The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) جمہوریت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ سے کوئی شخص مایوس نہیں ہوتا مگر یہاں کا حال کچھ الگ ہی تصویر کشی کرتی ہے، جمہوری نظام میں عدلیہ بہت اہم کردار ادا کرتی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس معاملے میں ہم کامیاب نہیں رہے ہیں۔ ایک جمہوری ملک میں عدلیہ قانون ، آئین اور انسانی حقوق کی محافظ ہوتی ہے۔ قیام امن اور کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے اور عدلیہ کو چاہئے کہ وہ بغیر کسی سیاسی دباؤ اور خوف کے فیصلہ کرے اور جمہوریت کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے جمہوریت میں عدلیہ آئین اور انسانی حقوق پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں عدل و انصاف کی عدم موجودگی کا سامنا ہے اور اسکی عدم موجودگی نے ملک کے اندر کرپشن، قانون شکنی، جرائم میں اضافے اور ایسے دیگر مسائل جنم دے دیئے ہیں۔جمہوریت انصاف کی بحالی کیلئے ہوتی ہے، اس نظام میں انصاف کو ترجیح دی جاتی ہے، پاکستان کے عوام حقیقی جمہوریت کے خواہش مند ہیں، ہماری قوم نے ہمیشہ جمہوریت کی حمایت کی ہے اور جاگیردارانہ نظام کے مقابلے میں کھڑے ہو کر اسے مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں پارلیمانی نمائندے اپنے علاقے کے عوام کی ترجمانی کا حق ادا کرتے ہیں، عوامی نمائندے اپنے اختیارات کے استعمال سے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرتے ہیں اور قوم کی خدمت حقیقی نمائندوں کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت ایسی حکومت ہوتی ہے جس میں مقننہ، انتظامیہ اور عدلیہ سے کوئی شخص مایوس نہیں ہوتا مگر یہاں کا حال کچھ الگ ہی تصویر کشی کرتی ہے، جمہوری نظام میں عدلیہ بہت اہم کردار ادا کرتی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس معاملے میں ہم کامیاب نہیں رہے ہیں۔ ایک جمہوری ملک میں عدلیہ قانون ، آئین اور انسانی حقوق کی محافظ ہوتی ہے۔ قیام امن اور کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئے اور عدلیہ کو چاہئے کہ وہ بغیر کسی سیاسی دباؤ اور خوف کے فیصلہ کرے اور جمہوریت کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ جمہوری نظام میں عدلیہ کا کردار سب سے زیادہ اہم ہو گیا ہے، بہتر نظام کیلئے عدل و انصاف کو یقینی بنایا جائے وگرنہ ہمارا نام صرف نام کا جمہوری نام رہ جائے گا اور اس کے اندر جمہوریت کی کوئی خوبی نظر نہیں آئے گی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ)  اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی ،ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جنرل سیکریٹری عباس علی نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ تربیت کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے استقبال رمضان کرنے کی خاطر فرمایا اے لوگو . خدا کی برکت اور رحمت کا مہینہ تمھاری جانب آ رہاہے یہ مہینہ تمام مہینوں سے بہتر ہے اسکے دن دوسرے مہینوں کے دنوں سے . اور اسکی راتیں دوسرے مہینوں کی راتوں سے بہتر ہیں. اس ماہ کے لحظے اور گھڑیاں دوسرے مہینوں کے لحظوں اور گھڑیوں سے بر تر ہیں . یہ ایسا مہینہ ہے جس میں تمہیں خدا نے مہمان بننے کی دعوت دی ہے اور تمہیں ان لوگوں میں سے قرار دیا گیاہے جو خدا کے اکرام و احترام کے زیر نظر ہیں اس میں تمہاری سانسیں تسبیح کی ماند ہیں . تمہارا سونا عبادت ہے اور تمہارے اعمال اور دعائیں مستجاب ہیںلہذا خالص نیتوں اور پاک دلوں کے ساتھ خدا سے دعا کرو تاکہ وہ تمہیں روزہ رکھنے اور تلاوت قرآن کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ بد بخت ہے وہ شخص جو اس مہینے میں خدا کی بخشش سے محروم رہ جائے . اس ماہ میں اپنی بھوک اور پیاس کے ذریعہ قیامت کی بھوک اور پیاس کو یاد کرو . اپنے فقراء اور مساکین پر احسان کرو . اپنے بڑے بوڑھوں کا احترام کرو اور چھوٹوں پر مہربانی کرو . رشتہ داری کے ناتوں کو جوڑ دو . اپنی زبانیں گناہ سے روکے رکھو . اپنی آنکھیں ان چیزوں کو دیکھنے سے بند رکھو جن کا دیکھنا حلال نہیں . اپنے کانوں کو ان چیزوں کے سننے سے روکے رکھو جن کا سننا حرام ہے اور لوگوں کے یتیموں پر شفقت و مہربانی کرو تاکہ تمہارے یتیموں سے یہی سلوک کریں۔

ایم ڈبلیو ایم سیکرٹیری جنرل سید عباس نے نظام الٰہی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے روبرو تمام انسان برابر ہیں۔ ہم سب کا تعلق اللہ سے ایک ہی ہے اور وہ تعلق بندگی کا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ ہم سے محبت کرتا ہے اس نے ہمیں مختلف قوموں میں، ہماری پہچان کیلئے تقسیم کیا ہے ۔ اپنی قومیت کے بنا پر خود کو دوسروں سے زیادہ بہتر سمجھنا اور خود کو ان پر برتری دینا ہماری غلطی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام ؐ  ہمیں پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ کسی کو کسی پر برتری حاصل نہیں اور اللہ کی بارگاہ میں ہم سب برابر ہے ۔ اس لئے نظام الٰہی قائم کرنے کی کوشش میں، ہم نے بغیر کسی قومی، نسلی یا لسانی تفریق کے ، ہر فرد کی مدد کی اور انکی خدمت کی۔ ہمارے سیاست کا مقصد کسی خاص فرقے یا قوم کی ترقی نہیں بلکہ اللہ کے بندوں کی فلاح اور بہتری ہے۔ہم اسلامی احکامات کی پیروی کرتے ہیں اورعدل و مساوات کو ہمیشہ مد نظر رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاکم کو بغیر کسی تفریق کے کام کرنا چاہیے مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے افسران اور حکمران مملکت خداداد کے اچھے عہدوں اور بڑی کرسیوں پر بیٹھ کر یہ بھول جاتے ہیں کہ اس ملک کا قیام ہی اسلام کے نام پر ہوا تھا ۔ وہ اسلامی احکامات کی پیروی نہیں کرتے اور ملک میں مسائل اور دشواریاں جنم لیتے ہیں،عدل و مساوات کو ترجیح دینے سے ہی اللہ کا نظام ملک میں لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی اور جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کی پوری کوشش یہی رہی ہے کہ ملک میں بہتر نظام لایا جائے جہاں ہر شخص کو اسکا حق ملے اور ہر فرد نظام الٰہی کا حصہ بنے۔

مفادات کی جنگ اور اصولوں کا جنازہ

وحدت نیوز(آرٹیکل) عرب ممالک اور پاکستان دینی رشتے میں منسلک ہیں، ان کے آپس میں  گہرے روابط پائے جاتے ہیں، ان کے عوام ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں، اس طرح کے جملے جتنے بھی لکھے جائیں ان کے لکھنے سے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آجائے گی۔

مثلا اگر ہم  سارا دن بیٹھ کر چینی ، چینی، چینی کہتے رہیں تو اس سے ہمارا منہ میٹھا نہیں ہو جائے گا۔ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ ریاض کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان اور ملت پاکستان  کے ساتھ جو ہوا وہ انتہائی برا ہوا لیکن سچی بات یہ ہے کہ ہمیں سچائی کو چھپانے کے بجائے عیاں کرنا چاہیے اور اپنے ملک کی پالیسیوں کا جائزہ لینا چاہیے۔

عرب ممالک  کی کسی سے نہ ہی تو دینی و مسلکی دوستی ہے اور نہ  ہی اس بنیاد پردشمنی، اگر آپ کو یقین نہ آئے تو خود سوچ لیں کہ کیا  امریکہ اور اسرائیل کا عرب ممالک کے ساتھ دین یا مسلک مشترک ہے، نہیں ہر گز نہیں تو پھر یہ دوستی کیوں !؟ صاف ظاہر ہے کہ مفادات کی دوستی ہے۔

اسی طرح کیا پاکستان کو ریاض کانفرنس میں نظر انداز کرنا ، پاکستان  اور کشمیر کا ذکر نہ کرنا، دینی یا مسلکی اختلافات کی وجہ سے تھا!؟

نہیں ہر گز نہیں بلکہ یہ سب  موقع و مناسبت کے لحاظ سے   عرب ممالک  کے مفادات کے خلاف تھا۔

ہم ہیں کہ مسلمان ہونے کی بنیاد پر  مسئلہ کشمیر پر اپنی امیدیں عربوں سے لگائے بیٹھے ہیں ، اورسعودی عرب کی پالیسی دیکھ لیجئے کہ اس نے عالمی فوجی اتحاد کا کمانڈر تو پاکستان سے منگوایا لیکن اس فوجی  اتحاد کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے علاوہ باقی سب کچھ ہے۔

ایسا فوجی اتحاد جس کا کمانڈر تو پاکستانی ہے لیکن اس کے ایجنڈے میں کشمیر نہیں، کیوں کیا سعودی مسلک اس سے منع کرتا ہے ، نہیں بلکہ سعودی  حکومت کے مفادات کو اس سے نقصان پہنچتاہے۔

جس طرح گزشتہ دنوں ٹرمپ کا ریاض میں شاندار استقبال کیا گیا ہے ،آپ خود بتائیں یہ کتنی بڑی اور اہم کانفرنس تھی ، صرف سعودی عرب سے ہی گلہ کیوں!؟ دیگر مقررین کی خبر بھی لیجئے ، کیا  اس کانفرنس میں  دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی خدمات کے حوالے سے کسی ایک مقرر نے بھی کوئی  ایک لفظ  بولا، کیا وہ نہیں جانتے تھے کہ ان کے فرنٹ لائن اتحادی پاکستان کو بھارت کی طرف سے دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے !کیا انہیں ان کے مسلک نے بھارت کے خلاف بولنے سے روکا تھا!

نہیں ہر گز نہیں بلکہ بھارت کے خلاف بولنا ان کے حکومتی مفادات کے خلاف تھا۔

اچھا  ٹھیک ہے کہ  وزیر اعظم پاکستان کو خطاب کا موقع نہیں دیا  گیا اور  پوری کانفرنس میں پاکستان کا ذکر تک نہیں کیا گیا لیکن  مجال ہے کہ  کسی  مقررنے کوئی ایک لفظ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے بارے میں ہی کہا ہو یا پاکستان کے بارڈرز پر بھارت کی گولہ باری  کے بارے میں کچھ کہاہو۔

سوچنے کی بات ہے کہ ایسا کیوں ہوا!؟ کیا ان  کے دین یا مسلک نے انہیں روکا تھا یا ان کے  حکومتی مفاد میں نہیں تھا۔

یاد کیجئے   ۱۹۵۶ ء   کا وہ دن  جب  مسئلہ کشمیر پوری آب و تاب کے ساتھ منظر عام پر  تھا اور پاکستانی مسلمان کشمیر کی آزادی کے لئے سراپا احتجاج بنے ہوئے تھے  تو  ایسے میں  جواھر لال نہرو نے  سعودی عرب کا دورہ کیا۔

اس وقت بھی  سعودی حکومت نے نہرو کا شاندار اور پرتپاک  استقبال  کیا اور  " مرحبا یا رسول الاسلام " کے نعرے لگائے۔

اس واقعے کے اگلے روز "روزنامہ ڈان " نے  نہرو کو رسول الاسلام  کہنے پر سعودی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے اس واقع پر اظہار افسوس کیا۔

اگلے دن  سعودی عرب کی ایمبیسی نے اس کی یہ توجیہ پیش کی کہ اس سے مراد امن کا پیامبر ہے ،جس کے جواب میں روزنامہ ڈان نے لکھا کہ لاکھوں ہندوستانی ا ور کشمیری مسلمانوں کا قاتل سعودی عرب کے لئے امن کا پیامبر کیسے بن گیا ہے۔۔۔۔اور یہ بھی لکھا  کہ پاکستانی مسلمان بخوبی جانتے ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے: دین اسلام کے ظہور کے بعد یہ اصطلاح پیامبر اسلام  ﷺسے مخصوص ہے۔

آپ  نریندر مودی کے دورہ سعودی عرب کو ہی لیجئے،  نریندر مودی  کا بھی اسی طرح شاندار استقبال کیا گیا اور شاہی محل میں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی عرب کا سب سے بڑا سول اعزاز ’’شاہ عبدالعزیز ایوارڈ‘‘ نریندر مودی کو عطا کیا۔ باقی جو معاہدے اور معاملات طے پائے وہ اپنی جگہ محل بحث ہیں۔

کفار کے سرداروں کے یہ استقبال اور عزت افزائی  سعودی بادشاہوں  کے دین کا تقاضا نہیں بلکہ ان کے حکومتی مفادات کے لئے ضروری ہے۔

ہم میں سے کچھ لوگوں نے مسلک، فرقے اور دین کا کمبل اوڑھا کر آل سعود کی حقیقت کو چھپانے پر کمر باندھ رکھی ہے۔ تعجب کی بات ہے کہ  رقص سعودی بادشاہ کرتے ہیں اور تاویل ہمارے ہاں کا ملاں کرتا ہے، نامحرم عورتوں سے مصافحے سعودی  حکمران کرتے ہیں اور جواز ہمارے ہاں کے جہادی ڈھونڈتے ہیں، کفار کے سرداروں کو آل سعود چومتی ہے اور اس کے جائز ہونے کے لئے احادیث ہمارے ہاں کے محدثین کرام تلاش کرتے ہیں۔

بڑے افسوس کی بات ہے کہ  بادشاہ  اپنے  حکومتی مفادات کے پیچھے چلتے ہیں اور ہم  میں سے بعض لوگ ان کے کرتوتوں کا دفاع مسلک کے مورچے سے کرتے ہیں۔ تاریخ ملوکیت و بادشاہت کا خلاصہ یہی ہے کہ بادشاہوں کی پالیسیاں مسالک کے تابع نہیں ہوتیں بلکہ وہ مسالک کو اپنے تابع رکھ کر مسالک سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔

تحریر۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے رمضان المبارک کے دوران ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ بندش کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے توانائی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے ۔گرم کی شدت میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ماہ رمضان کے دوران بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی جاتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے یہ سہولت چھین کر عوام دشمنی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مسلم لیگ نون کی طرف سے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوی طفل تسلی ثابت ہوئے ہیں۔حکومت عوام بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ماہ رمضان میں سحری و افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے واضح اعلان کے بعد بھی بجلی کی آنکھ مچولی کا وہی سلسلہ جاری ہے۔ عوام یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ واپڈا کے حکام وزیر اعظم کے احکامات کو کسی کھاتے میں نہیں لکھتے یا پھر وزیر اعظم نے عوام کو بے وقوف سمجھ رکھا ہے۔ایئر کنڈیشند کمروں میں بیٹھ کر عوام کا تمسخر نہ اڑایا جائے۔پورے ملک میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے رمضان المبارک کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ میں خاتمے کا اعلان کیا جائے تاکہ عوام کو گرمی کی اس شدت میں لوڈشیدنگ کی اذیت سے نجات حاصل ہو سکے۔


وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ اعجاز بہشتی نے کہا ماہ صیام تزکیہ نفس کا مہینہ ہے۔اس مقدس مہینہ میں اللہ تعالیٰ ہمیں موقعہ عطا کرتا ہے کہ ہم صوم و صلوۃ اور عبادات کے ذریعے اپنی اندرونی کثافتیں دور کریں۔ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ اور اللہ تعالی کی طرف سے خصوصی انعام ہے۔ محض جسمانی عبادات سے اس ماہ کی برکتوں کو مکمل طور پر نہیں سمیٹا جا سکتا بلکہ یہ مقدس مہینہ آپس کے معاملات میں صبرو تحمل رواداری، اخوت ،عجز و انکساری کا بھی تقاضہ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا اس ماہ مبارک میں ہمیں ایثار و قربانی کے جذبات کا عملی مظاہرہ کرنا چاہیے۔سحری و افطاری کے اوقات میں عزیز و اقربا کی ضروریات کو بھی پیش نظر رکھا جائے۔ جو لوگ رمضان کے دنوں میں چوربازاری اور خود ساختہ مہنگائی کرتے ہیں ۔وہ روزداروں کی مشکلات میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں ۔اس طرح کے اعمال روزہ کی قبولیت میں مانع ہیں۔ایسے لوگوں روزہ کے روحانی فوائد سے محروم رہ جاتے ہیں۔روزہ محض بھوکا رہنے کا نام نہیں بلکہ اپنے تمام اعضا کو غیر شرعی امور سے دور رکھنے کا نام ہے ۔انہوں نے کہا کہ صبر، برداشت اور رواداری اس مقدس مہینے کے خصوصی انعام ہیں۔ روزے کا حقیقی لطف ان انعامات کے حصول میں ہے اور یہ تب ہی حاصل ہوتے ہیں جب نفس کے ساتھ جہاد میں ثابت قدمی اور استقامت اختیار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے بھی خصوصی طور پر دعا کی جائے۔

وحدت نیوز(رحیم یار خان) مجلس وحدت مسلمین ضلع رحیم یار خان کے زیراہتمام ’’استقبال رمضان و بقیتہ اللہ‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، امام بارگاہ بہادر پور میں منعقدہ کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے خصوصی شرکت کی، جبکہ معروف خطیب سید مجید حسن زیدی، ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی قیادت، یونٹس مسئولین اور علاقہ عمائدین بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا کہ آج آل سعود نے اپنا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکار کردیا ہے، ہمیں اس سال اپنی تمام محافل، مجالس اور نشستوں کو امام زمانہ (عج) کے نام سے منسوب کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز(گلگت) قومی اسمبلی میں سال 217-18 پیش کردہ بجٹ نے سکردو روڈاور دیگر ترقیاتی منصوبوںکے حوالے سے صوبائی حکومت کے جھوٹے دعووں کی قلعی کھول دی۔ وزیر اعلیٰ اور صوبائی حکومت کے وزراء دو سال تک مسلسل عوام سے جھوٹ بولتے رہے،بلتستان ریجن سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی کو عوام سے کئے گئے وعدوں کا پاس ہے تو استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں۔سپیکر فدا محمد ناشاد اورسینیئر وزیر اکبر تابان کو اپنے عہدوں پر فائز رہنے کا کوئی جواز نہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قنبری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ میں سکردو روڈ سمیت کئی منصوبوں کا کہیں ذکر تک موجود نہیں جبکہ وزیر اعلیٰ اور اس کے وزیر،مشیر آئے روز اخباری بیانات کے ذریعے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ جھوٹ بولتے رہے۔سکردو روڈکی تعمیر گلگت بلتستان کے اہم ایشوز میں سے ایک ہے جس کی عدم تعمیر سے بلتستان کے عوام اور ملکی و غیر ملکی سیاح اس خونی شاہراہ پرجان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔اس خونی شاہراہ پر حادثات معمول بن چکے ہیں اور اب تک کئی انسانی قیمتی جانیں ضائع ہوگئی ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں۔سابقہ حکومت نے مسلسل پانچ سال عوام سے جھوٹے وعدے کرتی رہی اور اب مسلم لیگ کی حکومت سکردو کے عوام کو بیوقوف بنارہی ہے۔وفاقی حکومت نے سکردو روڈ کی توسیع و تعمیر کیلئے فنڈز مختص نہ کرکے ثابت کردیا کہ اب تک سکردو روڈ کے حوالے سے عوام کو گمراہ کیا جارہا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ سکردو ریجن سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی عوامی مینڈیٹ سے حکومت مزے تو لے رہے ہیں لیکن جن لوگوں نے انہیں اقتدار کی کرسی تک پہنچایا ہے ان کے بنیادی مسائل سے آنکھیں چرارہے ہیں۔دراین حالات سپیکر سمیت سکردو کے دیگر اراکین کو اپنے عہدوں پر باقی رہنے کا کوئی جواز نہیں ۔سکردو کے عوام اپنے ان ممبران کے احتساب کا مکمل حق رکھتے ہیں جو دوسال تک عوام کو سکردو روڈ کے حوالے سے سبز باغ دکھاتے رہے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل نے کوٹلی امام حسین ؑ پر صوبائی وزیر علی امین گنڈاپورکی طرف سے بنائے جانے والے پارک کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ علی امین اور دیگر جنہوں نے کوٹلی امام حسین ؑکے ساتھ خیانت کی ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔کوٹلی امام حسینؑ قبرستان اور عزاداری امام حسین ؑکے لیے وقف ہے ہم اس میں پارک یا کسی اور تعمیرات کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔علی امین سے یہ امید ہے کہ وہ اپنے گھر کو پارک کے لیے وقف کریں گے اور کوٹلی امام حسین ؑپر نظریں نہیں لگائیں گے۔اس کے علاوہ انہوں نے محکمہ اوقاف کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا ہے کہ محکمہ اوقاف اپنی ہٹ دھرمی سے باز آ جائے وگرنہ ہم قانونی چارہ جوئی اور عوامی احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز(کراچی) خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ شعبہ فلاح وبہبودمجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ان ماہ مبارک رمضان میں شہر قائد کے ایک ہزار مستحق خاندانوں میں راشن بیگ تقسیم کرے گی اور تین ہزار شہریوں کو روزہ افطار کروائے گی ، ان خیالات کا اظہار خیر العمل ویلفیئر ٹرسٹ کراچی ڈویژن کے سیکریٹری سید زین رضا رضوی نے ’’وحدت نیوز‘‘کے نمائندے سے ٹیلیفونک گفتگوکرتے ہوئے کیا، ان کاکہنا تھا کہ خیر العمل ویلفیئر ٹرسٹ انسانی خدمت کی اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئےاس ماہ مبارک رمضان میں بھی دکھی انسانیت کی خدمت میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی، ضرورت مند گھرانوں میں راشن کی تقسیم ویسے بھی سارا سال جاری رہتی ہےلیکن رمضان المبارک میں اس کام میں کئی گناہ اٖضافہ ہو جا تا ہے ، انہوں نے مذید کہا کہ کراچی کے تمام چھ اضلاع میں یہ رمضان راشن بیگ تقسیم کیئے جائیں گے،جبکہ مختلف مساجد میں تین ہزار سے زائد روزےدار نمازیوں کو افطار کروایا جائے گا، اس کار خیر میں تعاون کیلئے مخیر حضرات ایم ڈبلیوایم کے دفاتر سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں ۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی حکومت کا پیش کردہ بجٹ سہانے خوابوں پر مشتمل ہے۔ موجودہ حکمران بجٹ میں مختلف وعدے کر کے آنے والے انتخابات میں اپنا راستہ بنانے کی کو شش کے علاوہ کچھ نہیں۔ آج حکومت 100 نئے ہسپتال بنانے کا اعلان کر رہی ہے لیکن عوام یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ پچھلے 3 سالوں میں حکومت نے کتنے نئے ہسپتال تعمیر کیے۔ اسی طرح اب حکمران تسلسل کے ساتھ پاور پروجیکٹس کے دھڑا دھڑ افتتاح کر رہے ہیں۔ یہ مختلف اوقات میں بجلی پیدا کرنے کے خواب دکھانے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ نشتر ہسپتال اپنے قیام کے وقت کے مقابلہ میں آج 100 گنا زیادہ مریضوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے لیکن پچھلے تین سالوں میں حکومت نے کوئی توسیع نہیں کی۔ بجٹ بھی نشتر ہسپتال کی ابتدائی کپسٹی کے مطابق دیا جا رہا ہے اسی طرح کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ توسیع کے اعلانات کے باوجود توسیع سے محروم ہے۔ اسی طرح جنوبی پنجاب کا دل ملتان شہر میں کوئی ایک کینسر ہسپتال نہیں ہے۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کی جنوبی پنجاب کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ جنوبی پنجاب کے عوام کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ ہم جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ان کے حقوق دیں گے۔ لیکن ہم یہ دیکھتے ہیں کہ جنوبی پنجاب کا سارا ترقیاتی بجٹ لاہور منتقل کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح ہائوس بلڈنگ فنانس کا دفتر ملتان سے بند کر دیا گیا جس کے نتیجے میں لوگ تخت لاہور حاضری بھرنے پر مجبور ہیں۔ ظلم یہ کہ ملتان سوئی گیس ڈیپارٹمنٹ کے ڈیمانڈ نوٹس وصول کرنے کا اختیار بھی لے کر لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوام کو بتائیں کہ انہوں نے اپنے منشور میں کیے گئے وعدوں پر کہاں تک عملدرآمد کیا ہے۔ ان کے اپنے کارخانے اور ملوں میں دن رات اضافہ ہو رہا ہے لیکن قومی ادارے تباہ و برباد ہو رہے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree