وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان  مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکہ نا قابل اعتماد دوست ہے جس کے فیصلوں نے ہمیشہ پاکستان اور امت مسلمہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ امریکہ کے جنگی جنون کے مقابل امن کی خواہش اور ہمسایہ ممالک افغانستان اور ایران کے لیے امن و اخوت کا پیغام پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہونی چاہئے۔انہوں نےکہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش اہمیت کی حامل ہے۔

انہوںنےکہاکہ ہمیں یقین ہے کہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کا خون ناحق آزادی کشمیر کی نوید ثابت ہو گا۔ کشمیر کے مقدر کا فیصلہ کشمیری عوام کی خواہشات اور عدل و انصاف کے تقاضوں کے مطابق ہونا چاہیئے۔ امریکن صدر کی جانب سے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ کشمیر پر بھارتی موقف غیر منصفانہ ہے۔ انہوں نےکہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ فلسطین پر غیر منصفانہ موقف کے پیش نظر کشمیر سے متعلق ٹرمپ پر اعتماد کرنا بہت مشکل ہے۔

وحدت نیوز(میانوالی) مجلس وحدت مسلمین ضلع میانوالی کی ضلعی شوریٰ کا اجلاس صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ضلع بھر کے یونٹس سیکرٹری جنرل اور اراکین نے شرکت کی، سیکرٹری جنرل مولانا علمدار حسین نے گذشتہ تین سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی اور اپنی کابینہ سمیت مستعفی ہونے کا اعلان کیا، بعدازاں صوبائی سیکرٹری جنرل کی زیرنگرانی اراکین ضلعی شوریٰ نے اپنے ووٹ کے ذریعے سید عابد حسین عابدی کو آئندہ تین سال کے لیے نیا سیکرٹری جنرل منتخب کیا۔

نومنتخب سیکرٹری جنرل نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کو کرپشن کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے کرپٹ سیاستدانوں کا احتساب ضروری ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہی ترقی کا زینہ ہے، کرپشن نے اس ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رکھا ہے، محرم الحرام سے قبل ضلع بھر میں مجالس اور جلوس ہائے عزاء کے مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ نومنتخب سیکرٹری جنرل سے صوبائی سیکرٹری جنرل جنوبی پنجاب علامہ اقتدار حسین نقوی نے حلف لیا۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے حوالے سے ملک کے تمام صوبوں میں دعوتی مہم کا سلسلہ جاری ہے، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مختار احمد امامی نے جنوبی پنجاب کے رحیم یار خان، بہاولپور،ساہیوال، خانیوال اوردیگر اضلاع کی طرح ملتان کا دورہ کیا۔

علامہ مختار احمد امامی نے دورہ ملتان کے دوران ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ غلام مصطفیٰ انصاری، سلیم عباس صدیقی، مولانا سلطان احمد نقوی، مولانا وسیم عباس معصومی، مولانا تقی دانش، شاعر اہلیبیت زوار حسین بسمل، ڈویژنل صدر آئی ایس او ملتان عاطف حسین اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں کیں، علاوہ ازیں اُنہوں نے ملتان شہر کی اہم مساجد اور علاقوں کے دورے بھی کیے، جہاں اُنہوں نے اپنے خطاب کے ذریعے لوگوں کو شہید قائد کی برسی کی دعوت دی۔

وحدت نیوز(آرٹیکل )اسلامی تعلیمات کے مطابق نعمت پر شکر ادا کرنا اور اس کی قدر کرنا ضروری ہے، کیونکہ شکر نعمتوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے، اور پہلے سے عطا شدہ نعمتوں کی بقاء کی ضمانت بھی ہے

اس وقت اللہ تعالی کے فضل لامتناہی سے ہمارے درمیان ایک ایسی شخصیت وجود رکھتی ہے جو بہت سی خوبیوں کا ایک حسین مرقع ہے۔

اگر ان کی علمی زندگی پہ نظر کریں، تو انہوں نے قم المقدسہ سرزمین قیام وانقلاب پر تحصیلات علوم آل محمد کے لئے تقریبا اٹھارہ سال کا عرصہ گزارا اور حوزہ علمیہ کے عظیم علماء وفقہاء سے کسب فیض کیا. صرف بحث خارج جیسے عمیق، مفید اور انتہائی اہم درس میں تقریبا دس سال مسلسل شرکت کی، اور جن مجتہدین سے کسب فیض کیا، وہ اپنے زمانے کے بہترین استاد شمار ہوتے ہیں، جن میں آية الله العظمى المرحوم مرزا الشيخ جواد تبريزي قدس سرہ ، آية الله الشيخ وحيد خراساني، آیۃ اللہ العظمی الشیخ مکارم شیرازی  اور العلامة استاذ الشیخ اعتمادی (جو درس وتدریس میں اپنا ثانی نہیں رکھتے) شامل ہیں۔

جبکہ عرفان وتفسیر جیسے عظیم علوم میں، آیة اللہ العظمی الشیخ جوادی آملی و آیۃ اللہ العظمی حسن زادہ آملی سے فیض حاصل کیا جو کسی تعریف کے محتاج نہیں۔

عربی ادب جو دینی تعلیم میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے، اس علم کو اپنے زمانے کے بہترین استاد علامہ الشیخ مدرس افغانی سے حاصل کیا، اور بلا شبہ مدرس افغانی صاحب، عربی ادب میں ید بیضا کے مالک تھے

اور جب تک قم میں رہے، ہمیشہ درس وتدریس میں مشغول رہے، اور یہ کہنا مبالغہ نہیں ہوگا کہ وہ علمیہ قم کے ایک نمایاں محصل واستاذ اور مدیر حوزہ تھے.

بلاشبہ اگر اجتماعی ذمہ داری کی وجہ سے پاکستان نہ آتے، تو آج درجہ اجتہاد پر فائز ہوتے

۔جہاں تک محور مقاومت سے وابستگی کا تعلق ہے، تو یہ وابستگی پچھلے 35 سال سے زیادہ عرصے پر محیط ہے، یہ اس زمانے میں قم رہے، کہ جب محور مقاومت کے اعلی سطح کے رہنما وہیں قم میں موجود تھے، اور ان سے ہمیشہ رابطہ میں رہے، سید حسن نصر اللہ اور شہید محراب آیۃ اللہ السید باقر الحکیم ان رہنماؤں میں سرفہرست ہیں، یہ نعمت ان کے علاوہ شاید بہت کم پاکستانی علماء کو میسر ہوئی ہے۔امام خمینی ، فرزند امام شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینى اور رھبر معظم انقلاب اور ان کے خط سے وابستگی انقلاب کی ابتداء سے رہی اور آج تک قائم ودائم ہے۔قائد شہید کے زمانے میں تحریک کے ایک فعال اور نہ تھکنے والی شخصیت کے طور پر سامنے آئےاور شہید مظلوم بھی ان سے کافی لگاؤ رکھتے تھےاور انکی قیادت کے زمانے میں تحریک قم کے روح رواں تھے۔

معاشرے کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا امام علی (علیہ السلام) کے ان ارمانوں میں سے ہے، جن کی خاطر آپ کوفہ کے ویرانوں میں روتے رہے، اس مقدس فریضے کے انجام دینے کے لئے ان کی خدمات کسی سے چھپی نہیں۔ان کے تربیت یافتہ طلبہ اس وقت حوزہ قم، نجف اشرف اور دمشق (راقم الحروف کے علاوہ) کے بہترین طلبہ شمار ہوتے ہیں، ان میں سے کئی ایک اسلامک یونیورسٹی کے گولڈ میڈلسٹ ہیں، یہ طلبہ اچھی تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ عالمی حالات پر گہری نظر بھی رکھتے ہیں۔ جو کہ ایک دینی طالب علم کے لئے انتہائی ضروری ہے

عزاداری جو کہ ہمارے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے وہ خود ایک بہت بڑے عزادار اور مجالس عزاء کے بانی ہیں. اس کے علاوہ اس کے معیار کو بلند کرنا، اسے صحیح جہت دینا، اس سلسلے میں ان کی کوششیں قابل قدر ہیں، باقی اقدامات کے ساتھ ساتھ ہمیشہ اچھے، پڑھے لکھے اور درد رکھنے والے خطباء تیار کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے میں بھی ہمیشہ صف اول میں نظر آئے

ذاکرین امام حسین (علیہ السلام) کی تاثیر معاشرے پر کسی سے چھپی ہوئی نہیں، ان سے رابطہ رکھنا، انہیں صحیح جہت دینا، انہیں قریب کرکے ان کی بعض غلطیوں کی انتہائی اچھے انداز سے اصلاح کرنا ہمیشہ سے ان کی ترجیح رہی، اور پڑھے لکھے نئے ذاکروں کی تربیت (جو ذاکری کو ہدایت خلق کا وسیلہ سمجھتے ہیں) بھی کر رہے ہیں۔

جس زمانے میں اجتماعی وسیاسی امور کی قیادت سنبھالی وہ ایک پر آشوب اور تشیع پاکستان کے لئے ایک کٹھن دور تھا. سب ذمہ دار افراد جانتے ہیں کہ وہ زمانہ اندورنی اور بیرونی دونوں حوالوں سے انتہائی مشکل اور حساس زمانہ تھا، مشکلات کے پہاڑ اور انہیں حل کرنے کے لئے ایک ایسے رستے سے گزرنا جہاں سوائے خاردار جھاڑیوں کے کچھ بھی نہ ہولیکن جہاں صرف بھروسہ اللہ پہ ہو، اور عزم و ارادے کی پختگی انتہاء پہ ہو، اخلاص اور بصیرت وفہم و فراست کی بیساکھی ہاتھ میں لئے، انہوں نے قوم کی بکھری ہوئی طاقت کو اندرون ملک کے ساتھ ساتھ  بیرون ملک بھی تسبیح کے دانوں کی طرح پھر سے یکجا کرکے، بہت سارے قومی مسائل حل کرنے میں مدد کی، جس کے نتیجے میں  ہم ایک دفعہ پھر ایک سیاسی اور اجتماعی قوت کے طور پر سامنے آئیں، اور جیسے پہلے آپ کو یکسر نظر انداز کیا جاتا تھا، اب نہیں کیا جاتا

اس زمانے میں انہوں نے قوم کی آواز کو صوبائی اور قومی اسمبلی میں پہنچانے کی کوشش کی جہاں ایک طرف بیرونی مخالفین کی جانب سے سخت دباو اور مشکلات کا سامنا تھا، تو دوسری جانب اندورنی طور پر انتخابات اور دیگر مسائل کو کچھ اس طرح سے پیچیدہ کرکے پیش کیا گیا کہ اس میں شرکت گویا دین خدا کے خلاف اعلان جنگ کی مانند ہے، لیکن ان سب مشکلات کے باوجود، سب طعن وتشنیع کے باوجود انہوں نے بھر پور انداز میں، انتخابات میں شرکت کی، اور حالیہ حکومت کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹ منٹ کے بعد جو کہ ایک دانشمندانہ فیصلہ تھا آپکی جماعت ایک پر امن، سنجیدہ، قومی مسائل پر حل اور مشورہ دینے والی اور ایک مضبوط سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی

بعض دفعہ مذہبی جماعتیں یا مذہبی رہنما اپنے مذہبی ہونے اور وطن سے محبت کرنے میں توازن نہیں پیدا کر پاتے، لیکن یہ ان کی فہم وفراست اور حکمت و دانشمندی کی وجہ ہے کہ خود بھی وطن سے محبت کرنے والوں میں سرفہرست رہے، اور وطن کی ترقی کو بھی ہمیشہ اولین ترجیح سمجھا۔

اتحاد بین المسلمین جہاں ہمارا انسانی، اخلاقی، دینی اور مذہبی فریضہ ہے وہاں یہ وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے، اس سلسلے میں ان کی کوششیں آپ سب کے سامنے ہیں، چاہے وہ ڈاکٹر طاہر القادری صاحب کی جماعت کے ساتھ دھرنوں میں شرکت ہو، یا دوسرے اہل سنت رہنماؤں اور پارٹیوں کے ساتھ انتہائی اچھے انداز سے تعلق قائم رکھنا ہو۔

بین الاقوامی سطح پر ان کی وابستگی اور تعلق ایسے افراد یا جماعتوں سے ہے جو اس وقت نہ صرف عالمی استکبار اور ظلم و ستم کے علمبرداروں سے نبرد آزما ہیں بلکہ ہمارے مملکت خداد پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے متمنی بھی ہیں۔(طوالت کے لئے معذرت چاھتا ھوں لیکن یقین رکھیں  اس وقت ہمارے اندر بے پناہ صلاحیتیں رکھنے والے ایک انتہائی مخلص شخصیت موجود ہیں، جو علم وعمل کے ساتھ ساتھ، عالمی حالات سے نہ صرف باخبر بلکہ گہری نظر رکھنے والے ایک مضبوط سیاسی بصیرت کے حامل وطن سے محبت کرنے والے اپنی قوم کی خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں،میں اپنے مربی واستاد اور ایک شفیق روحانی باپ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی بات کر رہا ہوں، اللہ ان کی توفیقات خیر میں اضافہ کرے اور انہیں صحت وسلامتی کے ساتھ طولانی عمر عطا کرے۔)


محمد اشفاق۔23/7/2019۔

وحدت نیوز(گلگت) ضلع غذر کے نالے ہندرب سے مغوی افراد کو فوری بازیاب کروایا جائے۔اغوا کار کا علم ہونے کے باوجود اب تک کاروائی نہ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔غذر سمیت گلگت کے تمام نالوں میں ناخوشگوار واقعات سے بچنے کیلئے گلگت سکائوٹس کی چوکیاں قائم کی جائیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے ہندرب نالے سے مغوی افراد کو تاحال بازیاب نہ کروانے اور کسی اغواکاروں کیخلاف کسی قسم کی کاروائی نہ کرنے پر صوبائی حکومت کوسخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے حدود میں خیبر پختونخواہ کی جانب سے مسلسل تجاوزات ناقابل برداشت ہیں۔گورنر گلگت بلتستان اپنا اثررسوخ استعمال کرتے ہوئے مغوی افراد کی فوری بازیابی کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ ہندرب نالے سے دن دیہاڑے اسلحے کے زور پر 4 افراد کا اغوا حکومت کے منہ پر طمانچے سے کم نہیں جبکہ اغوا کار کا نام بھی سامنے آنے کے باوجود کاروائی نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔انہوں نے کہا کہ اغواکار بااثر ہے اور وہ طاقت کے زور پر غذر کی زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔حکومت مغویوں کی فوری بازیابی کیلئے کاروائی کرے اور رکن اسمبلی سمیت واقعے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کرکے قانونی کاروائی کی جائے۔

 

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی جانب سے اکتیسویں برسی قائد شھید کے حوالے سے عظیم الشان اجتماع میں خواتین کی ذیادہ سے ذیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے دعوتی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری فلاح و بہبود نے پشاور کا دورہ کیا اور کانفرنس کے دعوت نامے تقسیم کیے ۔

خواتین سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پشاور شہر سے قائد شھید کی بہت سی یادیں وابستہ ہیں یہ شھید کا شہر ہے لھذا پشاور سے قائد شھید کی برسی پر بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں۔ ‎علاوہ ازیں محترمہ فرحانہ گلزیب نے واہ کینٹ میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی کارکنان سے ملاقات کی اور کہا کہ خواتین کا میدان عمل میں اترنا بہت ضروری ہے پیام شھدا کو گھر گھر پہنچانا اور ان کی یاد تازہ کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے برسی قائد شھید کے دعوت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شھید کی برسی کے موقع ہر ان کی روح سے تجدید عہد کرنے اور ان کے افکار کو زندہ رکھنے کے لیے چار اگست بروز اتوار، ناصران ولایت کانفرنس پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں ذیادہ سے ذیادہ شرکت کو یقینی بنائیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree