وحدت نیوز(رحیم یارخان) مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین ضلع رحیم یارخان میں عشرہ زینبیہ ع کی مناسبت سے مجلسِ عزا کا انعقاد کیاگیاجس میں واقعہ کربلا سے لے کر کوفہ و شام اور پھر مدینہ منورہ میں شھزادی زینب س کی زندگانی پر روشنی ڈالی گئی۔شہزادی زینب س کسطرح ترجمانی کربلا کرتے ہوئے مدافع اسلام کا کردار ادا کرتی ہیں۔مجلسِ عزا میں کنیزانِ زینبِ س نے بی بی کے القابات لکھے ہوئے پلے کارڈز کے زریعے افکارِ زینبی س کو اجاگر کیا۔
وحدت نیوز (مری) جناب ثانی زھراس کاکردار آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما سیدہ نرگس سجاد جعفری نےہفتہ زینب س کی مناسبت سے منعقدہ مجالس عزا سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ،جناب ثانی زھراس نےاپنی بابصیرت شخصیت کی وجہ سے دین حق کوسربلند واقعہ کربلا کو فتح ونصرت سے ہمکنار کیا،خانم نرگس سجاد نے اپنے خطاپ میں کہا کہ ایسی شھید پرور مائیں ہی ملت تشیع کا افتخار ہیں، ان جیسی مائیں مشعل راہ ہیں،انہوں نے کہاکہ آج ملک بھرمیں خواتین عشرہ زینبیہ ؑ مناکر اس عزم کی تجدید کررہی ہیں کہ وہ عصرکی یزیدی قوتوں کے مقابل میدان عمل میں حاضر ہیں ۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) گذشتہ روز پولیس کے ہاتھو ں جیکب آباد چیک پوسٹ پر خاتون زائرہ کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں ،بلوچستان حکومت زائرین کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، محب وطن اور دہشگردی مخالف شخصیت فیصل رضا عابدی پر دہشگردی کی دفعات لگا گرفتار کرنا افسوس ناک ہے،حکومت مسنگ پرسنز کے مسئلے کو جلداز جلد حل کرئے، کوئی کتنا ہی بڑا ملز م یا مجرم کیوں نہ ہو آئین و قانون کے برخلاف اسے طویل عرصہ حراست میں رکھنا کسی صورت درست نہیں ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جیکب آباد چیک پوسٹ پر پولیس کے ہاتھوں پیش آنے والے سانحہ میں خاتون زائرہ کی شہادت اور اس کے بعد پولیس کی اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔پولیس نے بے گناہ زائرہ کابے دری سے قتل کیا مدعی کی جانب سے پولیس ذمہ داران کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس اہلکار مدعی پر دباو ڈال رہے ہیں اور مقدمے سے دستبرداری کے لئے مدعی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں،متعلقہ حکام نوٹس لیں اور ان درندہ صفت لوگوں کو نشان عبرت بنائیں، بلوچستان حکومت زائرین کو سہولیات دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، زائرین کے مشکلات میں اضافہ ہو رہاہے ،جب کوئی قافلہ بلوچستان داخل ہوتا ہے تو اسے این او سی کے نام پر ہراساں کیا جاتا ہے جو کہ کسی بھی پاکستانی شہری کیساتھ غیر قانونی غیر آئینی اقدام ہے، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں پاکستان کے کسی بھی شہری کو ملک میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کے لئے کسی کی اجاز ت کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے،حکومت گزشتہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں پر نظرِ ثانی کریں اور زائرین کے راہ میں حائل غیر قانونی رکاوٹوں کا خاتمہ کرے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ فیصل رضا عابدی ایک محب وطن اور ہمیشہ سے دہشگردی تکفیریت کے خلاف بولنے والا پاکستان کا فرزند ہے،محترم ججز کے خلاف گندی زبان استعمال کرنے والے دھندانتے پھر رہے ہیں اور فیصل رضا عا بدی پر دہشتگردی کی دفعات لگا کر ہتھکڑیوں کیساتھ عدالتوں میں پھرا کر آخر کیا قوم کو پیغام دینا چاہتے ہیں ملت جعفریہ میں بے چینی کا شکار ہے ہم چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ فیصل رضا عا بدی کے کیس کوہمدردی کی بنیادوں پر دیکھا جائے اور کی رہائی کو ممکن بنایا جائے،مسنگ پرسنز کا مسئلہ دن بدن شدت اختیار کرتا جارہا ہے حکومت جلد از جلد اس مسئلے کو حل کرئے آئین و قانو ن پاکستان بالاتر ہے اور کسی بھی پاکستانی شہری کو طویل عرصے تک حراست میں رکھنا اور عدالت میں پیش نا کرنا آئین و قانون کے خلاف ہے چاہئے کوئی کتنا ہی بڑا ملزم ہو اسے جب سکیورٹی ادارے گرفتار کریں اسے جلد از جلد عدالت میں پیش کیا جانا چاہئے ذاتی مفادات کی سیاست کرنے والے ملک کے ساتھ مخلص نہیں ہیں یہ قوم کا پیسہ اور وقت دونوں برباد کررہے ہیں گذشتہ روز پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن کے غیر جمہوری رویے کی مذمت کرتے ہیں پنجاب میں عزاداری سید الشہدا پر پابندیوں کو برداشت نہیں کریں گے عزادری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے اور اس پر کسی قسم کی قدغن قبول نہیں ن لیگ حکومت کی بنائی گئی متعصبانہ پالیسوں کو اگر ترک نا کیا گیا تو ہم احتجاج کا آئینی و قانونی حق محفوظ رکھتے ہیںعرب صحافی جمال خاشقجی کا ترکی میں لاپتہ ہونا افسوس ناک ہے ہماری ہمدردیاں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء وامام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ حکومت اس بات کی پابند ہے کہ وہ تمام شہریوں کو بنیادی مساوی شہری حقوق فراہم کرنے میں اپنا کردار کریں۔ حتٰی کہ اس ملک کا قانون وطن عزیز میں بسنے والے تمام اقلیتوں کو ان کے اعتقادات کے مطابق زندگی گزارنے کی مکمل آزادی کی ضمانت دیتی ہے، لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس سال پورے پاکستان کے مختلف شہروں سے ہزاروں کی تعداد میں آنے والے زائرین کو بلوچستان میں داخلے کے بعد بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ کوئٹہ پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں سے آنے والے زائرین سے پولیس این او سی طلب کرکے انہیں بلوچستان کے کئی علاقوں میں گھنٹوں روک دیتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز جیکب آباد بائی پاس سے آگے بلوچستان کے حدود میں کراچی سے تعلق رکھنے والی زائرہ زبیدہ خانم کو بہیمانہ طور پر پولیس کی گاڑی سے کچل کر قتل کر دیا گیا، جس کی خبر نے معاشرے کے ہر با ضمیر فرد کے دل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ واقعے کے بعد زائرین کی مسلسل سولہ گھنٹوں تک احتجاج کے بعد واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر مملکت شہر یار آفریدی زائرین کو در پیش مسائل کے حل کے حوالے سے کوئٹہ اور تفتان کا دورہ کرکے صوبائی حکومت کو واضح احکامات جاری کر چکے ہے کہ زائرین کے آمد ورفت کے سلسلے میں کسی قسم کی دشواری ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا، لیکن افسوس کہ وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ کے ان احکامات کے برعکس آج بھی زائرین کو نہ صرف بلوچستان میں داخلے کے وقت مختلف حیلے بہانوں سے تنگ کیا جاتا ہے، بلکہ ملک بھر سے کوئٹہ آنے والے ہزاروں زائرین کو کوئٹہ اور تفتان میں ہفتوں تک روک کر اذیت سے گزارا جاتا ہے۔ یہاں پر یہ بات کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ دنیا بھر کی حکومتیں سیاحت کے فروغ کے لئے موثر اقدامات کرتے ہیں، کیونکہ سیاحت کے فروغ سے ملکی اقتصاد پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، لیکن تعجب ہے کہ ہمارے یہاں سیاحت کے فروغ کیلئے مناسب اقدامات کرنے کے بجائے کوئٹہ آنے والے ہزاروں زائرین کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔ ہم وزیراعلٰی بلوچستان جناب جام کمال خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے مشیر سیاحت سے زائرین کے متعلق جاری کردہ اپنے پارٹی کے بے منطق بیان کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت بلوچستان زائرین کو درپیش مسائل کے حل اور کوئٹہ تفتان روٹ پر زائرین کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے فوری سنجیدہ اقدامات کریں۔
وحدت نیوز(کرم ایجنسی) مجلس وحدت مسلمین سمیت کرم بھر کی مذہبی تنظیموں نے فیصل رضا عابدی کی گرفتاری، یمن پر سعودی عرب کی بمباری، کوئٹہ اور تفتان میں پھنسے ہزاروں زائرین کی حالت زار نیز لاپتہ افراد کی بازیابی کے سلسلے میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کی، جس سے تحریک حسینی کے صدر مولانا یوسف حسین جعفری، نائب صدر مولانا عابد حسین، انجمن حسینیہ کے قائم مقام سیکرٹری کونین علی، مجلس علمائے اہلبیت کے رہنما مولانا باقر حسین حیدری ، مجلس وحدت مسلمین ضلع کرم کے قائم مقام سیکریٹری جنرل مولانا مزمل حسین سمیت دیگر تمام علاقائی مذھبی تنظیموں کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مولانا یوسف جعفری نے مولا حسین علیہ السلام کے اس فرمان سے پریس کانفرس کا آغاز کیا، "ہر ظالم کے ساتھ جنگ کرو اور ہر مظلوم کی مدد کرو"۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا یوسف نے کہا کہ ہم نے تحریک حسینی کے پلیٹ فارم سے جبکہ دوسری تنظیموں نے اپنے اپنے پلیٹ فارم سے اپنے علاقے، اپنے وطن عزیز پاکستان حتٰی کہ دنیا بھر کے مظلومین کے حق میں اپنی آواز بلند کی ہے، اور بلند کرتے رہیں گے۔ خواہ وہ مظلوم، کشمیر کے ہوں یا برما کے، فلسطین میں ہوں یا لبنان میں۔ شام میں ہوں یا یمن میں۔ ہم نے جلسے جلوس اور میڈیا کے ذریعے انکی آواز میں ہمیشہ اپنی آواز ملائی ہے۔ انہوں نے میڈیا کی توجہ چار اہم نکات کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ آپکے توسط سے ہم ذمہ دار اداروں اور انتظامیہ سے احتجاج کرتے ہیں کہ ان مندرجہ نکات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے درپیش مشکلات کا فوری ازالہ کریں۔
فیصل رضا عابدی کی بلا جواز گرفتاری کو پاراچنار سمیت پاکستان بھر کی ملت تشیع کسی صورت میں برداشت نہیں کرسکتی۔ ذمہ دار قوتیں واضح کریں کہ فیصل رضا نے وہ کونسا جرم کیا ہے، جس کی بنا پر انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ ملک کی دولت لوٹی ہو، یا ملک دشمن کسی سرگرمی میں ملوث ہوں تو اسے برسرعام عوام کے سامنے لایا جائے، نہیں تو انہیں شیعہ حقوق کے تحفظ کی خاطر آواز اٹھانے کی سزا نہ دی جائے۔ نہ ہی ایسی حرکتوں کو برداشت کیا جا سکتا ہے۔ کوئٹہ اور تفتان میں پھنسے ہزاروں زائرین امام حسین علیہ السلام کو فوری اور بلا تاخیر اجازت دیکر اپنی منزل کی جانب روانہ کیا جائے۔ نیز اس اہم ٹرانزٹ روٹ کے تحفظ کیلئے بنیادی اقدامات اٹھاتے ہوئے اس مسئلے کا ابدی حل نکالا جائے۔ زائرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کا فوری نوٹس لیا جائے، نہیں تو شیعہ عوام کے ساتھ غیر پاکستانیوں جیسا سلوک کرنے کے انتہائی بھیانک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ زائرین کو ہفتوں کوئٹہ اور ہفتوں تک تفتان میں کھلے آسمان تلے زبردستی روکنا انسانی حقوق نیز پاکستانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جس کی وجہ سے اب تک درجن بھر زائرین کربلا پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے ہیں۔ چنانچہ زائرین کو بلا تاخیر کانوائے کا پےدرپے بندوبست کراتے ہوئے مشکلات سے نجات دلائی جائے۔
مولانا یوسف کے بعد انجمن حسینیہ کے قائم مقام سیکرٹری کونین حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین سالوں سے سعودی عرب کے توسط سے یمن پر امریکہ اپنے بموں اور بارود کی برسات کرا رہا ہے۔ جسکے نتیجے میں ایک کروڑ سے زائد یمنی باشندے شدید متاثر ہو چکے ہیں۔ ہزاروں بچے اور خواتین موت کی نذر ہو چکے ہیں۔ لاکھوں خواتین، بچے اور عام افراد بھوک اور افلاس کا شکار ہو کر جنگلی گھاس کھانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ یہی نہیں، آئے روز ہسپتالوں، اور سکولوں کو نشانہ بناکر مریضوں اور بچوں کا اجتماعی قتل عام کیا جارہا ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ چنانچہ حکومت نیز اقوام متحدہ سے گزارش ہے کہ انسانی حقوق کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے یمن پر تین سال سے جاری چڑھائی روک دی جائے اور یمن کے معاملات کو یمن کے عوام پر چھوڑ دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے ملت تشیع کے ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔ انکا گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں کرایا جارہا۔ گھر والے انکے لئے نہایت پریشان ہیں۔ ہاں کسی فرد پر کوئی جرم ثابت ہو تو اسے بے شک انصاف اور عدالت کے کٹہرے میں لاکر کھڑا کیا جائے اور اسکے خلاف قانونی کارہ جوئی کی جائے۔ تاہم جبر و تشدد سے کام لینا اور سالوں تک لاپتہ رکھنا پاکستانی قانون کے زمرے میں نہیں آتا۔
آخر میں انہوں سول اور فوجی انتظامیہ نیز متعلقہ تمام ذمہ دار اداروں سے پر زور مطالبہ کیا کہ مندرجہ بالا نکات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ملت تشیع کو درپیش تمام مسائل و مشکلات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ وقفہ سوالات کے دوران صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں مولانا مزمل حسین نے کہا کہ پتہ نہیں فیصل رضا نے وہ کونسا گناہ کیا جو قابل بخشش نہیں، جبکہ یہاں تو ہزاروں فوجیوں سمیت لاکھوں عوام کے قاتل اور ملک دشمن عناصر آزاد پھر رہے ہیں۔ یہاں اورنگزیب فاروقی، احمد لدھیانوی، فضل الرحمان اور خادم رضوی جیسے افراد بھی کھلے عام پھر رہے ہیں، جنہوں نے عدالت کی توہین سے لیکر ہمیشہ سے ملک دشمن پالیسی کو فالو کیا ہے۔ انہوں نے کہا خادم رضوی نے جج کو کنجر کہا۔ فضل الرحمان نے یوم آزادی کو یوم سیاہ کہتے ہوئے ملک دشمنی کا ثبوت دیا۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں مولانا باقر علی حیدری نے کہا کیا فیصل رضا عابدی کا گناہ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان سے زیادہ ہے۔ جنہوں نے لاکھوں افراد کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی، آج وہ پاکستان کے اہم اداروں کے ساتھ گھومتا پھرتا ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) امام بارگاہ درِ حسین لاہور میں لاہور کے مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کے بانیان کا اجلاس سید حماد سندر شاہ کے زیرِ انتظام منعقد ہواجس میں عزاداری نواسہ رسول صلی علیہ وآلہ وسلم کو پنجاب میں درپیش مسائل پر باہمی مشاورت کے بعد تمام بانیان مجالس نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ حکومت بانیان مجالس کے خلاف تمام جھوٹی ایف آئی آرز ختم کرے اور گزشتہ دورِحکومت کی انتقامی کارروائیوں کے سلسلے کو بند کرے بصورت دیگر جمعتہ المبارک کے بعد مجلس وحدت مسلمین کے زیرِ اہتمام تحفظ عزاداری تحریک کا بھرپور ساتھ دینگے اور پنجاب انتظامیہ کی اس متعصبانہ پالیسی کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار لاہور کے مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کے بانیان نے امام بارگاہ درِ حسین میں منعقد بانیان مجالس و جلوس ہائے عزاء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمائدین شہر نے کیا،جلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیوایم لاہور نجم خان، سیکرٹری شماریات ایم ڈبلیو ایم پنجاب علمدار زیدی ، کنوینئیر شیعہ شہریان پاکستان علامہ وقار الحسنین نقوی سمیت لاہور کےمختلف علاقوں کے مرکزی بانیان آغا شاہ حسین قزلباش، سید حماد سندر شاہ، خواجہ بشارت حسین کربلائی، سید وسیم حیدر گردیزی، سید تاثیر رضا نقوی، سید عمران حیدر نقوی ، سہد جالے شاہ، سید حسن، خواجہ میثم عباس و دیگر بانیان نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ وقار الحسنین نقوی نے کہا کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بانیان مجالس کے خلاف غیر قانونی ایف آئی آرز درج کر کے بے گناہ شہریوں کو حراساں کیا گیاجبکہ ان مجالس کے خلاف کسی شہری کی جانب سے کوئی شکایات سامنے نہیں آئی اور تمام ایف آئی آرز پولیس اور ریاست کی مدعیت میں درج کی گئیں. پولیس ورسز عزادارانِ نواسہ رسول (ص) کا ہونا انتہائی تشویش ناک ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ایم ڈبلیو ایم قائدین نے وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پرامن ماحول میں منعقد ہونے والے روایتی اور لائسنس یافتہ مجالس اور جلوس ہاے عزا پر ناجائز ایف آئی آرز کو فی الفور خارج کیا جائے ہم مجلس وحدت مسلمین کی قیادت کے اس مطالبے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور اگر پولیس گردی کے اس سلسلے کو نہ روکا گیا اور سابق حکومت کی عزاداری مخالف پالیسیوں کو ترک نہ کیا گیا تو عزاداران امام حسین (ع) تحفظ عزاداری احتجاجی تحریک کا آغاز لاہور سے کریں گے. دوسری جانب اجلاس میں موجود تمام اراکین نے ناجائز ایف آئی آرز آئندہ جمعہ تک خارج نہ کرنے کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین کی تحفظ عزاداری احتجاجی تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔