The Latest

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  ماہ رمضان المبارک ،جمعتہ الوداع کے دن ایک ہی دن میں کوئٹہ، کراچی اور پارہ چنار میں دہشتگردوں نے اپنے بھیہمانہ کاروائیوں کے ذریعے سینکڑوں روز ہ دار افراد کو شہید اور زخمی کر کے وطن عزیز کی فضاءکو ایک بار پھر سوگوار بنا دیا جس کی وجہ سے ہر آنکھ اشک بار اور ہر دل غم زدہ ہے،کراچی میں ہمارے پولیس جوانوں کو شہید کیا گیا اور کوئٹہ میں بارود سے بھری گاڑی جیسے آئی جی چوک پر ہمارے پولیس کے جانباز اہلکاروں نے روکا کو اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں پولیس افسران سمیت 14بے گناہ پاکستانی عوام شہید ہو گئے۔
ہم اپنے پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے بروقت اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے کوئٹہ شہرمیں سینکڑوں معصوم لوگوں کی جانیں بچائیں،سلام ہو ہمارے پولیس کے ان جوانوں پر جنہوں نے روزے کی حالت میں جام شہادت نوش فرمائیں۔اس موقع پر صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل حسر ت اللہ چنگیزی،ڈویژنل سیکریٹری جنرل سید عباس علی      ،صوبائی رہنما علامہ شیخ ولایت حسین جعفری،ڈویژنل ڈپٹی سیکریٹری جنرل کونسلر کربلائی رجب علی      ،سیکریٹر ی سیاسیات انوار نقوی،سید اقبال شاہ طوری اور لیاقت علی طوری بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسی روز خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقہ پارہ چنار میں طوری مارکیٹ میں ایک زور دار دھماکہ ہو ا تو لوگ امدادی کاروائیوں کیلئے بڑی تعداد میں اکھٹے ہوئے اسی اثناءمیں دوسرا دھماکہ ہوا ،جس کے نتیجے میں اب تک 100کے قریب بے گناہ روزہ دار شہری شہید اور 250افراد زندگی اور موت کے کشمکش میں ہیں۔
ستم بالائے ستم یہ کہ دھماکوں کے فوراً بعد سیکورٹی فورسسز نے پر امن احتجاج کر نے والے اپنے ہی پاکستانی عوام پر اندھا دندھ فائرنگ کر کے درجنوں افراد کو شہید اور زخمی کر دئیے جو دھماکوں سے بھی زیادہ ہمارے لئے تکلیف دہ ہیں۔پارہ چنار شہر کے گرد خندق کھودی گئی اور چاروں طرف شہر میں آنے جانے کے راستوں پر چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں ،جس پر خود پارہ چنار کے شہریوں کو بھی کئی مرتبہ سخت تلاشی کے مراحل سے گزرنا پڑتا ہے ،ان سخت انتظامات کے باوجود دھماکہ خیز مواد اور گاڑی کا شہر میں داخل ہونا ،2017ءمیں صرف چھ ماہ کے اند ر 6دھماکے ہونا سیکورٹی فورسسز کی کارگردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ان دھماکوں کے علاوہ سیکورٹی فورسسز کے ہاتھوں کئی مرتبہ درجنوں بے گناہ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے ،یوم الحسین ؑ میں سیکورٹی فورسسز کی فائرنگ اس کی بڑی مثال ہے ۔پارہ چنار کے عوام محب وطن ہیں سوتیلے سلوک کے باوجود آج تک انہوں نے وطن عزیز پاکستان کا ساتھ دیا ،جب 2007ءسے 2012ءتک دہشتگرد تحریک طالبان نے پانچ سال تک پارہ چنار کا محاصرہ کیا تھا اور ہماری نمبر ون فوج بھی پارہ چنار کے عوام کی مدد نہ کر سکی تو وہاں کی عوام نے خود اپنی مدد آپ کے تحت شہر آزاد کراکے دوبارہ سے وطن کا حصہ بن گئے۔تمام تر نا انصافیوں کے باوجود آج تک پارہ چناری عوام کی طرف سے اداروں اور فورسسز پر کوئی حملہ نہیں ہوا جبکہ دیگر قبائلی علاقوں میں ہمیں بڑے بڑے آپریشنز لاﺅنچ کرنا پڑے جہاں ہمارے فوجی جوانوں کے سروں کے ساتھ فٹ بال کھیلے گئے۔اس کے باوجود ہر سانحہ کے بعد سیکورٹی فورسسز کا متاثر عوام پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے انہیں مزید جانی نقصان پہنچانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے ضرور ی ہے کہ ہم اپنی مستقل اور آزاد خارجہ پالیسی تشکیل دیں ہمیں ان ممالک کی صفوں سے اپنے آپ جو جدا کرنا ہوگا جو اپنی بادشاہئیں بچانے کی خاطر امریکہ کی غلامی کر رہے ہیں آج امریکہ طالبان،داعش اور دہشتگرد تنظیموں کو سپورٹ کر رہا ہے کیسے ممکن ہے کہ امریکہ کی غلامی کر نے والے خلیجی ممالک اور ان کا عسکر ی اتحاد امریکہ کی زیر سرپرستی چلنے والی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف ہو ،ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز صرف اور صرف پاکستان اور پاکستانی مفادات کو قرار دینا چاہئیے ،ہمیں سعودی عرب سمیت تمام اسلامی ممالک کے ساتھ دوستی ضرور برقرار کریں لیکن کسی کی غلامی نہیں کرنی چاہیئے،دوستی اور غلامی میں فرق ہوتا ہے ہم تین دہائیوں سے مسلسل اپنی خارجہ پالیسی سعودی عرب کی ایماءپر تشکیل دے رہے ہیں جس سے وطن عزیز سمیت پورے خطے کو نقصان ہو رہا ہے۔

1۔ہم حکومت سے اور اداروں سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ضیاءالحق کے دور سے پہلے کرم ایجنسی کی حفاظت کیلئے قبائلی حساسیت کو مد نظر رکھ کر ملیشیاءکی طوری ونگ تعینات تھی لیکن گزشتہ تیس سالوں سے انہیں دیگر علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے جسکے بعد سے پارہ چنار مکمل طور پر غیر محفوظ ہو چکا ہے لہذا ً علاقے کی حساسیت کو مد نظر رکھ کر طوری ملیشیاءکو دوبارہ کرم ایجنسی میں تعینات کیا جائے ۔
 2۔قبائلی علاقوں سے 40ایف سی آر کا کالا قانون جو 1973ءکے آئین پاکستان کے خلاف ہے کو فی الفور ختم کیا جائے۔
3۔کوئٹہ،پارہ چنار سمیت پورے ملک می دہشتگردوں کے خلاف بے رحم کاروائی عمل میں لاکر انکے نیٹ ورکز کا مکمل صفایا کیا جائے۔
4۔پارہ چنار کی پولیٹکل ایجنٹ کے رویے اور نہتے متاثرین پر فورسسز کی فائرنگ کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور ذمہ داران کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔
آخر میں ہم سانحہ کوئٹہ ،کراچی کے متاثرین اور کوئٹہ کے عوام کی جانب سے پارہ چنار کے عوام سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہیں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سے ملاقات کی ہے، جس میں سانحہ پاراچنار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق علامہ ناصر عباس جعفری نے آرمی چیف کو پاراچنار کے عوام پر ہونے والے مظالم سے آگاہ کیا اور ان کے جائز مطالبات سامنے رکھے۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آج اس قوم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس نے کبھی بھی پاکستان کے پرچم کو گرنے نہیں دیا، اس ایجنسی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس نے کبھی بھی ریاست کے ساتھ غداری نہیں کی، نہ ہی کبھی ریاستی اداروں پر حملہ کیا، لیکن اب ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، پاراچنار کے عوام کے جائز مطالبات پر ریاست کو عمل کرنا چاہیئے اور انہیں یہ یقین دلایا جانا چاہیئے کہ ریاست انہیں اپنا شہری تسلیم کرتی ہے اور ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ ذرائع کے مطابق علامہ ناصر عباس جعفری نے ایف سی کی جانب سے بےگناہ لوگوں پر کی جانیوالی فائرنگ اور شہادتوں سے بھی آگاہ کیا۔ جس پر آرمی چیف نے علماء کرام کے پاکستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے حوالے سے کردار کی تعریف کی اور پاراچناریوں کے مطالبات کو جائز قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف خود بھی پاراچنار جائیں گے، جہاں وہ شہداء کے لواحقین سے ملاقات کریں گے اور ان سے ملکر ان کے مطالبات سنیں گے۔ دوسری جانب علامہ ناصر عباس جعفری بھی پاراچنار کیلئے روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ مرکزی دھرنے میں شرکت کریں گے۔

وحدت نیوز(پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین  پاکستان کےمرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری وارثان شہدائے پاراچنارکی جانب سے گذشتہ 5روز سے جاری احتجاجی دھرنے میں شرکت کیلئے اسلام آباد سے پاراچنار پہنچ گئے ہیں ، تفصیلات کے مطابق صوبائی سیکریٹری جنرل خیبر پختونخوا علامہ اقبال بہشتی ودیگر رہنماوں کے ہمراہ وہ شہدائے پاراچنار کے خانوادگان سے اظہار تعزیت کریں گے جبکہ احتجاجی دھر نے کے شرکاء سے اہم خطاب بھی کریں گے ، دھرنے کے مقام پر پہنچنے پر وارثان شہداء، ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور عوام کی جانب سے اپنے نڈر اور شجاع لیڈر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا پرجوش استقبال کیا گیا اور پاراچنار کی فضاءلبیک یا حسین ؑ کے نعروں سے گونجتی رہی ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مطالبے پر ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل شام منصورہ لاہور میں طلب کرلیا، واضح رہے کہ حالیہ سانحہ پاراچنار،کوئٹہ، کراچی ٹارگٹ کلنگ واقعات کے تناظر میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور ثاقب اکبر سے ٹیلفونک رابطہ کرکرے ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد لیاقت بلوچ کی جانب سے میڈیا کو جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاراچنار، کراچی اور کوئٹہ میں دہشتگردی کے المناک واقعات کے خلاف اور احمد پور شرقیہ کے غم ناک حادثے کے حوالے سے ملی یکجہتی کونسل کاہنگامی اجلاس کل بروز منگل 27 جون، ساڑھے چار بجے سہ پہر منصورہ ملتان روڈ لاہور میں منعقد ہو گا۔اجلاس کے بعد 6 بجے پریس بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ آپ سے بروقت شرکت کی درخواست ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے وارثان شہدائے پاراچنار کے تین روز سے جاری احتجاجی دھرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت میں اسلام آباد پریس کلب کے باہر قائم دھرنا کیمپ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پاراچنارپر ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی نے آج ہمیں ایک مرتبہ پھر اس مقام پر دھرنا دینے پر مجبورکیا ہے، افسوس کا مقام ہے کہ سانحہ پاراچنار کو تین روز گزرگئے لیکن کسی حکومتی یا عسکری شخصیت کو متاثری کی داد رسی کی توفیق حاصل نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ احتجاجی دھرناعلامتی نہیں بلکہ  پاراچنار میں گذشتہ تین روز سے جاری دھرنے اور وہاں کے عوام کے مطالبات کی منظوری سے مشروط ہے، جب تک پاراچنار کے غیور عوام دھرنے سے نہیں اٹھیں گے ہم بھی نہیں اٹھیں گے ، پوری قوم گھروں سے نکلنے کیلئے تیار رہے،  اور حکمرانوں اور ریاستی اداروں کی جانب سے  مطالبات کی منظوری میں تاخیر کے نتیجے میں دھرنا کا یہ سلسلہ پورے ملک کے طول عرض میں پھیل جائے گا۔انہوں نے اپنے خطاب میں شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستان کے تمام شیعہ صرف دو گھنٹے کیلئے پورے پاکستان میں اپنے گھروں سے نکلنے کیلئے تیار ہیں ؟؟؟؟ جس پر تمام شرکاء نے لبیک یاحسین ؑ کے فلک شگاف نعروں سے تائید کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ پاراچنار میں سو سے زائد بے گناہ شیعہ پاکستانیوں کے قتل عام کے خلاف آج نماز عید الفطر کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی نکالی گئی جو کہ بعد میں دھرنے میں تبدیل ہوگئی، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا کیمپ قائم کردیا گیا ہے جہاں جڑواں شہروں سے شہریوں کی بڑی تعداد کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری جو کہ عید کی مصروفیات کے باجود دھرنا کیمپ  میں شریک ہوکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں  اس کے ساتھ ہی  سیاسی ومذہبی شخصیات ، ماتمی انجمنوں ، علمائے کرام سمیت سول سوسائٹی کے نمائندوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے،سابق وزیر داخلہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رحمٰن ملک ، ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ثاقب اکبر نقوی نے بھی دھرنا کیمپ میں آکر شہدائے پاراچنار سے اظہار یکجہتی کیا ، تھوڑی دیر قبل نماز ظہرین باجماعت دھرنا کیمپ میں علامہ علی اکبر کاظمی کی زیر اقتداءادا کی گئی جس کے بعد ایس ایس پی اسلام آباد کیا نی نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے دھرناکیمپ میں ملاقات کی ان سے دھرنے کی وجوہات معلوم کیں اور گذارش کی عید الفطر میں پولیس نفری کی کمی کے باعث دھرنا دو روز موخر کردیں جسے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے مسترد کردیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ پاراچنار میں سو سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور حکمرانوں  اور میڈیا کی  مجرمانہ غفلت اور خاموشی کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر قیادت مجلس وحدت مسلمین ، آئی ایس او اور یوتھ آف پاراچنارکے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، جس میں علمائے کرام ، جوانوں اور بزرگوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی، جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن دہشت گردوں اور نااہل حکمرانوں کے خلاف اور انصاف کے حصول کیلئے نعرے درج تھے ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شرکاءریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ داعش کی پاکستان میں موجودگی اور پاراچنار کو لاحق داعش کے خطرے سے بار بار آگاہ کرنے کے باوجود ریاستی اداروں کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدام نا اٹھایا جانا قابل تشویش ہے ، پاراچنار مسلسل داعش کے حملوں کی زد پر ہےاور ہمارے ناعاقبت اندیش حکمران مسلسل داعش کی پاکستان غیر موجودگی کا راگ الاپ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ پاراچنار کے متاثرین نے اپنے جائز مطالبات کی منظور ی کیلئے تین روز سے دھرنا دیا ہوا ہے جس کی ہم مکمل حمایت کرتے ہیں اور حکوت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر پاراچنارکے قبائل کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنے میں شریک ہوکر ان کے مطالبات کی منظوری کا اعلان کریں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےمرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور ثاقب اکبر نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے سانحہ پاراچنار کے تناظر میں ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا تجویز پیش ک ہے، اسد نقوی نے دونوں رہنما وں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پاراچنار میں درجنوں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر حکومتی و عسکری اداروں سمیت دینی وسیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلسل خاموشی ملت جعفریہ کے جذبات کو مجروح کررہی ہے ، ایک جانب تکفیری دہشت گردوں کے بم دھماکے میں درجنوں شہری لقمہ اجل بنے اور بعد ازاں ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر ایف سی میں موجود متعصب افسران کی ایماءپردرندہ صفت اہلکاروں نے پر امن نہتے مظاہرین پر گولیاں برسا کرمتعدد شیعہ پاکستانیوں کو شہید کردیا ، جس کے بعد گذشتہ تین روز  سے پاراچنار کے قبائلی عوام نےاپنے جائز مطالبات کے حق میں دھرنا دے رکھا ہے اور ایسی صورت حال میں پورے ملک میں ایک غیر یقینی سی کیفیت کا سامنا ہے، انہوں نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماوں سے کہا کہ سانحہ پاراچنار اور اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات  کے باعث ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جا نا ضروری ہے  تاکہ دینی جماعتوں کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے اور کونسل میں شامل جماعتوں کو پاراچنار کے مظلوم عوام کے ہم آواز کیا جائے۔

دوسری جانب ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور ثاقب اکبر نقوی نے سانحہ پاراچنار اور پیدا ہونے والی صورت حال پر شدید افسوس اور تشویش کا اظہارکیا انہوں نے اسد عباس نقوی کی تجویز کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کروائی کے سانحہ پاراچنار کے پیش نظر ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جلد طلب کیا جائے گا جس میں رکن جماعتوں کے قائدین سمیت اراکین کو مدعو کیا جائے گا تاکہ دینی جماعتوں کو سانحہ پاراچنار کے حوالے سے مکمل آگاہی فراہم کی جاسکے اور متاثرین کی داد رسی کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں ۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین ضلع سکردو کے زیر اہتمام یاد گار شہداء پر پاراچنار میں گزشتہ دن ہونیوالی سفاکانہ دہشت گردی کے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اسطرح کی سفاکانہ کاروائیاں حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے۔ موجودہ حکومت مظلوم اقوام پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جانیوالے سعودی بادشاہت کی تو اتحادی بنتے ہوئے فخر کررہی ہے لیکن اپنے ملک کے اندر شر انگیزی کرنیوالے درندوں کے سامنے لاچار بت کی طرح صرف زبانی جمع خرچ کرنے پر اکتفا کررہی ہوتی ہے۔ ملزموں کی سربراہ حکومت کو اپنا کرپشن چھپانے سے فرصت نہیں ، اور ملک کے طول و عرض میں بیرونی فنڈز کے پالتو درندے عوام کا جینا دوبھر کررہے ہیں۔ تقریب سے شیخ ذوالفقار عزیزی ڈپٹی سکریٹری جنرل ضلع سکردو و دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا۔ اسی احتجاجی جلسے میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی غفلت اور فائرینگ کے نتیجے میں کئی شہریوں کی شہادت کی بھی بھر پور مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ قانون کے رکھوالے ایک طرف اپنی روزی روٹی حرام کرنے میں لگے ہوئے تھے، اب باقاعدہ ایک قوم کی نسل کشی میں دہشت گردی کا مرتکب ہورہے ہیں۔ ان کے سربراہوں کو چاہئے کہ فی الفور تحقیقات کرکے سٹریٹ فائر کے احکامات دینے والے نا اہل افسران کو کڑی سے کڑی سزا دے اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات چلا کر انکو پھانسی پر لٹکایا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ محب وطن عوام مجبورا قانون کو اپنے ہاتھوںمیں لیں اور کرپشن زدہ حکمرانوں کو انکے ایوانوں سے گھسیٹ کر نکال باہر کردیں۔ احتجاجی جلسے میں ملک بھر میں ہونیوالے دیگر دہشت گردی کے واقعات خصوصا کراچی میں فائرینگ اور کوئٹہ میں آئی جی پی دفتر کے باہر ہونیوالے دھماکوں کی بھی بھرپور مذمت کی گئی۔

وحدت نیوز(مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،امامیہ آرگنائزیشن و دیگر تنظیمات کے زیر اہتمام عظیم الشان القدس ریلی مرکزی امام بارگاہ مظفرآباد سے عزیز چوک تک نکالی گئی۔عزیز چوک میں احتجاجی ریلی سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم آزاد کشمیر سید طالب حسین ہمدانی نے کہا کہ عرب حکمرانوں کی حیانتوں نے امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کر دیا ہے۔ عرب حکمران اپنی حکومتوں کے دوام کے لیے امریکہ و اسرائیل کے مریدین بن چکے ہیں۔ قبلہ اول کی آزادی کے لیے ان کے منہ سے ایک لفظ بھی نہ نکلنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ یہ صرف عیاشی کے لیے حکمران بنے ہوئے ہیں۔ سرزمین مقدس فلسطین اور بالخصوص بیت المقدس قبلہ اول پر اسرائیل کا قبضہ بھی انہی خائن نام نہاد مسلم حکمرانوں کی وجہ سے ہوا۔آج یہ خائن حکمران دوبارہ امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کرنیکے درپے ہیں۔ 39ممالک کا نام نہاد اسلامی اتحاد بنا کر پھر سے مسلمان ممالک پر چڑہائی اورامریکہ کو اس اتحاد کا سربراہ مقرر کرکے مسلم امہ کے قلب میں خنجر گھوپنے کے مترادف ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر یہ اتحاد مسلم امہ کی بہتری کے لیے ہے تو سارے اسلامی ممالک مل کر سرزمین مقدس فلسطین کو پنجہ یہود و ہنود سے آزاد کروائیں۔ کیا یہ اسلامی اتحاد بیت المقدس کو آزاد کروائے گا؟کیا یہ اسلامی اتحاد کشمیر کو بھارت سے آزاد کروائے گا؟ کیا یہ اسلامی اتحاد  افغانستان،عراق اور شام  کے بحران کو حل کریگا؟ ہر گز نہیں۔امریکہ و اسرائیل کبھی بھی ان مسائل کو حل نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے مذید کہا کہ ہم حکومت پاکستان اور آرمی چیف سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سابق ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کو وطن واپس بلائیں اور ان کو مظلوم مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگنے سے روکا جائے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت عروج پر ہے اور آئے دن جس طرح کی مصیبتیں مظلوم کشمیری عوام پر ڈھائی جا رہی ہیں شاید ہی ان کی مثال تاریخ میں کہیں ملتی ہو۔ ہمارے حکمرانوں کو صرف پانامہ لیکس نظر آرہی ہے اور میڈیا بھی اسی طرف لگا ہوا ہے۔مظلوم کشمیری عوام کے لیے صرف یوم دعا کافی نہیں بلکہ اس مسئلہ کی کوئی بہتر دوا بھی کرنا ہو گی۔ آزاد حکومت کی نا اہلی کی کوئی اور مثال کیا ہو سکتی ہے کہ پانچ ماہ گزرنے کے باوجود علامہ تصورجوادی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنیوالے گرفتار نہیں ہو سکے۔انہوں نے مذید کہا کی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ جتنا تعاون کر سکتے تھے کیا لیکن سوائے مایوسی کے کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ عید کے بعد دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے اور عین ممکن ہے کہ آزاد حکومت کے ساتھ رائیسانی کی حکومت والا کوئی معاملہ ہو جائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree