وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کا عام انتخابات میں حصہ لینا، نیشنل ایکشن پلان اور الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔کالعدم دہشتگرد جماعت کے دہشتگردو نے پاک فوج،پولیس، مساجد،امام بارگاہوں اور عوامی مراکز کو نشانہ بنایا ،جس کے نتیجے میں ہزاروں بے گناہ انسان مارے گئے۔دہشت گردوں کے سرغنہ اور سہولت کار اسمبلی میں پہنچ کر دہشت گردی کو فروغ دیں گے۔ اور پاکستان میں فرقہ وارانہ منافرت اور قتل و غارتگری کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کالعدم جماعتوں کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی رد کرتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے دہشت گردوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے کر ہزاروں شہداء کے خون سے غداری کی ہے۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورت حال کا فوری نوٹس لیں۔انہوں نے کہا کہ کالعدم دشت گردوں کا تمام تر ریاستی اداروں کی آنکھوں کے سامنے الیکشن میں اہل قرار پا کر مہم شروع کرنااس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ریاستی ادارے نیشنل ایکشن پلان میں کس قدر غیر سنجیدہ ہیں اور مقتدر اداروں کو کس درجہ کالعدم جماعتوں کے لیڈران سے ہمدردی ہے۔ اب یہ بات سمجھنا کوئی زیادہ مشکل نہیں کہ آکر کیوں اس ملک سے تکفیری سوچ اور دھشت گردی ختم نہیں ہو رہی۔

وحدت نیوز  (ڈی آئی خان)  ڈیرہ اسماعیل خان میں گذشتہ روز شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل ظفر علی ولد الٰہی بخش کی نماز جنازہ کوٹلی امام حسین علیہ السلام میں ادا کر دی گئی ہے۔ نماز جنازہ علامہ رمضان توقیر ادا کرائی، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شریک تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلین کے حلقہ این اے 38 کے امیدوار سیداسد علی زیدی کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان میں دہشت گردوں کو روکنے والا کوئی نہیں، جب جہاں جسے چاہیں وہ آرام سے ٹارگٹ کر کے فرار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے پولیس اہلکاروں اور بالخصوص اہل تشیع ٹارگٹ کو کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، لیکن ابھی تک قانون نافذ کرنے والے ادارے اس چھوٹے سے شہر میں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نامعلوم ٹارگٹ کلرز کی جانب سے تھانہ سٹی کی حدود میں امام بارگاہ نمبر 5 تھلہ لعل شاہ پر دوران ڈیوٹی ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل محمد ظفر ولد الٰہی بخش سکنہ بستی میکن موقع پر شہید، جبکہ کانسٹیبل ذوالفقار شاہ ولد حشمت علی سکنہ ظفر آباد کالونی شدید زخمی ہو گیا تھا۔ شہید ہونے والے اہلکار نے اپنے سوگواروں میں 6 بچے چھوڑے ہیں، جس میں 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں،بڑے بیٹے کی عمر 10 سال ہے۔

وحدت نیوز (پاراچنار)  مجلس وحدت مسلمین کے رہنما شبیر ساجدی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم ملک سے بدامنی، غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے اور تمام تر مسائل کا حل اتحاد بین المسلمین میں پوشیدہ ہے۔ پاراچنار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار کے حلقہ این اے 46 سے قومی اسمبلی کے امیدوار شبیر حسین ساجدی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے تمام قائدین خصوصاً علامہ راجہ ناصر عباس مظلومین کی آواز کو موثر طریقے سے اٹھارہے ہیں اور عوامی مسائل کے حل کے لئے جان فشانی سے کام کر رہے ہیں۔ اپنے انتخابی منشور کا ذکر کرتے ہوئے شبیر ساجدی نے کہا کہ تعمیر ملت پروگرام ہمارے منشور کا حصّہ ہے، امن، بھائی چارہ، تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں عوامی مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ علاقے میں میڈیکل کالج، کیڈٹ کالج اور یونیورسٹی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں، جبکہ خواتین کو بھی قومی دھارے میں شامل کرنا ہمارے منشور کا حصّہ ہے۔ شبیر ساجدی کا کہنا تھا کہ علاقے میں سمال انڈسٹریز کا جال پھیلانا، بے روزگاری کا خاتمہ اور سماجی انصاف بھی ان کی بنیادی ترجیحات ہیں۔ شبیر ساجدی نے مزید بتایا کہ ایم ڈبلیو ایم نے تعمیر ملت پروگرام میں خیرالعمل فاؤنڈیشن کے تعاون سے ملک بھر میں مساجد اور طلبہ کیلئے وظائف سمیت مختلف اقدامات کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کی جانب سے وحدت ہاؤس انچولی میں ڈویژن پولیٹیکل کونسل کااجلاس منعقد کیا گیا، کونسل کے اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے ڈویژن سیکریٹری سیاسیات میر تقی ظفر ،کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق جعفری ،علامہ مبشر حسن اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مملکت خداداد پاکستان کی محب وطن سیاسی و مذہبی جماعت ہے۔سیاسی کونسل کے اجلاس سے میر تقی ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہہماری سیاسی جہدوجہد کا مقصدفقط اقتدار کا حصول نہیں بلکہ عوام کی خدمت کرنا ہے،مملکت خداداد پاکستان جناح کا پاکستان ہے اقبال کاپاکستان ہے۔، پاکستان کے لئے جدوجہد کرنا ہم پرفرض ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ہم بھلے ہی اپنا امیدوار نہ جتوا سکیں لیکن اتنی قدرت ضرور رکھتے ہیں کہ مخالف جماعت کو شکست سے دوچار ضرور کرسکتے ہیں ہم کراچی میں کسی بھی سیاسی اتحاد کاحصہ نہیں ہیں ہاں مگر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ضرور کرسکتے ہیں،ہمارا مقصد مضبوط اور مستحکم پاکستان ہے،ہمارا مقصد تکفیریت اور بڑھتی ہوئی دھشتگردی کا خاتمہ ہے،جو مملکت خداداد پاکستان کادشمن ہے وہ ہمارا دشمن ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اہلکاروں پر تکفیری دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تمام تر کوششوں کے باجود ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں نہ رک سکیں، تازہ ترین واردات میں نامعلوم ٹارگٹ کلرز کی جانب سے تھانہ سٹی کی حدود میں امام بارگاہ نمبر 5 تھلہ لعل شاہ پر دوران ڈیوٹی ایگل سکواڈ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کانسٹیبل محمد ظفر ولد الہی بخش سکنہ بستی میکن موقع پر شہید، جبکہ کانسٹیبل ذوالفقار شاہ ولد حشمت علی سکنہ ظفر آباد کالونی شدید زخمی ہوگیا، وارادات کے بعد ملزمان لوڈ شیڈنگ اور تنگ و تاریک گلیوں کا فائدہ اٹھا کر فرار ہونے مین کامیاب ہوگئے۔ زخمی اور شہید اہلکار کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت چنگ چی رکشہ میں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ خیبر پختونخواکے حساس ترین ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا نا رکنا والے والا سلسلہ تاحال جاری ہے،گذشتہ روز کی دہشت گرد کاروائی میں نشانہ بننے والے دونوں پولیس اہلکار بھی اہل تشیع مسلک سے تعلق رکھتے ہیں، افسوس ایک مخصوص مسلک کےافراد کو ڈی آئی خان میں تکفیری دہشت گرد نشانہ بنا رہے ہیں لیکن خیبر پختونخواکی سابقہ و موجودہ حکومتیں اور سکیورٹی ادارے کسی ایک شہید کے قاتل کو بھی کیفر کردار تک پہنچانے میںکامیاب نہیں ہوسکے، ناصرشیرازی نے چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف سے ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

وحدت نیوز (آرٹیکل)  امریکہ کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں کم و بیش ایک سو سالہ تاریخ میں امریکی حکومتیں دنیا کی سب سے بڑی ظالم اور شیطانی حکومتیں ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی بد ترین دشمن حکومتیں نظر آتی ہیں، امریکہ کی انسانی حقوق سے متعلق پائمالیوں کی ایک سو سالہ تاریخ کو قارئین کے لئے پہلے ہی متعدد کالمز میں بیان کیا جا چکا ہے جس میں تفصیل کی ساتھ امریکہ کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں در اندازی سمیت فوجی مداخلت اور حملوں کی داستانیں اور اس کے نتیجہ میں دنیا بھر کے ان درجن بھر سے زائد ممالک میں ہونے والی انسانی حقوق کی پائمالیوں کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے کہ جہاں انسانیت کی بد ترین دھجیاں بکھیری گئیں۔

اگر کسی کو ایک جملہ میں سمجھنا ہو تو اتنا ہی کافی ہے کہ امریکی حکومتیں گذشتہ ستر برس سے فلسطین کے معاملے میں اسرائیل کی سرپرستی میں ملوث ہے اور آج کی دنیا میں بچہ بچہ بھی بخوبی واقف ہے کہ اسرائیل ایک جعلی ریاست ہونے کے ساتھ ساتھ نہ صرف فلسطین بلکہ خطے کی دیگر ریاستوں میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں کے باعث انسانی حقوق کی بد ترین پائمالیوں کا مرتکب ہو تا آیا ہے اور حالیہ دنوں بالخصوص جب فلسطین کے عوام دنیا کے سامنے اپنے حق واپسی سے متعلق مطالبہ کر رہے ہیں تو ایسے ایام میں بھی امریکی امداد کے نام پر اسرائیل کو دیا گیا اربوں ڈالر کا اسلحہ فلسطینیوں کے خلاف بے دریغ استعمال کیا جاتا رہا اورجس کے نتیجہ میں سیکڑوں معصوم اور نہتے فلسطینی شہید جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے اور متاثر ہونے والوں میں بچے، بوڑھے اور خواتین سمیت صحافی برادری اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے اراکین وغیرہ بھی شامل ہیں۔بہر حال امریکی حکومتوں کی انسانی حقوق سے متعلق پامالیوں اور خلاف ورزیوں کے بارے میں یوں تو دنیا بھر میں ثبوت موجود ہیں لیکن فلسطین میں امریکی سرپرستی میں اسرائیلی درندگی اور فلسطینیوں کے حقوق کی پائمالیوں کی داستان کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور اعلانیہ ثبوت ہے۔امریکہ کی ہمیشہ سے یہی عادت رہی ہے کہ جب بھی کسی ملک یا حکومت کا تختہ الٹنا ہو اور وہاں پر اپنی من پسند حکومت لانا ہو تو سب سے پہلے ان ممالک کے خلاف امریکی راگ الاپنے کا انداز انسانی حقوق کا نعرہ ہی ہوتا ہے اور ایسے تمام ممالک جہاں جہاں امریکہ نے فوجی دخل اندازی اور حملے کئے اور متعدد مقامات پر دہشت گرد گروہوں کو جنم دیا اور ان کی مالی و مسلح معاونت کی ، ان تمام کیسز میں ہمیں ایسا ہی نظر�آتا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی کا بہانہ بنا کر ان ممالک پر فوجی چڑھائی کی گئی اور پھر تاریخ گواہ ہے کہ ہیرو شیما ہو کہ ناگا ساکی، ویت نام ہو یا افغانستان، عراق ہو کہ شام، لیبیا ہو یا یمن، دنیا کے ہر اطراف میں امریکی اسلحہ اور حکومت انسانی حقوق بلکہ پوری انسانیت کی دھجیاں بکھیرنے میں سرفہرست نظر�آئی ہے۔حالیہ دنوں امریکی حکومت اور پالیسیوں کا مکروہ چہرہ ایک مرتبہ پھر سے ایسے وقت میں عیاں ہوا ہے کہ جب خود امریکی حکومت اور حکمرانوں کے ہاتھوں میں لاکھوں عراقی و شامی ، فلسطینی و کشمیری، افغانی و لیبی، اور یمن سمیت دیگر مظلوم اقوام و عوام کا خون ہے ۔

دنیا کے ان تمام خطوں میں امریکی سرپرستی میں جاری یا تو دہشت گرد گروہوں کی دہشت گردانہ کاروائیاں تھیں یا پھر بھارت جیسی بدمعاش حکومتوں کی کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور اس پر امریکی آشیرباد۔ایسے حالات میں دوسری طرف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل UNHRC میں فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے امریکی سرپرستی میں ہونے والی انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کی قلعی کھولنے کا وقت آیا تو امریکی حکومت نے سب سے پہلے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے سے خود کو نکال کر جہاں ایک طرف اقوام متحدہ میں نمائندگی کرنے والے دنیا بھر کے ممالک کی اقوام کی تذلیل کی وہاں ساتھ ہی ساتھ دنیا کو یہ کھلا پیغام بھی دیا ہے کہ وہ(امریکہ) اسرائیل کے جارحانہ عزائم اور انسانیت کے خلاف جاری دہشت گردانہ عزائم اور خطے میں جاری فلسطینیوں کے قتل عام پر کسی قسم کی شرمندگی یا اپنے کاندھوں پر بوجھ محسوس نہیں کرتا ہے۔در اصل امریکی حکومت کی یہ تاریخ رہی ہے کہ امریکہ نے کبھی بھی مظلوم اقوام سے تعلق رکھنے والے اقوام کو انسانیت کے زمرے میں سمجھا ہی نہیں ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ خود امریکہ کے اندر بھی تارکین وطن شہریوں کی اولادوں کو ان سے جدا کیا جانا بھی امریکی پالیسیوں کی انسانی حقوق کی کھلم کھلا مخالفت کی دلیل ہے۔تاریخ گوا ہ ہے کہ جب کبھی کسی عالمی ادارے یا بالخصوص انسانی حقوق سے متعقل فورمز پر فلسطین کے عوام کے حقوق کی بات کی گئی ہے تو یہ امریکی شیطانی حکومت ہی ہے کہ جس نے سب سے پہلے فلسطینیوں کے حقوق کی مخالفت کی ہے اور نہ صرف مخالفت بلکہ فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی ، فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبری بے دخل کرنے والی، فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت روا رکھنے والی انسانیت دشمن جعلی ریاست اسرائیل کی مدد کے نام پر اربوں ڈالرز کا اسلحہ بھی دیا ہے جسے اسرائیل نے امریکہ کی جانب سے فلسطینیوں کے قتل عام کے لئے ایک لائسنس کے طور پر استعمال کیا ہے۔حالیہ دنوں امریکہ نے خود کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی کونسل سے خود کو نکال کر دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ امریکہ ہی ہے جو دنیا میں انسانی حقوق کا سب سے بڑا دشمن اور شیطان ہے ۔دوسری طرف فلسطین کے مظلوم اور نہتے عوام ہیں جو تیس مارچ سے اب تک غزہ اور مقبوضہ فلسطین پر قائم کی جانے والی صیہونی جبری بارڈر اور رکاوٹوں کو ختم کروانے سمیت اپنے بنیادی حقوق کے حصول کا عالمی برادری سے مطالبہ کر رہے ہیں لیکن جواب میں امریکی اسلحہ اور گولہ بارود اسرائیلی درندہ افواج کے ہاتھوں فلسطینیوں پر برسایا جارہاہے جس کے نتیجہ میں اب تک ایک سو پچاس سے زائد فلسطین شہید جبکہ دس ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، بہر حال فلسطینیوں کا حق واپسی فلسطین کا نعرہ ایک ایسا نعرہ ہے کہ جس کے سامنے اب امریکہ بھی بے بس ہو کر شکست خوردہ ہو چکا ہے اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے سے امریکی حکومت کا نکل جانا یا فرار کرنا امریکی پالیسیوں کی خطے میں شکست کا واضح ثبوت ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان ممالک متحد ہو کر امریکی و اسرائیلی کاسہ لیسی ترک کرتے ہوئے فلسطینیوں کی پشتبانی کریں اور قبلہ اول بیت المقدس کے دفاع و تحفظ کی خاطر عملی جد وجہد کاآغاز کریں۔

 

تحریر: صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree