑھا رہے ہیں۔ تکفیریت کے نتیجے میں ملک میں فرقہ واریت اور بعد میں دہشتگردی شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں عام شہریوں کے علاوہ سکیورٹی ادارے پر بھی حملے ہوئے۔

آئی ایس اور ایم ڈبلیو ایم کی مشترکہ پریس کانفرنس کے شرکاء نے عالمی حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کب تک دوسروں کی جنگ لڑتا رہے گا۔ ماضی میں دوسروں کے نام نہاد اسلامی جہاد کی ناقابل تلافی مشکلات سے مکمل طور پر نجات حاصل نہیں کر پائے تھے کہ ایسے میں ایک اور نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد کے نام سے نئے ڈرامے میں شامل ہو کر پہلے سے زیادہ وطن عزیز کو مشکلات سے دو چار کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ راحیل شریف کو راتوں رات این او سی جاری کرکے بھیجنا جمہوری نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ موجودہ حکومت سعودی اشارے پر امریکہ اور اسرائیل کے بنائے ہوئے نام نہاد اسلامی اتحاد کا حصہ بن کر ملک کو مسائل میں دھکیل رہی ہے۔ نام نہاد 41 اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد یمن کے مظلوم عوام کے خلاف بنایا گیا ہے۔ پاکستان کو آل سعود کی یمنیوں پر مسلط جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)4- لا پرواہی اور جمود فکری:

1- قولہ تعالیٰ
((الذين اتخذوا دينهم لهوا ولعبا وغرتهم الحياة الدنيا.. ))
" جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنایا اور انہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا،"
2- قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
" ياتي على الناس زمان لا يبالي الرجل ما تلف من دينه اذ سلمت له دنياه "

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  نے ارشاد فرمایا !
" لوگوں پر وہ وقت بھی آئے گا کہ شخص اتنا لا پرواہ ہو جائے گا  کہ اگر اس کے دین کا کچھ حصہ تلف بھی کر دیا جائے اور اسکا دنیاوی فائدہ محفوظ رہے گا تو اسے اس  بات کی پرواہ بھی نہیں ہو گی."

جب کسی بھی شخص کے اندر فکری جمود پیدا ہوتا ہے. اور احساس مسئولیت ختم ہوجاتا ہے.تو وہ لاپرواہی کے راست پر چل نکلتا ہے. اور اس طرح وہ اپنے ہم فکر دوستوں اور فعال کارکنوں سے عملی طور پر دور ہوتا چلا جاتا ہے. اور دوریوں سے اختلافات جنم لیتے ہیں۔

جمود فکری جب ٹوٹتا ہے تو انسان بہتری اور ترقی کے اقدامات سر انجام دیتا ہے. کیونکہ روٹین کی زندگی کا عادی اور اس پر راضی رہنے والا فرد ہو یا ملت یہ کبھی ترقی نہیں کر سکتے اور جس حالت میں ہیں اسے وہ  تبدیل بھی نہیں کر سکتے. کیونکہ جب تک کسی ملت اور قوم میں زمہ داری اور فرائض کی انجام دہی کا اندرونی احساس اور جذبہ بیدار نہیں ہوتا وہ افضل اور احسن حالت کی طرف قدم نہیں بڑھا سکتی. اور اس اندرونی  احساس اور جذبے کا تعلق انسان کے یقین ، ایمان اور تقوی سے ہے. اس لئے کسی ملت اور قوم کو توڑنے کے لئے دشمن طاقتیں اسکے ایمان ، عقیدہ اور تدین پر حملہ آور ہوتی ہیں. اور یہیں سے ہی الہی تنظیموں کے کارکنان و مسؤولین کے لئے تربیتی نظام کی ضرورت اور اہمیت واضح ہوتی ہے۔

5- اخلاقی اور دینی کمزوریاں:

1- يقول الامام امير المؤمنين عليه السلام
" من لا يستقيم به الهدى يجر به الضلال الى الردى."
جس كو ہدايت صراط مستقيم پر کار بند نہیں کر سکتی اسے گمراہی پستیوں میں دھکیل دیتی ہے."

2- يقول الامام الصادق عليه السلام  عن رسول الله (ص)
" ان الله عزوجل ليبغض المؤمن الضعيف الذي لا دين له ، فقيل له:  وما المومن الذي لا دين له ؟ قال (ص) الذي لا ينهى عن المنكر "
" اللہ تعالیٰ  اس مومن کمزور سے محبت نہیں کرتا جو صاحب دین نہیں. پوچھا گیا کہ وہ کمزور مومن کون ہے.جو صاحب دین نہیں؟
آپ نے فرمایا  کہ وہ شخص برائیوں سے نہیں رکتا۔

جب انسان اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول کی نداء نہیں سنتا اور قرانی تعلیمات اور سیرت طیبہ انبیاء کرام و اھل بیت علیہم السلام سے دوری اختیار کر لیتا ہے. اور ان پر عمل پیرا ہونا اپنا وظیفہ اور فریضہ نہیں سمجھتا بلکہ وہ انہیں وعظ ونصیحت کے طور پر لیتا ہے جب چاہتا ہے عمل بجا لاتا ہے اور جب حالات اسے سازگار نظر نہیں آتے ان واجبات کو ترک کر دیتا ہے.بلکہ وہ پھر اپنی نافرمانی اور کوتاہی کے شرعی بہانے بھی تلاش کرتا رھتا ہے۔

یہیں پر الہی تنظیم کے افراد کے ما بین دیواریں کھڑی ہو جاتی ہیں. اور اختلافات جنم لیتے ہیں.  بعض اوقات دینی واخلاقی کمزوریوں کی وجہ سے بعض افراد گناہان صغیرہ وکبیرۃ کے مرتکب ہوتے ہیں.اور خلاف مروت زشت کام سرانجام دیتے ہیں. جو اپنے انفرادی اور اجتماعی وجود اور شناخت کے لئے بدنامی کا سبب بنتے ہیں.

6- انفرادییت کو اجتماعیت پر فوقیت دینا:

1- قولہ تعالى
((ان الله يحب الذين يقاتلون في سبيله صفا واحدا کانھم  بنيان مرصوص ))
" اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے ایک جماعت بن کر دشمن سے لڑتے ہیں ، جیسا کہ وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں. " جب انسان اپنی قدرت ونفوذ اور صلاحیتوں وغیرہ کا حد سے زیادہ قائل ہو جاتا ہے تو اسکی نظروں سے اجتماعی جدوجہد میں شریک دوسرے افراد کا کردار اوجھل ہو جاتا ہے. اور وہ نہ اسکی قدر کرتا ہے اور نہ ہی اسے اہمیت دیتا ہے. اور پھر یہی رویہ تنظمیی اختلافات اور دوریوں کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔

انفرادیت پر ایمان رکھنے والوں کیلئے اجتماعیت میں ڈھلن مشکل ہوتا ہے. اور جب انفرادی سوچ اجتماعی عمل میں سرایت کر جاتی ہے تو اجتماعی وجود کھوکھلا ہو جاتا ہے.
اور انفرادی حیثیت اور اپنی ذات کو اجتماعی ہدف کے لئے مٹا دینے سے ہی قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں،اپنے آپ کو عقل کل سمجهنا  بالآخر انسان کو تنہا کر دیتا ہے،ٹیم کی شکل میں کام سے فرار در اصل مطلق العنان لوگوں کا شیوا ہے ۔

 

 

تحریر۔۔۔ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

وحدت نیوز(آرٹیکل) پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  فرماتے ہیں:[ان الحسین مصباح الھدی و سفینتہ النجاۃ]حسین  ہدایت کا  چراغ اور نجات کی کشتی  ہے۔

ّ-2حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:(نظر الی الحسین فقال : یا عبرۃ کل مومن فقال انا یا ابتاہ قال نعم یا بنی )امام علی علیہ السلام نے اپنے فرزند کی طرف دیکھا اور فرمایا:اے وہ جس کے نام اور یاد کی وجہ سے ہر مومن کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوتے ہیں امام حسین علیہ السلام نے فرمایا آپ کی مراد میں ہوں؟ امام[ع] نے فرمایا :ہاں اے فرزند۔

-3حضرت زہرا سلام اللہ علیہا  فرماتی ہیں:( فلما صارت الستۃ کنت لا احتاج فی الیلہ الظلماء الی مصباح و جعلت السمع اذا خلوت فی مصلی التسبیح  و التقدیس فی بطنی)جب امام حسین[ع] چھ ماہ میں داخل ہوئے درحالیکہ ابھی بطن میں تھے تو اندھیری رات میں مجھے کسی چراغ کی ضرورت نہیں ہوتی تھی اور خدا کی عبادت کے دوران ،تسبیح اور ذکر خدا کی آواز سنائی دیتی تھی۔

-4امام حسن مجتبی علیہ السلام فرماتے ہیں : (ان الذی یوتی الی ،فاقتل بہ ،و لکن لا یوم کیومک یا ابا عبد اللہ)جو چیز میری شہادت کا باعث بنے گی وہ زہر ہے جس کے ذریعے مجھے شھید کیا جائیگا لیکن یا ابا عبد اللہ کوئی بھی دن عزا اور مصیبت میں آپ کے دن جیسانہیں ہو گا۔

-5امام حسین علیہ السلام فرماتے ہیں :( انا قتیل العبرۃ،لا یذکر المومن الا استعبر،) میں وہ شہید ہوں جسے رلا رلا کر مارا گیا کوئی بھی مومن مجھے یاد نہیں کرتا مگر یہ کہ اس کے آنکھوں سے اشک غم جاری ہوتے ہیں ۔

-6امام سجادعلیہ السلام فرماتے ہیں: ( انا ابن من بکت علیہ ملائکتہ السماء ،انا ابن من ناحت علیہ الجن فی الارض والطیر فی الھواء) میں اس کا بیٹا ہو جس پر آسمانی فرشتوں نے گریہ کیا اور زمین پر جنوں اور ہوامیں پرندوں نے بھی نوحہ خوانی کی ۔

-7امام باقر محمدعلیہ السلام  فرماتے ہیں :( مابکت علی احد بعد یحیی بن زکریا ،الا علی الحسین بن علی فانھا بکت علیہ اربعین یوما)
حضرت یحیی بن زکریا علیہ السلام کی شہادت کے بعد آسمان نے کسی پر گریہ نہیں کیا ،مگر اما م حسین علیہ السلام کی شہادت پر آسمان نے چالیس دن تک گریہ کیا ۔

-8 امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:( ان البکاء و الجزع مکروہ للعبد فی کل ما جزع،ما خلا البکاء و الجزع علی الحسین بن علی فانہ فیہ ماجور)ہر قسم کی مشکلات و مصائب پر گریہ کرنا مکروہ ہے مگر امام حسین[ع] کی مصیبت پر گریہ وزاری کرنے کا ثواب ہے ۔

-9امام موسی کاظم علیہ السلام کی حالت امام رضا علیہ السلام کی زبانی :( کان ابی اذا دخل شھر المحرم لا یری ضاحکا و کانت الکابۃ تغلب علیہ،حتی یمضی منہ عشرۃ ایام،فاذاکان یوم العاشر کان ذالک الیوم یوم مصیبتہ و حزنہ و بکائہ و یقول ھو الیوم الذی قتل فیہ الحسین ) جب ماہ محرم شروع ہو جاتا تو میرے والد بزرگوار کے چہرے پر خوشی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے اور آپ[ع] حزن و ملال میں رہتے۔یہاں تک کہ روز عاشورا انکی عزاداری اور گریہ کرنے کا دن ہوتا تھا آپ فرماتے کہ اس دن امام حسین کو شہید کر دیا گیاتھا ۔

ّ-10امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں :(ان یوم الحسین اقرح جفوننا واسبل دموعنا و اذل عزیزنا بارض کرب و بلا و اورثتنا الکرب و البلاء الی الانقضائ)بے شک امام حسین علیہ السلام کی مصیبت کے دن نے ہمارے آنکھوں کو خستہ و مجروح کر دیا ہے اور ہمارے آنسووں کو جاری کر دیا ہے ہمارےعزیزوں کو خفت اٹھانی پڑی اس دن کی مصیبت نے ہمیشہ کے لئے غمگین اور داغدار کر دیا ہے ۔

-11امام جواد علیہ السلام فرماتے ہیں:( من زار الحسین لیلۃ ثلاث عشرین من شھر رمضان و ھی لیلۃ اللتی یرجی ان تکون لیلۃ القدر و فیھا یفرق کل امر حکیم صافحۃ اربعۃ و عشرون الف ملک و نبی کلھم یستاذن اللہ فی زیارۃالحسین فی تلک اللیلۃ)جو شخص ماہ رمضان کی تئیسویں رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتا ہے تو چار ہزار فرشتے اورانبیاء اس زائر سے مصافحہ کرتے ہیں اور سب کے سب خداوند سے اس رات کو امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے اذن طلب کرتے ہیں ۔

-12امام نقی علیہ السلام فرماتے ہیں:(من خرج من بیتہ یرید زیارۃ الحسین بن علی فصار الی لفرات فاغتسل منہ کتبہ اللہ من الفلحین فاذاسلم علی ابی عبدا للہ کتب من الفائزین،فاذافرغ من صلاتہ اتاہ ملک فقال :ان رسول اللہ یقروئک السلام و یقول لک :اما ذنوبک ،فقد غفر لک فاستانف العمل) جو شخص بھی امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے اپنے گھر سے نکلے اور فرات میں غسل کرے تو خداوند عالم اسکا نام فلاح پانے والوں میں لکھتا ہے اور جب وہ امام[ع] پر سلام کرتا ہے تو اسکا نام فائزین میں لکھتا ہے اور پھر جب وہ نماز سے فارغ ہوتا ہے تو ایک فرشتہ اسے کہتا ہے کہ رسول خدا نے تجھے سلام کہا ہے اور تم سے فرمایا ہے کہ تیرے سارے گناہ معاف ہوگئے ہیں لھذا تم نئے سرے  سے اعمال انجام دو۔
-13امام حسن عسکری علیہ السلام  فرماتے ہیں :(اللھم انی اسئلک بحق المولود فی ھذا الیوم المو عود لشادتہ قبل استھلالہ و ولادتہ ،بکتہ السماء و من فیھا والارض و من علیھا،ولما یظائلا بتیھا ،قتیل العبرۃ و سید الاسرۃ الممدود بانصرۃ یوم الکرۃ،المعوض من قتلہ ان الائمۃ من نسلہ و الشفاء فی تربتہ)پروردگارا!میں تجھے اس نومولود کا واسطہ دیتا ہوں جس کی ولادت سے پہلے اسکی شہادت کا وعدہ ہوا تھا وہ جس کی مصیبت پر اہل آسمان نے آسمان پر اور زمین پر اہل زمین نے گریہ کیا حالانکہ اس نے ابھی زمین پر قدم نہیں رکھاتھا ۔وہ جس کی شہادت گریہ و زاری کا باعث ہے وہ بزرگ خاندان جو رجعت کے وقت خدا کی نصرت سے کامیاب ہو گا جس کی شہادت کو جزا کے طور پر ان کی نسل سے امامت اور ان کی تربت میں شفارکھ دی ۔

-14امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف فرماتے ہیں :( فلئن اخرتنی الدھور،و عاقنی عن نصرک المقدور،ولم اکن لمن حاربک و ھاربک محاربا
ولمن نصب لک العداوۃ مناصبا فلا ندبنک صباحا و مساءا ولاءبکین علیک بدل الدموع دما  ) اگرچہ میں آپ کے زمانے میں نہیں تھا اور تقدیر نے مجھے آپکی نصرت کرنے سے روکے رکھا اور آپ کے دشمنوں سے جہاد نہ کر سکا اور آپ پر اٹھتی ہوئی تلواروں کو روک نہ سکا لیکن شب و روز آپ پر آنسو بہاتا ہوں اور اشک کے بدلے خون کے آنسو روتا ہوں۔

منابع:
١۔مستدرک الوسائل ، ص٣١٨ باب ٤٩
٢۔بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٠
٣۔بحار الانوار،  ج٤٣ ،ص٢٧٣ الدمعۃ الساکبۃ ص٢٥٩
٤۔بحار الانوار ،ج٤٥ ،ص٢١٨ ۔امالی شیخ صدوق،ص١١٦
٥۔بحار الانوار ، ج ٤٤،ص٢٨٤ ۔امالی صدوق ص١٣٧
٦۔بحار الانوار،ج٥٤،ص٧٤ عوالم ج١٧،ص٤٨٥
٧۔کامل الزیارات ص ٩٠ ۔بحار الانوار ،ج٤٥ص٢١١
٨۔کامل الزیارات، ص١٠٠ ۔بحار الانوار ،ج ٤٤،ص٢٩١
٩۔امالی الصدوق،ص١٢٨بحار الانوار ، ج٤٤ ص٢٨٤
١٠ ۔امالی شیخ صدوق ص١٢٨ بحار الانوار،ج٤٤ص٢٨٤
١١۔وسائل الشیعۃ ،ج١٠ ص ٣٧٠ باب ٥٣
١٢۔وسائل الشیعۃ ج١٠ ص ٣٨٠ ابواب المزار  ج١٠
١٣۔ مصباح المتہجد،ص٢٥٨۔۔بحار الانوار،ج٩٨،ص٣٤٧
١٤۔بحار الانوار،ج٩٨ ص٣٢٠۔

 


تحریر۔۔۔لطیف مہدی کچوروی

وحدت نیوز (گلگت)  نواز لیگ کے سیاسی گلوبٹ جبراً نواز شریف کے حق میں گلگت بلتستان اسمبلی اراکین سے حمایت کی قرارداد پاس کروانا چاہتے ہیں۔سپیکر جی بی اسمبلی فدا محمد ناشاد صوبائی اسمبلی کو مسلم لیگ سیکرٹریٹ کی طرح چلارہا ہے۔سپریم کورٹ میں لیگیوں کے قائد نے جھوٹ بول کر دنیا کا جھوٹا ترین شخصیت ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سپیکر اگر صاف گوہے تو قرار داد پر بحث کرواتے ،قرارداد پر بحث کی اجازت نہ دیکر سپیکر نے اپنے عہدے سے خیانت کی ہے۔دوسروں کو جھوٹا کہنا سپیکر کو زیب نہیں دیتا ۔ایسا شخص جسے سپریم کورٹ کے معزز ججز نے صادق اور امین قرارنہیں دیا ہے اور ان کے خلاف جے آئی ٹی تشکیل دیکر مزید تفتیش کرنے کا حکم دیا ہو ایسے شخص کی حمایت میں زبردستی قرارداد پاس کرواکر سپیکر کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟ اسمبلی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی بی بی سلیمہ کو بولنے کی اجازت نہ دینا اور ان پر جھوٹ کا الزام لگانا سراسر ناانصافی  اور جانبداری کا ثبوت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سپیکر اپنے عہدے کیلئے اپنی قوم سے سکردو روڈ کے تعمیر کے حوالے سے گزشتہ دو سالوں سے جھوٹ بول رہے ہیں اور ایسے شخص کو دوسروں پر الزام لگانے سے قبل اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کا موقف روز روشن کی طرح واضح ہے اور وہ شروع دن سے بدعنوان اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف ہے اور قوم کو ایسے حاکموں سے نجات دلانے کیلئے برسرپیکار ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree