وحدت نیوز (کراچی) عاشقان بیت المقدس عالمی یوم القدس کے موقع پر مرکزی القدس ریلی نمائش تا تبت سینٹر میں بھرپور شرکت کریں گے، ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور عہدیداران یوم القدس میں بھرپور عوامی شرکت کویقینی بنانے کیلئے 10رمضان المبارک سے بھرپور عوامی اور تشہیری مہم کا آغازکریں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے وحدت ہائوس کراچی میں ڈویژنل شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈویژنل کابینہ کے اراکین،تمام اضلاع کے سیکریٹری جنرلز سمیت مرکزی سیکریٹری امور تنظیم سازی سید مہدی عابدی نے بھی شرکت کی ۔
علامہ صادق جعفری نےکہاکہ امام خمینی ؒ کے فرمان پر ہمیشہ کی طرح اس سال بھی جمعتہ الوداع یوم القدس شایان شان انداز میں منایا جائے گا، تحریک آزادی القدس کے زیر اہتمام نمائش چورنگی تا تبت سینٹرتک نکالی جانے والی مرکزی آزادی القدس ریلی میں بھر پور عوامی شرکت کیلئے تمام اضلاع کو ہدایت جاری کردی گئیں ہیں، یوم القدس کے پوسٹرز اور بینرز جلد آویزاں کردیئے جائیں گے، تمام ضلعی عہدیداران 10رمضان المبارک سے یوم القدس کی بھرپور عوامی رابطہ مہم کا آغاز کردیں، انہوں نے مزید کہا کہ ماہ مبارک رمضان کی فیوض وبرکات سے استفادہ کیلئے مختلف اضلاع میں ہر شب اتواراجتماعی شب دعاکا انعقاد کیا جارہاہے جس میں معروف قاریان اور علمائے کرام شرکت کریں گے،سالانہ دعوت افطار اور سیمینار بعنوان برسی امام خمینی ؒ16رمضان المبارک کومنعقد ہوگا۔
اس موقع انہوں نے کہاکہماہ مبارک رمضان کے آخری عشرے میں بفرمان شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒقرآن کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری خصوصی خطاب کریں گے۔ایم ڈبلیوایم شعبہ تربیت کے زیر اہتمام سالانہ اجتماعی اعتکاف 23،24،25رمضان المبارک کو مسجد سید الشہداء،آئی آر سی میں منعقد ہوگا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) نااہل وزیر اعظم کا نمائند ہ حفیظ الرحمان گلگت بلتستان کی آئینی حقوق پر ڈاکا ڈال رہاہے ۔گلگت بلتستان آڈر 2018میں اُس وزیر اعظم کو ویٹو پاور اور آئینی ترمیم کا حق دیا گیا ہے جس کے انتخاب میں گلگت بلتستان کے عوام کی رائے شامل ہی نہیں ہے ۔ ایک ہی ملک میں دو طرح کے نظام حکومت نہیں چل سکتے یہ پاکستان کے آئین کی صریحاََخلاف ورزی ہے جو کہ ہرشہری کو حق رائے دہی کی ضمانت دیتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اصلاحاتی پیکج آڈر 2018برائے گلگت بلتستان پر میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ دہرا معیار ہے کہ ایک طرف گلگت بلتستان کی عوام کو آئینی حقوق نہیں دےئے جارہے وہیں پر ان پر غیر آئینی طریقے سے قوانین لاگوکئے جا رہیں ۔انگریزکے بنائے ہوئے کالے قانون سے جس طرح فاٹا کے عوام کی جان چھڑائی جا رہی ہے اور انہیں مکمل پاکستانی شہری کے حقوق دےئے جار رہیں ہیں ایسے موقع پر گلگت بلتستان کی عوام پرفرد واحد کی رائے کو آئین کے طور پر مسلط کرنا کہاں کا انصاف ہے ؟گلگت بلتستان پاکستان کا وہ واحد خطہ ہے جہاں کی عوام گذشتہ ستر سالوں سے پاکستانی پرچم اٹھائے مکمل پاکستانی شہری بننے کی جدوجہدمیں ہیں مگر یہ ناہنجاز حکمران اپنی کج فہمیوں کے ذریعے پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے میں مصروف ہیں عوامی خواہشات کے برعکس فیصلے کو گلگت بلتستان کی عوام نے مسترد کر دیا ہے ۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا ہے کہ اصلاحاتی پیکج آڈر2018نے گلگت بلتستان کی عوام میں احساس محرومی مذید بڑھا دیا ہے ۔حکمران ہوش کے ناخن لیں ایسے یکطرفہ آڈرز حالات کو سنگین صورت حال کی جانب لے جائیں گے ۔ سلامتی کونسل اجلاس میں گلگت بلتستان کی نمائندگی کے بغیر علاقے کی قسمت کا فیصلہ کرناکہاں کا انصاف ہے؟کسی بھی قسم کے آڈر کو آئینی تحفظ کے بغیر نافذ کرنا علاقے کی عوام سے سنگین مذاق ہے ۔
انہوںنے مزید کہاکہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کی عوام کے آئینی حقوق کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے گلگت بلتستان خطے کا اہم ترین اسٹریٹیجک حصہ ہے ۔گلگت بلتستان سی پیک منصوبے کی شہ رگ ہے ۔ قدرتی وسائل اور آبی ذخیروں سے مالامال علاقہ جو کہ سیاحوں کی جنت کہلاتا ہے جس کے رہائشی پاکستان کو ہی اپنا سب کچھ سمجھتے ہیں ۔پاکستان بننے سے لے کر اب تک کی تما م جنگوں اور ملٹری آپریشنز میں سینکڑوں جوانوں کے خون کا نظرانہ دینے والے اب تک اپنی شناخت کی تلاش میں ہیں ۔ دنیا کا واحد خطہ جو کہ اپنی الحاق کی تحریک چلارہاہے ۔ مقتدر حلقوں کی علاقے کی بے چینی اور محرومیوں کو سمجھنا ہو گا اور جلد از جلد گلگت بلتستان کی عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلہ کرنا ہو گا ۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے صوبائی سیکرٹریٹ شادمان لاہور میں کل مسالک علما بورڈ کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔ افطار میں مختلف مذہبی اور سیاسی رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ افطار کی اس پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ مسلمانوں کیلئے اللہ تبارک و تعالیٰ کی جانب سے کسی انعام اور تحفے سے کم نہیں، روزہ صرف بھوک اور پیاس کا نام نہیں، ہمیں فلسفہ رمضان کو سمجھنےکی ضرورت ہے، روزہ ہمیں ایثار، قربانی اور صبر کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اس ماہ مقدس کی رحمتوں اور برکتوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، یہ مقدس مہینہ ہمیں دوسروں کا دکھ درد بانٹنے کا درس دیتا ہے، ہر سال کی طرح امسال بھی ماہ مبارک رمضان کا آخری جمعہ فلسطین کے اہلسنت بھائیوں کے دفاع میں یوم القدس منائیں گے اور یہاں موجود تمام مکاتب فکر سے مسالک کے نمائندوں کا ہاتھوں میں ہاتھ ڈال اتحاد و اتفاق کا اظہار کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں، ہم سب مسلمان نبی آخر الزماں محمد مصطفیٰ (ص) کی حدیث کے مطابق آپس میں بھائی بھائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن امریکہ اسرائیل و ہندوستان اپنے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دیتا ہے، ہم ان دشمنانِ اسلام کو کبھی بھی ان کے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بسنے والے شیعہ نہیں مگر ان کی حمایت شیعہ حزب اللہ کرتی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلمان جسد واحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی شیعہ اور سنی متحد ہیں اور آج کا یہ اجتماع اسلام دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے امت کو تقسیم کرنے کی سازش کی۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر اس شخصیت کو دہشتگردوں نے نشانہ بنایا جس نے دہشتگردی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں قاری حسن جان کو اس لئے نشانہ بنایا گیا چونکہ وہ دہشتگردی کیخلاف فتویٰ دے چکے تھے، داعش نے عراق و شام میں بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کی مگر مقامی شیعہ سنی نے اپنے اتحاد سے داعش کو ناکام بنا دیا، آج پاکستان میں بھی ہم نے دشمن کو یہ پیغام دے دیا ہے کہ جن مکاتب فکر کو تم نے لڑانا چاہا آج وہ یکجان ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کُل مسالک علما بورڈ کے رہنما مولانا عاصم مخدوم کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک جیسا مقدس مہینہ آپس کے معاملات میں صبرو تحمل رواداری، اخوت، عجز و انکساری کا بھی تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، بین المسالک ہم آہنگی کی جدوجہد کو مزید تیز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کسی بھی قسم کی دہشتگردی اور فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہم سب کو مل کر فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے، ماہ صیام تزکیہ نفس کے لیے اللہ تعالی کی طرف سے بہترین موقع ہے۔ افطار کی تقریب میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی، صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ مبارک موسوی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، سیکرٹری جنرل لاہور سید حسن رضا ہمدانی، علامہ ظہیر الحسن نقوی، سید حسین زیدی جبکہ کل مسالک علماء بورڈ کے مولانا محمد عاصم مخدوم، پیر سید نو بہار شاہ، مفتی سید عاشق حسین شاہ، ڈاکٹر بدر منیر سیفی، مولانا ایوب خان ثاقب، سید غلام عباس شیرازی، سید وقار الحسنین نقوی، مولانا شکیل الرحمن ناصر، مولانا محمد افضل حیدری اور مولانا عبدالرب امجد نے خصوصی شرکت کی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے مجوزہ آرڈر 2018ء کےخلاف احتجاجی دھرنا دیا گیا، دھرنے میں اسمبلی اپوزیشن لیڈر محمد شفیع، جاوید حسین، نواز خان ناجی، راجہ جہانزیب جبکہ ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی،سید محسن شہریار، تحریک انصاف گلگت بلتستان کے ترجمان شبیر نے شرکت کی۔ یوتھ آف گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے بھی دھرنے میں حصہ لیا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے پی کے کے سیکرٹری جنرل اقبال بہشتی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی قیادت متحدہ اپوزیشن کے ساتھ ہے اور ہم گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کی جنگ میں شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے،گلگت بلتستان کی صوبائی خودمختاری ایم ڈبلیوایم کے بنیادی منشورکا حصہ ہےہم اس عوامی حق سے کسی صورت دستبردارنہیں ہوں گے۔
اپوزیشن لیڈر کیپٹن (ر) محمد شفیع نے کہا کہ جس آرڈر کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا تھا، گذشتہ دنوں حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ اس پر بریفنگ دی جائے گی، ہم نے کہا کہ آرڈر کوئی نیا ہے، ایک تو ہمارے سامنے ہے، ہمیں بتایا گیا کہ آرڈر وہی ہے تو پھر اس پر بریفنگ دینے کی کیا ضرورت تھی، کیونکہ مجوزہ آرڈر کے تحت سب کچھ ختم ہے، لیکن حکومت کی جانب سے بتایا جا رہا تھا کہ یہ آرڈر فائنل نہیں ہے، آرڈر کوئی اور ہے، حقیقت میں آرڈر وہی تھا، جو اخباروں میں سب کچھ آچکا ہے اور ہر ایک کے پاس موجود ہے تو پھر اس میں نیا کیا ہے، آرڈروں کے نام پر ہم تنگ آچکے ہیں، ہمارا مطالبہ بالکل واضح اور ون پوائنٹ ایجنڈے پر مشتمل ہے، ایک یہ کہ گلگت بلتستان کو جو بھی سیٹ اپ دو، اس کو ایکٹ آپ پارلیمنٹ کے ذریعے آئینی تحفظ فراہم کیا جائے، اگر یہ ممکن نہیں تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آج پارلیمنٹ کے باہر دھرنا ہوگا، جس کے بعد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
نواز خان ناجی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق گلگت بلتستان متنازعہ علاقہ ہے اور اس متنازعہ حیثیت کے مطابق حساس معاملات کے علاوہ باقی تمام اختیارات دیئے جائیں، اپوزیشن بھی اس بات پر متفق ہے کہ کسی بھی آرڈر کو آئینی تحفظ ملنا چاہیے، اگر حکومت کرسکتی ہے تو مکمل صوبہ بھی بنائے، ہمارا کوئی اعتراض نہیں، لیکن قراردادوں کے مطابق جب علاقہ متنازعہ ہے تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ دینا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے جاوید حسین نے کہا کہ یہ آرڈر عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، پیکیج تو پیپلزپارٹی نے بھی دیا تھا، اب ہمیں مزید پیکیج نہیں چاہیے، حکومت کم از کم اسی مجوزہ آرڈر کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے گلگت بلتستان کا آئین قرار دے، ہمیں یہ بھی قبول ہوگا، لیکن آرڈروں کے نام پر مذاق قبول نہیں کرینگے۔ راجہ جہانزیب نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وسائل آئینی اور عوام غیر آئینی کا فرق نہیں ہونا چاہیے۔ احتجاجی دھرنے سے گلگت بلتستان ایویئرنس فورم کے رہنماء اکبر صابری اور پی ٹی آئی کے صوبائی ترجمان شبیر نے بھی خطاب کیا۔ بعدازاں متحدہ اپوزیشن نے مختصر ریلی بھی نکالی اور مجوزہ آرڈر نامنظور کے نعرے لگائے۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے نفاذ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی بھی آرڈیننس کی جب تک اسمبلی سے منظوری نہ لی جاے اسے کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے ۔ آرڈیننس کو جب تک قانونی شکل اور آئینی تحفظ نہیں دیا جائے گا اس کو کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس علاقےکے لوگوں کیساتھ مذاق ہے۔ پچھلے سترسالوں سے گلگت بلتستان کی عوام کو آرڈر آرڈیننس اور پیکیج کے نام پر اصل آئینی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ آئنی حقوق کے لیے گلگت بلتستان کے محب وطن عوام نے ستر سال انتظار کیا ہے، اب مزید ان کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے۔جی بی کے عوام پیکیج اور آرڈیننس نہیں آئینی حقوق مانگ رہے ہیں۔
علامہ سید مبارک علی موسوی نے مزید بتایا کہ تقسیم پاکستان کے وقت تین چھوٹی ریاستیں بھی وجود میں آئی مقبوضہ کشمیر ، آزاد کشمیر اور گلگت ایجنسی، تینوں ریا ستوں کو اقوام متحدہ نے کشمیر کے حتمی فیصلے تک الگ ریاست کی صورت میں چلانے کا حکم دیا ۔ جبکہ صرف دو ریاستیں اپنی خاص شناخت اور حقوق کے ساتھ چل رہے ہیں ۔ اب گلگت بلتستان کے عوام مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر صوبہ بنانے میں قانونی پیچیدگیاں ہیں تو کشمیر طرز کا سیٹ اپ ہمارا آئینی قانونی حق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقتدر ادارے جی بی کو بنیادی آئینی حقوق دلانے میں اپنا فرائض منصبی ادا کریں۔ پاکستان اس وقت مشکل دور سے گذر رہاہے، اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی نے امریکی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں شہید پاکستانی طالبہ سبیکا کی شہادت پر تعزیتی پیغام میں کہا کہ امریکہ میں اسکولوں میں فائرنگ کے بے تحاشہ واقعات قابل مذمت ہیں ۔ ہمیں اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ کسی پاکستانی خاندان کو اس سانحے سے گزرنا پڑے گا۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ امریکی سوسائٹی زوال پذیر سوسائٹی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مبصرین سمجھتے ہیں کہ وہاں لوگوں کو سوسائٹی کا تناؤ ذہنی مریض بنا رہا ہے۔لیکن ہم یہ سمجھتے ہیں یہ واقعات ذہنی تناؤ نہیں بلکہ دہشتگردی کے واقعات ہیں ۔ خدانخواستہ ایسا سانحہ اگر کسی مسلم ملک میں ہو تو مغربی دنیا اسے دہشتگردی کا نام دیتی ہے، اور اپنے دہشتگردوں کو چھپانے کے لیے ایسے دہشتگردوں کو ذہنی مریض بنا کر پیش کیا جاتا ہے،
انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک میں رونما ہونے والے اس طرح کے واقعات اس امر کی دلیل ہیں کہ انتہا پسندانہ رجحانات کا تعلق کسی مذہب سے نہیں بلکہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔جو اسلام دشمن قوتیں امت مسلمہ کو دہشت گرد ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں ان کے مقاصد کچھ اور ہیں،انہوں نے سبیکا کے والدین سے تعزیتی پیغام میں کہا کہ سبیکا بیٹی قوم کا سرمایہ تھی جس کی شہادت افسوسناک سانحہ ہے۔ علامہ مبارک علی موسوی نے شہید بیٹی کی مغفرت اور والدین کے صبر کے لیے خصوصی دعا بھی کی۔