The Latest
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس و حدت مسلمین شعبہ خواتین کوئٹہ کی جانب سے علمدار روڈ پر واقع امامبارگاہ میں ایام شہادت مولاکائنات کی مناسبت سے ۹۱ رمضان تا۱۲رمضان مجلس اعزاءمنعقد کی گئی جس سے مشہور ذاکرات اہل بیت ع نے خطاب کیا۔ان مجالس میں سیرت مولا متقیان کے مختلف پہلوبیان کیے گئے خاص کر ان مجالس میں آئمہ معصومین ع کو درپیش مسائل بیان کیے گئے اگر امت موجود ہو مگر اپنے امام وقت کی عطاعت نہیں کریں تو پھر مولا علی ؑ جیسے امام برحق اپنی سب سے بڑی مصیبت ہی ےہ بیان کرتے ہیں افسوس امت اگر ساتھ دیتی تو یقینا نظام عدل رائج ہو جاتا زمین آسمان سے رحمتیں نازل ہوتیں مگر افسوس لوگوں نے حب دنیا کی وجہ سے دین کے ستون جو ہم اہل بیت ؑ ہیں انکو تنہا چھوڑ دیا اور انکی نصیحتوں پر عمل نہیں کیا جس کے سبب خود کو ہی نقصان اور مصیبت میں مبتلاکیا ۔جب بھی لوگ اپنے امام وقت کو تنہا چھوڑئے گے تو لازماََ پھر ان پر ظالم حکمران تسلط حاصل کرلیں گے جن سے انکی عزت جان مال کچھ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔اگر لوگ حق ولایت کا دفاع کرتے تو نا واقع کر بلا جیسا واقعہ رونما ہوتا نا مدینہ تاراج ہوتا ۔ذاکراہ خواہر زینب زیدی نے مجلس سے مزید خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود پر نظر ڈالنی ہوگی کے آیا ہم اہل بیت ؑ کی اطاعت کرتے ہیں؟کیاکھیں مولا علیؑ کاوہ شکوہ ہم سے بھی تو نہیں کھیں یہ ہی شکوہ مولا امام زمانہ عج کا ہم سے تو نہیں؟ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عطاعت کرنا سیکھیں سیرت معصومین ؑ پر عمل کریں تاکہ جلد امام عج کا ظہور ہو سکے اور جب امام وقت ؑ تشریف لائیں تو ہمارا شمار انکےا عوان و انصار میں ہولہذا اسکے لیے تیاری ابھی سے کرنا ہوگی علماءحق کی اطا عت کرنا ہو گی سیرت معصومینؑ پر عمل کرنا ہوگا خود سازی اور معاشرہ سازی کرنا ہوگی ۔
وحدت نیوز(ہالا) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ھالا نیو ضلع مٹیاری صوبہ سندہ کی جانب سے شب قدر کی مناسبت سے گاوں سعید خان لغاری میں اعما ل خواہر مرضیہ سعیدی نے کرائے اور شب قدر کی فضیلت بھی بیان کی خواہر نے شب قدر کی مناسبت سے قرآن کی سورہ قدر کی تلاوت کی اور ہر آیت کو تفصیل سے بیان کیا ۔ خواہر مرضیہ سعیدی نےشب قد رکی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہاکہ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے یہ 80 سال عبادتوں کے برابر ہے شب قدر کی با برکت رات میں فرشتے اور جبرئیل بہ حکم خدا ہر کام کے بارے میں احکام لیکر آتے ہیں اس رات تمام ملائکہ زمین پہ نازل ہوتے ہیں اور یہ سب امام زمانہ (عج) کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں امام انسان کی صلاحیت, نیت, تقوی عبادت کو مد نظر رکھ کے عطا کرتے ہیں۔یہ رات سلامتی کی رات ہے سلامتی سے مراد جو بندہ خدا عبادت میں مشغول ہوتا ہے تو اللہ کے فرشتے درود بھیجتے ہیں۔
خواہر مرضیہ سعیدی نے شب قدر کی مزیدفضیلت بیان کرتے ہوئے کہا یہ رات شب قدر کی پہلی دو راتوں سے افضل ہے اور بہت سی روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر یہی ہے اور یہ بات اصلیت کے قریب تر ہے اس رات حکمت الاہی کے مطابق کائنات کے تمام امور مقدر ہوتے ہیں لہذا ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ اس رات امت مسلمہ اور ظہور امام زمانہ کے لیے خصوصا دعائیں کریں انشااللہ جلد ہم وہ منظر دیکھئے جب جنت البقیع کی تعمیر ہو ا سرزمین انبیاءیہودیوں کے تسلط سے آزاد ہو اور امت مسلمہ پرچم اسلام تلے ایک ہو۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے قائمقام سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی کی حمایت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک بھر مجلس وحدت مسلمین 23 جون 2016ء بمطابق 27 رمضان المبارک بعد از نماز جمعہ احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔ یوم القدس کے اجتماعات میں شیعہ، سنی مشترکہ طور پر شریک ہوں گے۔ ان خیالات اظہار اُنہوں نے یوم القدس صوبائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جنوبی پنجاب بھر میں ہونے والی القدس ریلیوں کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی، جنوبی پنجاب کی مرکزی ریلی ملتان میں امام بارگاہ شاہ گردیز سے چوک گھنٹہ گھر تک نکالی جائے گی، ملتان کے علاوہ بہاولپور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، لیہ، بھکر، میانوالی، خانیوال، جلالپور اور مظفرگڑھ میں مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ریلیاں نکالی جائیں گی۔
محمد عباس صدیقی نے مزید کہا کہ مسلمانوں کے اذلی دشمن اور قبلہ اول پر قابض اسرائیل کی نابودی کے لیے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں۔ اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں۔ قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں پر قرض ہے۔ عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔ مسلکی نظریات کو ابھارہ اور حقیقی اسلام کو دبایا جا رہا ہے، جو عالم اسلام کے زوال کا سب سے بڑا سبب ہے۔ قبلہ اول پر اسرائیلی یلغار کے پیچھے امریکہ، برطانیہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سازشیں کارفرما ہیں۔ استعماری قوتیں ہماری وحدت کو پارہ پارہ کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہیں۔ یوم القدس مظلوم فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے جسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام القدس کانفرنس میں جمعہ کے روز یوم القدس منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس نے جنرل (ر) راحیل شریف کو واپس بلانے کا مطالبہ کر دیا۔ اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام القدس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ اس وقت دنیا پر یہود و نصاریٰ کا تسلط ہے اسرائیل کو محفوظ بنانے کے لئے امریکہ ورلڈ آرڈر دیتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ 5 سو ارب ڈالر کے معاہدوں سے سعودی عرب کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ قطر کو چھوٹا ملک سمجھنے والے احمق ہیں۔ ہمیں عرب اتحاد کا حصہ نہیں بننا چاہیے اور جنرل راحیل شریف کو واپس بلانا چاہیے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس پر آشوب اور پر فتن دور میں ہمیں قرآنی دستورات پر عمل کرنا چاہئے اگر ہم نے قرآن فرامیں سے دوری اختیار کی تو ہمارا شمار ظالمین میں ہو گا اور ظالمین کے راہ ہدایت ممکن نہیں قرآن کریم میں ارشاد رب العزت ہے : یہود و نصاریٰ کو اپنا دوست مت بنائو اگر ایسا کرو گے تو تم ان جیسے ہو جائو گے یعنی اگر وہ ظالم ہیں تو تم بھی ظالم ہو جائو گے اور ظالم لوگ ہدایت نہیں پاسکتے ۔ ہمارا سوال ملت اسلامیہ کے حکمرانوں سے یہ ہے کہ ہم کیوں قرآن کی مخالفت میں چل رہے ہیں کیا ہم مسلمان نہیں !؟کیا ہمیں امت اسلامی کے مسائل دیکھائی نہیں دیتے ۔ کیا مسئلہ فلسطین کے لئے آواز اٹھانا صرف ہماری ذمہ داری ہے اور باقی سب بری الذمہ ہیں ۔ ایسا نہیں ہے۔ ہم تو جہاں تک ہو سکا اپنی ذمہ داری نبھائیں گے ۔ اور اللہ کا وعدہ بھی ہے ۔ اگر تم تعداد میں کم بھی ہو تو تم ہی کامیاب ہو گے ۔ ہمارے حکمرانوں کو اپنے مسائل سے فرصت نہیں ۔وہ ذاتی مشکلات میں پڑے ہیں اور سرگرداں ہیں ۔ انہیں اس سے کیا کہ عوامی مسائل کیا ہیں ملت اسلامی کے متعلق ہماری کیا ذمہ داری بنتی ہے ۔ انہیں تو اتنا ہوش بھی نہیں ہم کیا کررہے ہیں ہم کیوں کسی کی جنگ کا حصہ بن رہے ہیں کیا اس پہلے ہم یہ عذاب بھگت نہیں رہے کیوں حکومت نے این او سی جاری کیا اور راحیل شریف کو اس اتحاد کا سربراہ بنایا جس کے بارے ابھی نہیں معلوم کہ اس اتحاد کے اہداف اور مقاصد کیا ہیں ۔ جس اتحاد کا ہم حصہ بنے ہیں کیا اس اتحاد میں بیت المقدس کی آزادی ، مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے کچھ ہے ۔ اگر ایسا نہیں تو میں آرمی چیف سے کہتا ہوں کہ فوراً راحیل شریف صاحب کو واپس بلائیں ۔
انہو ں نے مذید کہا کہ آج کے اس سیمینار کا مقصد ملت مظلوم فلسطین سے اظہار یکجہتی اور یوم القدس کو بھرپور انداز میں منانا ہے ۔ تمام امت مسلمہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے متحد ہے ۔ حکمران اس مسئلے سے امریکہ کی خوشنودی اور آل سعود و آل یہود سے وابستگی کی بنا پر لاتعلق ہیں ۔ حضرت امام خمینی ؒ نے اس مسئلے کو اسلام کا اساسی مسئلہ قرار دیا تھا ۔ اور فرمایا تھا کہ فلسطین کے اندر اسرائیل کا وجود مسلمانوں کے قلب میں ایک خنجر کی مانند ہے ۔ بس ہمیں وحدت واتحاد کے ساتھ اس مسئلے کو اجاگر کرنا ہے ۔ میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس سال یوم القدس کو ایک ساتھ منانے کی حامی بھر لی ہے ۔ انشاءاللہ ہم کشمیر ڈے پر ایک ساتھ اور ایک ہی موقف اپنائیں گے ۔ان شاءاللہ۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آئندہ جمعہ کو تمام مسالک یوم القدس کے طور پر منائیں گے، القدس کانفرنس سےپاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت دیگر سیاسی ومذہبی شخصیات نے خطاب کیا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) عالمی یوم القدس کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام مظلوم فلسطینیوں کی حمایت اور قبلہ اول پر اسرائیلی قبضے کے خلاف بیت المقدس، فلسطین اور ہماری ذمہ داریاں کے عنوان سے اسلام آباد ہوٹل میں سیمینار کا انعقاد ہوا۔ وفاقی دارلحکومت میں منعقد ہونیوالے سیمینار میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق چیئرمین سینٹ سید نیئر بخاری، پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما سینٹر ظفر علی شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما میاں محمد اسلم، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی مرکزی رہنما محترمہ نرگس سجاد جعفری سمیت ملک کی اہم سیاسی و مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ مقررین نے مسئلہ فلسطین، اسرائیلی جارحیت اور بیت المقدس پر غاصبانہ صیہونی قبضہ کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے بدترین جارحیت اور انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں امن کا راگ الاپنے والے امریکہ نے خود دہشت گرد پال رکھے ہیں، اسرائیلی امریکہ کی وہ ناجائز اولاد ہے، جس کے تحفظ کے لیے عالمی امن کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے، امریکہ ہر اُس ملک کا مخالف ہے جسے وہ اسرائیلی مفادات اور اس کی سالمیت و بقا کے لیے خطرہ سمجھتا ہے، اسلامی دنیا کے اور یہودی و نصاری کے مفادات ایک دوسرے کی ضد ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دنیا کے جو ممالک اسرائیل کو بالادست دیکھنا چاہتے ہیں وہ امت مسلمہ کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے، اسلام کے لبادے میں چھپے دوست دشمن کی شناخت کے لیے ان کے اہداف پر غور کرنا ہو گا، دہشت گردی کے خلاف اسلام کے نام پر قائم ہونے والے عسکری اتحاد کے مقاصد اگر مسلمانوں کو دہشت گردی سے حقیقتاََ نجات دلانا ہے، تو پھر انہیں غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کو سرعام نشانے بنانے والی اسرائیلی افواج کو واضح انداز میں للکارنا چاہیے، انہیں کشمیر کے مظلوم عوام پر بھارتی جارحیت پر خاموشی اختیار نہیں کرنا چاہیے، لیکن یہاں صورتحال اس کے برعکس ہے، اسرائیلی عزائم کے خلاف ڈٹے ہوئے مسلم ممالک کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے مسلمانوں کی ہی طرف سے عالمی اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں اور مسلمانوں کے کھلے دشمن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت اور تائید کا اعلان کیا جاتا ہے، افسوسناک امر یہ ہے کہ مسلمانوں کے سارے اتحاد عالم اسلام کی پسپائی کے لیے وجود میں آتے ہیں، یمن اور شام پر لشکر کشی کے لیے اتحاد تشکیل دیے جا رہے ہیں، لیکن اسرائیل کی ننگی جارحیت کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کے لیے بھی تیار نہیں، عالم اسلام کو تفرقوں میں الجھا کر اسرائیل اور اسلام دشمن طاقتوں کی معاونت کی جا رہی ہے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد) دنیا بھر کے مسلمان حضرت امام خمینی ؒ کے فرمان کے مطابق قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی اور مظلوم فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے ’’عالمی یوم القدس‘‘ مناتے ہیں۔بیت المقدس وہ مقام ہے کہ جہاں ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام کے قدم مبارک تشریف لائے ہیں لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ آج یہی مقام یعنی قبلہ اول بیت المقدس مسلسل صیہونی شکنجہ میں جکڑا ہوا ہے، فلسطین پر امریکی و برطانوی سامراج کی سرپرستی میں سنہ1948ء میں ناجائز اور جعلی ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں لایا گیا سنہ1967ء میں قبلہ او کو صیہونیوں نے اپنے شکنجہ میں لیا اور یہاں تک کہ سنہ1969ء میں اسی بیت المقدس کو صیہونیوں نے نذرآتش کرنے کی گھناؤنی کوشش کی جس کے نتیجہ میں بیت المقدس کو شدید نقصان پہنچا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں طالب حسین ہمدانی،مولانا زاہد حسین کاظمی،حمید نقوی،عابد قریشی،عاطف ہمدانی،عمران سبزواری سمیت دیگر رہنماوں نے وحدت ہائوس مظفرآباد سے جاری بیان میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کے مظالم کی تاریخ ستر سال سے بھی زائد کی ہے آج پوری دنیامیں مسلمان اس دن یعنی جمعۃ الوداع کو یوم القدس مناتے ہیں اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے قبلہ اول کی آزادی کی جد وجہد میں شامل ہوتے ہیں۔قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی اورغاصب و جعلی ریاست اسرائیل کے جرائم کے خلاف اس سال جمعۃ الوداع یوم القدس ستائیس رمضان کو منایا جائے گا اور ریاست بھر میں القدس ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، جبکہ مرکزی القدس ریلیمظفرآباد میں مرکزی امام بارگاہ سے عزیز چوک تک نکالی جائے گی۔ہم ریاست کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس پر صیہونی غاصبانی تسلط کے خلاف موقف پیش کریں اور فلسطین کاز کی حمایت کا اعلان کریں، ہم حکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ یوم القدس کی تقریبات کو سرکاری سطح پر منعقد کیا جائے اورریاستبھر میں جمعۃ الوداع یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے، موجودہ دور میں امریکی سرپرستی میں عرب دنیا کے حکمران فلسطین کاز کا سودا کرنے میں سرگرم عمل ہیں جس کی واضح مثال مکہ مکرمہ کی مقدس سرزمین پر دنیا کے سب سے بڑے شیطان امریکا کی دعوت اور پھر فلسطینیوں کی آزادی کی تحریکوں کو دہشت گرد قرار دینا واضح طور پر اشارہ ہے کہ عرب حکمرانوں نے امریکی ایماء پر فلسطین کا زکو فراموش کرنے کی گھناؤنی سازش تیار کر لی ہے، تاہم ایسے حالات میں حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال ؒ کے افکار و نظریات کے مطابق مسئلہ فلسطین پر اپنا موقف پیش کرے اور فلسطین کاز کی بھرپور حمایت کا کھل کر اعلان کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان بھر کے عوام، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں سے ابھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ یوم القدس کے اجتماعات میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں، ریاست بھر کے تمام آئمہ جمعہ سے اپیل کی جاتی ہے کہ جمعۃ الوداع کو نماز جمعہ کے اجتماعات میں قبلہ اول پر صیہونی غاصبانہ تسلط کے خلاف آواز بلند کریں اور بیت المقدس کی بازیابی اور فلسطینیوں کی آزادی کی تحریکوں کی کھل کر حمایت کا اعلان کریں۔ہم صحافی برادری اور کالم نگاروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنے زور قلم سے مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور پاکستان کے عوام تک حقائق پہنچائیں کہ کس طرح آج عالمی سامراجی قوتیں مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے لئے مسلم امہ کے درمیان تفریق اور نفرت کو ایجاد کر رہی ہیں جس کی ایک واضح مثال عرب ممالک کے قطر کے خلاف کئے گئے اقدامات ہیں، امریکی ایماء پر عرب ممالک نے قطر کا اس لئے بائیکاٹ کیا ہے کہ قطر نے فلسطین کاز کے لئے سرگرم عمل آزادی کی مزاحمتی تحریک حماس کی حمایت کی ہے جبکہ امریکا اور اس کے دیگر عرsب دوست ممالک فلسطینیوں کی مزاحمتی اسلامی تحریکوں بشمول حماس، حزب اللہ، جہاد اسلامی کو دہشت گرد قرا ر دے کر مسئلہ فلسطین سے پوری دنیا کی توجہ ہٹا نا چاہتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حماس سمیت حزب اللہ اور جہاد اسلامی روز اول سے ہی غاصب صیہونی جعلی ریاست اسرائیل کے خلاف نبردآزما ہیں اور مظلوم اور نہتے فلسطینیوں اور قبلہ اول کا دفاع کر رہے ہیں۔
مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے لئے آخر سانس تک صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے،علامہ ملازم حسین نقوی
وحدت نیوز(لاہور) مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے لئے آخر سانس تک صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے،یہ ہمارا مذہبی فریضہ اور عین عبادت ہے،،یوم القدس ،،کو متنازعہ بنانے والے صہیونی و امریکی آلہ کار ہے جو ان کے ٹکروں پر پلتے ہیں،کشمیر اورفلسطین میں فرزندان توحید عالم کفر کے مقابلے میں سینہ سپر ہیں،مظلومین جہاں سے منسوب اس دن کو متنازعہ بنانا اسرائیل، امریکہاور بھارت کی خوشنودی حاصل کرنا ہے،جو مسلمانوں کو نسل کشی میں مصروف ہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ملازم حسین نقوی نے مریدکے میں تحریک آزادی القدس کے زیر اہتمام افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس قوم نے ہر ظالم کیخلاف اور ہر مظلوم کے حمایت میں بلا رنگ و نسل ومذہب سینہ سپر رہے،ہم قبلہ اول کو فراموش کرنے والوں کو مسلم امہ کا دشمن تصور کرتے ہیں،پنجاب بھر میں انشااللہ ایک ہزار سے زائد یوم القدس پر جلوس برآمد ہونگے،انتظامیہ ان مظلومین جہاں کی حمایت میں نکلنے والے جلوسوں کو تحفظ فراہم کریں اور ان جلوسوں کے راستے میں خلل نہ ڈالے،ہم اس دن کو دینی فریضہ سمجھ کر مناتے ہیں،اور یہ ہماری ماہ صیام میں عبادت کا حصہ ہے،انہوں نے کہا غاصب صہیونی و مغربی طاقتیں دنیا میں پے درپے شکست سے دوچار ہورہے ہیں،انشااللہ وہ دن دور نہیں کہ جلد ہی مسلم امہ ظالموں کے قبضے سے قبلہ اول کو آزاد کرائیں گے اور انشااللہ اسرائیل انڈیا اور امریکہ کی نابودی کا منظر جلد ہم اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) 399سال قبل از مسیح عدالت لگ چکی تھی سقراط اپنے ہی شہر ایتھنز کے منصفوں کی عدالت میں پیش تھا ا لزام تھا کی وہ ریاست کے خدائوں کو تسلیم نہیں کرتا نو جوانوں کے ذہن خراب کر تا ہے اور اپنے عقائد و فکر پھیلانے کی کوشش کر تا ہے کمال مقدمہ تھا نہ چوری کا نہ کرپشن کا نہ منی لانڈرنگ کا مقدمہ تھا یہ تو صرف عقائد و نظریا ت پھیلانے کا مقدمہ تھا ،سقراط بہت بڑا فلاسفر تھا جس نے کہا تھا کہ "سورج ساکن ہے اور زمین اس کے گرد گھومتی ہے"یہ بات عیسائی مذہب کی میتھالوجی کے خلاف گئی تو معاملہ عدالت میں چلا گیا جب بات نظریات و عقائد پر آئی تو سقراط اپنی سوچ پر ڈٹ گیا اور اسے زہر پلا دینے کی سزا سنا دی گئی جس بنا پر اس کی موت واقع ہوئی ۔وقت بہت بے رحم ہے سچائی اور حقیقت کو سامنے لے ہی آتا ہے ،وقت نے سقراط کے زہر پینے کے صدیوں بعد حقیقت سائنسی بنیادوں پر ظاہر کی اور واقعی سورج ساکن اورزمین اس کے گرد گھومتی ہے اسکے علاوہ سقراط جو بھی کہتا تھا سچ ہے اس بات پر یونان کے پادریوں اور چرچ نے سقراط سے معافی مانگی اور اس کو اپنا ہیرو قرار دیا وقت نے سقراط کو زندہ کیا اور اس کی سوچ کو امر کر دیاآج زہر پینے کے باوجو د سقراط پوری دنیا میں زندہ ہے سچائی اور حقیقت ہمیشہ زندہ رہتی ہے چاہے معاشرہ اس کے خلاف ہی کیوںنہ ہواس کو دبانا بھی چاہے تو یہ دب نہیں سکتی کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی صورت میں یہ سامنے ضرور آتی ہے، سچ چھپانے سے نہیں چھپتا اور حقیقت ہمیشہ برقرار رہتی ہے اور معاشرے میں صرف وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو سچ اور حقیقت پر پورا اترتے ہیں نا کہ جو دھوکے اور فساد کا سبب بنتے ہیں خود دیکھ لیجیے آج دنیامیں کتنے چور ،کرپٹ ،ڈکیٹ اور لٹیرے موجود ہیں جن کی تعداد تو کم ہے لیکن ان کے متعلق نظریا ت بہت گندے ہیں کہ سننے سے کانوں میں چپ اتر آتی ہے، جبکہ اُن لوگوں کی گنتی زیادہ ہے جنہوں نے اچھے اسلوب ،نیک سوچ اور سچے جزبوںسے معاشرے میں اپنا کردار ادا کیا ہے، سقراط ایک ذہین فلاسفر تھا جس نے اپنی ذہنی شعور سے تاریکیوں میں روشنیوں کی بات کی تھی مگر معاشرے نے اسے تسلیم نہ کیا جس کے سبب صدیوں تک معاشرہ اندھیرے میں رہا لیکن وقت آنے پر ثابت ہوا سقراط سچا تھا۔
آج سے پھر ایک عدالت برپا ہے، جس میں عدالت کا منشی با آواز بلند بادشاہ سلامت نواز شریف صاحب حاضر ہوںکی صدا بلند کئے ہوئے ہے اور نواز شریف صاحب ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے پسینے پونچھ رہے ہیں،افسوس کہ آج انکے الفاظ انکی حسیات کا ساتھ نہیں دے رہے انکی آواز اکھڑ ی اکھڑ ی ہے سقراط اور نواز شریف کی شخصیا ت میں زمین آ سمان کا فرق ہے وہ ایک فلاسفر اور یہ ایک سیاستدان ہے ،اُس پر غلط نظریا ت پھیلانے کا الزام اور اس پر کر پشن جیسا بھیانک الزام وہ ایک عام شہری اور یہ ملک کا ایک کر پٹ حکمران وہ زہر پینے کے باوجود زندہ اور یہ زندہ ہونے کے باوجود ہسپتالوں کے چکر لگا رہا ہے، میرے خیال سے زندگی کا کوئی مقصد ہے تو وہ عزت و نیک نامی ہے کہ میرے مرنے کے بعد بھی صدیوں تک نہ سہی چلو کچھ عرصہ ہی لوگ اچھے لفظوں سے یاد تو کریں گے نہ کہ بستر مرگ پر آہو پکار سننے کو ملے یا پھر زندگی کے آخری وقت عدالتوں کے چکروں میں اور عدالت کو چکر دینے میں گزر جائے، جمہوریت و عوامی سیاست اور شریف خاندان کی نیک نامی اسی میں ہے کہ وہ رضا کارانہ طور پر اپنے اثاثے ملک میں واپس لے آئے عدالت کو حقیقت سے روشناس کرائیںاور عوام سے معافی مانگ لیں تاریخ ان کو ہمیشہ یاد رکھے گی نہ کہ علی بابا اور چالیس چور کے مترادف کہانیاںبنتی جائیںگی عدالتیں لگتی رہیں گیں اور بدنامی ،ذلت اور رسوائی کا سامنا رہے گا محترم وزیر اعظم صاحب کو یہ زہر کا پیالہ پینا ہی پڑے گا اسی میں ان کی بقا ہے اس کو پینے سے ہی آپ تاریخ میں امر ہوں گے اور لوگ آپ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے نہیں تو یہ عدالتیں قطر تو کیا قبرکی دیوار تک آپ کے ساتھ جائیں گی شاید کہ قبر کا بھی ٹرائل ہو۔ خدا نہ کرے۔
کالم نگار۔۔عابد حسین مغل
وحدت نیوز(گلگت) خیر العمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کی گرانبہا خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔اسلامی اصولوں پر مبنی فلاحی معاشرے کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔بد قسمتی سے ہماری حکومتیں بے آسراخاندانوں کی کفالت کے بجائے کرپشن اور اقربا پروری کو پروان چڑھارہی ہے۔خیر العمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کی جانب سے عشرہ ایتام کے حوالے سے وحدت ہائوس گلگت میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت کے رہنما و رکن قانون ساز اسمبلی حاجی رضوان علی نے ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اسے مزید توسیع دینے کی سفارش کی ۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک ہمیں ایثار و قربانی کا درس دیتا ہے اور اس مہینے سے استفادہ کرتے ہوئے دکھی انسانیت کی خدمت اور بے سہارا افراد کو اپنی خوشیوں میںشامل کرکے خدا کی خوشنودی حاصل کا بہترین ذریعہ ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت کے رہنما بختاور خان نے یتیم خاندانوں کی کفالت کو قرب خداوندی کا بہترین وسیلہ قرار دیااور مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس کارخیر میں زیادہ سے زیادہ حصہ ڈال کر معاشرے سے غربت و افلاس اور درماندگی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارے پیش نظر صرف سیاست ہی نہیں بلکہ ہم معاشرے کی ہرسطح پر تربیت کے ذریعے اسے درست سمت دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے کی اصلاح نہ ہونے کی وجہ سے ملک پر کرپٹ حکمرانوں کا اقتدار قائم ہے جو اپنی دولت کے بل بوتے پر غریبوں کے ضمیر کے سودے کرتے ہیں۔انشاء اللہ وہ دن ضرور آئے گا کہ لوگ دولت کے انبار سے منہ موڑ کر سچائی اور حقیقت کے متلاشی بن جائینگے۔
وحدت نیوز(جہلم) ماہ رمضان کی با برکت ساعتوں اور فضیلتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین ضلع جھلم کی تمام خواھران کی کوششوں اور مقامی خواتین کے تعاون سے دینہ میں ماہ مبارک رمضان کے پورا مہینہ ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔اس ورکشاپ میں ماہ مبارک کے عشروں کی مطابقت سے موضوعات کو تقسیم کیا گیاتھا! جس میں پچوں اور بڑوں دونوں کے لیے بہترین دروس کا احتمام کیا گیا. سیکرٹری تعلیم خواھر کرن نقوی، سیکرٹری روابط خواہر حاجرہ سید اور سیکرٹری یوتھ خواہر طوبٰی نقوی نے بہترین انداز میں خدمات انجام دیں۔
عشرہ اول کا موضوع بہار قرآن جس میں قرآن اور قرآن سے دوری کو وضاحت کرتے ہوئے سیکرٹری تربیت خواھر سمانہ سید نے بطور احسن مستند کتب و احادیث کے ذریعے وضاحت دی جب کہ دوسرے عشرے کو جمال منتظرکا نام دیا گیا تھا جس میں معرفت امام زمن عج، آئمہ شناسی اور دشمن شناسی و حالات حاضرہ جیسے اہم موضوعات پر مباحثہ و گفتگو کی گئی.دشمن شناسی و حالات حاضرہ کے موضوع سے آگاہی کی حوالے سے جنرل سیکرٹری خواہر عقیلہ رضوی نے آج کل کے حالات کو روایات کی روشنی میں واضح کیا۔دونوں عشروں کے اختتام پر باقائدہ امتحانات لیے گئے جن میں خواتین نے پھر پور شرکت کی ۔ولادت با سعادت مولا حسن ع کے موقع پر پھر پور منقبت و قصائد پڑھے گئے اور اختتام پر خواہر عقیلہ رضوی نے صلح امام حسن ع اور زندگی امام کے موضوع کو واضح کیا۔
جب کہ آخری عشرے کو عباد الرحمٰن کا نام دیا گیا ہے اس عشرے میں اخلاقیات و آداب اور حالات حاضرہ جیسے موضوعات پر سیکرٹری تبلیغات خواہر حدیثہ سید احسن پر لیکچرز دیں رہی ہیں آخری عشرے کے اختتام پر بھی امتحان لیا جائے گا .اور عید سے ایک روز قبل اختتامی تقریب کا انعقاد ہو گا کہ جس میں امتحانات کے نتائج اور پوزیشن ھولڈرز کو انعامات تقسیم کیے جائیں گے.مجلس وحدت مسلمین دینہ جھلم شعبہ خواتین کی جانب سے شب ہائےقدر میں اعمال منعقد کیے گئے جسمیں خواتین نے بھرپور شرکت کی.یوم القدس و جمعتہ الوداع بالکل قریب ہے تو اس مناسبت سے تیاریاں زور و شور سے جاری و ساری ہیں مجلس وحدت مسلمین دینہ جھلم شعبہ خواتین کی جانب سےیوم القدس یوم مستضعفین کے عنوان پر مختلف علاقوں میں سیمینارز منعقد کیے جارہے ہیں۔