The Latest

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسدعباس نقوی نے اپنے دورہ  گلگت بلتستان کے موقع پرشیڈول فور کی آڑ میں بلاجواز گرفتار ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے سابق صوبائی سیکریٹری جنرل اور جید عالم دین علامہ شیخ نیئر عباس مصطفویٰ کی مقامی اسپتال میں عیادت کی اور ان کی جلد رہائی اور مکمل صحت یابی کی دعاکی، اس موقع پر اسدعباس نقوی کا کہنا تھاکہ گلگت بلتستان حکومت علمائے کرام کو پابند سلاسل کرکے ملت جعفریہ کے جذبات کو مجروح کررہی ہے، علامہ شیخ نیئرعباس کا قصورفقط موجودہ حکمرانوں کے مکروہ چہروں سے نقاب نوچنا اور عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کے لئے صدائے احتجاج بلند کرنا ہے۔

اسدنقوی نے کہاکہ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیوایم کے قائدین اور کارکنان کے خلاف جاری ریاستی جبر واستبداد کا جلد خاتمہ ناہوا تو مجلس وحدت مسلمین پہلے قانونی جنگ لڑے گی اور انصاف نا ملنے کی صورت میں پر امن عوامی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔اس موقع پر ایم ڈبلیوایم صوبہ پنجاب کے سیکریٹری امور سیاسیات سید حسن کاظمی ، مرکزی معاون سیکریٹری امور سیاسیات محسن شہریاراور مرکزی پولیٹیکل سیل کے کورآڈینیٹر آصف رضا ایڈووکیٹ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

اعجاز قرآن پر ایک اجمالی نظر

وحدت نیوز(آرٹیکل) پیغمبر اکرم ؐ  کے بہت سارے معجزات نقل ہوئے ہیں جیسے آپ کے سر  مبارک پر بادل کا  سایہ کرنا،آپ کے دست مبارک پر کنکریوں کا تسبیح کہنا غزوہ تبوک سے واپسی پر آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی کا پھوٹنا اور بہت  سارے اصحاب کا سیراب ہونا،چاند کے دو ٹکڑے ہو جانا اور واقعہ معراج   وغیرہ۔ان تمام معجزوں  میں سے قرآن کریم پیغمبر اکرم  کا اہم ترین معجزہ ہے۔خداوند متعال نے ان لوگوں کے سوال کے جواب میں جو کہتے  تھے  کہ پیغمبر اکرم ّ کیوں معجزہ نہیں رکھتے ،قرآن مجید کو پیغمبر اکرم ّ کا معجزہ قرار دیا ۔{اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ کہ آخر ان پر پروردگار کی طرف سے آیت کیوں نہیں نازل ہوتی ہیں تو آپ کہ دیجئے  کہ آیات سب اللہ کے پاس ہیں اور میں تو صرف واضح طور پر عذاب الہی سے ڈرانے والاہوں ۔کیا ان کے یہ کافی نہیں کہ ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس کی ان کے سامنے تلاوت کی جاتی ہے اور یقینا اس میں رحمت اور ایماندار قوم کے لئے یاد دہانی کا سامان موجود ہے ۔

اعجاز قرآن کی خصوصیات
 زمان بعثت کے رایج فنون کے مطابق :
انبیاء الہی کے معجزات غالبا اسی عصر کے فنون اور علوم کے ساتھ ہماہنگ تھے ۔دانشمند ان ان معجزات کے مطالعے کے بعد ان کے خارق العادہ ہونے کا اعتراف کرتے ہیں ۔جیسے حضرت موسی[ع] کے زمانے میں جادو بہت عروج پر تھا اس لئے آپ  جادو سے مشابہ ایک معجزہ لے کر آئے اور جب ساحران فرعون نے عصا کو سانپ ہوتے دیکھ لیا تو اس عمل کو خارق العادہ قرار دیے اوراسی وقت حضرت موسی ؑ پر ایمان لےآئے ۔{ اور ہم نے موسی کواشارہ کیا کہ اب تم بھی اپنا عصا ڈال دو وہ ان کے تمام جادو کے سانپوں کو نگل جائے گا ۔نتیجہ یہ ہوا کہ حق ثابت ہوگیا اوران کاکاروبار باطل  ہوااور سب مغلوب و ذلیل ہو کر واپس  چلے گئے اور جادوگر سب کے سب سجدے میں گرپڑے ۔]

حضرت عیسی  ؑکے زمانےمیں شام اور فلسطین میں طب یونان رایج تھا اور اس زمانےکے معالج مختلف بیماروں کےعلاج کےذریعے سے لوگوں کو حیران کرتے تھے اور لوگ اس پر تعجب کرتے تھے اس زمانے میں حضرت عیسی [ع]نےمردوں کو زندہ کر کے اور ناقابل علاج مریضوں کا معالجہ کر کےثابت کر دیا کہ ان کا رابطہ کسی ماورائی طبیعت سے ہے ۔پیغمبر اکرم  ّ کے زمانےمیں فصاحت و بلاغت اپنےعروج پر تھیں اور اعراب شعر و شاعری میں مشہور تھے اور کوئی  بھی ان کےفصاحت و بلاغت کے معیارتک نہیں پہنچ پاتاتھا ۔اس زمانے میں خدا وند متعال نےقرآن کریم  کو فصاحت و بلاغت کے بالاترین مرتبے کے ساتھ نازل کیا  تاکہ کوئی قرآن  کےمعجز ہ ہونے کےبارےمیں شک نہ کرے ۔

ابن سکیت اس بارے میں  امام رضا  ٰ {ع} سے نقل کرتا ہے[میں نےان سےپوچھا کہ  خدا وند متعال نےکیوں حضرت موسی ؑکو عصاو ید بیضا اور جادو ختم کرنے والا معجزہ اور حضرت عیسی ؑکو طبابت اور حضرت محمد ّکو قرآن و کلام الہی کے ساتھ بھیج دیا ؟آپ نے فرمایا :جب خدا وند متعال نے حضرت موسی ؑکو مبعوث کیا تو اس زمانے میں معاشرے میں سحر و جادو کا غلبہ  تھا اس وقت حضرت موسی ؑ آئے اور سحر و جادو کو ختم کر دیا اور لوگوں پر اس طرح حجت تمام کی اور حضرت عیسیؑ کو اس زمانےمیں مبعوث کیا کہ فالج کی بیماری زیادہ ہو چکی تھی اور لوگ اسی بیماری کے علاج کی طرف محتاج تھے اس لئے حضرت عیسی [ع] اپنےپروردگار کی طرف سےایسی بےمثال چیز لےکر آئےاور وہ خد اکی اجازت سے مردوں کو زندہ کرتے ،نابیناوں کو بینائی دیتے اور جذام جیسی سخت بیماری سےنجات دیتے ۔انہوں نےاس طرح لوگوں پر حجت تمام کی اور حضرت محمد  ّ کو ایسے زمانےمیں مبعوث کیا کہ خطابت او رشاعری زیادہ رایج ہو چکی تھیں اس وقت حضرت محمد  ّ خدا کی طرف سے ایسے دستورات اور نصایح لے کر آئے کہ اعراب کی خطابت و شاعری کو ختم کر کے رکھ دیا اور اس طرح آپ نے  لوگوں پر حجت تمام کی۔میں نےعرض کیا خدا کی قسم کسی کو بھی آپ کی طرح نہیں دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔]

جاودانگی :
اسلام آخری دین آسمانی اور پیغمبر اسلام آخری پیغمبر ّ ہیں قرآن مجید ارشاد فرماتا ہے [محمد تم میں سے کسی کا باپ نہیں  ہیں لیکن وہ رسول خدا اورخاتم الرسل ہیں اور خداوند متعال تما م چیزوں کا علم رکھتا ہے ] قرآن کریم قیامت تک آنے والی  نسلوں کے لئے رسالت پیغمبر برھان و دلیل ہے ۔امام رضا[ع]قرآن کریم کی جاودانگی کے بارے میں فرماتے ہیں :قرآن کریم کسی خاص زمانے کے لئے نہیں بھیجا گیا ہےبلکہ یہ تمام انسانوں پر حجت و برہان ہے ،باطل کے لئےاس میں کوئی گنجائش نہیں اور یہ خدا وند کی طرف سے  نازل ہوا ہے ۔اس حدیث شریف میں جاودانگی قرآن کے راز کو دو نکات میں خلاصہ کیا گیا ہے۔پہلا: یہ کہ قرآن خداوند متعال کی طرف سے نازل ہوا ہے اور باطل کی اس تک رسائی ممکن نہیں اور یہ ہر قسم کی تحریف سے محفوظ ہے۔دوسرا:انسان ہمیشہ دین آسمانی کی طرف محتاج ہے اور دین اسلام آخری دین آسمانی ہے اس لئے کسی پائیدار معجزے کی ضرورت ہے۔

اعجاز بیانی یا لفظی قرآن کریم
اعجاز قرآن کی ایک صورت اعجاز لفظی و بیانی قرآن ہے اور یہ اعجاز متکلمین و مفسرین کے درمیان بہت مشہور ہے عرب  صدر اسلام میں فصاحت و بلاغت میں  بہت مہارت رکھتے تھے اور اعجاز لفظی و بیانی قرآن کو صحیح طریقے سے تشخیص دے سکتے تھےلیکن اس بات کو مد نظر رکھنا چائیے کہ  تنہااعجاز لفظی و بیانی معجزہ ٴ قر آن نہیں ہے کیونکہ پیغمبر اسلام تمام لوگوں کے لئے مبعوث ہوئے ہیں۔{اور پیغمبر ہم نے آپ کو تمام لوگوں کے لئے صرف بشیر و نذیر بنا کر بھیجا ہے یہ اور بات ہے کہ اکثر لوگ اس حقیقت سے باخبر نہیں ہیں ] اسی طرح قرآن کریم بھی ایک آسمانی کتاب ہے جو تمام انسانوں کے لئے نازل ہوئی ہے ۔[۔۔اور میری طرف سے اس قرآن کی وحی کی گئی ہے تاکہ اس کےذریعے میں تمھیں اور جہاں تک یہ پیغام پہنچے ،سب کو ڈراوں ۔۔۔۔۔۔۔]اسی لئے قرآن مجید مختلف جہات سے معجزہ ہے تاکہ تمام لوگ اعجاز قرآن سےفائدہ لے سکیں ۔

انس و جن کے لئے قران نے جو چیلنج کیا ہے اس سے بھی  یہ بات سمجھ  سکتے ہیں کیونکہ اگر اعجاز قرآن صرف لفظی اور بیانی ہو تو تحدی قرآن عرب کے فصحاء و بلغاء کے ساتھ مختص ہو جاتا ہےاور دوسرے لوگوں کے لئے قرآن کا چیلنج بے معنی ہو کررہ جاتا ۔۱۲ اکثر مفسرین و متکلمین قرآن مجید کو از لحاظ الفاظ و معانی  معجزہ قرار دیتے ہیں ۔

فصحای عرب کے اعترافات :
فصحای عرب میں سے ایک گروہ کا نام جو  اعجاز قرآن کے معترف تھا تاریخ میں ثبت ہو چکا ہے ۔ان میں سے بعض  افراداعجاز قرآن کی شناخت کے بعد پیغمبر اکرم ّ پر ایمان لے آئےلیکن بعض افراد نے اپنی نفسانی خواہشات کی وجہ سے اعجاز قرآن سے انکار کیا ۔

ولید بن مغیرہ جو بزرگان عرب میں  سےتھا اور شعراء اپنے اشعار کو اس کے سامنے پڑھ لیا کرتے تھے تاکہ وہ بہترین اشعار کا انتخاب کرے۔ایک دن اس نے پیغمبر اکرم ّ سے قرآن پڑھنے کی درخواست کی ۔پیغمبر اکرم  ّ نے سورۃ فصلت کی تلاوت فرمائی اور جب تیرھویں آیت پر پہنچے تو ولید لرزنے لگا اور اپنے گھر کی طرف گیا اور دوبارہ قریش کی طرف نہیں آیا ۔قریش جب اس موضوع سے آگاہ ہوا تو ابوجہل کو یہ خبر دی کہ ولید بن مغیرہ دین محمد ؐکے گرویدہ ہو چکاہے ۔ابو جہل اس کے پاس گیا اور اس کی سرزنش کی ۔ولید نے کہا میں دین اسلام کا گرویدہ نہیں ہو چکا ہوں بلکہ ایسا کلام سن چکاہوں جو انسان کو لرزاتا ہے۔ابوجہل پوچھتا ہے یہ کلام شعر تھا یا خطابت ؟ولید کہتا ہے نہ شعر تھا اور نہ خطابت چونکہ میں اشعار اور خطابت کی پہچان رکھتا ہوں۔ابوجہل کہتا ہے پس کیا کرے ؟ ولید نے کہا مجھے کل تک مہلت دو تاکہ اچھےطریقے سے اس کے بارے میں سوچ سکوں ۔ایک دن بعد اس نے  قریش سے کہا کہ قرآن جادو ہے ۔لہذا خداوند متعال نے سورہ مدثر کی گیارویں آیت سے اکتیسوں آیت تک اس بارے میں نازل کی ہے ۔

ہشام بن حکم کہتا ہے : حج کے ایام میں ابن ابی العوجاء،ابوشاکر دیصانی ،عبد الملک بصری اور ابن مقفع خانہ کعبہ کےاطراف میں جمع ہو گئے اور حجاج کی توہین اور قرآن کو لعن و طعن کرنے لگے ۔ان میں سے ہر ایک نے ارادہ کیا کہ ایک چوتھائی قرآن کا مقابلہ کرے اور آیندہ سال حج کے ایام میں وہ کلام پیش کرے۔اور جب حج کا موسم شروع ہو ا  توابن ابی العوجا ء کہتاہے: میں اسی وقت اس آیت کے بارے میں سوچنے لگا [اور جب وہ لوگ یوسف کی طرف سے مایوس  ہو گئے تو الگ جا کر مشورہ کرنے لگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔}لیکن اس آیت کی فصاحت و بلاغت کے ساتھ کوئی چیز بھی اضافہ نہ کر سکا اور اسی آیت نے مجھے دوسری آیتوں کے بارے میں سوچنےسے روک دیا ۔
عبد الملک کہتاہے :میں اس آیت کے بارےمیں سوچنے لگا[انسان تمہارے لئے ایک  مثال کے طور پر بیان کیا گیا ہے لہذا اسے غور سے سنو ۔یہ لوگ جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر آواز دیتے ہو یہ سب مل بھی جائیں تو ایک مکھی نہیں پیدا کر سکتے اور اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین لے تو یہ اس سےچھڑا بھی نہیں سکتے کہ طالب و مطلوب دونوں  بہت ہی کمزور ہیں ۔]

ابو شاکر کہتا ہے : میں اسی زمانےمیں اس آیت کے بارےمیں فکر کرنے لگا[یاد رکھو اگر زمین و آسمان میں اللہ کے علاوہ اور کوئی خدا ہوتا توزمین و آسمان دونوں برباد ہو جاتے عرش کامالک پروردگار ان کی باتوں  سےبالکل پاک و پاکیزہ ہے ۔]

ابن مقفع کہتاہے :اے دوستو: یہ قرآن کسی بشر کا کلام نہیں ہو سکتا،میں بھی اس آیت کے بارے میں سوچتے  سوچتے رہ گیا[اورقدرت کا حکم ہوا کہ اے زمین اپنے پانی کو نگل لے اوراے آسمان اپنے پانی کو روک لے اور پھر پانی گھٹ گیا اور کام تمام کر دیا گیا اور کشتی کوہ جودی پر ٹھہر گئی اورآواز آئی کہ ہلاکت قوم ظالمین کے لئے ہے ۔]۲۴ لیکن اس کی حقیقی شناخت نہ ہو سکی اور اس طرح کے کلام پیش کرنے سے عاجز آگیا ۔ہشام کہتاہے جب امام صادق[ع]ان کے پاس سے گزرے اور آپ نےاس آیت کی تلاوت کی[آپ کہ دیجئے کہ اگر انسان اور جنات سب اس بات پر متفق ہو جائیں کہ اس قرآن کی طرح کوئی کلام لےآئیں تو کبھی نہیں لاسکتے چاہے سب ایک دوسرے کےمددگار اور پشت پناہ ہی کیوں نہ بن جائیں۔]وہ لوگ تعجب سے ایک دوسرے کو دیکھنے لگے اورکہنےلگے کہ اگراسلام حقیقت ہے توصرف جعفر ابن محمد ہی محمد ؐ کا حقیقی جانشین ہو سکتاہے ،خدا کی قسم ہر گز ان لوگوں کو نہیں دیکھامگر سب ان کی ہیبت سے لرزنےلگے اوراپنی ناتوانی کا اعتراف کرتے ہوئے پراگندہ ہو گئے۔

اعجاز قرآن بہ لحاظ محتوی ومعارف:
اعجاز قرآن کریم کا ایک جہت محتوی و معارف قرآن ہے ۔بہت سارےمتکلمین اور مفسرین نے اس جہت کی تصریح کی ہے۔یہاں تک کہ ان میں سے بعض نے محتوی و معارف قرآن کریم کی جہت کو اہم ترین وجہ قرار دی ہے ۔

خداوند متعال قرآن کریم کی اس طرح  توصیف کرتا ہے:[اور ہم نے آپ پر کتاب نازل کی ہے جس میں ہر شے کی وضاحت موجود ہے اور یہ کتاب اطاعت گذاروں کے لئے ہدایت ،رحمت اور بشارت ہے ۔ یعنی قرآن کریم  ہدایت  ہے اور تمام حقایق اور معارف کو جو انسان کی سعادت کے لئے ضروری ہیں بیان کرتا ہے ۔قرآن کریم منکرین رسالت کے بارے میں فرماتاہے ۔[تو آپ کہ دیجئے کہ اچھا تم پرودرگار کی طرف سے کوئی کتاب لے آو ٴجو دونوں سے زیادہ صحیح ہو اور میں اس کا اتباع کر لوں اگر تم اپنی بات میں سچے ہو۔]یہ آیت قرآن کریم کے محتوی اور معارف کے ذریعے سے چیلنج  کرتی ہے نہ فصاحت و بلاغت کے ذریعے سے ،کیونکہ ہدایت میں جو چیز نقش رکھتی ہے وہ محتوی ومعارف قرآن ہے ۔


تحریر۔۔۔۔ محمد لطیف مطہری کچوروی


حوالہ جات:
1.    عنکبوت ،50،51۔ترجمہ علامہ ذیشان جوادی ۔
2.    اعراف،۱۱۷،۱۲۰۔
3.    ابوبکر باقلانی ،الانصاف ص۶۱۔ابوالحسن ماودی ،اعلام النبوۃ،ص۱۳۶۔عبد الرازاق لاہیجی،گوہر مراد،ص۳۸۵۔
4.    محمد بن یعقوب کلینی ،اصول کافی ،ج۱،کتاب العقل و الجھل ،ج۲۰
5.    احزاب ،۴۰۔
6.    ابو القاسم خوئی ،البیان ،ص ۵۴۔البوا لحسن ماوردی،اعلام النبوۃ۔
7.    الامام رضا،مسند، ج۱ کتاب التفسیر،باب فضل القرآن ،ص ۳۰۹،ح ۱۳۔
8.    عبد اللہ جواد آملی،علی بن موسی الرضا و القران الکریم ،ص۱۲،۱۳۔
9.    روح اللہ خمینی ،تبیان آثار موضوعی ،ص ۶۱۔
10.    سباء،۲۸۔
11.    انعام ،۱۹۔
12.    محمد حسین طباطبائی ۔المیزان ،ج۱۰،ص ۱۶۳،ج۱،ص۵۸۔
13.    یوسف،۸۰
14.    حج،۷۳۔
15.    انبیاء،۲۲۔
16.    ہود،۴۴۔
17.    اسراء،۸۸۔
18.    احمد بن علی طبرسی،الاحتجاج ،ج۲،ص ۱۴۲۔
19.    محسن فیض کاشانی ،علم القین ،ج۱،ص۴۸۶۔
20.    نمل،۸۹۔
21.    محمد حسین طباطبائی ،المیزان ،ج۱۲،ص۳۲۴۔
22.    قصص،۴۹۔
23.    عبد اللہ جواد آملی،تفسیر موضوعی قرآن کریم ،ج۱،ص۱۳۸۔ابوالحسن شعرانی ،شرح تجرید،ص۵۰۱۔
24.    ہود،۴۹،یوسف۱۰۲،آل عمران۴۴۔
25.    بقرۃ،۷۶۔
26.    آل عمران،۷۲۔
27.    قصص،۸۵۔
28.    محمد باقر مجلسی ،حیوۃالقلوب،ج۲،ص۱۵۹۔
29.    محمد حسین طباطبائی ،المیزان ،ج۱۶،ص۸۶،۸۸۔
30.    روم،۲،۴۔
31.    ابوا لقاسم خوئی ،البیان ،ص۸۳۔محمد حسین طباطبائی ،المیزان،ج۱،ص۶۵۔

وحدت نیوز(گلگت) امجد ایڈوکیٹ ایک خاص طبقہ فکر کی آشیر باد حاصل کرنے کیلئے اسلامی تحریک اور وحدت مسلمین پر بے جا تنقید کررہے ہیں۔مذہبی جماعتوں کا ایک دوسرے کے قریب آنے سے پیپلز پارٹی کا سیخ پا ہونا اپنی جگہ درست ہے کیونکہ اگر مذہبی جماعتوں کا اتحاد ہوجائے تو گلگت بلتستان میں پیپلز پارٹی کے جنازے کو کندھا دینے والا بھی کوئی موجود نہ ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ بزرگ سیاستدان دیدار علی کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے تضحیک آمیز بیانات قابل مذمت ہیں۔خودکو سیکولر کہنے والی جماعتوں کو دوسروں کا وجود گوارا نہیں اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ مذہب کو سیاست سے جدا کرکے صرف مساجد تک محدود کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کے اتحادسے پیپلز پارٹی خوفزدہ ہوچکی ہے اوران کے رہنما اپنی شکست کو سامنے دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔جس طرح دوسری جماعتوں کو الیکشن لڑنے کا حق ہے اسی طرح مذہبی جماعتوں کو بھی سیاسی میدان میں پنجہ آزمائی کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کے الیکشن میں حصہ لینے سے پیپلز پارٹی کا سیخ پا ہونا سیاسی عدم برداشت کی علامت ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) امام بارگاہ الحسین حیدر روڈ اسلام پورہ میں وحدت یوتھ کے زیر اہتمام معارف اسلامی سلسلے کا چوتھا پندرہ روزہ تربیتی پروگرام منعقد کرایا گیا. معارف اسلامی کے منعقدہ پروگرام میں وحدت یوتھ کے ٹاؤن سیکرٹریز سمیت کثیر تعداد میں جوانوں نے شرکت کی. تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری علامہ سید حسن رضا ہمدانی, ڈپٹی سیکرٹری جنرل نجم عباس اور مسجد صاحب الزماں کے خطیب علامہ عباس الحسینی نے نوجوانوں سے خطاب کیا. خطاب کے دوران علامہ حسن رضا ہمدانی نے جوانوں کو حالات حاضرہ  سے متعلق آگاہی دی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے دشمن مسلسل اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں اور دشمن کو شکست دینے کا واحد ذریعہ بیداری اور حالات حاضرہ سے آگاہی ہے. انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جوانوں کو علما کے زیر سایہ ملت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر نے کی ضرورت ہے. علامہ ہمدانی نے تقریب کے اختتام پر جوانوں کی کاوشوں کو سراہا اور دعا امام زمانہ سے تقریب کا اختتام کیا. تقریب کے بعد نماز مغربین اور شرکا کے لیے وحدت یوتھ لاہور کی جانب سے افطاری کا بھی انتظام کیا گیا۔

وحدت نیوز(مظفرگڑھ) مذہبی معاملات میں ہم کسی بھی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے ضلعی سیکرٹری سیاسیات سید نعیم کاظمی نے کوٹ ادو میں جامعہ مسجد سیدہ فاطمہ الزہراؑ میں افطاری کے موقع پر مومنین سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ مساجد کو آباد کرنا علاقے کے مومنین کی ذمہ داری ہے اور ان سے اپنے درس و تدریس کے سلسلے میں بھر پور استفادہ  کرنا چاہئے۔ مومنین کو آپس میں متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ مومن کبھی بھی ایک دوسرے منہ نہیں موڑتا بلکہ آپس میں اتفاق و اتحاد سے ہی اپنے آپ کو مضبوط کیا جا سکتا ہے۔ جتنے ہم آپس میں متحد رہیں گے اتنی ہماری آواز میں جان آئیگی۔ سیاسی طور پر اپنے آپ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ مجالس و جشن کے پروگرامات میں سیکیورٹی بھی دیتی ہے اور اس کے بعد FIR دیتی ہے جو کہ بلکل قابل قبول نہیں، ہم ضلع کونسل میں ہونے والے اجلاس میں انتظامیہ پر یہ واضح کر چکے ہیں۔ اس موقع پر ضلعی سیکرٹری جنرل علی رضا طوری، مسجد کے منتظم سید ثقلین شاہ، سید ارشد بخاری اور دیگر برادران بھی موجود تھے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی پولیٹیکل کونسل کے کوآرڈینیٹر آصف رضا ایڈووکیٹ نے اپنے بروری روڈ کوئٹہ میں تکفیری دہشت گردوں کے حملے میں بہن بھائی کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ میں دہشت گردی ہمیشہ شیعوں کے ساتھ ہی کیوں ہوتی ہے آخر کہاں ہیں وہ ادارے جو ہمارے بے گناہ علماء اور جوانوں کو تو روز اغوا کرتے ہیں مگر ان کو یہ دھندناتے  دہشت گرد نہیں ملتے ،کوئٹہ میں دہشت گردی کے روزانہ کے یہ واقعات اس بات کی دلیل ہیں کہ گور نمنٹ اور سکیورٹی کے ادارے شیعہ ہزارہ شہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں بلکل نا کام ہو چکے ہیں۔

وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے حضرت امام خمینی کی برسی کے موقع پر انہیں شاندار انداز میں خراج عقیدت پیش کیا اور فرمایا کہ اسلامی انقلاب امام خمینی کا سب سے بڑا ہنر تھا،اسلامی انقلاب اور امام خمینی کی شخصیت کو بار بار بیان کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگرانقلاب اور امام خمینی رح کی شخصیت کے بارے میں تحریف کا خطرہ پیدا ہوسکتاہے -

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سماجی تبدیلی کے اعتبار سے جو تبدیلی رونما ہوئی وہ یہ کہ ایران کے معاشرے کو جو ایک غیر متحرک اور مغرب زدہ معاشرے میں تبدیل کردیا گیا تھا امام خمینی نے اس انقلاب کے ذریعے دوبارہ زندہ کیا اور ایران کی عظیم قوم کو اس کی شناخت دوبارہ عطا کی - انہوں نے امام خمینی کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ امام خمینی ایک پرکشش شخصیت کے مالک تھے اور ان میں پائی جانےوالی جذابیت کی وجہ ان کی صداقت اوراللہ پر ان کا توکل تھا -

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی نے کسی کی پروا کئے بغیر اصل اسلام کو پیش کیا جس میں آزادی اور خود مختاری کا نعرہ دیا گیا تھا، ایسا اسلام جس میں نہ تو رجعت پسندی تھی اور نہ ہی تنزلی تھی اور یہی چیز نوجوانوں کے لئے بہت ہی پرکشش تھی ۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی نے جو نظریات پیش کئے ان میں آزادی و خود مختاری، سماجی انصاف کا قیام اور ایرانی عوام کا امریکا کے تسلط سے آزاد ہونا تھا - رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا کی ہر قوم کےنوجوان اغیار کے تسلط سے آزاد رہنا چاہتے ہیں، مثال کے طور پر آج سعودی عرب جیسے ممالک کے نوجوان بھی جن کی حکومتیں امریکا سے وابستہ اور طویل المیعاد معاہدے کئے ہوئے ہیں، آزادی اور اغیار کے تسلط سے رہائی کے خواہاں ہیں - یہی وجہ ہے کہ امام خمینی کی شخصیت اور ان کے ذریعے پیش کئے گئے نظریات انتہائی پرکشش ہیں ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی پابندیوں کے مقابلے میں ایران کو مضبو ط اور مستحکم بنانے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے فرمایا کہ حکام کو چاہئے کہ وہ اقتصادی میدان میں ملک کو ناقابل تسخیر بنادیں ۔ اور بین الاقوامی مسائل کے تعلق سے بھی سب کا موقف اور نظریہ ایک ہونا چاہئے - آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ماہ مبارک رمضان میں یمن، لیبیا اور شام میں ہمارے بھائی سخت مشکلات سے دوچار ہیں ۔

انہوں نے یمن اور بحرین میں سعودی عرب کی جارحیتوں اور مداخلتوں کی مذمت کرتے ہوئےفرمایا کہ سعودی حکام شب و روز یمن کے عوام پر بمباری کررہے ہیں لیکن اگر وہ بیس سال تک بھی یہ اقدامات کرتے رہیں پھر بھی انہیں یمن کے عوام پر کامیابی نصیب نہیں ہوگی بلکہ وہ اپنے لئے انتقام الہی کو اور زیادہ سخت کررہے ہیں - رہبرانقلاب اسلامی فرمایا کہ سعودی حکام اگر کسی قوم پر اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں تو ان کی یہ خواہش پوری نہیں ہوسکے گی بلکہ اس سے سعودی حکام مزید ذلیل ہوں گے آپ نے سوال کیا کہ کیوں ایک بیرونی حکومت کسی ملک میں اپنی فوج اتارے اور وہاں اپنی پالیسی مسلط کرے - رہبرانقلاب اسلامی نے شام کے بحران کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ اب جبکہ شام اور عراق میں جو داعش کی جائے پیدائش ہے داعش کا خاتمہ کیا جارہا ہے تو شام کے بحران کو سیاسی اور پرامن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ایران کا موقف واضح اور شفاف ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا جیسی بڑی طاقتوں کی ڈھٹائی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ خود بھی یمن پر شب و روز بمباری کرتے ہیں اور یمن کے کوچہ و بازار اور مسجد و رہائشی مکانات پر بمباری کرنے اور یمنی عوام کا خون بہانے میں سعودی عرب کا ساتھ دیتے ہیں۔ آپ نےفرمایا کہ امریکی صدر عرب کے پست نظام حکومت کے ایوانوں میں جاتا ہے اور قبیلے کے سردار کے بغل میں کھڑے ہو کر رقص شمشیر کرتاہے اور پھر ایران میں چار کرورڑ رائے دہندگان کی شرکت سے ہونےوالے صدارتی انتخابات پر سوالیہ نشان لگاتاہے - آپ نے فرمایا کہ سعودی حکومت امریکا کے نئے صدر کو اپنے ساتھ ملائے رکھنے کے لئے اپنے بجٹ کا آدھا حصہ امریکا کے حوالے کرنے پر مجبور ہے - رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا کے سلسلے میں امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے اقوال و نظریات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آج یورپی حکومتوں کے سربراہ بھی امریکا کو غیر قابل اعتماد قرار دے رہے ہیں جبکہ امام خمینی نے تیس پینتیس سال قبل فرمایا تھا کہ امریکا بڑا شیطان ہے اور اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا -

وحدت نیوز(کوئٹہ) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ماہ رمضان المبارک کے دوران بھی درندہ صفت دہشتگردوں کی کارروائیاں نہ رک سکیں۔ تکفیری ملک دشمن دہشتگرد تنظیم لشکری جھنگوی کے دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے حالت روزہ میں دو شیعہ مسلمان بہن بھائی  کو شہید کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق دہشتگردوں نے موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کو اسوقت نشانہ بنایا، جب وہ اسپنی روڈ پر بروری سے علمدار روڈ کیجانب سفر کر رہے تھے۔ واقعہ میں ایک مرد اور ایک خاتون کو فائرنگ کرکے موقع پر ہی شہید کر دیا گیا۔ یاد رہے گذشتہ چند مہینے کے وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر کوئٹہ میں تکفیری دہشتگردوں نے شیعہ مسلمانوں‌ کو نشانہ بنایا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسدعباس نقوی نےایم ڈبلیوایم ضلع نگر سیکریٹریٹ میں کارکنان اور تنظیمی عہدیداران سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت نےسابقہ حکومت کی طرح عوامی فلاح وبہبود نعروں کی حد تک ہی محدود رکھی ہوئی ہے، گذشتہ تین برسوں کی کارکردگی صفر ہے ،ایم ڈبلیوایم کا ہدف اقتدار کا حصول برائے سیاست نہیں بلکہ خدمت انسانیت ہے،ہمارا امتیاز ہے کہ  ہمارے تمام منتخب عوامی نمائندے دیگر جماعتوں کے نمائندگان سے زیادہ عوامی خدمت کے منصوبوں پر کام کررہے ہیں اور جہاں ہمارے نمائندگان ایوانوں میں موجود نہیں وہاں بھی اپنی مدد آپ کے تحت مختلف سطح کے فلاحی پروجیکٹس جاری وساری ہیں ، نگر کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقہ عوام کے وسیع تر مفاد اور قومی وملی وحدت کی خاطر مجلس وحدت مسلمین کسی بھی قسم کا فیصلہ کارکنان کواعتماد میں لے کرکرے گی جس کے بہترنتائج آنے والے وقتوں میں عوام ملاحظہ کریں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بانی انقلاب اسلامی رہبر کبیر ، بت شکن زمان حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ خمینی  رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی اٹھائیسویں برسی کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ آج عالم بشریت کے تمام مظلوموں اور محروموں کی یتیمی کا دن ہے، آج خدا نے ہم سے وہ نعمت عظمیٰ واپس لی جوکہ عالم اسلام میں  چودہ سو سالوں میں آئمہ معصومین ؑ کے بعد سب سے زیادہ بااثر اور محترم شخصیت تھی، جس نے عصر کے فرعون کو نا فقط رسوا کیا بلکہ اس کے تخت شاہی کو پیروں تلے روند ڈالا،ظلم واستبداد کے خلاف ایسا قیام کیا جو تاقیامت مستضعفین کیلئے مشعل راہ قرار پایا،  امام خمینی کو ایران تک محدود رکھنا دشمن کی بلخصوص امریکہ کی سازش ہے ، امام خمینی رہبر مسلمین جہاں تھے جس نے دنیا میں ہر مظلوم اور محروم تحریکوں کو طاقت بخشی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ  امام خمینی کا قیام دراصل اسلام کی بالادستی کے لیے تھا اور آج اگر ایران عالم اسلام کی رہبری کر تے ہوئے امریکہ و اسرائیل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہا ہے تو امام خمینی کی انقلابی تحریک کا ثمرہ ہے، امام خمینی کا پیروکار چاہے جس ملک میں ہو وہ وفادار ہوگا اور امریکہ و اسرائیل جو کہ اسلام کے دشمن ہے ان کا دشمن ہوگا۔ امریکہ و اسرائیل سے مربوط طاقتیں دراصل اسلام کے چہرے پر بد نماداغ کی مانند ہیں ، امام خمینی کے افکار و نظریات پر عمل کر کے پاکستان کو  امریکہ کے ناپاک وجود سے بچایا جاسکتا ہے اور ہم پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنا سکتے ہیں، امام خمینی تمام مظلوموں اور پسے ہوئے طبقوں کے رہنماء تھے اور انہوں نے ظلم کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا درس دیا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree