The Latest

وحدت نیوز (گلگت) ملک میں قانون کی عملداری ہوتی تو آج کم سن زینب جنسی تشدد کا شکار نہ ہوتی۔یہ کوئی ایک واقعہ نہیں اس سے قبل جنسی تشدد کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں لیکن قاتل ہرمرتبہ سزا سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ایک اسلامی ملک میں اس طرح کے واقعات کا پے درپے ہونا ریاست کیلئے شرمناک عمل ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی نااہلی نے ملک کو بدترین مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔کرپٹ اور بدمعاش لوگ جب اقتدار سنبھالتے ہیں تو قانون پر عمل درآمد ختم ہوجاتا ہے اور قانون کی عملداری نہ ہونے سے جرائم پیشہ افراد حوصلہ مند ہوتے ہیں۔ملک میں انصاف کے تقاضے پورے کئے جاتے تو اس قسم کے واقعات رونما ہی نہ ہوتے۔قصور کی معصوم زینب کے دلسوز واقعے نے انسانیت کا سر شرم سے جھکادیا ہے۔

انہوں نے کہا پنجاب حکومت گڈگورننس کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سب سے زیادہ جرائم پنجاب میں رونما ہورہے ہیں اور ان جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کوئی وزیر یا ایم این اے کررہاہوتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی کی جائے اور ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ دوسروں کو عبرت حاصل ہو۔معصوم زینب کی عصمت دری اور قتل نے پنجاب حکومت کے منہ پر کالک مل دی ہے اور اس ظلم و بربریت پر احتجاج کرنے والوں کو گولیوں کا نشانہ بناکر پنجاب حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ ظالموں کے ساتھ ہے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سابق وزیرداخلہ اور ممبر بلوچستان اسمبلی سرفراز بگٹی نے مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قوم کے نمائندے آغا رضا سے پہلے دن سے جب وہ اسمبلی میں آئے دوستی کا رشتہ ہے، اور اب یہ رشتہ مزید مضبوط تر ہوچکا ہے، میں سمجھتا ہوں ہزارہ قوم نے جو قربانیاں اور خون دیا ہے آج اُس کا پھل مل رہا ہے، دہشتگرد ہمارے اسکولوں ، کالجز،ہسپتالوں، بازار،مارکیٹس ویران کرنا چاہتا تھا لیکن ہم نے مل کر انہیں ناکام بنادیا ہے، ہم خوشی ، غمی، دُکھ ،سکھ میں ایک ساتھ ہیں، کچھ لوگ تحریک عدم اعتمادکے عمل کو غیر جمہوری کہہ رہے ہیں حالانکہ یہ حکمران اپنی پارٹی میں انٹراپارٹی الیکشن نہیں کراسکتے، آج وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، ہم اس جمہوریت اور آئین کے پاسبان ہیں، ہمیں آئین بتاتا ہے کہ کس طرح سے پارلیمان کی تبدیلی ممکن ہے، ہم نے کوئی غیرجمہوری اور غیر آئینی اقدام نہیں کیا، بلوچستان میں 30ہزار سے زائد اسامیاں موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے نوجوان بیروزگار ہیں، اگر 30ہزار نوکریاں ہمارے صوبے مل جائیں تو بیروزگاری پر بڑی حد تک قابو پالیا جائے گا، سی پیک کی اہمیت کے حوالے سے اس وقت پنجاب کے نوجوان چائنا میں زیرتعلیم ہیں اور جب وہ پڑھ کے آئیں گے تو ہم استحصالی کا شور مچائیں گے، ہماری حکومت بھی یہاں کے قابل اور پڑھے لکھے جوانوں کو چائنا بھیجے تاکہ ہم بھی اس سی پیک میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چند مہینوں میں جو بھی متفقہ وزیراعلی آئے گا انشاء اللہ تبدیلی آئے گی، میں جہاں بھی ہوں گا شیعہ ہزارہ قوم کے ساتھ ہوں اور آئندہ بھی میں آپ کے ساتھ رہوں گا چاہے حکومت میں رہوں یا نہ رہوں، اس موقع پر میں آپ کے نمائندے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو مالی حوالے سے اتنا مستحکم بھی نہیں لیکن پھر بھی حکومت کی جانب سے 20کروڑ کی آفر کو ٹھکرادیا، اس موقع پر ممبران صوبائی اسمبلی سردار صالح بھوتانی،جان جمالی، عاصم کُردگیلو، عبدالقدوس بزنجو،مفتی گلاب، زمرک خان اچکزئی، ماجد ابڑو، پرنس علی، طاہر محمود، سردارسرفراز ڈومکی،رقیہ ہاشمی ، سابق ممبر قومی اسمبلی سید ناصر حسین شاہ،علامہ ولایت حسین جعفری، علامہ علی حسنین وجدانی ،ہزارہ جرگہ کے صدر عبدالقیوم چنگیزی، نورویلفیئر کے رہنما ، ایم ڈبلیو ایم کے رہنمااور عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے اراکین اسمبلی کے اعزاز میں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ، جس میں صوبائی اسمبلی کے اراکین ، عمائدین قوم ، علماء اور دیگر ملی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا نے کہا کہ ملک میں عموما سیاستدانوں کو بدنام سمجھا جاتا ہے، لیکن بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے ثابت کیا ہے کہ ہم کوئی بکاؤ مال نہیں ہیں، ہم نے اپنے حلقے کے عوام کے لیے جدوجہد اور جنگ لڑی ہے، مجھ سمیت تمام اراکین اسمبلی نے ظلم، ناانصافی اور کرپشن کے خلاف آواز بلند کی ہے، تمام اراکین اسمبلی نے وزارتوں کی آفر ز کو ٹھکرادیا ہے۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے حلقے کے نوجوانوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ہر مرحلے پر میری مدد کی، حکومت نے مجھ سے سیکیورٹی واپس لی جس کے بعد ہزاروں جوانوں نے اپنے آپ کو پیش کیا، گزشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والا دہشتگردانہ خود کش حملہ دراصل صوبائی اسمبلی پر تھا لیکن دشمن اس میں کامیاب نہ ہوسکا، بلوچستان اسمبلی کے تمام اراکین نے شریف خاندان کی چھانگا مانگا کی سیاست کو مسترد کردیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین  پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی رہنمامحترمہ نرگس سجاد جعفری  نے قصور میں سات سالہ بچی کے اغوا اور مبینہ زیادتی اور قتل کی شدید مذمت کی ان کا کہنا تھا اس واقعہ نے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کی قلعی کھول دی. واقعہ کے بعد پنجاب کے وزیر لا قانونیت رانا ثناء اللہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو اس سے زیادہ قابل مذمت تھی. سوشل میڈیا پر جاری بیان میں خانم نرگس جعفری نے کہا مظاہرین پر فائرنگ سے ہونے والی شھادتوں کی ذمہ داری مجرم اعلی' شھباز شریف پر عائد ہوتی ہے. سانحہ ماڈل ٹاؤن دہرایا گیا ہے. ان کا کہنا تھا کہ ایم ڈبلیو ایم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے. قاتل پنجاب حکومت کا یوم حساب دور نہیں. انھوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مطالبہ کرتی ہے سات سالہ زینب کے درندہ صفت قاتل اور نہتے مظاہرین پر فائرنگ کرنے والوں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وحدت نیوز(مظفرگڑھ) جب تک مجرموں کو مجمع عام میں سزایئں نہ دی جائے جرائم پرقابو نہیں پایا جاسکتا۔ مظفرگڑھ میں ضلعی کابینہ کے ارکان سے بات کرتے ہویے انھوں نے زینب کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی شدید مزمت کی ۔ ان کامزید کہنا تھا کہ قصور میں سات سالہ زینب کو حوَس کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا لیکن ابھی تک اس حوالے سے حکومت نے کو ئی قابل ذکر کردار ادا نہ کیا۔ اس سے پہلے بھی قصور میں گیارہ بچیاں اسی طرح حوَس کا شکار ہو چکی ہیں۔ لیکن وہ بھی کیسز سرد خانے کی نظر ہوئے کھڑے ہیں۔ اگر ان پر کوئی سزایئں ہوتی تو آج ان درندہ صفت لوگوں کو دوبارہ یہ کام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔لہٰذا زینب کے قاتلوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ 2018 کے الیکشن میں پورے پاکستان کی طرح  بھرپور حصہ لے گی انشااللہ۔ ہم نظریاتی سیاست کرتے ہیں اور عوام کے ہر دکھ سکھ میں ساتھ کھڑے رہیں گے۔ اسی ظلم سے چھٹکارے کے لئے اور قوم کے حقوق کے  حصول لئے ہمیشہ میدان میں رہیں گے۔

وحدت نیوز (صحبت پور) مجلس وحدت مسلمین سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودعلی ڈومکی نے صحبت پور میں سید عارف حسین شاہ سے ان کی والدہ محترمہ کی وفات پر تعزیت کی اور بھنڈ میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کیا۔ جامعہ فیضیہ صحبت پور میں اساتذہ اور طلبہ سے ملاقات کی اور ڈیرہ اللہ یار میں علامہ گل حسن جسکانی اور مولانا محمد سچل جسکانی کی والدہ محترمہ کی وفات پر تعزیت کی۔
اس موقع پر جامع مسجد بھنڈ میں مجلس عزاسے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ علم انسان کی عظمت اور سربلندی کا سبب ہے۔علمی پسماندگی کا شکار قومیں زوال اور انحطاط کا شکار ہوجاتی ہیں۔ تعلیم و تربیت انبیاء الٰہی ؑ کے فرائض منصبی میں شامل ہے، لہذا سیدالانبیاء ﷺ فرماتے ہیں کہ بعثت معلما مجھے معلم بنا کر بھیجا گیا۔ قرآن کریم کی پہلی وحی کا آغاز بھی اقرء سے ہوا، قلم قرآن کریم کی نظر میں مقدس شے ہے، کیونکہ قلم حصول علم کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس قوم کا تعلق شہر علم سے ہو اور دروازہ علم سے تعلق پر جسے ناز ہو اس کی علمی پسماندگی ناقابل قبول ہے، ہمیں اپنے بچوں، جوانوں، بزرگوں اور خواتین کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کے اھداف میں تعلیم و تربیت کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم زینب کے ساتھ زیادتی اور معصوم بچی کا قتل، ہمارے معاشرتی زوال کی نشانی ہے۔ آئے روز کے المناک واقعات جہاں حکومت و انتظامیہ اور نظام عدل کی ناکامی کو ظاہر کرتے ہیں وہاں معاشرے میں تعلیم تربیت کے فقدان پر دلیل ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) قصور میں ننھی زینب کے ساتھ پیش آنے والے اندھوناک واقعے نے ساری پاکستانی قوم کے ضمیرکو جھنجھوڑ کررکھ دیا ہے ،ہمارامعاشرہ کس قدر پستی کا شکار ہوچکاہےکہ معصوم پھول جیسی بچیوں کو مسل کر پھینک دینے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتا،ہم مطالبہ کرتے ہیں کے زینب کے سفاک قاتل کو قذافی اسٹیڈیم میں سرعام پھانسی دی جائے اور پوری دنیا کو لائیو کوریج دکھائی جائے  تاکہ مجرم نشان عبرت قرار پائے، زینب کی عصمت دری اور بہیمانہ قاتل کے خلاف مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے تحت ’’ہفتہ ناموس زینب ‘‘منایا جائے گا، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکریٹری جنرل محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے مرکزی سیکریٹریٹ سے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کیا۔

انہوں نے کہاکہ زینب کو جس درندگی اور وہشت گری کا نشانہ بنایا گیا اس نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے،قومی سلامتی کے اداروں کو چاہیئے کہ ایسی قانون سازی یقینی بنائیں جس سے ایسے سفاک درندوں کو طوری فور پر نشان عبرت بنایا جاسکےتاکہ ایسے سنگین واقعات میں کمی واقع ہو، یقیناً ملک بھر میں ایسے درجنوں واقعات روز انہ کی بنیاد پر پیش آتے ہیں لیکن مجرموں کوسزانا ملنے سے ان کے حوصلے مزید بلند ہوتے چلے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ زینب پر ہونے والے ظلم کے خلاف پوری قوم متحد ہے ،مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین معصوم زینب کے اہل خانہ کے دکھ درد میں برار کی شریک ہے، انشاء اللہ جمعہ 12تا 18جنوری ملک بھر میں ’’ہفتہ ناموس زینب ‘‘منایاجائے گا،جس کے تحت احتجاجی اجتماعات ، چراغاں اور تعزیتی تقاریب منعقد ہوں گی ، ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کی کارکنان اور عہدیدان اپنے اپنے اضلاع میں پروگرامات کا انعقاد یقینی بنائیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قصور واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے متعلقہ اداروں کی نا اہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کم سن بچوں پر جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک اسلامی ریاست کے چہرے پر بھیانک داغ ہیں،معصوم  زینب کی عصمت دری اور قتل کے واقعے نے پوری قوم کوجھنجھوڑکر رکھ دیا ہے، ایک جانب معصوم پھول جیسی بچی کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا دوسری جانب پنجاب پولیس نے سانحہ ماڈل کی یادتازہ کرتے ہوئے نہتے مظاہرین پر گولیاں برساکر دوشہریوں کو قتل کردیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں اس اہم مسئلہ پر قانون سازی کرتے ہوئے ایسے گھناوئنے واقعات کا ارتکاب کرنے والوں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا متعین کی جائے۔انہوں نے کہا کہ کم سن زینب کے قتل میں ملوث افراد کے لئے فوری اور عبرت ناک سزا کا مطالبہ بھی کیاہے۔

پاکستان اور امریکہ کاکڑا امتحان

وحدت نیوز(آرٹیکل) ڈونلڈ ٹرمپ نے سال 2018 کا پہلا ٹوئٹ ہی پاکستان سے متعلق کیا جس میں انہوں نے ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا،ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ امریکا نے پاکستان کو گزشتہ 15 سالوں کے درمیان 33 ارب ڈالر امداد دیکر بے وقوفی کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا، اور ہمارے رہنماؤں کو بے وقوف سمجھا ٹرمپ نے اپنےسوشل میڈیا پیغام میں مزید کہا کہ ہم افغانستان میں جن دہشت گردوں کو تلاش کرتے ہیں پاکستان انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے، لیکن اب مزید ایسا نہیں چلے گا۔[1]

پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات کے بعد امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کروایا اور احتجاجی مراسلہ حوالے کیا ، دفتر خارجہ میں امریکی سفیر پر واضح کیا گیا کہ امریکی صدر کا اربوں ڈالر کا بیان بالکل غلط ہے ، امریکی صدر کے بیان کی وضاحت پیش کی جائے ۔

 علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ملاقات کی جس میں ٹرمپ کے بیان پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کواور قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو طلب کیاگیا جس میں ، امریکی صدر کے بیان ، سفارتی اور سیکورٹی پالیسی پر غور کیاگیا ،اس سے قبل فوجی ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے 2017ء کی اپنی آخری پریس کانفرنس میں ایسی دھمکیوں کاذکر کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہمیں دھمکیا ں مل رہی ہیں ہمیں ایک قومی بیانیے پر متحد ہونا ہوگا، پاکستان کے معاملے پر ہم سب ایک  ہیں ہم نے 2؍ مسلط کی گئی جنگیں لڑیں ، نومور کا کہہ چکے اور اب کسی کیلئے مزید ڈو مور نہیں ہوگا۔[2]

امریکی صدر کا ٹویٹ اور پاکستان کا شدید ردعمل اپنی جگہ جبکہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا پاکستان میں ایسے دینی مدارس موجود ہیں یا نہیں جو ماضی میں طالبان کی نرسری تھے اور آج بھی حسبِ سابق فعال ہیں۔ کیا یہ ایک حقیقت نہیں کہ پاکستان کے بعض دینی مدارس دہشت گردی کے بیس کیمپ ہیں اور بعض شخصیات بابائے طالبان کہلوانے میں فخر محسوس کرتی ہیں، اس وقت کہ جب پوری دنیا دہشت گردی کے خلاف متحد ہو چکی ہے  تو ہمارے لئے بھی ایک مناسب موقع ہے کہ ہم بھی اپنی ملکی سلامتی کے حوالے سے سابقہ شدت پسندانہ رویوں کو ترک کر کے حقیقت پسندانہ راستہ اختیار کریں۔

ابھی طالبان کو مختلف گروپوں میں تبدیل کرنے کا کھیل بھی دم توڑ چکا ہے، پنجابی طالبان، سندھی طالبان، نیلے طالبان، سرخ طالبان، الغرض یہ کہ ہمیں اپنے وطن کو ہر طرح کے طالبان  اور شدت پسندوں سے پاک کرنا چاہیے۔

شنید ہے کہ امریکہ اسامہ بن لادن کی طرز پر پاکستان میں حافظ سعید کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا متقاضی ہے، امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں معمول کی نیوز بریفنگ کے دوران حافظ سعید کے انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان محکمہ خارجہ ہیتھر نیورٹ کا کہنا تھا کہ حافظ سعید لشکر طیبہ سے تعلق رکھتے ہیں جسے امریکہ ایک دہشت گرد تنظیم تصور کرتا ہے اور ان کی گرفتاری میں معلومات کے لیے ایک کروڑ ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے۔[3]

یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ گزشتہ بیس برس میں ہندوستان میں ہونے والے شدت پسندی کے تقریبا تمام بڑے واقعات میں حافظ محمد سعید کو مورد الزام قرار دیا گیا ہے،[4]

اب صورتحال یہ ہے کہ حافظ سعید صرف امریکہ کو ہی نہیں بلکہ بھارت کو بھی  مطلوب ہیں جبکہ دوسری طرف سوچنے اور سمجھنے کا مقام یہ ہے کہ کیا امریکہ حافظ سعید کی خاطر بھارت کو خوش کرنے کے لئے اپنے پاکستان جیسے قدیمی حلیف کے ساتھ روابط خراب کر لے گا اور یہ بھی لمحہ فکریہ ہے کہ  کیا پاکستان کی حکومت  حافظ سعید اور پاکستان میں بعض دینی مدارس کی صورت میں دہشت گردی کے  موجود مراکز کو بچانے کے لئے  پوری ملکی سلامتی کو داو پر لگا دے گی۔

بہر حال یہ وقت پاکستان اور امریکہ دونوں کے لئے ایک کڑے امتحان کا وقت ہے۔

تحریر۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (سکردو) ٹیکس مخالف تحریک کی کامیابی کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی و انجمن تاجران کے رہنماوں کی قیادت، استقامت اور شجاعت کے تذکرے گلگت بلتستان کے چوک، چوراہوں اور محفل و مجالس کی زینت بننے لگے۔ ہر جگہ انجمن تاجران بلتستان کے سربراہ غلام حسین اطہر، ایکشن کمیٹی کے سربراہ مولانا سلطان رئیس اور مجلس وحدت مسلمین جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی کی قربانیوں پر تبصرے ہونے لگے اور سال 2017ء کے آخر جبکہ سال 2018ء کے آغاز میں ہی عوام کے محبوب قائدین میں ان کا شمار ہونے لگے۔ ٹیکس مخالف تحریک میں حکمران جماعت کے علاوہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، طلباء تنظیموں اور سماجی تنظیموں نے بھی کردار ادا کیا، تاہم اس تحریک کو بام عروج تک پہنچانے میں مذکورہ شخصیات کی خلوص نیت، قائدانہ صلاحیت، استقامت اور جذبہ فدا کاری کے سب معترف ہیں۔ 2014ء میں گندم سبسڈی تحریک کے دوران بھی آغا علی رضوی اور مولانا سلطان رئیس نے کلیدی کردار ادا کرکے عوام کے دل جیت لیے تھے، اب کہ بار غلام حسین اطہر نے بھی اپنی قائدانہ صلاحیت کا لوہا منوایا۔ انکی عوام میں غیر معمولی مقبولیت حکمرانوں کے لیے مشکل کا باعث بننے کے پیش نظر ان کی کردار کشی کی کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ نہایت اہم ذرائع کے مطابق ان تینوں شخصیات میں دوریاں پیدا کرنے، اختلافات کو جنم دینے اور عوامی مقبولیت کو کم کرنے کے لیے مختلف افراد پر ذمہ داریاں عائد کر دی گئی ہیں۔ ان شخصیات کا اتحاد عوام دشمن پالیسوں کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوسکتی ہے، چنانچہ خطے میں من پسند قوانین نافذ کرنے کے لیے ان عوامی قیادتوں کو کمزور کر کے یا مختلف مسائل میں گھیر کر حکمران اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ اب ان شخصیات کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام سازشوں کو بھانپ لیں اور ان کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ عوامی امنگوں کی حقیقی معنوں میں ترجمانی کرتے رہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree