The Latest

وحدت نیوز(مظفرآباد) ملت جعفریہ کا نمائندہ اجلاس، علامہ سید تصور نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری پر ایک بار پھر اظہار تشویش، انتظامیہ و حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید، مجرمان کو جلد از جلد سلاخوں کے پیچھے چاہتے ہیں ورنہ آئندہ اجلاس میں احتجاج سمیت ہر آپشن پر غور کرتے ہوئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اعلامیہ۔ تفصیلات کے مطابق ملت جعفریہ کی جانب سے علامہ تصور نقوی کے کیس کے حوالے بنائی گئی نمائندہ کمیٹی کا اجلاس، اجلاس علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی کی رہائش گاہ پر ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین کمیٹی و جعفریہ سپریم کونسل سید شبیر حسین بخاری نے کی، جبکہ سینئر ممبر اسلامی نظریاتی کونسل آزاد کشمیر علامہ مفتی سید کفایت حسین نقوی، کوآرڈینیٹر کمیٹی و ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر مولانا سید طالب حسین ہمدانی، وائس چیئرمین جعفریہ سپریم کونسل آزاد کشمیر علامہ سید فرید عباس نقوی، صدر حسینی فاؤنڈیشن سید عار ف حسین بخاری، کوآرڈینیٹر انسداد دہشت گردی پبلک ایکشن کمیٹی سید شجاعت علی کاظمی، جنرل سیکرٹری انسداد دہشت گردی ایکشن کمیٹی سید تصور عباس موسوی، سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرآباد سید غفران علی کاظمی، علامہ تصور نقوی کے ورثاء و کمیٹی کے دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔ اعلامیے کے مطابق علامہ سید تصور نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والے مجرمان کی عدم گرفتاری پر ایک بار پھر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ انتظامیہ و حکومت پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اس کیس کے حوالے سے کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ مجرمان کو جلد از کٹہرے میں لایا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو آئندہ اجلاس میں احتجاج سمیت ہر آپشن پر غور کرتے ہوئے سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔مشرکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر ایک پرامن خطہ ہے اس کے امن کو تہہ و بالا کرنے والوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملت جعفریہ ریاستی امن کے لیے ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہے مگر ملت کے اتنے اہم آدمی کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی اور کئی ماہ گرز جانے کے باوجود مجرمان کا بے نقاب نہ ہونا اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ ان کی کارکردگی سے ہم کسی طور پر بھی مطمئن نہیں۔ ہمارے مجرمان کو سلاخوں کے پیچھے نہ لایا گیا تو جلد سخت ردعمل دیں گے۔
وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے ایام عزا محرم الحرام اور صفر المظفر کے لئے صوبائی عزاداری سیل قائم کیا گیا ہے۔ پانچ رکنی صوبائی عزاداری سیل کے سربراہ صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ہوں گے جبکہ صوبائی سیکرٹری سیاسیات برادر علی حسین نقوی کوآرڈینیٹر اور صوبائی سیکرٹری شعبہ عزاداری سید علی اکبر شاہ ڈپٹی کوآرڈینیٹر ہوں گے۔ برادر آغا ندیم جعفری صوبائی سیکرٹری نشرواشاعت اور برادر سید حفیظ علی شاہ صوبائی رابطہ سیکرٹری بھی صوبائی عزاداری سیل کے رکن ہوں گے۔ علامہ مقصود ڈومکی کا اخباری بیان میں کہنا تھا کہ عزاداری اور مجالس میں کسی قسم کا مسئلہ درپیش ہوتوعزاداری سیل سے رابطہ کیا جائے۔ سندھ بھر کے اضلاع کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ جلد ضلعی عزاداری سیل تشکیل دے کر صوبہ کو آگاہ کریں۔ ڈویژن عزاداری سیل کا اعلان بھی آیندہ چند روز میں کردیا جائے گا۔ 
 وحدت نیوز(کراچی) روہنگیا میں مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر کیا گیا، جبکہ جامع مسجد دربار حسینی، جامع مسجد حیدری اورنگی ٹاون سمیت دیگر جامع مساجد کے باہر بھی احتجاج کیا گیا۔ مرکزی احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ نشان حیدر ساجدی، علامہ صادق جعفری نے کہا کہ تمام مسلم ممالک برمی حکومت سے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کے بائیکاٹ کا اعلان کریں، برمی حکومت مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث ہے، روہنگیا کے مسلمانوں کی اخلاقی و مالی معاونت قومی تقاضہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ، عالمی ادارہ انصاف، او آئی سی اور دیگر عالمی تنظیمیں مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اقدامات کا اعلان کریں بصورت دیگر ان کی خاموشی مجرمانہ فعل تصور ہوگی۔ رہنماؤں نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی قتل گاہ بن چکا ہے، حکومتی سرپرستی میں انسانوں کو مولی گاجر کی طرح کاٹا جا رہا ہے، انسانیت کی پامالی کے بدترین واقعات دل و دماغ پر تیر بن کر وار کر رہے ہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ روہنگیا، کشمیر، یمن اور فلسطین سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کو بدترین ظلم و بربریت کا سامنا ہے، یہود و نصاری مسلمانوں کی تباہ حالی کا تماشا دیکھنے میں محو ہیں، روہنگیا مسلمان بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر ہونے والے روح فرسا واقعات سے آگہی کے باوجود اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی متعصبانہ فعل ہے جس پر ان کے ضمیر کو جھنجھوڑا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی امن مذاہب کے باہمی احترام سے مشروط ہے، مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کئے بغیر پُرامن دنیا کا خواب دیکھنا احمقانہ اقدام ہے، روہنگیا میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والی بربریت نے امت مسلمہ کے دل زخمی کئے ہیں، اگر مظالم کا یہ سلسلہ نہ رکا تو پھر پوری دنیا میں احتجاج کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو جائے گا، روہنگیا کے مسلمانوں کے لئے تحریک کا آغاز کر دیا ہے، جب تک میانمار میں مسلمانوں کو مکمل تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ 
 
وحدت نیوز(اندرون سندھ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کے اعلان پر جمعہ کے روزملک بھر کی طرح کراچی ،حیدر آباد ،ٹھٹہ ،سجاول ،جامشورو،ماتلی ،بدین ،ٹنڈوالہیار ،نواب شاہ ،قاضی احمد ،سکھر ،خیرپور،جیک آباد ،شکار پور ،عمر کورٹ دادو ،بھان سعیدآباد ،ھالہ ،مٹیاری، قنبرشہدادکوٹ دیگر علاقوں سمیت ملک کے مختلف شہروں میں روہنگیا مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے ریلیاں نکالی جائیں گی۔میانمار میں مسلم کشی کے انسانیت سوز واقعات منظر عام پر آنے کے بعد ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی قیادت کی طرف سے ’’تحریک حمایت مظلومین‘‘ کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد روہنگیا میں مسلم نسل کشی کے واقعات کو روکنے کے لیے عالمی مقتدر اداروں تک اپنی آواز پہچانا ہے۔اس سلسلے میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیا ں نکالی گی۔جس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی صوبائی و ڈویژنل رہنماوں نے کی۔ریلی میں مذہبی،سیاسی اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات و کارکنان شریک تھے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوے علامہ مقصود علی ڈومکی ،علامہ دوست علی سعیدی ،علی حسین نقوی ،مولانا نشان حیدر ،مولانا نقی ،علامہ مبشر حسن ،عالم کربلائی ،شفقت لانگا ،منور علی جعفری ،اکبر شاہ حیدر زیدی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میانمر میں جاری مسلم نسل کشی پراقوام متحدہ،او آئی سی اور عالمی قوتوں کی خاموشی انسانیت کی تضحیک اور بدترین بے حسی ہے کہ روہنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ برمی حکومت کی سرپرستی میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔رواں ماہ میں انسانیت سوز مظالم نے جو شدت اختیار کی ہے اس کے تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، زندہ خواتین ،نومولود اور کمسن بچوں کے جسمانی اعضا کاٹنے کی وڈیوز نیٹ پر موجود ہیں۔نوجوانوں کے ہاتھ پاؤں باندھ کر انہیں اذیت ناک انداز میں موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز سلوک کے روح فرسا مناظر درندگی کی بدترین تاریخ رقم کر رہے ہیں۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہزاروں مسلمان موت کے گھاٹ اتارے جا چکے ہیں۔برما کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کوکسی قسم کا تحفظ دینے کی بجائے قتل عام میں ملوث مذموم عناصر کی حوصلہ افزائی بڑھتے ہوئے انسانیت سوز واقعات کی بنیادی وجہ ہے۔یورپ کے کسی ملک میں دہشت گردی کے عام سے واقعہ کے بعد پوری دنیا کے امن کو تہس نہس کر دیا جاتا ہے۔ملالہ پرگولی چلنے کے درد سے اقوام عالم کے سینے میں ٹھیسیں اٹھنے لگتی ہیں مگر افسوس میانمر میں ہزاروں مسلمانوں کا خاک و خون میں تڑپنا کسی کو دکھائی نہیں دے رہا۔ سامراجی طاقتوں کی یہ دانستہ چشم پوشی امت مسلمہ سے متعصبانہ رویے کا برملا اظہار اور قابل مذمت ہے۔اس مسئلہ پر مسلم ممالک کی طرف سے جس غیر سنجیدگی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا رہا ہے وہ بھی انتہائی افسوسناک ہے۔ برمی سفارت کار کو طلب کر کے محض سرزنش کرنے کو بھی غیر ضروری سمجھاجا رہا ہے۔ امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ کے لیے تشکیل دیے جانے والے اسلامک ملٹری الائنس نے برما کے مسئلہ پر منہ اور آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔کیا مسلمانوں کے انتالیس ممالک مل کر بھی ان مٹھی بھر اسلام دشمنوں کو ان کے غیر انسانی اقدام سے باز رکھنے کی جرات نہیں رکھتے۔اگر اس اتحاد کا مقصد سعودی حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ ہے تو پھر اس کا نام اسلامی فوجی اتحاد کی بجائے اپنے مقصد سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور مسلمانوں کے حقوق کے ٹھکیدار ممالک کی طرف سے روہنگی مسلمانوں کے مسائل سے عدم دلچسپی کا اظہار اس امر کا عکاس ہے کہ ان ممالک کے اہداف اور مقاصد مختلف ہیں۔
 

وحدت نیوز (اسلام آباد) روہنگیا میں مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پراسلام آباد، لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، آزاد کشمیر، ملتان،سکردو، گلگت، فیصل آباد اور پارا چنار سمیت ملک کے مختلف شہروں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، جن میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔شرکا نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ میانمار حکومت اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی بے حسی کے خلاف نعرے درج تھے۔احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ،صوبائی اور ضلعی رہنماؤں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کی قتل گاہ بن چکا ہے ۔حکومتی سرپرستی میں انسانوں کو مولی گاجر کی طرح کاٹا جا رہا ہے۔انسانیت کی پامالی کے بدترین واقعات دل و دماغ پر تیر بن کر وار کر رہے ہیں۔ہے۔روہنگیا،کشمیر، یمن اور فلسطین سمیت پوری دنیا میں مسلمانوں کوبدترین ظلم و بربریت کا سامنا ہے ۔یہود و نصاری مسلمانوں کی تباہ حالی کا تماشا دیکھنے میں محو ہیں۔روہنگیا میں مسلمان بچوں، خواتین اور نوجوانوں پر ہونے والے روح فرسا واقعات سے آگہی کے باوجود اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی متعصبانہ فعل ہے جس پر ان کے ضمیر کو جھنجھوڑا جا نا چاہیے۔انہوں نے کہاعالمی امن مذاہب کے باہمی احترام سے مشروط ہے۔مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کیے بغیر پُرامن دنیا کا خواب دیکھنا احمقانہ اقدام ہے۔روہنگیا میں حکومتی سرپرستی میں ہونے والی بربریت نے امت مسلمہ کے دل زخمی کیے ہیں۔اگر مظالم کا یہ سلسلہ نہ رکا تو پھر پوری دنیا میں احتجاج کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ روہنگیا کے مسلمانوں کے لیے تحریک کا آغاز کر دیا ہے ۔جب تک میانمار میں مسلمانوں کومکمل تحفظ حاصل نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہم خاموش نہیں بیٹھے گے۔مجلس وحدت مسلمین کی مرکزی ریلی اسلام آباد G-6/2سے نکالی گئی۔جس کی قیادت مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے کی۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ تمام مسلم ممالک برمی حکومت سے سفارتی اور اقتصادی تعلقات کے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔برمی حکومت مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث ہے۔روہنگیا کے مسلمانوں کی اخلاقی و مالی معاونت قومی تقاضہ ہے۔اقوام متحدہ، عالمی ادارہ انصاف،او آئی سی اور دیگر عالمی تنظیمیں مسلمانوں پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اقدامات کا اعلان کریں بصورت دیگر ان کی خاموشی مجرمانہ فعل تصور ہو گی۔ریلی کے اختتام پر مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اسلام آباد یو این او میں احتجاجی قرار داد بھی پیش کی۔وفد میں علامہ اصغر عسکری،علامہ علی اکبر کاظمی، ملک اقرار حسین اور نثار فیضی شامل تھے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی کی کابینہ کے اہم اجلاس میں شامل اراکین نے سیکریٹری جنرل کو اپنے اپنے شعبہ جات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی جس پر ضلعی سیکریٹری جنرل ثمر زیدی نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ کے اراکین باالخصوص شعبہ عزاداری، شعبہ اطلاعات،شعبہ تنظیم سازی اور شعبہ سیاسیات کو محرم الحرام کے حوالے سے اہم امور کے حوالے سے ضروری ہدایات دیتے ہوئے آئندہ آنے والے جمعہ کو ضلعی شوریٰ کا اجلاس طلب کرلیا۔ زرائع کے مطابق مجلس وحدت مسلمین وضلع وسطی کی کابینہ کا اہم اجلاس ضلعی سیکریٹری جنرل ثمر زیدی کی سربراہی میں ڈویژن آفس انچولی بلاک 20 میں منعقد ہوا، جس میں ضلعی کابینہ کے اکثریتی ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں شریک ضلعی کابینہ کے اراکین نے سیکریٹری جنرل کو اپنے اپنے شعبہ جات کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جس پر ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل نے اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام اراکین کو اپنے اپنے امور مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔اس ۔موقع پر ضلعی کابینہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل ثمر زیدی نے شھر کراچی میں ہونے والی حالیہ  بارشوں کے حوالے سے ہونے والے نقصانات اور ان علاقوں میں مجلس وحدت مسلمین ضلع وسطی اور خیرالعمل ویلفیر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کراچی ڈویژن کی جانب سے پیش کی جانے والی خدمات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔ثمر زیدی کا کہنا تھا کہ بلا تفریق عوامی مسائل کا حل ہی مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا نصب العین ہے اور اسی عوامی خدمت سرشار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا ہر رہنماء اور کارکن عوامی خدمت میں مصروفِ عمل ہے۔ ثمر زیدی کا کہنا تھا حالیہ بارشوں نے فرزندانِ کراچی اور سندھ حکومت کی اصلیت آشکار کردی ہے، ایک جانب کراچی کی عوام پانی میں ڈوب رہی تھی تو دوسری جانب سندھ کے وزیرِ بلدیات جام خان شورو شراب اور رقص و سرور میں ڈوبے کراچی والوں کا غم بھلانے میں مصروف تھے اور دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی آسائشوں میں مگن تھے لیکن کسی کو شھرِ قائد کی پرواہ نا تھی ماسوائے مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور چند دیگر سیاسی و مذہبی تنظیموں باالخصوص پاکستان تحریکِ انصاف،جعفریہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل (جے ڈی سی) پاسبانِ عزاء پاکستان کے کارکنان شھر کراچی کی عوام کی خدمت میں مصروفِ عمل رہے اور تاحال ہیں۔ ثمر زیدی نے ضلعی کابینہ کے اراکین کو خصوصی ہدایت کہ تمام اراکین اپنے اپنے علاقوں میں بارش سے متاثرہ افراد کی فوری اور بروقت امداد کے حوالے سے امور انجام دیں۔ اس کے علاوہ ضلعی سیکرٹری جنرل ثمر زیدی نے محرم الحرام کے حوالے سے ضلعی شوریٰ کا اجلاس 8 ستمبر بروز جمعہ ڈویژن آفس انچولی میں طلب کرلیا
وحدت نیوز (لاہور) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وفد نے عمران خان کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے وفد سے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹیریٹ شادمان لاہورمیں ملاقات کی،ملاقات میں این اے120 میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے متعلق باہمی امور پر بات چیت کی گئی. ایم ڈبلیو کے وفد نے ڈیپٹی سیکرٹری جنرل احمد اقبال رضوی کی قیادت میں این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا. ملاقات میں این اے 120 کی امیدوار یاسمین راشد شفقت محمود،علیم خان ،عندلیب عباس،سیدناصر شیرازی علامہ مبارک علی موسوی,سیداسد عباس نقوی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی،ملاقات کے بعد دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی،جس میں آغا احمد اقبال رضوی نے این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کی بھرپور حمایت کا اعلا ن کیا. آغا احمد اقبال رضوی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے کرپشن کے خلاف بہت زیادہ جدو جہد کی ہے جو کہ قابل تعریف ہے اور ایم ڈبلیو ایم اس الیکشن کیمپین میں ڈاکٹر یاسمین راشد اور پی ٹی آئی کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے. پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے مجلس وحدت مسلمین کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم مجلس وحدت مسلمین کے انتہائی مشکور ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آئندہ قومی امور پر بھی باہمی تعاون کے ساتھ مل جل کر کام کریں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی وفد نے برما میں روہنگیائی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے اسلام آباد میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر میں قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے احتجاجی قرار داد جمع کرائی۔ وفد میں مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، مرکزی سیکرٹری تعلیم نثار فیضی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ اصغر عسکری اور علامہ اکبر کاظمی پر مشتمل مرکزی وفد نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اسلام آباد یو این او آفس میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے احتجاجی قرار داد اقوام متحدہ کے نمائندہ کو پیش کی۔

وحدت نیوز (شکار پور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے ڈکھن پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ محرم الحرام سے قبل دہشت گردی کے مراکز اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن ضروری ہے، بلوچستان کے علاقے وڈہ، مستونگ، سریاب روڈ اور مچھ میں موجود دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپس سندھ اور بلوچستان کے امن کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ سندھ بلوچستان بارڈر کی سیکورٹی سخت کی جائے اور دھشت گرد نیٹ ورک کا قلع قمع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کی نظر میں پیاسوں کو سبیل پلانا جرم ہے جبکہ بم دھماکے جرم نہیں۔ انتظامیہ میں موجود کالی بھیڑیں محرم آتے ہی فروغ عزاداری کے خوف میں مبتلا ہوکر نئی مجالس، جلوس اور سبیلوں پر پابندی اور رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔ جبکہ رکاوٹوں کے باوجود ذکر حسین اور عزاداری کے فروغ سے دشمن حیران ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھلگری، جیکب آباد ،شکارپورسمیت ملک بھر میں عزاداری کے پر جتنے دھشت گردانہ حملے ہوئے ان کے مجرموں کو سزا نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ برما کے مسلمانوں پر جاری مظالم کا مستقل سد باب ضروری ہے، اور اس قتل عام کے مجرموں کا محاسبہ بھی از حد لازم ہے۔حقوق انسانی کے نام نہاد دعویداروں کوفلسطین، کشمیر، یمن اور برما میں معصوم انسانوں کا بہتا ہوا لہو نظر نہیں آرہا ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مظلوموں کی حامی جماعت ہے، جس نے ہمیشہ ظلم و بربریت اور دھشت گردی کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ برما اور یمن کے مظلوموں کو امن اور انصاف ملنا چاہئے۔

یااللہ میں نے سوچا بھی نہیں تھا!

وحدت نیوز(آرٹیکل) میں تو ابھی ابھی بیٹھنا سیکھ رہا تھا، میری چھوٹی بہن دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر مجھے گھومنا سکھاتی تھی، بابا جب کام سے تھکا ہارا گھر آتا تھا تو اگرچہ میں مٹی میں بھرا ہوتا تھا تب بھی وہ اٹھا کر مجھے کندھوں پر سوار کرتا تھا، میری امی کو کہتا تھا دیکھو میرا بیٹا بڑا ہوکر بڑا آدمی بنے گا اور امی دونوں مٹھیان بند کرکے چہرے پر گھماتے ہوئے خوشی سے باغ باغ ہوجاتی تھی، میری دنیا صرف امی ابو اور میری مجھ سے بڑی بہن ہی تھیں۔

مجھے غصے سے کسی نے دیکھا تک نہیں تھا، پیٹنا تو دور کی بات، امی کی جدائی مجھے لمحہ بھر برداشت نہیں ہوتی تھی اور ہاں میری معصوم سی بہن اگر پریشان ہوتی تھیں تو میں چیخیں مار کر روتا تھا تاکہ اسکی پریشانی ختم کر سکوں۔

پھر ایک دن ایسا بھی آیا: بابا جب گھر سے نکل کر کھیتوں پر گئے تو واپس نہیں آئے، اچانک کچھ نارنگی لباس میں ملبوس سر منڈوائے لوگ آئے اور انہوں نے گاوں جلانا شروع کیا، امی نے جلدی میں تھوڑا سامان اٹھایا اور پچھلے دروازے سے نکل کر جھاڑیوں میں چھپتے چھپتے جنگل کا راستہ لیا اور ہم تھوڑا ہی آگے نکلے تھے کہ اچانک گاوں کی مغربی سائیڈ سے ایک بڑا ہجوم نمودار ہوا کہ جن کے ہاتھ میں ڈنڈے، کلہاڑیاں، بھالے اور خنجر وغیرہ تھے ان کی نظر ہم پر پڑ گئی اور ان میں سے کچھ ہماری طرف لپکے اور کچھ ایسے چیخ رہے تھے پکڑو ان کو، ان کی بوٹیاں نوچ لو ان کو زندہ جلادو، ان کے مکروہ قہقہے میرے اندر کو چیر رہے تھے، امی کا چہرہ خوف سے زرد پڑ گیا اس نے ہم دونوں کو جھاڑی میں چھپا کر میری بہن کو میرا خیال کرنے کا کہا اور کہا کہ تم خاموش یہاں بیٹھے رہو میں ابھی واپس آتی ہو، اور ہاں شور مت کرنا اور رونا مت ورنہ یہ لوگ تمہیں دیکھ لیں گے ۔

امی جھاڑی میں ہمیں چھپا کر تھوڑا دور گئی تھی کہ اسکو ان ظالموں نے پکڑ لیا اور ہمارے دیکھتے دیکھتے انہوں نے امی کے بدن کو نوچنا شروع کیا اور کچھ لمحے بعد امی کا بے جان جسم زمین پر سیدھا ہوگیا، میرا دل پھٹ رہا تھا جب امی کو میں نے ایسی حالت میں دیکھا لیکن امی نے کہا تھا کہ تم دونوں رونا، چیخنا چلانا مت، اس لیے ہم دونوں گھٹ گھٹ کے رو رہے تھے۔

جب وہ لوگ امی کو مار چکے تو ان میں ایک نے کہا: اس کے ساتھ دو بچے بھی تھے، انہوں نے ہمیں ڈھونڈھنا شروع کیا اور جھاڑیوں کو آگ لگانا شروع کی، میری بہن نے جب آگ دیکھی تو ڈر کے مارے مجھے اٹھا کر جھاڑیوں سے نکل کر بھاگی اور ہمیں ان درندوں نے دیکھ لیا، بہن گر گئی اور اس کے ساتھ میں بھی دھڑام سے گرگیا مجھے شدید چوٹ آئی لیکن بہن کو جب انہوں نے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنا شروع کیا تو مجھ سے اپنا درد بھول گیا اور میں نے چیختے ہوئے رونا شروع کیا انہوں نے میری آنکھوں کے سامنے میری معصوم سی بہن کو ڈنڈوں، لاتوں اور مکوں سے بے جان کردیا اور اس کے ننھے سے جنازے کو امی کے جنازے کے ساتھ رکھ کے جلادیا۔
پھر میری باری جب آئی تو ان میں سے ایک ظالم میرے اوپر چڑھ گیا، میرے چھوٹے اور معصوم چہرے پر لامحدود تھپڑ مارنے لگا، میری آنکھوں سے نور جاتا چلا اور کچھ لمحے مجھے پیٹنے کے بعد انہوں نے مجھے قریبی پانی کے تالاب میں پھینک دیا، پانی جلدی جلدی سے میرے منہ، ناک اور کانوں کے ذریعے میرے جسم میں داخل ہونے لگا اور میں ڈوبتا چلا گیا اور جب روح نے میرے جسم کا ساتھ چھوڑا تو میں نے خود کو دیکھا کہ بابا امی اور بہن بھی تالاب کے کنارے میرے انتظار میں کھڑے ہیں انکا روح بھی رو رہا تھا مجھے ایسے دیکھ کے، میرا روح ان کہ طرف لپکا، بابا نے مجھے اپنے سینے سے لگالیا، امی اور بہن نے باری باری مجھے اٹھانا شروع کیا، میرے درد ختم ہوگئے لیکن میرا مردہ جسم پانی کی سطح پر تیر کر نکل آیا، اب بھی وہ وحشی میرے ننھے بدن کو دور سے پتھروں سے مار رہے ہیں اور نشانہ لے کر میرے نصیب پر ہنس رہے ہیں.
خدایا یہ میرے ساتھ کیا ہوگیا؟
میرے اللہ میرا جلدی فیصلہ کرنا؟
میں کس جرم میں مارا گیا؟
میں نے تو ایسا سوچا بھی نہیں تھا،
میرا جرم صرف مسلمان ہونا تھا، میں برما کا مسلم ہوں اور روہنگیا کا رہنے والا۔


از: محمد جواد عسکری

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree