The Latest

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کراچی سینٹرل جیل سے لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان کے دو خطرناک قیدیوں کے فرار کو جیل عملے کی ملی بھگت قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سخت ترین سیکورٹی میں بغیر کسی مدد کے جیل سے فرار ہونا ممکن نہیں۔ ملکی امن و سلامتی کے ذمہ دار اداروں میں دہشت گردوں سے فکری مطابقت رکھنے والے افراد کی موجودگی خطرناک ہے۔دہشت گردوں کو فرار میں معاونت فراہم کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔وطن عزیز میں دہشت گردی کے خاتمے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ قومی اداروں میں موجود اس طرح کے سہولت کار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے سلسلے میں عزاداری کے پروگراموں کا انعقاد جاری ہے۔مختلف شہروں سے مرکزی جلوس برآمد ہونے ہیں جہاں عزاداروں کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے۔ایسے موقعہ پر دہشت گردوں کا فرار مختلف شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔ملک کے کسی بھی حصے میں خدانخواستہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔اس سے قبل بھی ملک کے بعض جیلوں سے ایسے خطرناک قیدیوں کو فرار کرایا گیا جو دہشت گردی کے سنگین ترین واقعات میں ملوث تھے۔اس طرح کے واقعات کا تسلسل عوام کے لیے عدم تحفظ کے احساس میں تقویت کا باعث اور متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔حکومت کو عوام کی جان ومال کی اہمیت کا ادارک کرنا چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ یوم علیؑ کے موقعہ پر ملک کے تمام شہروں میں سیکورٹی کی فراہمی میں کسی قسم کو کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے تاکہ موقعہ پرست اور ملک دشمن عناصر کو شر پسندی کا کوئی موقعہ نہ مل سکے۔

وحدت نیوز(لاہور) ملک بھر کی طرح پنجاب بھر میں بھی ایام خلیفتہ المسلمین امیرالمومینن حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے مناسبت سے 19 رمضان تا 21 رمضان المبارک مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کا انعقاد ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے تحفظ عزاداری سیل کے سیکرٹری رانا ماجد علی نے لاہور میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ اور پنجاب حکومت عزاداروں کی سکیورٹی اور مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کے انعقاد میں عزاداران امام عالی مقام کیساتھ بھرپور تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سیکرٹریٹ میں قائم کنٹرول روم سے پنجاب بھر کے اضلاع سے رابطے میں رہیں گے، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں انتظامیہ کیساتھ مل کر اس کا سدباب کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن عزاداری جو ہمارا بنیادی آئینی و قانونی حق ہے اس پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہماری یہ عبادت ہے اور ہم اس میں کسی بھی قسم کے خلل کو بنیادی آئینی حقوق سے متصادم سمجھتے ہوئے مسترد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیرت معصومینؑ پر عمل کرتے ہوئے ہمیں باہمی وحدت اخوت اور امن و محبت کی فضا کر برقرار رکھنا ہے تاکہ دشمن اپنے مذموم عزائم میں کا میاب نہ ہو سکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے اسلام آباد میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا، جس میں صحافی حضرات، مختلف تنظیمیں، ماتمی سنگتیں اور اہم شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ حکمرانوں کا بیس کمیپ دبئی اور جدہ ہے، مضبوط خارجہ پالیسی ان کے بس کی بات نہیں ہے، انڈین اسٹیبلشمنٹ پاکستان کی دشمن ہے، دشمن کی شناخت میں پس و پیش تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے اہم ترین دور سے گزر رہا ہے، وطن عزیز میں کرپشن اور فساد کو روکنے کی کبھی کوشش نہیں کی گئی، یہی وجہ ہے کہ سیاستدان دن بدن امیر اور پاکستان غریب ہوتا جا رہا رہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے درست سمت میں کام کیا تو یہ ملک سے کرپشن کے خاتمہ کا نقطہ آغاز ہوگا، تاجر طبقے نے ملکی سیاست پر قبضہ جمایا ہوا ہے، جن کے اپنے مفادات ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم نے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عوام کو تقسیم ہونے کی بجائے قوم بننے کی ضرورت ہے، خطے کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنی بالادستی قائم رکھنے کے لئے مختلف ممالک میں انتشار پیدا کر رہا ہے، سعودی عرب مشرق وسطٰی میں تفرقہ پھیلا رہا ہے اور امریکہ کے ساتھ ملکر مسلمانوں کا خون بہا رہا ہے، امریکی صدر ٹرمپ عرب ممالک سے پیسے بٹورنا چاہتا ہے جبکہ عرب ممالک بےوقوف بن کر اس کے ہاتھ میں کھیل رہے ہیں، اربوں ڈالر کا اسلحہ خریدا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ یمن میں بےگناہوں پر تین سال سے جنگ مسلط کی گئی ہے، ہزاروں لوگوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ عرب کے ہاتھوں عرب اور مسلمان کے ہاتھوں مسلمان مر رہے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے حواری مسلمانوں کے ازلی دشمن ہیں۔

وحدت نیوز(ڈی جی خان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری تنظیم سازی سید عدیل عباس زیدی نے کہا ہے کہ آل سعود اپنی سازشوں کے پے در پے ناکامیوں کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکے ہیں، پاکستان کے غیور شیعہ، سنی عوام کسی صورت پاکستان کو امام زمانہ (ع) کے دشمن سفیانی لشکر میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ غازی خان کی تحصیل کوٹ چھٹہ میں خیر العمل فاونڈیشن کی جانب سے دی جانے والے افطار ڈنر کے موقع پر علاقہ عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع ڈی جی خان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید انعام حیدر زیدی بھی موجود تھے۔

 عدیل عباس زیدی کا کہنا تھا کہ یہ اعزاز مجلس وحدت مسلمین کو حاصل ہوا ہے کہ اس کی اعلیٰ قیادت نے جنرل راحیل شریف کے سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی مخالفت کی اور آج تمام ملکی سنجیدہ حلقہ یہ ماننے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ پاکستان کو کسی طور پر بھی سعودی اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہئے، آج صورتحال یہ پیدا ہوچکی ہے کہ راحیل شریف واپسی کا محفوظ راستہ ڈھونڈنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کو پنجاب حکومت نے یکسر نظرانداز کیا ہے، ڈیرہ غازی خان کی صورتحال یہ ہے کہ یہاں لوگوں کو پینے کا میٹھا پانی بھی دستیاب نہیں جبکہ حکمران غیر ضروری پراجیکٹس پر اربوں روپے خرچ کر رہے ہیں۔

فزت و رب الکعبہ

وحدت نیوز(آرٹیکل)  ایک آواز،ایک پکار،ایک ندا اب بھی فضا میں گونج رہی ہے اوروہ آواز ہے ایک ایسی ہستی کا جس نے انسانیت کو عدل کا تعارف کرایا۔وہ ہستی جس نے عدل کے موضوع کو جلا بخشی،وہ ہستی جس نے عدل کے حقیقی مفہوم کو مجسم کر کے سب کو  سمجھا دیا ،وہ ہستی جس نے ظالم کے ظلم  کرنے سے پہلے اسے ظالم نہیں کہا،وہ ہستی جس کے شہید ہونے کی وجہ سے شاعر نے اس طرح بیان کی: قتل فی محرابہ لشدۃ عدلہ ۔ آپ اپنے انتہائی عدل کی وجہ سے محراب میں شہید کر دئے گئے۔

یہ آواز اب بھی فضاوں میں گونج رہی ہے ۔یہ آواز انیس رمضان المبارک کو مسجد کوفہ سے بلند ہوئی اورآج بھی اسی آب و تاب کے ساتھ گونج رہی ہے۔وہ آواز یہ تھی فزت و رب الکعبہ، رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہوا۔یہ اس سورما کے الفاظ ہیں جس نے بدر و احد میں لشکر اسلام کو فتح سے ہمکنار کیا ،جس نے جنگ خندق کے دن کل ایمان کی شکل میں کل کفر عمرو بن عبدود کو واصل جہنم کر کے اسلام کو ایک اورفتح سے سرفراز کیا،جس نے در خیبر کو اکھاڑا  اورمرحب و عنتر کو خاک وخون میں ملا کر فتح خیبر کی زرین تاریخ رقم کی،جس کی تلوار نے ہر معرکہ میں دین حق کی وہ لاج رکھی کہ اس کا ثانی کوئی نہیں بن سکا۔لیکن عجیب بات ہے کہ کہیں اس نے یہ جملہ نہیں کہا اور یہ منفرد نعرہ نہیں لگایا جو آج اپنے ہی خون میں غلطاں ہونے پر لگا رہا ہے۔اس کی وجہ شاید یہ ہو کہ اس کی نظر میں حقیقی کامیابی صراط مستقیم پر حاصل ہونے والی موت ہے  نہ کہ فتوحات اور ملک گیری۔

ہاں یہ اس کی آواز ہے جس کا زچہ خانہ کعبہ بنا  اوریہ ولادت اس مولود اور اس کے والدین کی طہارت و پاکیزگی کی دلیل بنی۔وہ اب ایک دفعہ پھر خدا کے گھر میں اس کا مہمان ٹھہرا ہے تا کہ واپسی  کاسفر بھی اللہ کے گھر سے ہی شروع کرے۔آج علی ابن ابی طالب  علیہ السلام اپنے اس حسن ختام پر کامیابی کا نعرہ لگا رہے ہیں اورپوری انسانیت کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ دیکھو حقیقی کامیابی کا معیار راہ حق میں مرنا ہے۔یہاں ہم  انسان کامل علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی فضیلت بیان اور رقم کرنا نہیں چاہتے کیونکہ اسے ہم جیسے ناقص انسان بیان اوررقم نہیں کر سکتے ۔

کتاب فضل ترا آب بحر کافی نیست
 کہ تر کنم سر انگشت و صفحہ بشمارم

یعنی فضائل علی ابن ابی طالب کی صفحہ شماری کے لئے انگی تر کرتے کرتے سمندر ختم ہو سکتے ہیں لیکن علی کی فضیلت ختم نہیں ہو سکتی۔علی ابن ابی طالب علیہ السلام  انسان کامل ہیں ۔علی جب دنیا میں تشریف لائے تو مدینۃ العلم نے اس  نومولود کو اپنی زبان مبارک چوسائی اور اسے باب العلم  قرار دیا ۔رسول خدا نے فرمایا: انا مدینۃ العلم و علی بابہا ،نیز فرمایا: یا علی انت منی بمنزلۃ ہارون من موسی الا انہ لا نبی بعدی، اے علی آپ کو مجھ سے وہی نسبت حاصل ہے جو ہارون کو موسی سے تھی البتہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔علی ابن طالب علیہ السلام نے پیغمبر خدا کے حکم پر دعوت ذوا لعشیرہ میں سب سے پہلے لبیک کہی تو رسول خدا نے آپ کو اپنا بھائی ،وزیر اور خلیفہ قرار دیا لیکن آپ نے فزت اور کامیابی کا نعرہ نہیں لگایا۔اسی طرح ایسے ایسے واقعات پیش آئے جو اسلام کو سرے سے ختم کر سکتے تھے لیکن علی نے نہایت بہادری سے نہ صرف رسول خدا کو بلکہ اسلام کو  بچا لیا اور سفینہ اسلام کو ساحل تک پہنچا دیا لیکن  پھرکبھی کامیابی کا دعوی نہیں کیا۔جب واقعہ مواخات میں رسول خدا نے آپ کو اپنا بھائی بنایا اس وقت بھی آپ نے کامیابی کا دعوی نہیں کیا اسی طرح جب وسیع و عریض اسلامی مملکت کا قتدار آپ کے ہاتھوں آیا اورخلیفۃ المسلمین کہلائے تب بھی آپ نےکامیابی کا دعوی نہیں کیا لیکن جب انیس رمضان المبارک کو ابن ملجم کے ہاتھوں جان لیوا ضربت کھائے تب علی ابن ابی طالب  علیہ السلام نے کامیاب ہونے کی قسم کھائی۔

ایک غیر مسلم دانشور کے بقول: علی ابن ابی طالب واقعی مظلوم ہیں کیونکہ ان کے فضائل ان کے دوستوں اور دشمنوں دونوں نے چھپا رکھیں۔دوستوں  نے دشمنوں کے  خوف  سےجب کہ دشمنوں نے حسد اور کینہ کے باعث۔

علی ابن ابی طالب کی پرورش خاتم الرسل نے خود کی تھی ۔رسول خدا آپ کو ہمیشہ اپنے پاس رکھتے اپنے سینے سے لگاتے اور اپنے منہ سے غذا چپا کر لقمے کھلاتے تھے۔ہر روز ان کو علم کا ایک نیا باب سکھاتے اورعلی ابن ابی طالب ان پر عمل کرتے تھے۔

عرب کے اس ماحول میں جہاں انسانیت اورشرافت نام کی کوئی چیز نہیں تھی اور بھائی بھائی کا گلہ کاٹتا تھا،ایک آواز ابھری ۔یہ ہمارے نبی کی آواز تھی ۔وہ لوگوں کو بت پرستی چھوڑنے اوراسلام قبول کرنے کی دعوت دے رہے تھے۔جاہل اوراحمق عربوں نےا پنے دل کے کان بند کر رکھے تھے لیکن یہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام ہی تھے جنہوں نے سب سے پہلے آپ کی تصدیق کی اور سب سے پہلے آپ کے پیچھے نماز پڑھی۔

کفار  قریش نے جب شب ہجرت شمع رسالت کو گل کرنے کی ناکام کوشش کی تو فرزند ابو طالب  ہی تھے جنہوں نے جان خطرے میں ڈال کر شمع رسالت کو بچا لیا۔یہ جان نثاری خالق الہی کو اتنی پسند آئی کہ آپ کی شان میں یہ آیت نازل کی: و من الناس من یشری نفسہ ابتغاء مرضات اللہ۔۔۔۔ یعنی کچھ لوگ ایسے  بھی ہے جو خدا کی خشنودی کے لئے اپنی جان بھی قربان کرتے ہیں ۔آپ کی صرف ایک وار کے متعلق رسول خدا نے فرمایا تھا: خندق کے دن علی کی ایک وار تمام جن و انس کی عبادت سے بہتر ہے۔ علی ابن ابی طالب علیہ السلام اگرچہ اپنے عدل کی وجہ سے شہید کئے گئے لیکن آج وہ اپنے عدل کی ہی وجہ سے زندہ و پائندہ ہے ۔جب تک دنیا میں عدل و انصاف  کا نام رہے گا علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا ذکر بھی تابندہ رہے گا۔ایک دفعہ کچھ لوگ آپ کے پاس آئے اور کنے لگے: آپ بڑے لوگوں کو بیت المال سے بڑا حصہ دیا کریں اگر ایسا نہ ہوا تو وہ آپ کے دشمنوں سے جاملیں گے۔ آپ نے فرمایا: ہمیں چاہئے کہ ہم حق و انصاف کا ساتھ دیں اورلوگوں کو ڈرا دھمکا کر یا لالچ دے کر اپنااطرف دار نہ بنائیں ۔یہ بات تھی کہ رسول خدا نے فرمایا :علی حق کے ساتھ ہے اور حق علی کے ساتھ ۔حق و انصاف کے اسوہ کامل کا  یہ جملہ عدل علی کی تصویر کشی کے لئے کافی ہے:اگر تم کہو کہ میں چیونٹی کے منہ سے جو کا چھلکا چھین لوں اور اس کے بدلے سارے دنیا میری قدموں میں ڈال دو تب بھی میں ایسا کرنے سے انکار کر دوں گا۔

محمدبن عائشہ سے پوچھا گیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کے اصحاب میں سب سے افضل کون ہے ؟ انہوں نے جواب دیا:ابوبکر ،عمر، عثمان ،طلحہ اور زبیر ۔ان سے دوبارہ سوال ہوا پھر علی ابن ابی طالب کس درجہ پر فائز ہیں ؟ انہوں نے جواب دیا : تم لوگوں نے اصحاب کے بارے میں سوال کیا تھا نہ اس شخص کے بارے میں جو نفس پیغمبر تھے ۔ اس کے بعد آیت مباہلہ  کی تلاوت کی اس کے بعد کہا:پیغمبر اسلامصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   کے اصحاب کس طرح اس شخص کےمانند ہو سکتے ہیں جو نفس پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  ہے۔اسی طرح احمد ابن حنبل کے بیٹے عبد اللہ نےاپنےباپ سے پوچھا خلفاء کی افضلیت کےبارے میں آپ کا کیا نظریہ ہے ؟ اس نے جواب دیا :ابو بکر ،عمر اور عثمان اسی ترتیب کے ساتھ افضلیت رکھتےہیں ۔عبد اللہ نے دوبارہ پوچھا پھر علی ابن ابی طالب علیہ السلام کس درجے پر فائز ہیں ؟انہوں نے جواب دیا کہ اے بیٹے: علی ابن ابی طالب کا تعلق ایسے خاندان سے ہے کہ کسی کو ان کے ساتھ مقایسہ نہیں کیا جا  سکتا ۔پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زہراء سلام اللہ علیہاسے فرمایا تھا؟ تمھارا شوہر میری امت میں سب سے بہتر ہے اس نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا اور علم و حلم کے اعتبار سے وہ دوسروں  پر برتری رکھتاہے ۔{ ان زوجک خیر امتی اقدمہ اسلاما و اکثرہم علما و افضلہم حلما}اسی طرح جب ایک پرندے کا بھنا گوشت آپ ؐکو پیش کیاگیا تو آپ ؐنے خدا وند متعال سے درخواست کی کہ اپنی مخلوقات میں سے سب سے زیادہ عزیز فرد کو میرے ساتھ کھانے میں شریک قرار دے اسی وقت حضرت علی علیہ السلا م پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے  ۔
جابر بن عبد اللہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں:{ انہ اولکم ایمانا معی ، واوفاکم بعہد الله تعالی و اقومکم بامر الله و اعدکم فی الرعیۃ و اقسمکم بالسویۃ و اعظمکم عند الله فریۃ}حضرت علی علیہ السلام سب سے پہلے ایمان لانے میں اور خداوند متعال کے عہد کو پورا کرنے میں سب سے زیادہ وفادار اور احکام الہی کے اجراء میں سب سے زیادہ پایدار اور لوگوں کی نسبت سب سے زیادہ عادل ہے اور وہ بیت المال کی تقسیم میں سب سے زیادہ مساوات سےکام لیتاہے  اور خداوند متعال کی نظر میں ان کا مقام سب سے زیا دہ برتر ہے ۔جابر اس کے بعد کہتےہیں کہ آیت شریفہ{إِنَّ الَّذِينَ ءَامَنُواْ وَ عَمِلُواْ الصَّالِحَاتِ أُوْلَئک ہُمْ خَيرْ الْبرَيَّۃ}حضرت علی علیہ السلام کی شان میں نازل ہوئی ہے اور جب بھی حضرت علی علیہ السلام وارد ہوتے تو سبھی کہتے تھے {قد جاءخیر البریۃ}۔

حق  اورعدل و انصاف کے معاملہ میں آپ کی سخت گیری کے سبب  سے جاہل،تنگ نظراورمفاد پرست لوگ آپ کے دشمن بن گئے۔جہل و عناد اورتنگ نظری کی شیطانی تلوار انیس رمضان المبارک چالیس ہجری کو نیام سے نکلی۔تنگ نظر دہشت گرد نے لا حکم لالا للہ کا نعرہ لگا کر مسجد کوفہ کو نفس رسول خدا کے خون سے رنگین کر دیا۔یہ دہشت گرد بھی علی ابن ابی طالب کو مسجد میں اورحالت سجدہ میں مار کر خدا کی رضا مندی مول لینا چاہتا تھا ۔عجیب بات ہے کہ آج کے دہشت گرد اورتکفیری گروہ بھی اسی روش پر چل رہے ہیں جس کی ابتدا ابن ملجم نے چالیس ہجری میں  کی تھی۔وہ علی جس ایک ضربت بقول رسول خدا ثقلین کی عبادت سے بہتر تھی آج اشقی الاولین و الاخرین کی زہر آلود تلوار کی ضربت سے لہولہاں تھے۔ یہی وہ لمحہ ہے جب کل ایمان کی زبان سے  یہ نعرہ بلند ہوا فزت و رب الکعبہ۔۔۔

پورے کوفہ میں اس حملے کی خبر آگ کی طرح پھیل گئی۔وہ علی جس کی زندگی کا ہر لمحہ کافروں اور منافقوں کا مقابلہ کرنے اوراسلام کا پرچم سر بلند رکھنے میں  گزرا تھا اب لمزور جسم لیکن روح کی طاقت کے ساتھ بستر شہادت پر آرام کر رہے تھے۔اصحاب علی بے چین تھے لیکن علی ابن   ابی طالب علیہ السلام پر سکون۔آپ لوگوں کو نصیحت کر رہے تھے: میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراو، سنت رسول خدا پر عمل کرو اورامر بالمعروف اورنہی از منکر کو ترک نہ کرو ورنہ ظالم لوگ تم پر مسلط ہو جائیں گے۔اپنے فرزند امام حسن علیہ السلام کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا: قاتل پر صرف ایک وار کرنا۔جب آپ کے لئے دودھ لایا گیا تو اسے قاتل کو پلانے کا حکم دیا۔

امام کی شہادت کے بعد عدی بن حاتم نے آپ کی اس طرح سے تعریف کی: علی بڑے دانا،بینا،بہت طاقتور اورنڈر تھے۔وہ حق بات کہتے اورصحیح فیصلہ دیتے تھے۔وہ حق و دانائی کا سر چشمہ تھے،وہ دنیا کی رنگینیوں سے دور رہتے تھے،وہ راتوں کو جاگتے اور تنہائی میں اپنا محاسبہ کرتے تھے۔وہ سادہ زندگی کو پسند کرتے تھے وہ ہمارے درمیان ہماری طرح رہتے لیکن اس کے دبدبے کا عالم یہ تھا کہ ہم ان سے انکھ نہیں ملا سکتے تھے۔جب وہ مسکراتے تھے تو ان کی
دانت موتی کی طرح چمکتے تھے ۔وہ دیانت داروں اور پرہیزگاروں کی عزت کرتے،محتاجوں ، غریبوں اور یتیموں کے ساتھ مہربانی سے پیش آتے تھے۔نہ طاقتور کو ان کی طرف سے دھڑکا لگا رہتا ،اورنہ کمزور ان کے انصاف سے نامید ہوتے تھے۔

علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی منزلت کا ذکر اس شخص کی زبانی سنے جس نے امیر شام کی خصوصی فرمایش پر اپنی جان کی امان لے کر علی کی فضائل بیان کئے۔یہ ضرار نامی شخص ہے جو امیر شام اوردرباریوں کے سامنے کہتا ہے : علی ایسا شخص تھا جس کے ارادے بلند ، قوی اور مضبوط تھے۔اس کی پہلووں سے علم کے چشمے پھوٹتے تھے۔اس کی زبان پر حکمت کا پہرہ تھا۔وہ دنیا اور اس کی بہاروں اورلذتوں سے غیر مانوس تھے۔خوف خدا سے آنسو بہاتے  تھے۔ضرارکہتا ہے خدا کی قسم میں نے بعض حالات میں دیکھا ہے کہ رات کی تاریکی میں علی محراب عبادت میں اپنی ریش کو پکڑتے ہوئے سانپ کے ڈسے ہوئے کی مانند تڑپ رہے ہیں اور اس طرح رو رہے ہیں جس طرح کوئی غم کا  مارا۔ضرار فضائل بیان کرتا گیا یہاں تک کہ امیر شام سمیت تمام دربار اس حقیقت بیانی سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اوران کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوئے۔

علی ابن ابی طالب علیہ السلام کو کھو کر دنیا ایک فقیہ،ایک حکیم،ایک فلسفی،ایک منطقی،ایک خطیب،ایک عالم ،ایک مومن، ایک مفتی،ایک عادل ،ایک قاضی ،ایک صف شکن،ایک زاہد،ایک عابد،ایک انسان مجسم اور ایک انسانیت کے عدیم المثال قائد سے محروم ہوگئ۔

 

تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی سمیت صوبے بھر میں یوم شہادت حضرت امام علیؑ کے موقع پر فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے، ایام شہادت امام  علیؑ کی مناسبت سے ہونے والے عزاداری کی مجالس و جلوس ہائے عزاء کے دوران صفائی ستھرائی کے مؤثر انتظامات کئے جائیں اور کے الیکٹرک کو عزاداری کے اجتماعات کے دوران بلاتعطل بجلی فراہمی کا پابند کیا جائے، وہ وحدت ہاؤس سولجر بازار میں صوبائی پولیٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی حسین نقوی نے کہا کہ سندھ حکومت یوم علیؑ کی مناسبت سے کراچی سمیت صوبے بھر میں سیکیورٹی کے فول پروف بہترین انتظامات کرے اور عزاداران کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں، جبکہ عزاداری کے اجتماعات اور جلوس ہائے عزاء کے دوران صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھتے ہوئے مؤثر انتظامات کئے جائیں، صوبائی و مقامی انتظامیہ پانی و بجلی کی سپلائی، سڑکوں کی مرمت اور دیگر سہولیات کو یقینی بنائیں، تاکہ عزاداران کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

علی حسین نقوی نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم علیؑ کی مناسبت سے منعقد ہونے والے عزاداری کے اجتماعات کے دوران بلاتعطل بجلی فراہمی کیلئے کے الیکٹرک کو پابند کیا جائے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے، لوڈشیڈنگ کے فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند عناصر کسی بھی دہشتگردانہ کارروائی میں خدانخواستہ کامیاب ہوئے، تو اس کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت اور کے الیکٹرک پر عائد ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مقدس ایام میں ہمیں صبر و تحمل اور برداشت سے کام لینا ہوگا، عوام پُرامن رہیں اور تمام مکاتب فکر کے مسلمان مجالس شہادت حضرت علیؑ اور جلوس ہائے عزاداری میں بھرپور شرکت کریں، انشاءاللہ اسلام و ملک دشمن انتہاپسند قوتیں اپنی تمام تر سازشوں میں ناکام ہونگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حضرت امام علیؑ کی ذات گرامی بلاتفریق رنگ و نسل انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے، لہٰذا ہمیں آپ کے مقدس پیغام کو عام کرنا ہوگا، تاکہ دنیا اس سے فیضیاب ہو سکے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے مطالبہ کیا ہے کہ یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کے موقعہ پر عزاداری کے پروگراموں کو ملک بھر میں فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ اس موقعہ پر ملک کے تمام مرکزی جلوسوں پر وحدت سکاؤٹس کے پانچ ہزار نوجوان متعلقہ انتظامیہ کے ساتھ مل کر سیکورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ 19تا 21 رمضان پورے پاکستان میں امیر المومنین حضرت علی ؑ کی شہادت کے حوالے سے جلوس اور مجالس کا انعقاد ہوتا ہے۔ملک دشمن عناصر شر پسندی کا کوئی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔عزاداری کے جلوسوں کی موثر سیکوڑٹی کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی اداروں کو جامع ،مربوط اور ٹھوس لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔ملت تشیع دہشت گردوں کی کاروائیوں کی سب سے زیادہ شکار رہی ہے۔ہمیں شیعہ اور محب وطن ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔عزاداری کے جلوسوں کے داخلی و خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں۔کسی بھی غیر متعلقہ فرد کو جلوس میں شرکت کی قطعاََ اجازت نہ دی جائے ۔ شہر کے مرکزی جلوسوں کی فضائی نگرانی کا انتظام کیا جائے تاکہ گرد و نواح کے حالات پر نظر رکھی جا سکے۔داعش اور طالبان سمیت دیگر دہشت گرد طاقتیں قومی سلامتی کے خلاف کارائیوں میں مصروف ہیں۔ان کی طرف سے عزاداری کے پروگراموں کو ٹارگٹ کرنے کی متعدد بار دھمکیاں بھی موصول ہو چکی ہیں ۔ایسی صورتحال میں انتہائی چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا وحدت سکاؤٹس کی طرف سے ہر جگہ انتظامیہ کی طرف سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین نے ہمیشہ امن و امان، اتحاد بین المسلمین اور ترقی پسندی کو ترجیح دی ہے اور ہر قسم کی شدت پسندی کے خلاف رہے ہیں، بہت ہی مختصر عرصے میں مقبولیت اور عوامی نمائندگی حاصل کرلی اور ہمارے نمائندے عوام کے خدمت میں مصروف ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے تنظیمی کارکردگی اور ملکی صورت حال کا تذکرہ کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، جس کی وجہ سے آج پورا ملک بدامنی اور انتشار کا شکار ہے۔ ملک اربوں ڈالر کا مقروض ہو چکا ہے۔ ملکی ترقی کے راستے میں عوام نہیں حکمرانوں کی نیت اور کردار رکاوٹ ہے، کرپشن اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ملک کے معیشت کو کھو کھلا کردیا ہے۔ بدعنوانی اور کرپشن ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ ہے، بدعنوانی سے ناانصافی، غربت اور میرٹ کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں اور مستحق کو اس کا حق نہیں ملتا،ہمارے عوامی نمائندوں نے لوگوں کی آنکھوں سے پردہ ہٹایا آج شہر کے بچہ بچہ ایک عوامی نمائندے کی فنڈ سے با خبر ہے ۔

انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین اسلامی احکامات،امن و امان،ملکی اور تعلیمی میدان میں ترقی کیلئے کوشش کر رہی ہے۔ ہمارے اصول سب کیلئے واضح ہیں، عوام کی خدمت، انکی فلاح اور ہر میدان میں ترقی ہمارا عزم ہے، ہمارے نمائندے ان اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے عوام کے حقوق کیلئے سیاسی میدان میں جدو جہد کر رہے ہیں اور نتائج قوم خود دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے شمار پروپیگنڈوں کے باوجود عوام نے ہمارا ساتھ دے کر، ہمارے حوصلوں کو پروان چھڑا دیا۔ملکی ترقی اور عوام کو انکے حقوق دلانے میں اپنا پورا کردار ادا کریں گے۔ ہم نے ہمیشہ امن و امان، اتحاد بین المسلمین اور ترقی پسندی کو ترجیح دی ہے اور ہر قسم کی شدت پسندی کے خلاف رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے بہت ہی مختصر عرصے میں مقبولیت اور عوامی نمائندگی حاصل کرلی اور ہمارے نمائندے عوام کے خدمت میںمصروف ہیں۔ نہ صرف کوئٹہ میں بلکہ ملک کے تمام دیگر شہروں میں بھی مجلس وحدت مسلمین ایک سیاسی قوت کے علاوہ ، عوام کے دلوں کو جیتنے والی جماعت کی حثیت رکھتی ہے، ہم نے مشکلات کے دوران قوم کا ساتھ دیا ، انکے حقوق کیلئے استقامت کا سہارا لیا اور ان کیلئے ہر میدان میں جد و جہد کی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)  خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے چیئرمین علامہ سیدباقر زیدی نے کہا کہ ماہ رمضان اللہ تعالی کا قرب اور خوشنودی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اس مہینے میں جہاں عبادات الہی،اطاعت الہی،نماز روزہ کی اہمیت ہے وہاں پر خدمت انسان کی انجام دہی کا بھی ثواب ہے اگر انسان کو خدمت خلق کے ثواب اور اہمیت کا پتہ چل جائے تو وہ اسی راہ پر چل پڑے۔ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ  شعبہ فلاح وبہبود مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ملک بھر میں دعوت افطار" کے نام سے روزانہ کی بنیاد پر افطا ردسترخوان کا انتظام کیا گیا  ۔ خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے زیر اہتمام ملک بھر کے   50 سے زائد علاقوں میں مساجد ، امام بارگاہوںاور بس اسٹاپوں پر "دعوت افطار"   کے  پروگرامات منعقد ہوئے جس میں  ہزاروں کی تعداد میں افراد نے  خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے دستر خوان  پر روزہ افطار کیا ۔

خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے زیر اہتمام نوابشاہ،سکھر،بدین،جیکب آباد،تھر پارکر،شکار پور،سجاول،کراچی،اورکزئی ایجنسی،پاراچنار،ہریپور،کوہاٹ،ڈی آئی خان،گلگت،سکردو،لیہ،بھکر،ڈی جی خان،سرگودھا،جھنگ،چکوال،اسلام آباد ،منڈی، شیخوپورہ، ٹیکسلا، اٹھارہ ہزاری جھنگ،،قصور، ،فیصل آباد،لاہور،جہلم  و دیگر  اضلاع کے  50 سے زائد علاقوں جن میں صوبہ سندھ  میں 60 مائل ٹا ئون مسجد صاحب الزمانؑ ،نصرت کالونی ،ٹنڈو غلام حیدر، جام صاحب، مراد چلگڑی، جیکب آباد، ڈپلو تھر۔ صوبہ  خیبر پختونخواہ  میں درگئی،زیدان، پٹائو کلے، سٹی، گلگت بلتستان میں نلتر ، نومل، صادق آباد گمبہ، مناور، طاسو،گیزر، گمبہ سی  جی ایس، اشرف آباد، ہسپتال کالونی، سکندرآباد، ہنزہ۔ اپر پنجاب میں کوٹ بائی کان، نور پور سیٹھی، بھیرہ سیداں،  شیر بنگال ٹائون، باد شاہ پور، کولوال ننگیانہ، احمد پور سیال، مہڑہ شاہ والی،جسہ،تیرور،نولہ آباد، پرانی منڈی،پتوکی، شمکی بھٹیاں، تاتاری سرگودھا،اطہار پنڈدادن خان،لاہورمیں دو  ،فیصل آباد میں دو۔ جنوبی پنجاب میں بستی گوکال،پیر اصحاب، منڈا فقیر، ٹبی کربلا، سرائے مہاجر، فتح والا مورانی، بستی بلوچی والا، تونسہ، قصبہ بلوچاں، سرورآباد، چاہ غلام خانسر، بستی سہواگ و دیگر علاقوں میںخیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ  کے زیر اہتمام  دعوت افطار کے نام سے دسترخوان کا  اہتمام کیا گیا جس میں  ہزاروں افراد کو افطاری کرائی گئی  ۔ خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے چیئرمین علامہ سیدباقر زیدی نے کہا کہ مخیر حضرات اور دوسرے اداروں کو بھی چائیے کہ وہ اس ماہ مقدس میں غرباء مسافروں اور ضرورت مندوں کے لیے افطاری کا انتظام کریں اور نیکیاں سمیٹیں۔

خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کے چیئرمین سیدباقر زیدی نے کہا کہ اس ماہ مبارک میں ہمیں ایثار و قربانی کے جذبات کا عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔سحری و افطاری کے اوقات میں عزیز و اقربا کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھا جائے ۔ تمام منعقدہ  دعوت افطار کے پروگراموں  کے آخر میں وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے بھی خصوصی طور پر دعا ئیں کرائی جاتی رہیں۔
                                          
     

وحدت نیوز(باری شاخ) خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈیویلپمنٹ ٹرسٹ پاکستان کی جانب سے بلوچستان باری شاخ مرکزی امام بارگاہ میں افطاری پارٹی دی گئی جس میں افطاری پارٹی میں شریک مومنین سےمجلس وحدت مسلمین کےصوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید ظفر عباس شمسی نے خطاب کیا اور انہوں نے کہا کہ کربلا کے خودکش دھماکے کے نتیجے میں 24 قیمتی جانوں کی ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں دہشت گرد تنظیم داعش عالمی امن کو تباہ کر رہے ہے اس تنظیم کا وجود صرف مسلمانوں کو خطرہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے اس تنظیم کا بانی امریکہ اور سعودی عرب ہے امریکہ اور سعودی عرب مسلمانوں کی بربادی پر تلے ہوئے ہیں مسلمانوں سے اپیل ہے کہ امت مسلمہ کے مستقبل کے بارے میں سوچا جائے کہ داعش کی دهشت گردی کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے یہ مسلمانوں کے لیے چیلنج بن چکا ہے اسی داعش نے کچھ عرصہ پہلے انبیاء علیہ السلام  اور صحابہ کرام کے مزارات کو مسمار کرنے کے بعد اجساد مبارک کی اہانت کی گئی ہے داعش امریکہ و اسرائیل پروردہ ہےجسے خلیجی ممالک کی مکمل حمایت حاصل ہے ان امریکہ اسرائیل اور سعودی عرب کے حکم پر منافقین کی طرح اسلام کا لباس اوڑھ کر اسلام کو ختم کر رہے ہیں امریکہ کے صدر نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا  ایران کی پارلیمنٹ میں  امام خمینی کے مزار پر خود کش حملہ اور اب کربلا میں حملہ یہ سب دورہ سعودی عرب کے اثرات ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree