وحدت نیوز (حیدرآباد) مجلس وحدت مسلمین  شعبہ خواتین ضلع حیدرآبادکے زیر اہتمام مرکزی سیکریٹری جنرل شعبہ خواتین محترمہ زہرا نقوی کی ہدایت پر قصورمیں ننھی زینب کی عصمت دری اور بہیمانہ قتل کے خلاف سادات کالونی  میں دفتر جانثاران حسین علیہ السلام کے سامنے احتجاجی مظاہرہ  کیا گیا اور زینب کی یاد میں شمع روشن کی گئیں ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما مولانا گل حسن مرتضوی اور سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین ضلع حیدر آباد محترمہ عظمیٰ تقوی نےشرکاء سے  خطاب کیا ، مقررین نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوتی بچوں کے اغواء، زیادتی اور قتل کی وارداتیں عالمی سطح پر وطن عزیز کی بدنامی کا باعث ہیں ، افسوس کا مقام ہے کہ دو ہفتے گذرجانے کے باجود اب تک زینب اور اس سے قبل قتل کی گئی بچیوں کے قاتلوں کو اب تک سزانہیں دی گئی، اس موقع پر خواتین اورمرد کارکنان سمیت بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام مرکزی سیکریٹری جنرل شعبہ خواتین محترمہ زہرا نقوی کی ہدایت پرقصورمیں ننھی زینب کی عصمت دری اور قتل کے لرزہ خیر سانحے کے خلاف احتجاج اور دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا  جس میں مقررین نے  زینب کے قاتلوں کو اب تک سزانا دینے کی پرزور مذمت  کی  اور واقعہ کو حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت قرار دیا، اس موقع پر خواتین سمیت چھوٹے بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر زینب کے قاتل کو قرار واقعی سزادینے کا مطالبہ درج تھا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو آئندہ انتخابات 2018 میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دے دیاگیا ہے، تفصیلات کے مطابق  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  الیکشن ایکٹ2017 کی دفعہ202،پانچ کے تحت ایکٹ کی دفعہ202  دو  کے تقاضے پورے کرنے والی کی67قومی سیاسی ومذہبی جماعتوں کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق مجلس وحدت مسلمین اور دیگر جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بھیجی گئی تفصیلات درست قرار دی گئی ہیں  اور و ہ قومی انتخابات 2018میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دی گئی ہیں ، جبکہ 284جماعتوں کی رکنیت منسوخ قرار دے کر انہیں سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے احکامات جاری کیئے گئے ہیں۔

 واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گذشتہ برس تمام رجسٹرڈ351سیاسی ومذہبی جماعتوں کو اپنی رکنیت کی تجدید کیلئے کم از کم دوہزار کارکنان کی فہرست بمعہ شناختی کارڈ کی کاپی اور دستخط اور دولاکھ روپے نقد فیس کی مد میں جمع کروانے کی ہدایت جاری کی تھیں لیکن وقت گذرکے بعد تک فقط 67سیاسی ومذہبی جماعتیں الیکشن کمیشن کی شرائط پر پورا اترنے میں کامیاب ہو سکیں جن میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بھی شامل ہے، جبکہ  284جماعتیں الیکشن کمیشن کے قوائد وضوابط پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہیں ، جن میں پاکستان کی بڑی نامورسیاسی ومذہبی جماعتیں بھی شامل ہیں ۔

ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری امور سیاسیات سید محسن شہریار زیدی کےمطابق مجلس وحدت مسلمین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرتے ہوئے پورے ملک سے پہلے مرحلے میں فقط پانچ ہزار کارکنان کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جس میں سے کل 2500کارکنان کی تفصیلات بمعہ نقدی الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئیں جس کے نتیجے میں ایم ڈبلیوایم کی رکنیت برقرار رہی اور وہ آئندہ قومی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار پائی ہے ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) ہم ایک زندہ قوم ہیں، ہمیں ہجوم کہنا  ہماری توہین ہے، پاکستان کا وجود ہماری زندگی کی دلیل ہے۔ یہ بڑی بات ہے کہ ہم نے پاکستان کی حفاظت اور بقا کے لئے پیغامِ پاکستان صادر کیا ہے۔پاکستان کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے 1829 علمائے کرام کے خودکش حملوں سے متعلق فتوے کی رونمائی کی تقریب ایوان صدر میں کی گئی اور  اس فتوے کو'پیغام پاکستان' کا نام دیا گیا ۔

ہمیں دیکھنا یہ چاہیے کہ یہ فتویٰ دینے والے علمائے کرام ہیں کون!؟

کہیں یہ وہی لوگ تو نہیں کہ جنہوں نے  بھائی کو بھائی سے لڑوانے کا بیانیہ تشکیل دیا تھا، جنہوں نے گولی اور گالی کا فکاہیہ عام کیا تھا، جنہوں نے کافر کافر کے سرٹیفکیٹ جاری کئے تھے، اگر اس فتوئے میں وہ لوگ بھی شامل ہیں اور آج پاکستان کے وارث اور مالک بن کر پیغامِ پاکستان صادر کر رہے ہیں  تو  پہلے  تو وہ اپنے آپ کو فرزندِ پاکستان ثابت کریں۔

جن کی تقریروں، تحریروں اور اشاعت شدہ لٹریچر کی وجہ سے ہمارے پولیس و فوج کے قیمتی  جوان قتل ہوئے، آرمی پبلک سکول کےنونہال خاک و خوں میں غلطاں ہوئے، مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر تہہ تیغ کیا گیا، نعت خوانوں، قوالوں اور پروفیسرز کا قتلِ عام ہوا، عام پبلک مقامات اور مساجد نیز اولیائے کرام کے مزارات پر دھماکے ہوئے ۔وہ لوگ جن کے دامن پر بے گناہوں کے خون کے دھبے ہیں ، وہ کب سے پاکستان کے وارث بن گئے ہیں اور اب نو سو چوہے کھا کے۔۔۔

یہ یقیناً ایک نئی چال اور ہماری ملت کا نیا امتحان ہے۔ اگر  یہ علما ئے کرام اس فتوے کی بنیاد پر  ایک ملی بیانیہ تشکیل دینا چاہتے ہیں تو پھر اب تک دہشت گردوں کے ہاتھوں  مارے جانے والے بے گناہوں کے قاتلوں کے قصاص کے لئے بھی بیانیہ تشکیل دیں۔ آئینِ پاکستان اور بانی پاکستان کو قبول نہ کرنے والوں کے خلاف بھی کوئی پیغام جاری کریں۔

 کیا آج اسلام کے قوانین بدل گئے ہیں کہ قاتل بیٹھ کر اتحاد کی بات کر رہے ہیں اور مقتولین کے قصاص کے مسئلے کو دفن کیا جارہا ہے۔

جب تک بے گناہوں کے خون  کا قصاص نہیں لیا جاتا، آئین پاکستان کو قبول نہیں کیا جاتا، بانی پاکستان کو بابائے ملت نہیں مانا جاتا تب تک کسی فتوے پر کوئی اعتبار نہیں جا سکتا اورکسی فتوے کی بنیاد پر کوئی بیانیہ تشکیل نہیں پا سکتا۔ یہ آئندہ چل کر پتہ چلے گا کہ اس فتویٰ سازی کے پردے میں کیا گُل کھلائے جا رہے ہیں۔

اگرچہ ہمارے سیاسی اکابرین خصوصاً صدر مملکت نے اس پیغام سے بڑی امیدیں باندھ رکھی ہیں تاہم ایک پاکستانی باشندہ ہونے کے ناطے ہمارے اپنے تحفظات ہیں جن کا  اظہار ضروری ہے۔

اسی طرح دوسرا اہم مسئلہ   یہ ہے کہ  میڈیا کے مطابق  ہمارے وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ  حج و عمرہ کی طرح شام و عراق اور ایران کی زیارات کو بھی آسان بنایا جائے گا۔  ہم ایک مرتبہ پھر اپنی سرکار سے یہ عرض کریں گے کہ  اگر آپ عراق اور ایران کی زیارات کو آسان کرنا ہی چاہتے ہیں تو کم از کم اُن لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کو جاننے کی کوشش کریں کہ جوپبلک ٹرانسپورٹ پر  زمینی سفر کرتے ہوں اور جنہوں نے عراق و ایران کے زمینی سفر کے  مسائل کو درک کیا ہے۔

بند کمروں میں، منرل واٹر پی کر اور ٹشو پیپر کے ساتھ گیلے ہاتھوں کو خشک کر کے  ایران و عراق کے زمینی سفر کے مسائل کو نہ ہی تو سمجھا جا سکتا ہے اور نہ اس طرح حل کیا جا سکتا ہے۔

ہمیں قومی مسائل کے حل کے لئے ہر سطح پر سماجی بیانیہ تشکیل دینا ہوگا۔ فتویٰ بھی جب تک عادلانہ  بیانیے میں نہ ڈھلے اور  ارباب حل و عقد بھی سماجی عدل کے معیارات پر پورے نہ اتریں تو  قومی مسائل کے لئے کی جانے والی کوششوں کو شک کی نگاہ سے دیکھنا ہر پاکستانی کا حق بنتا ہے۔

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(مظفرآباد) سید غفران علی کاظمی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد نے کہا ہے کہ مظفرآبادکی قابل پولیس اندھے قتل کے قاتلوں کو ایک ہفتہ میں راولپنڈی اور سیالکوٹ سے پکڑ لائی ،گزشتہ کچھ روز قبل گہوترکے مقام سے نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کی شناخت نہ ہونے پر سٹی پولیس مظفرآباد نے میت کو امانتاََ دفن کر دیا تھا  مظفرآباد کی ایماندار و قابل پولیس نے اپنی کارکردگی کا مظاہرے کرتے ہوئے قاتلوں کو راولپنڈی و سیالکوٹ سے گرفتار کر لیا۔لیکن سمجھ اس بات کی نہیں آتی کے ایک ریاست کے باشندے علامہ تصور الجوادی اور ان کی اہلیہ پر دن دھاڑے قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو یہی قابل پولیس ایک سال مکمل ہونے کے بعد بھی گرفتار نہ کر سکی حکومت کی بے بسی واضح طور پر نظر آرہی ہے یا حکومت اس معاملہ کو سنجیدگی سے نہیں دیکھ رہی۔ ہم حکومت اور انتظامیہ کو باخبر کر دیناچاہتے ہیں کہ 15 فروی 2018 کو جو احتجاج مظفرآباد میں ہوگا وہ مجرموں کی گرفتاری تک نہ ختم ہونے والااحتجاج ہوگا،اب معاملہ مذاکرت سے حل نہیں کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(ہری پور) قصور میں ظلم کا شکار بننے والی معصوم بچی زینب کے قاتلوں کی عدم گرفتاری باعث تشویش ہے اگر ملزمان جلد گرفتار نہ ہوئے تو یہ پنجاب حکومت اور پولیس کی بہت بڑی ناکامی ہوگی ا ن خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین خیبر پختون خواہ کی صوبائی سیکرٹری جنرل راضیہ جعفری صوبا ئی ڈپٹی سیکرٹری جنرل روبینہ واجد اور ضلعی جنر ل سیکرٹری تصور نقوی نے ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس مجلس وحدت کی عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر زینب کو انصاف دو ہم زینب کے ساتھ کھڑے ہیں سمیت دیگر نعرے درج تھے ۔

راضیہ جعفری نے کہا کہ اسلام امن وآشتی کا مذہب ہے جس میں کسی شخص چاہے اس کا مذہب و مسلک کوئی بھی ہو اس کے خلاف ظلم کی اجازت نہیں دی جاتی لیکن مقام افسوس ہے کہ اسلام کے نام پرحاصل ملک میں نہ صرف مرد و خواتین بلکہ معصوم بچے بھی اس ظلم سے محفوظ نہیں جس سے اسلام اور وطن عزیز کی بھی بدنامی ہورہی ہے اور دوسری طرف معصوم جانوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں اگر اب بھی ہم نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو آنے والے وقت میں یہ ظلم مزید بڑھے گا انھوںنے والدین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بچوں کی حفاظت کریں اور قریبی رشتہ داروں سمیت کسی پر بھی اعتماد نہ کریں انھوںنے مطالبہ کیاکہ معصوم زینب کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے عبرت ناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کو ئی ایسے فعل کا سوچ بھی نہ سکے ان کا کہناتھاکہ اتنے دن گزرنے کے باوجود ملزم کی عدم گرفتاری حکومت اور حکومتی اداروں کی ناکامی ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree