The Latest

amin shahidiوفاقی دارالحکومت میں منعقدہ عالمی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج کا اجتماع ان طاقتوں کی شکست ہے جو امت مسلمہ کو عالمگیر قوت بننے سے روکنا چاہتے ہی
عالمی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل
علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ آج امت اپنے تمام امتیازات کے باوجود اس عظیم الشان اجتماع میں جمع ہے۔ یہ اجتماع ان قوتوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو امت مسلمہ کو عالمگیر قوت بننے سے روکنا چاہتے ہیں۔

mwm.press.rajaمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام سے قبل کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعات محرم الحرام سے قبل ملک میں امن امان کی صورتحال کو مزید خراب کرنے اور مختلف مکاتب فکر کے درمیان فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی ایک گھناونی سازش ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی دفتر سے جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی موجودگی میں دن دیہاڑے ٹارگٹ کلنگ کے ان واقعات نے عوام میں موجود خوف وہراس میں مزید اضافہ کردیا ہے ،ٹارگٹ کلنگ کے ان واقعات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے یا تو ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں

mwm.quetta01مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ مسجد و امام بارگاہ کلاں میکانگی روڈ پر اتحاد بین المسلمین کے داعی اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء شہید آفتاب حیدر جعفری سمیت کوئٹہ اور کراچی میں ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی و پر امن مظاہر ہ کیا گیا۔ جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، جلسے کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ جس پر دہشت گردوں اور حکومتی نااہلی کے خلاف نعرے درج تھا۔ مظاہرین نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں اور وفاقی، صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور اتحادبین المسلمین کے شعار بھی بلند کئے۔ مظاہرین سے امام جمعہ کوئٹہ اور رکن شوریٰ عالی مجلس وحدت مسلمین علامہ سید ہاشم موسوی اور علامہ ولایت حسین جعفری نے خطاب کیا۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ علامہ سید آفتاب حیدر جعفری اتحاد بین المسلمین کے علمبردار اور مجلس وحدت مسلمین کے بے لوث رہنماء تھا۔ علامہ آفتاب حیدر جعفری کی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائینگی۔ دہشت گردوں کے ہاتھوں ان کا قتل کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیلی دہشت گرد ایجنٹ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور نفرتیں ڈالنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں۔ ان کہنا تھا کہ اس گھناؤنی سازش کی تمام زی شعور مسلمان، محب وطن پاکستانی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مداخلت کی وجہ سے پاکستان تباہی کی طرف جا رہاہے، ہمار ے حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے امریکہ سے اپنے تعلقات کو فوری طور پر ختم کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس ملک یا خطہ میں امریکہ کا اثر و رسوخ ہوتا ہے وہاں امن و امان نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی۔ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی اور علم بردار ہے۔ کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں کوئی سنی، شیعہ اختلاف نہیں، جس کا بین ثبوت ہمار ا اہل سنت کے علماء کے ساتھ اتحاد اور میل جول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام دشمن امریکی، اسرائیلی شیطانی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے اور مسلمانوں کے خلاف ہر قسم کی سازشوں کو انشاء اللہ ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے کوئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ اہل تشیع کی بے دردی کے ساتھ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو حکومتی پشت پناہی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ صوبائی حکومتی فوری طور مستعفی ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نہتے بے گناہ کوئٹہ کے اہل تشیع کا خون کسی بھی صورت رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

mwm.amin.muzafargharمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا لیکن شروع دن سے ہی پاکستان مخالف قوتیں اس کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں، ملک دشمن عناصر کبھی ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دیتے ہیں تو کبھی لسانیت کو ہوا دیتے ہیں، آج پاکستان کا ہر شہر کربلا کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ملت جعفریہ کے لوگوں کو چُن چُن کو شہید کیا جارہا ہے، ان خیالات کا ظہار اُنہوں نے مظفر گڑھ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مرکزی سیکرٹری تعلیم مجلس وحدت مسلمین یافث نوید ہاشمی ایڈووکیٹ، ضلعی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علی رضا طوری اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

qmommwmپاکستان کے لئے سب سے بڑا چیلنج قوم پرستی ہے۔ پاکستان کی سیاست، پاکستان کا میڈیا اور تمام پاکستانی ادارے لا الہ الا اللہ کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز مذہبی شخصیت، بزرگ عالم دین اور قائد شہید کے باوفا ساتھی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مجلس نظارت کے رکن حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ حیدر علی جوادی نے قم المقدسہ میں منعقدہ "پاکستان کو درپیش چیلنجز اور مبغلین کا کردار" سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
یہ سیمینار مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم ، جامع روحانیت سندھ، ادارہ امید، سخن ولایت، جامع روحانیت بلوچستان، بصیرت آرگنائزیشن، ادارہ تنزیل، اسلامک تھاٹ قم، رحمت للعالمین فاونڈیشن، المجتبٰی فاونڈیشن سندھ، المصطفٰی فائونڈیشن، موسسہ علمی پژوھشی ابو طالب، تعلیمات و تبلیغات اسلامی بلوچستان اور المجتبٰی فائونڈیشن پنجاب کی جانب سے منعقد کیا گیا۔ علامہ حیدر علی جوادی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ان بحرانوں سے نکالنے کے لئے مبلغین، امر بالمعروف اور نہی از منکر کے ذریعے اپنا بہترین کردار ادا کرسکتے ہیں، جس کے لئے بنیادی شرط مبلغین کا اخلاص اور ان کا تقویٰ ہے۔ انہوں نے پاکستان کو درپش مختلف مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مبلغین کی دنیا داری کو پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج قرار دیا۔

کراچی میں معروف شیعہ اسکالر اور امامیہ اسٹوڈنٹس آگنائزیشن کراچی ڈویژن کی ذیلی نظارت کے رکن سید سعید حیدر زیدی ٹارگٹ کلنگ کی پرُزور مذمت کرتے ہیں۔ شہر قائد میں جاری شیعہ نسل کشی میں کالعدم گروہوں کے ساتھ حکومت اور اُس میں شامل اتحادی جماعتیں ملوث ہیں۔ شہید سعید حیدر زیدی کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ شیعیان حیدر کرار (ع) کی نسل کشی اور ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر ہم گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی شہ نہیں ہے اور دہشت گردوں کی عملی حکمرانی ہے، سعید حیدر زیدی کی پوری زندگی اتحاد بین المسلمین اور امریکہ مخالفت کیلئے وقف تھی، اس میں کوئی شک نہیں کہ سعید حیدر زیدی کی شہادت کے بعد ملت جعفریہ بالخصوص ملت اسلامیہ بالعموم عظیم مفکر اور دانشور سے محروم ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے امریکہ مخالف علماء کرام و اکابرین کے قتل عام میں کالعدم گروہوں کے ساتھ حکومت وقت اور اُس کی اتحادی جماعتیں اور ریاستی ادارے بھی برابر کے ذمہ دار ہیں۔ گذشتہ 72 گھنٹے میں کراچی سمیت پورے پاکستان میں 30 سے زائد شیعہ علماء، جوانوں اور دانشوروں کا قتل عام حکومتی وجود پر سوالیہ نشان ہے۔ شہر کراچی میں تسلسل کے ساتھ شیعیان حیدر کرار (ع) کی نسل کشی اور ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر ہم گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا مسند حکومت پر مزید بیٹھنا ملت جعفریہ کے تحمل کی بات نہیں ہے۔

mwm.sarghodaمجلس وحدت مسلمین ضلع سرگودھا تحصیل ساہیوال کے زیراہتمام عید غدیر کی مناسبت سے "ولایت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری پنجاب علامہ اصغر عسکری، ایم ڈبلیو ایم سرگودھا کے رہنماء علامہ باقر علی شیرازی، مولانا سبطین بھٹی، صوبائی سیکرٹری تنظیم سازی ذوالفقار علی اسدی، ایم ڈبلیو ایم سرگودھا کے سیکرٹری جنرل راجہ امجد حسین، ضلع خوشاب کے سیکرٹری جنرل مولانا سجاد مہدوی، صوبائی سیکرٹری مالیات برادر مسرت کاظمی، صوبائی سیکرٹری نشر و اشاعت ملک غلام شبیر جوئیہ، سید ظفر عباس ایڈووکیٹ سمیت ایم ڈبلیو ایم کے جھنگ، چکوال اور جہلم کے عہداداران سمیت علاقہ کی سیاسی اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

karachi.protest.mwmحکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایامِ عزاء سے قبل دہشت گردوں کے خلاف موثر قدم نہیں اٹھایا تو جوانوں کو سنبھالنا علماء کے بس سے باہر ہوگا۔(علامہ حسن ظفر نقوی )

کراچی (پ ر ) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ ا?غا ا?فتاب حیدر جعفری کے مظلومانہ قتل اور پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پربعد نماز جمعہ ملک گیر یومِ احتجاج منایاکیا گیا۔ اس سلسلے میں اسلام ا?باد ، لاہور، کوئٹہ ، اور کراچی سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ کراچی میں مرکزی احتجاجی ریلی حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیر سے نکالی گئی جو کہ نیشنل ہائی وے پر اختتام پذیر ہوئی سیکٹروں کی تعداد میں مظاہرین ہاتھوں میں بینر پلے کارڈ اور پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین امریکہ اسرائیل اوران کے مقامی ایجنٹ دہشت گردوں کے خلاف شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔ احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی ، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویڑن کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق ر ضاتقوی اور مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی رہنما مولانا اصغر علی جوادی کے خطاب کیا۔hasan zafar naqvi
اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ہو ہم نے اس کی ہمیشہ مخالفت کی ہے۔ ملک و ملت دشمن یہ سامراجی ایجنٹ کبھی مساجد میں ، کبھی امام بارگاہوں میں ، کبھی مزارات میں ، کبھی بازاروں میں بم دھماکے کر کے بیگناہ مسلمانوں کو ا?گ و خون میں غلطاں کر تے رہے ، ہم چلاتے رہے دہشت گردوں کو بے نقاب کرتے رہے لیکن کسی نہ ہماری ایک نہ سنی اور ا?ج ان دہشت گردوں کے ہاتھ پاکستان کی محافظ قوتوں تک پہنچ گئے۔محرم الحرام جوں جوں نزدیک ا?رہے ہیں کراچی سمیت پورے پاکستان میں منظم انداز میں دہشت گردی عروج پر پہنچ رہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشت گردوں پر گرفت کمزور ہورہی ہے۔ اگر وفاقی اور صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایامِ عزا ء4 سے قبل دہشت گردوں کے خلاف کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا تو جوانوں کو سنبھالنا علماء4 کے بس سے باہر ہوگا۔ اور حالات کی تمام تر ز مہ د اری حکومت وقت پر ہوگی۔ علامہ ا?غا ا?فتاب حیدر جعفری کی بیہمانہ شہادت ماہِ محرم الحرام سے قبل کراچی میں شیعہ سنی اتھاد کی مثالی فضاء4 کو سبوتاڑ کرنا ہے۔شہید علامہ ا?غا ا?فتاب حیدر جعفری تا دمِ شہادت مظلوموں کے حق کے لیئے ا?واز بلند کرتے رہے ان کی شہادت پاکستان میں فلسطین کاز کے لیئے بھی عظیم نقصان ہے۔
اس کے علاوہ کراچی کے دیگر مقامات خوجہ جامع مسجد کھارادر ،ابوالحسن اصفہانی روڈ ،عزاء خانہ صغریٰ کورنگی ، جامع مسجد ابو الفضل العباس (ع) لانڈھی ، جامع مسجد حسینی ماروی گوٹھ ، مرکزی جامع مسجد اسٹیل ٹاؤن میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیئے گئے جن سے مولانا محمد حسین کریمی ، مولانا علی انور جعفری ، علامہ سلمان حسینی ،علامہ مبشر حسن ، اصغر عباس زیدی، مولانا شیخ رضا ثمائری ، مولانا یاور عباس زیدی ، مولانا رحمت علی سولنگی اور مولانا فتح علی نے خطاب کیا۔
دریں اثناء4 پاسبان عزا کے زیر اہتمام شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف نکالی جانیوالی پر امن ریلی پر پولیس گردی پر مولانا صادق رضا تقوی نے پر زور مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ۳ روز میں ۰۲ سے زائد شیعہ عمائدین کا قتل سیکورٹی ادارے اور حکومتی نااہلی کا ثبوت ہیں۔ حکومت بے گناہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائیشیعہ نسل کشی کے خلاف نکالی جانیوالی عوامی پْر امن ریلی کو خراب کرنے کیلئے اور محرم الحرام سے قبل شہر قائد میں بدامنی کیلئے کوشاں ہے۔

mwm.protest karachi01 علامہ آفتاب حیدر جعفری شہید اور شاہد علی مرزا شہید کی شہادت کے خلاف ملک بھر کی طرح میں بھی آج نماز جمعہ کے بعد مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے،مجلس وحدت مسلمین کراچی ضلع ایسٹ اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن عباس ٹاؤن یونٹ کی جانب سے مسجد مصطفیٰ عباس ٹاؤن سے بعد از نماز جمعہ ایک احتجاجی ماتمی ریلی نکالی گئی جو ابولحسن اصفہانی روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ احتجاجی ماتمی ریلی میں دستہ امامیہ کے صاحب بیاض وسیم الحسن عابدی نے نوحہ خوانی کے فرائض انجام دیئے جبکہ شرکائے ریلی سے خطاب مجلس وحدت کراچی کے رہنما برادر سلمان علی الحسینی نے کیا ریلی میں خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی شرکا نے علامہ آفتاب جعفری سمیت ملک بھر میں ہونے والی شیعہ نسل کشی کے خلاف نعرہ بازی کی اور شیعہ نسل کشی میں ریاستی ہاتھ  ہونے کے امکان کو ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں یہ احساس بڑھتا جارہا ہے کہ ریاستی سرپرستی میں شیعہ نسل کشی کی جارہی ہے ۔mwm.protest karachi03

mwmflag05مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیاسی سیل نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے سیاسی شخصیات سے روابط کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ جھنگ اور فیصل آباد کے سیاستدانوں اور عمائدین کے ساتھ خصوصی نشستیں منعقد کی گئیں۔ پہلی نشست جھنگ میں جبکہ دوسری نشست ضلع فیصل آباد میں ہوئی۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ غلام حر شبیری، علامہ باقر علی شیرازی، ایم ڈبلیو ایم جھنگ کے سیکرٹری جنرل علامہ اظہر حسین کاظمی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید اخلاق حسین، ضلع فیصل آباد کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر افتخار نقوی، سید حسنین شیرازی، سید غلام محی الدین کاظمی ایڈووکیٹ، جواد رضا اعوان ایڈووکیٹ سمیت جھنگ، فیصل آباد کی اہم شیعہ شخصیات، سابق، موجودہ اور امیدوار برائے ایم این ایز، ایم پی ایز اور سماجی شخصیات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پہلے مرحلے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور جھنگ کی سیاسی شخصیات کے مابین موجودہ سیاسی مسائل اور آنے والے الیکشن کے حوالے اسے اہم نشست ہوئی۔ نشست میں تلاوت کلام پاک کی سعادت برادر منتظر مہدی نے حاصل کی جبکہ نقابت کی ذمہ داری امیدوار برائے ایم این اے سید اختر عباس شیرازی نے ادا کی۔ نشست سے ابتدائی گفتگو صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید اخلاق حسین بخاری نے کی اور شرکاء کو نشست کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شیعہ سیاست دانوں کے لئے مسائل کا موجب بننے میدان میں نہیں اترے، بلکہ ہم ان کو تقوت اور توقیر دینے آئے ہیں۔

ان کے بعد ضلع جھنگ کے سیکرٹری جنرل علامہ اظہر حسین کاظمی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے شیعہ قوم کے اندر امید کی کرن پیدا کی ہے اور ہم اپنی سیاسی طاقت سے اپنے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ملت کو عرصہ دارز سے دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا رہی تھی، مجلس وحدت کے وجود سے عوام کے اندر نیا جذبہ پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام اور صفر میں ہم عوام کے اندر بھرپور سیاسی شعور بیدار کریں گے اور ان کو ان کی اور ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کریں گے اور ان کی درست راستے کی طرف رہنمائی کریں گے۔ ہم ان تکفیریوں کے خلاف الیکشن سے پہلے ایک بھرپور کمپین چلائیں گے۔

ان کے بعد سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین ناصر عباس شیرازی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہل تشیع پاکستان کا چوتھائی حصہ ہیں، جو دنیا کے کئی ممالک کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں سب سے باافتخار کیمونٹی ملت تشیع ہے، لیکن ہماری ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی سے پاکستان میں اہم کردار سے دور رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلسل اہم شیعہ شخصیات کا قتل عام جاری ہے لیکن سیاسی جماعتیں کہاں ہیں۔؟ کہاں ہیں وہ سیاسی شخصیات جو ہمارے ووٹ کی طاقت سے ایوانوں میں پہنچی ہیں۔؟ انہوں نے کہا کہ کئی ملین لوگ احتجاج کریں، کوئی پابندی نہیں لیکن عزاداری کے جلوسوں کے لئے پرمٹ کی بات کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے بنانے والے آج ملک میں یتیمی کا شکار ہیں، کوئٹہ، پارا چنار، گلگت بلتستان، کراچی جیسے ہمارے مراکز قوت میں بدامنی پھیلائی جا رہی ہے۔ دشمن چاہتا ہے کہ پاکستانی قوم وطن سے مایوس ہو جائے اور اس کی ترقی کے لئے کوئی کردار ادا نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی قوم کو مایوس نہیں ہونے دیں گے۔ سیاست دانوں سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ آپ جس پارٹی میں مرضی رہیں، ہم آپ کے قوت بازو بنیں گے اور آپ کو پارلیمنٹ تک پہنچائیں گے لیکن ہماری شرط یہ ہے کہ جب آپ لوگ پارلیمنٹ میں پہنچ جائیں تو شیعہ حقوق کی بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو آپ کی پارٹی میں بھی مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ آپ کی پارٹی میں آپ کا اہم مقام ہو اور توقع کرتے ہیں کہ آپ اپنی پارٹی میں بھی مظلوم ملت تشیع کے حقوق کی بات کریں گے۔

جھنگ اور فیصل آباد میں سیاسی رہنماوں سے ملاقات کے دوران علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ جنرل ضیاء کے سبب ملک میں ایک اہم تبدیلی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں بھی مذہبی تعصب پیدا کیا گیا اور ایک خاص سوچ کے لوگوں کو پروان چڑھایا گیا۔ ملک میں ایک ان نیچرل گروتھ ہوگئی اور مخصوص سوچ کو مجاہدین بنایا گیا، انہوں نے کہا کہ فوج کے اندر باقاعدہ مخصوص سوچ کے مولویوں کو بھرتی کیا گیا۔ اس کے سبب پاکستان میں بیلنس آف پاور ڈسٹرب ہوگیا، ایک ایسی سوچ کو طاقتور بنایا گیا جس کا بیس کیمپ انڈیا میں ہے، اب ان لوگوں سے بازار، دربار، عبادت گاہیں اور کوئی بھی چیز محفوظ نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے یہ دشمن چاہتے ہیں کہ ہر کوئی ملک سے مایوس ہو، بلوچستان سے لیکر گلگت تک سب کو مایوس کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہران اور کامرہ بیس جیسے اہم مراکز پر حملے کا فائدہ صرف انڈیا کو ہے۔ ان قاتلوں کا نشانہ شیعہ اور سنی ہیں، کیونکہ یہ ملک کا ہراول دستہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بیلنس آف پاور کے لئے واپس کام کرنا ہوگا۔ ہمارا کسی پارٹی سے اختلاف ضرور ہوگا لیکن دشمنی نہیں، ٹکراو نہیں، سیاسی جماعتیں بھی اپنے ہی شیعہ سیاسی لیڈروں کو اہمیت نہیں دیتیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا پاکستان پیپلز پارٹی سے یہ گلہ ہے کہ انہوں نے شیعہ کے ساتھ وفا نہیں کی، کراچی میں ایک جید شخصیت شہید ہوئی، جبکہ کراچی و کوئٹہ میں صرف کل ہی دس افراد شہید ہوئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کسی نے کوئی بیان دیا۔؟ نون لیگ اپنی جماعت کے شیعہ لیڈروں کو اہمیت نہیں دیتی، یہی مسائل ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں میں بھی ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اپنی قوم کی خدمت کرنا چاہتی ہے، ہم کسی تقسیم کا حصہ نہیں بننا چاہتے، انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی ہے کہ بعض سیاسی جماعتیں بعض علاقوں میں اہل تشیع کو ووٹ نہ دینے پر دھمکی دیتی اور ڈراتی ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دین اور سیاست اکھٹے ہیں، اہل تشیع کے فلسفہ امامت میں سیاست اور دین ایک ہیں، دین اور سیاست میں جدائی کا تصور حقیقی دین سے انحراف کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آل محمد (ع) کے پولیٹکل سسٹم کو سمجھنا ہوگا۔ ہمارے پولیٹکل ویژن میں سوسائٹی کو مہدویت کی جانب لے جانا ہے، شیعہ پولیٹکل نظام میں زبردستی اور مارشل لاء اور ڈنڈے کی حکومت قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اہل تشیع پولیٹکل سائنس میں کبھی بھی کوئی شدت پسند اور زور زبردستی کا گروہ وجود میں نہیں آسکتا، کیونکہ یہ بنیادی شیعہ فکر کے خلاف ہے۔ ہم عوامی حمایت کے بغیر مسلط شدہ حکومت کو تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ کسی زمانے میں مظلوموں کے دکھ درد کو کم کرنے کے لئے علی ابن یقطین کا کردار ادا کرنا پڑے۔ ہم اپنی قوم کے خدمتگار ہیں اور کوئی ہمارا سیاست دانوں سے کوئی مطالبہ نہیں، صرف قوم و ملت کی خدمت کرنا ہے۔ ہم ملک میں موجود معتدل سوچ کی مدد کرینگے، شدت پسندوں کو پارلیمنٹ سے دور رکھنے والوں کی مدد کرینگے۔ ان کا کہنا پارلیمنٹ کو دہشت گردوں کے ذریعے اسرائیل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم اس ناسور کا راستہ روکیں گے۔

سابق ایم این اے نواب امان اللہ سیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جھنگ میں تکفریوں کو شکست دے کر دہشت گردی کو شکست دی تھی اور اگر آج بھی شیعہ قوم مجھے الیکش لڑنے کا کہے تو میں ان کا مقابلہ کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شیعہ امیدوار الیکشن لڑے گا اس کے الیکشن کی پلینگ میں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سنیوں کو اپنے ساتھ ملائیں گے اور ان تکفیریوں کو عبرت ناک شکست دیں گے۔

فیصل آباد میں امریکہ سے آئے ہوئے علامہ غلام حر شبیری نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ اس وقت ملت تشیع پوری دنیا میں مسلمانوں کی نمائندگی کر رہی ہے۔ اس وقت ہم پوری دنیا کے مسلمانوں کو لیڈ کر رہے ہیں اور پوری دنیا کے اسلام دشمن ہم سے خائف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہے کہ ہم اپنے سیاسی سیٹ اپ کو مزید بہتر کریں اور حکومتی سطع پر قوانین میں اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے سیاست دانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام حق رہبری رکھتے ہیں اور معاشرے کے ہر فرد کا حق ہے کہ وہ ان کے حکم کو مانے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام کا پوری دنیا پر احیا کریں گے اور دنیا کو اسلام کا اصل چہرہ دکھا کر ان کو خدا کی عبودیت میں لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے اس کی پلاننگ سے آگاہ رہنا ضروری ہے۔

اس کے بعد فیصل آباد میں ایک بھرپور پریس کانفرنس کی گئی۔ جس میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ استعمار علاقہ، قوم، قبیلہ اور مسلک کے نام پر تقسیم کرتا ہے تاکہ ان کی قوت چھوٹی چھوٹی پاور آف پاکٹس میں تقسیم جائے اور ہمیں تسلط کرنا آسان ہو اور ایسی لیڈر شپ وجود میں نہ آئے جو عوام میں بیداری پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کی نالائقیوں کی وجہ سے ہمارا ملک شدید مسائل کا شکار ہے۔ ڈرون حملے بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں، صرف ہماری کمزوری کی وجہ سے دشمن کو یہ جسارت ہوئی ہے کہ وہ ہماری سرحدوں کا احترام نہیں کرتا۔ انکا کہنا تھا کہ امریکی سفیر ہمارے ملک میں سفیر کی حیثیت نہیں ایک وائسرائے کی حثییت رکھتا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، ملک کو بدامنی کا شکار کرکے ناکام ریاست ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ وہ ہماری ایٹمی صلاحیت کو چھین لے۔ اگر ہم ملک بنانا جانتے ہیں تو بچانا بھی جانتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کہنا تھا کہ ہماری ٹارگٹ کلنگ میں امریکی سفارتخانہ ملوث ہے، ہم اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ نشستوں کے آخر میں علامہ باقر علی شیرازی نے دعا کروائی اور ان بامقصد نشستوں کا اختتام ہوگیا

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree