The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ایرانی پارلیمنٹ اور امام خمینی (رہ) کے مزار پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ 12 معصوم جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی مذکورہ کاروائی عرب امریکی اتحاد کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودیہ عرب اپنے مقاصد کی طرف بڑھنا شروع ہوگیا ہے، امریکہ ایران کو اپنا اولین دشمن سمجھتا ہے اور اس دشمنی کو منطقی انجام کی طرف بڑھانے کے لئے مسلمان ممالک کے کندھوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کی طرف سے قطر کی اچانک مخالفت کی بھی بنیادی وجہ ایران کے حق میں قطر کا بیان ہے جسے امریکہ اور آل سعود کے لئے ہضم کرنا مشکل ہے، ایران کے اہم مقامات پر حملے عالمی طاقتوں کا دماغی فتور ہے جن کا بنیادی ہدف امت مسلمہ کی تباہی و بربادی کے سوا اور کچھ نہیں، امریکہ اور آل سعود ہر اس اسلامی ملک کے امن اور سلامتی کے لئے خطرہ ہیں جو اسرائیل کے ناپاک وجود کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے، دہشت گردی کے حالیہ واقعات ایران کو متنبہ کرنے کی گھٹیا کوشش ہیں، کسی بھی ملک کی پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا جانا ایک ناقابل معافی جرم ہے جس کی کوئی بھی مہذب ملک تائید نہیں کر سکتا۔

سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ امت مسلمہ کو اپنے کھلے دشمن کو پرکھنے میں اب دیر نہیں کرنا چاہیئے، ایران پاکستان کا ہمسایہ ملک ہے، پڑوسی مسلم ممالک سے مضبوط دوستانہ اور پائیدار تعلقات کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں ہونا چاہیئے، امریکہ یا آل سعود کی خوشنودی حاصل کرنے کی بجائے ہمیں علاقائی تقاضوں اور قومی مفادات کو مقدم رکھنا ہوگا، پاکستان ایک طویل عرصہ سے دہشت گردی کا شکار ہے، خطے میں امن کی کوششوں اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے بے مثال کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، ایران، افغانستان اور پاکستان کو دہشت گردی کے عفریت نے نمٹنے کے لئے پرعزم طور پر مشترکہ انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، امن کوششوں میں تینوں ممالک کے مابین غیر مشروط باہمی تعاون ازحد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں بڑی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، باطل قوتیں یکجا ہوکر عالم اسلام کے مدمقابل آنے کی حکمت عمل تیاری کر چکی ہیں، امریکہ نواز بلاک اور مزاحمتی بلاک کفر و اسلام کی شناخت ہیں، امت مسلمہ کو اپنی بقا کے لئے یہود و نصاری کے مقابلے میں یکجا ہونا پڑے گا، امریکہ سے دوستی خود سے دشمنی کے مترادف ہے، جو بھی ملک اسلامی ملک امریکہ کو دوست سمجھتا ہے اسے ماضی سے سبق سیکھنا ہوگا، عراق و افغانستان کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ چاہے کسی بھی ملک میں ہو قابل مذمت ہے، دہشت گرد قوتیں عالمی امن کی دشمن ہیں، ان کا انجام عبرت ناک ہونا چاہیئے، ایران کے خلاف سعودی و امریکی اتحاد کا نقصان سوائے مسلمانوں کے اور کسی کو نہیں اٹھانا پڑے گا۔

وحدت نیوز(مری) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیر اہتمام بھمروٹ سیداں میں یوم وفات  حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہااور برسی امام امت امام خمینی رضوان اللہ تعالیٰ  علیہ کے موقع پر مجلس ترحیم  سے مرکزی سیکرٹری تربیت مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین خانم سیدہ نرگس سجاد جعفری اور سیدہ ارم جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اگرخواتین اسوہ خدیجہ سلام اللہ علیہ کو اپنا لیں تو ہر گھر اور معاشرہ جنت کا منظر پیش کرنے لگیں گے ملیکہ العرب کے حسن و سلوک اور قربانی نے شجراسلام کو تناور درخت بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا خانم سیدہ نرگس سجاد جعفری فرزند خدیجہ و زہرہ سلام اللہ علیہ  امام خمینی نے انقلاب اسلامی برپا کرکے سلف صالحین کی یاد تازہ کردی اور اسلام ناب محمدی اور طاغوتی اسلام کی پہچان واضع کر دی اور نام نہاد شرقی وغربی طاغوطی نظاموں کو شکست فاش دی امام خمینی کی مصطفوی اور حیدری للکار سے عالمی کفر یہود و ہنود اور سفیانی ایوانوں میں لرزہ طاری ہے  ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی ، رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل کیپٹن حسرت ،ڈویژنل رہنماعباس علی، کربلائی رجب علی، علامہ ولایت جعفری،رشید علی طوری، کربلائی اکبر ودیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری ہماری مظلومیت کو ہمارے ان بے حس حکمرانوں تک پہنچائے جن کو ہزاروں میل دور برطانیہ اور امریکہ میں دہشتگردی کے واقعات تو نظر آتے ہیں لیکن اپنے ہی ناک کے نیچے ہونے والی دہشتگردی نظر نہیں آتی۔جو امریکہ ،یورپ میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار ہمدردی تو کرتے ہیں لیکن اپنے ہی ملک کے عوام کو لہو لہان ہوتے دیکھ کر بھی ہمدردی کے دو بول نہیں بول سکتے۔

رہنمائوں نے کہا کہ سانحہ اسپنی روڈ میں اسلام کے نام پر دہشتگردوں نے ماہ رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں ایک جوان اور خصوصاً ایک خاتون کے سر پر گولیاں مار کر جس بے غیرتی اور بزدلی کا مظاہر ہ کیا ہے اسکی مثال عالم کفر میں بھی نہیں ملتی۔کوئٹہ میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں خاتون کو خصوصی طور پر نشانہ بنا کر انہیں شہید کیا گیا اور اسلامی اقتدار اور بلوچستان کے قبائلی روایات کے منافی ہے،اس درد ناک سانحے پر اسلام کے نام لیواسیاسی و مذہبی جماعتوں ،قوم پرست و قبائلی روایات کے دعوایدار شخصیات ،پارٹیوں اور صوبائی حکومت و اراکین اسمبلی کا خاموش رہنا اور اس واقعے پر اظہار ہمدردی ،یکجہتی اور تعزیت نہ کرنا دہشتگردی کے واقعے سے بھی زیادہ شرمناک فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ان مظلوم شہداءکا رسم قل اور سوئم ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں ،مذہبی سکالرز اور خصوصاً صوبائی حکومت کے نمائندوں کو شریک ہونا چاہیئے تھا تا کہ دہشتگردوں کیخلاف ہم اپنی یکجہتی اور اتحاد کا مظاہر ہ کرتے ،ایسا لگتا ہے کہ یا تو یہ ،لوگ دہشگردی کے اسے واقعے پر راضی ہیں یا سب پر ان بزدل دہشتگردوں کا خوف طاری ہے۔مغوی چینی باشندوں کی بازیابی کیلئے سیکورٹی اداروں کی کاروائی خوش آئند بات ہے لیکن میرا اپنے ان سیکورٹی اداروں سے یہ سوال ہے کہ چینی باشندوں کی بازیابی کیلئے آپ سخت ترین ،دشوار گزار پہاڑیوں میں بنائے گئے سرنگوں کے اندر سے دہشتگروں کو ڈھونڈ کر انہیں کیفر کردار تک پہنچا سکتے ہو،لیکن شہر کے اندر بھرے بازار میں ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ہزارہ قبرستان میں آئے دن سانحات کی وجہ سے جگہ تنگ پڑ چکی ہے۔ یہ دہشتگرد کہاں سے آتے ہیں؟بزدلانہ کاروائی کے بعد کہاں فرار ہوتے ہیں؟کہاں چپ جاتے ہیں؟اور کہاں سے انکی تربیت ہوتی ہے؟

سیکیورٹی اداروں کو اپنے ہی باشندوں کے قاتل نظر کیوں نہیں آئے؟ انکے خلاف سنجیدہ کاروائی کیوں نہیں ہوتی؟انکے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کیوں نہیں کیا جاتا؟ کوئٹہ شہر زیادہ بڑا شہر نہیں ہے چند ایک مخصوص بڑے روڈ اور علاقے میں اسکے باوجود حکومت اور ادارے اس چھوٹےسے شہر کو تحفظ دینے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ہمارا شروع سے ہی یہی موقف ہے کہ دہشتگرد کسی ایک قوم یا ایک مکتبہ فکر کے دشمن نہیں ہیں بلکہ یہ پاکستان اور پاکستانی عوام کے مشترکہ دشمن ہیں ہمیں متحد ہوکر انکا مقابلہ کرنا چاہیئے۔جب سیاسی پارٹیاں اور سماجی شخصیات اسے فرقہ واریت سمجھ رہی تھیں ہم اسی وقت سے کہہ رہے تھے کہ خدارا اسے فرقہ واریت نہ کہا جائے یہ کھلم کھلا دہشتگردی ہے اور ایک دن اس آگ میں ہم سب جلیں گے آج وہ دن آگیا ہے کہ صحابہ کرام اور اسلام کا نام استعمال کرنے والے ان دہشتگردوں کے شر سے کوئی قوم ، کوئی قبیلہ اور کوئی مکتب فکر یہاں تک کے ہمارے قومی ادارے بھی محفوظ نہیں رہے۔

رہنمائوں کا مزید کہنا تھاکہ دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ ان کے خلاف ہم سب متحد ہو ،دہشتگردوں کو صحابہ کرام ? اور اسلام کانام استعمال نہ کرنے دیں ،دہشتگردوں کے مذہبی سپورٹ کا خاتمہ کیا جائے تاکہ وہ مذہب کے نام پر نوجوانوں اور عوام کو دھوکہ نہ دے سکے ،حکومت اور ادارے دہشتگردوں کے خلاف سنجیدہ کاروائیاں عمل میں لاکر انکا مکمل صفایا کریں ،دہشتگروں کے مالی سپورٹ کو روکا جائے اور ان کے ہر قسم کے سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچائے۔ان تما م حالات میں پولیس کا محکمہ ایک مفت خور اور ناکارہ محکمہ بن چکا ہے دہشتگردی کے خاتمے میں پولیس کا کردار سب سے زیادہ اہم ہے لیکن بلوچستان پولیس کی حالت انتہائی ابتر ہے ،پولیس کے ناک کے نیچے دہشتگرد انہ کاروائیاں ہوتی ہیں لیکن پولیس ٹس سے مس تک نہیں ہوتی اور نہ ہی کوئی ان سے پوچھنے والا ہے۔اسپینی روڈ پر اکثر واقعات پولیس چوکی کے صرف 10میٹر کے فاصلے پر رونما ہوتے ہیں ،حالیہ دہشتگردی کا واقعہ بھی پولیس چوکی کے صرف چند میٹر کے قریب ہی ہوا ہے لیکن چوکی پر تعینات پولیس ملازمین نے کوئی کاروائی نہیں کی،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ چوکی پر تعینات پولیس ملازمین ،علاقہ ایس ایچ او اور ڈی ایس پی کو فوری طور پر معطل کر کے انہیں بھی شامل تفتیش کی جائے۔

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے خارجہ امور کے مرکزی سیکریٹری ڈاکٹر علامہ شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ اسلام حقیقی و امریکائی میں تمیز انقلاب اسلامی کی بدولت ممکن ہوئی، حضرت امام خمینی (رہ) کی مدبرانہ سوچ تھی، جس کے تحت اسلام امریکائی بے نقاب ہوا  اور امام خمینی (رہ) نے مقاومت کی ثقافت کو زندہ کیا، دشمن نے داعشی، نقلی، تکفیری اور وہابی اسلام لوگوں کے سامنے پیش کیا، تاکہ اسلام ناب محمدی کا چہرہ مسخ کیا جائے، اس کے باوجود آج اسلام ناب محمدی روز روشن کی طرح دنیا پر عیاں ہوچکا ہے۔ داعش کی بربریت نے عراق میں سنی و شیعہ دونوں کو بیدار کیا، جنہوں نے مرجعیت کی رہنمائی میں عراق میں داعش کا ڈٹ کا مقابلہ کیا۔ داعش کی کوشش تھی کہ موصل کے بعد بغداد پر بھی قابض ہو جائیں، لیکن موصل پر داعش کا قبضہ ایک سازش کے تحت تھا، جس میں موصل کا گورنر شامل تھا، جو داعش کا آلہ کار بنا۔ استعمار کی طرف سے مسلمان ممالک پر مسلط کی جانے والی جنگوں کے ذریعے امریکہ نے اپنی ڈوبتی معیشت کو سنبھالا دیا۔ اڑھائی لاکھ دہشت گرد شام بھیجے گئے، ان چوراسی ممالک میں یورپی ریاستیں بھی شامل تھیں، جنہیں آج اپنی ملک کی سکیورٹی کے حوالہ سے خدشات لاحق ہوچکے ہیں، چونکہ شام بھیجے گئے دہشت گرد میدان جنگ سے بھاگ کر واپس انہی یورپی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ  احمد اقبال رضوی  نے ملکیۃ العرب،محسنہ اسلام ،ام المومنین حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے شعبہ خواتین کی جانب سے منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا احمد اقبال کا کہنا تھا کہ ام المومنین حضرت خدیجہ کی ساری زندگی دین اسلام کے لیے لاتعداد قربانیوں سے رقم ہے۔آپ کو عرب کی امیر ترین خاتون ہونے کا شرف حاصل تھا اسی وجہ سے ملیکۃ العرب پکارا جاتا۔آپ نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور زندگی کا طویل عرصہ شعب ابی طالب میں محصور رہ کر بسر کیا۔

انہوں نے دین حکم رسول اللہ کی پیروی میں ثابت قدمی اور استقامت کی جو مثال قائم کی وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔حق کی سربلندی کے لیے راستے کی رکاوٹوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہمیں سیرت ام المومنین سے ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شجر اسلام کی آبیاری نسل خدیجہ سلام اللہ کے خون سے ہوئی۔دین اسلام کی سربلندی کے لیے اہل بیت اطہار علیہم السلام نے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں نہیں ملتیں۔ آپ حضور اکرم ﷺ کی وہ رفیقہ حیات تھیں جن کی رحلت نے رسو ل اکرام کو اس قدر غمگین کیا کہ انہوں نے اس سال کو ’’عام الحزن‘‘ یعنی غم کا سال قرار دیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر   علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے دو اہم شہروں کراچی اور کوئٹہ کو مقتل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت ہوش کے ناخن لے اور بے گناہ شیعہ افراد کی نسل کشی کی روک تھام کرے اور کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے روزے دار بہن بھائی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگرد عناصر کو گرفتار کرکے جلد فوجی عدالتوں میں پیش کرے، کیونکہ عدلیہ کی کوتاہیوں کی وجہ سے آج بات یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کوئی بھی کسی بھی انسان کو قتل کر دیتا ہے، کبھی مذہب کے نام پر تو کبھی توہین رسالت کے نام پر۔

اپنے مذمتی بیان میں علامہ مرزا یوسف حسین نے مزید کہا کہ کراچی میں شیعہ نوجوان کی شہادت انتہائی تشویشناک ہے، یہ قتل قانون نافذ کرنے والوں کے اس دعوے کو رد کرتا ہے کہ جو یہ کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کا نیٹ ورک ختم کر دیا گیا ہے، اگر نیٹ ورک ختم ہوگیا ہے، تو محسن نامی شیعہ نوجوان جو قائدآباد کے علاقے میں اپنی ہیئر ڈریسر کی دکان پر نوحہ چلاتا تھا، اس کا اس طرح قتل نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں شیعہ نوجوان کی ٹارگٹ کلنگ نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو اس دہشتگردی کے اس طرح کے واقعات کی ان کے ہونے سے قبل ہی میں سرکوبی کرے اور قاتلوں کو فوری سزا دے۔

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک پاکستان کی کل کی مشترکہ پریس کانفرنس میں قائد حزب اختلاف کو ہٹانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی سردست ایسا کوئی پروگرام ہے البتہ قائد حزب اختلاف سے گلے شکوے ضرور ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قائد حزب اختلاف کے حوالے سے اخبارات میں چھپنے والی خبر سیاق وسباق سے ہٹ کر ہے ۔پریس کانفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں کی گئی ہے ہم آج بھی اپوزیشن لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں۔اپوزیشن لیڈر کو چاہئے کہ وہ حکومتی جانبدارانہ پالیسیوں اور ملازمتوں میں بندربانٹ سمیت سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کی پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ علامہ نیئر عباس مصطفوی اس وقت سیاسی انتقام کا نشانہ بنے ہوئے ہیںاور سخت علالت کی وجہ سے ہسپتال داخل کیا گیا ہے ،اپوزیشن لیڈر اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔

وحدت نیوز(خیر پور) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کنب، رانی پور اور خیرپور میں منعقدہ پروگرامز سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری تنظیم منور جعفری، صوبائی سیکرٹری تربیت مولانا محمد نقی حیدری، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری مولانا سعید احمد، ضمیر حسین، مولانا ملازم حسین و دیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان ہمیں تقویٰ اور تہذیب نفس کا درس دیتا ہے، انسان نفس امارہ کا غلام بننے کی بجائے اس پر حاکمیت کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا عبدصالح بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر حضرت امام خمینی ؒ عصر حاضر میں معیار حق ہیں، جنہوں نے خالص محمدی اسلام کی ترویج کی۔ امام خمینیؒ نے عصر حاضر کی انسانیت کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور انہیں شیطان بزرگ اور طاغوت کے مقابل کھڑے ہونے کا حوصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں دن دہاڑے معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، خاتون پر گولیاں چلانے والے بزدل اور انسانیت سے عاری ہیں۔ کراچی اور کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات حکومتی نا اہلی کا بین ثبوت ہیں۔ ایک طرف آپریشن رد الفساد جاری ہے تو دوسری طرف فساد بھی جاری ہے۔ آپریشن رد الفساد کے باوجود دہشت گردی کے سانحات سوالیہ نشان ہیں۔ کوئٹہ سانحہ بلوچستان میں گذشتہ انیس سال سے جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے جس میں سینکڑوں معصوم انسان بے جرم و خطا مارے گئے۔

وحدت نیوز(کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن، مجلس ذاکرین امامیہ، ناصران امام فاؤنڈیشن، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کی 28 ویں برسی کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد بھوجانی ہال سولجز بازار میں کیا گیا، جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی ،علامہ نثار قلندری،مولانا اصغر شہیدی، مولانا شیخ حسن صلاح الدین، مولانا عابد رضا عرفانی سمیت دیگر علماء کرام نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

 علامہ احمد اقبال رضوی نے امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس زمانے میں دنیا دو حصوں میں تقسیم تھی اس دور میں امام خمینی ؒ نے ڈھائی ہزار سالہ بادشاہت کو ختم کیا جس کا کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا، یہ اس زمانے کا معجزہ ہے کہ جب دین کو سیاست سے جدا سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒ نے اللہ پر توکل کے بعد عوام پر اعتماد کیا، جس پر لوگوں نے اعتراض بھی کیا جس کے جواب میں امام خمینیؒ نے کہا یہ وہ عوام ہے جس نے مشکل حالات میں بھی ساتھ دیا تھا یہ اب بھی ساتھ دیں گے،امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کو طاغوت کے اندھیروں سے نکال کر ولایت الٰہی کے نور سے سرفراز کیا۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)1-کیا اس لئے کہ قطر اخوان المسلمین کی مدد کرتا ہے.؟ یا کیونکہ اسکے حماس سے تعلقات ہیں . اس موجودہ بحران کا یہ سبب ہرگز نہیں کیونکہ یہ تعلقات تو قدیمی ہیں اور سب کو اسکا علم ہے.

2- کیا بحران کا سبب قطر کے ایران سے تعلقات ہیں ؟ یہ بھی سراسر جھوٹ ہے کیونکہ امارات اور ایران کے مابین تجارت 6 بلین ڈالرز تک پہنچ چکی ہے. اور کویت ایرانی صدر کا استقبال کرتا ہے. اگر یہ سبب ہو تو خلیجی ممالک کو سلطنت عمان سے زیادہ ناراض ہونا چاہیئے جس کے ایران سے اسٹریٹجک تعلقات ہیں.   اس لئے یہ ما سوائے پروپیگنڈے کے اور کچھ نہیں۔

3- کیا قطری بادشاہ امیر تمیم کا بیان ہے ؟ یہ بات بھی حقیقت سے عاری ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ قطر نے اپنے حصے کا فدیہ یا بھتہ یا جگا ٹیکس ان خلیجیوں کے سید وسردار امریکی صدر ٹرانپ کو ادا کرنے سے انکار کیا. کیونکہ اس وقت اقتصادی بحران میں مبتلاء ہے لیبیا کی جنگ کا سارا بل بھی ادا کیا اور شام کیخلاف جنگ میں بھی پہلے مرحلے میں پیش پیش رھا اور بہت پیسہ خرچ کیا. اب اس پوزیشن میں نہیں کہ برابر کا بل ادا کرے۔

جو کچھ میڈیا میں نشر ہو رھا ہے وہ حقائق چھپانے کے علاوہ کچھ نہیں. سعودیہ اور قطر کے ما بین اس بحران کی چنگاری اس وقت بھڑکی جب ٹرامپ نے ریاض کا دورہ کیا اور تقریبا 500 بلین ڈالرز کا بھتہ وصول کیا. حقیقت میں امریکی بدمعاش نے ڈیڑھ ٹریلین ڈالرز آنے سے پہلے طے کیا تھا. اور ریاض سے جانے سے پہلے اس نے مذاکرات کی میز پر خلیجی سربراہان سے اس کا مطالبہ کیا تھا. کیونکہ وہ انتھا درجے کا مفاد پرست ہے. وہ سمجھتا ہے کہ ان خلیجیوں کے پاس بہت دولت ہے اور جس پر انکا حق نہیں اور نہ ہی اس کے اہل ہیں،ٹرامپ اور امریکی فقط خلیجی اموال پر نگاہیں رکھتے ہیں۔
ٹرامپ نے ٹویٹ کیا ہے کہ " مشرق وسطی سے سیکڑوں بلین ڈالرز لایا ہوں.  جاب جاب "

 سعودی عرب ،امارات اور قطر کی زمہ داری ہے کہ وہ 1500 بلین ڈالرز ادا کریں کیونکہ ان تینوں ممالک میں امریکی فوجی اڈے اور لاکھوں مارینز امریکی بحری افواج موجود ہیں. اس لئے ان تینوں کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنی حکمرانی کی بقاء کا یہ فدیہ یا جگا ٹیکس ادا کریں. لیکن قطر نے اپنے حصے کا یہ فدیہ یا جگا ٹیکس ادا کرنے سے انکار کردیا. جس کی وجہ سے سعودیہ اور امارات سخت غصے میں آ گئے. اور امیر قطر سے انتقام کی ٹھان لی. لیکن تینوں ممالک کھل کر اس حقیقت کو بیان نہیں کر سکتے. اور اسی وجہ سے امریکہ بھی قطر سے سخت ناراض ہے،آج قطری وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ سے اسی سلسلے ميں مذاکرات کئے ہیں اور شاید اس بحران سے نکلنے کے لئے مجبورا قطر ذلیل ورسوا ہو کر یہ جگا ٹیکس ادا کرے گا  خواہ اسے آسان قسطوں میں ادا کرنا پڑے۔

تجزیہ وتحلیل : ڈاکٹر سید شفقت شیرازی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree