The Latest

indexوحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی آغاسید محمد رضا کو بلوچستان کی نئی اتحادی حکومت میں تین (3)اہم وزارتوں 1-وزارت قانون وپارلیمانی امورو پروسکیوشن، 2-وزارت جنگلات اور  3-وزارت لائیو اسٹاک کے قلمدان تفویض کردیئے گئے ہیں،اطلاعات کے مطابق چیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق نے نومنتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر جاری نوٹیفکیشن میں چودہ 14وزراء کے ناموں  اور ان کے قلمدانوں کااعلان کردیاہے، جس کے مطابق وزارت قانون وپارلیمانی امورو پروسکیوشن، وزارت جنگلات اور  وزارت لائیو اسٹاک کے محکمہ جات ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا کو تفویض کیئے گئے ہیں،چیف سیکریٹری بلوچستان کی جانب سے جاری اعلامیے کا عکس ذیل میں موجود ہے۔

 

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغا رضا) کوبلوچستان  کی نئی اتحادی حکومت میں بحیثیت صوبائی وزیرقانون و پارلیمانی امور ، وزیر جنگلات وجنگلی حیات  اور وزیر لائیو اسٹاک منتخب ہو نے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت دیگر مرکزی قائدین نے انہیں دلی مبارک باد پیش کی ہے اور ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے ، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مشترکہ تہنیتی پیغام میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی قائدین بشمول علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، علامہ سید احمد اقبال رضوی،ناصرعباس شیرازی، علامہ شفقت شیرازی ، علامہ اعجاز بہشتی،علامہ ہاشم موسوی، علامہ باقرعباس زیدی،اسد عباس نقوی،  مہدی عابدی، نثارفیضی، ملک اقرار حسین، علی احمر زیدی، علی مہدی خان، علامہ مختارامامی،علامہ عبدالخالق اسدی ، ڈاکٹر یونس حیدری نے کہا کہ آغا رضا کی بلوچستان حکومت میں بحیثیت صوبائی وزیر نامزدگی پوری جماعت کیلئے باعث فخر ہے ، ایم ڈبلیوایم نے انتہائی مختصر عرصے میں پاکستان کے سیاسی افق پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں، پہلی بار انتخابات میں حصہ لیا ایک محروم اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نمائندے کو بلوچستان اسمبلی میں پہنچایا اور آج الحمد اللہ وہ اپنی قابلیت ، ذہانت اورکارکردگی  کی بنیادپرصوبائی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے شامل ہوا ہے جس پر پوری جماعت بارگاہ الہیٰ میں شکر گذار ہے۔

قائدین نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ آغا رضا  اپنے حلقے کے عوام کی بالخصوص اور صوبے کے عوام کی بالعموم تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے پہلے سے زیادہ جوش ، جذبے اور لگن کے ساتھ کام کریں گے ، ماضی میں بھی تاریخ گواہ ہے کہ آغا رضا نےایوان میں ہمیشہ ہزارہ شیعہ قوم پر ہونے والے مظالم سمیت دیگر اہم ایشوز پر دو ٹوک موقف اختیار کیا،  بین الاقوامی دورہ جات میں بلوچستان اور پاکستان کی بھر پور اور بہترین نمائندگی کا فریضہ انجام دیا ہےاور حالیہ دنوں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں بھی مرکزی کردار اداکیا اور حکومت کی تبدیلی میں صف اول میں نمایاں رہے ہیں، اب وہ اس سنگین ذمہ داری کا بوجھ بھی باحسن و خوبی اٹھائیں گے، اپنے حلقے میں زیر تکمیل فلاحی منصوبہ جات کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کریں گے اور اپنی جماعت اور اس کے سربراہ قائد وحدت  علامہ راجہ ناصرعباس    جعفری کے فکر وفلسفے کی روشنی میں ہمیشہ مظلوموں کے حامی اور ظالموں کے دشمن رہیں گے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغا رضا) کی بلوچستان  کی  نئی اتحادی حکومت میں بحیثیت صوبائی وزیر قانون وپارلیمانی امور تقرری پر مجلس وحدت مسلمین کے سیکریٹری جنرل صوبہ سندھ علامہ مقصودڈومکی ، سیکریٹری جنرل صوبہ پنجاب علامہ سید مبارک موسوی ، سیکریٹری جنرل صوبہ خیبرپختونخوا علامہ محمد اقبال بہشتی، سیکریٹری جنرل صوبہ بلوچستان علامہ برکت علی مطہری ،سیکریٹری جنرل  صوبہ گلگت بلتستان علامہ آغا سید علی رضوی، سیکریٹری جنرل صوبہ جنوبی پنجاب علامہ سید اقتدار حسین نقوی اورسیکریٹری جنرل  ریاست آزاد جموں کشمیرعلامہ سید تصور حسین نقوی اور  ان کی کابینہ کے اراکین نے دلی مسرت اورتہنیت کا اظہار کیا ہے۔

مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مشترکہ تہنیتی پیغام میں ایم ڈبلیوایم کے تمام صوبائی قائدین نے کہا کہ  رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا کےصوبائی وزیر قانون اور پارلیمانی اموربلوچستان منتخب ہونے پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،شعبہ سیاسیات کے مسئول سید اسد عباس نقوی اور انکی ٹیم،رکن شوری عالی علامہ ہاشم موسوی،صوبائی نومنتخب وزیر آغارضا،خانوادگان شہدائے ملت جعفریہ اور کوئٹہ سمیت ملک بھر کے مخلص کارکنان ایم ڈبلیوایم کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں،خدا وند متعال سے دعا ہے کربلائے پاکستان میں مظلومین ملت جعفریہ کے لئے جدوجہد کرنی والی اس الہی جماعت کو بحق امام زمانہ عج دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطافرمائے،دعاہے کہ ہم سب کو اس ملت مظلوم کی عزت اور  وقار میں اضافہ کے لئے مزید فعالیت کرنے کی توفیق دے،تاکہ بروز محشر آئمہ طاہرین علیھم السلام شہدائے ملت جعفریہ بلخصوص قائد شہید مظلوم کے بارگاہ میں سرخ رو ہو کر پیش ہوں۔الہی آمین

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے آغاسید محمد رضا نے بلوچستان صوبائی اسمبلی کے وزیر کا حلف اٹھا لیا ہے۔مسلم لیگ نون کے وزیر اعلی کے مستعفی ہونے کے بعد بلوچستان میں نئی اتحادی حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے۔نو منتخب وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو اور ان کی کابینہ کی تقریب حلف برداری میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔آغا رضا نے حلف اٹھانے کے بعدڈویژنل سیکریٹریٹ پہنچنے پر کارکنان کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک و قوم کی ترقی و استحکام ان کی ترجیحات میں سر فہرست رہیں گی۔عوام کے مسائل کے حل کے لئے وہ اپنی تمام تر صلاحتیوں کے ساتھ میدان عمل میں موجود رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ وزارت میرے پاس عوام کی دی ہوئی ہے اس عوامی امانت میں خیانت نہیں ہو گی۔بلوچستان اس ملک کاایک حساس صوبہ ہے۔ پاک چین اکنامک کوریڈڑ منصوبے کے اعلان کے بعد ملک دشمن عناصر نے اس صوبے کے امن و امان کی تباہی کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے۔دہشت گرد عناصر عوام،پولیس آفیسر اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانے بنا رہے ہیں۔ہم نے اپنی سرزمین کو ایسے لوگوں کے لئے تنگ کر نا ہے جو ملکی سلامتی کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا نو منتخب وزیر اعلی نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی قائدین اور ملک کی مختلف مذہبی،سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے آغا رضا کو بلوچستان کا وزیر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ آغا رضا نے عوامی فلاح و بہبود کے لاتعداد منصوبوں پر کام کر کے اپنی ایک انفرادی شناخت پیدا کی ہے۔ وزارت کا قلمدان سنبھالنے کے بعد امید ہے کہ وہ عوام کو درپیش مختلف مشکلات کے ازالے کے لیے بھرپور اور مثبت اقدامات اٹھائیں گے۔

آغا رضا نے وزارت کے حصول پر مبارک باد پیش کرنے والے تمام مرکزی قائدین،صوبائی قائدین، ڈویژنل رہنماو ں اور ملک بھر کے کارکنان اور عہدیداران سمیت ملک کی مختلف مذہبی،سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افرادکا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضارضوی (آغارضا) بلوچستان کی نئی صوبائی کابینہ میں بحیثیت وزیر شامل ،گورنر بلوچستان محمد خان اچگزئی نے ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور دیگر نومنتخب اراکین کابینہ سے ان کے عہدے کا حلف لیا، تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسلم لیگ ق سے  تعلق رکھنے والے  نو منتخب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے حلف اٹھاتے ہی اپنی چودہ رکنی صوبائی کابینہ کے ناموں کا اعلان کردیا  جس میں پانچ مشیر بھی شامل ہیں، جن کے قلمدانوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، بلوچستان کی نئی صوبائی کابینہ میں ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا سمیت  طاہر محمود خان،سردار سرفراز خان ڈومکی،نواب چنگیز خان مری ، میر سرفراز احمد بگٹی، راحت جمالی، عبدالمجید ابڑو ، میر عاصم کرد گیلو، عامر رند، گلام دستگیر بادینی، محمد اکبر اسکانی، شیخ جعفر خان مندوخیل،منظور احمد کاکڑ اور  پرنس احمد علی شامل ہیں ، وزیر اعلیٰ سمیت تمام اراکین کابینہ کی تقریب حلف برداری گورنر ہاوس کوئٹہ میں منعقد ہوئی ۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا اور مسلم لیگ ق کے رہنما اور نومنتخب وزیر اعلیٰ نےمسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے  سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی تھی جسے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کرلیا تھا اور آج جمہوری تسلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے اراکین اسمبلی نے کثرت رائے سے مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے عبد القدوس بزنجو کو نیاء قائد ایوان منتخب کیا اور بعد ازاں انہوں نے اپنی چودہ رکنی صوبائی کابینہ کا اعلان جس نے اپنے عہدوں کا حلف بھی اٹھا لیا ہے، جبکہ مجلس وحدت مسلمین کے رکن اسمبلی سید محمد رضا بھی مسلم لیگ ق اور دیگر جماعتوں کی اتحادی حکومت میں بحیثیت وزیر شامل ہو چکے ہیں جن کے قلمدان کا اعلان جلد متوقع ہے ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی کا رہائی کےبعد ضلع ملیر کا دورہ۔مجلس وحدت مسلمین ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے کارکنان سمیت بڑی تعداد میں علاقہ معززین نے ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی کا والہانہ استقبال کیا۔ ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی نے مرکزی مسجد جعفرطیار سوسائٹی ملیر میں "موجودہ عالمی حالات "کے عنوان سے منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب کیا،جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ،بعد ازاں ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی نےمجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر کے سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس میں تنظیمی و ملکی سیاسی صورتحال پر نشست سے خطاب کیا اس موقع پرایم ڈبلیو ایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل ثمر عباس،ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولاناغلام محمد فاضلی، سیکریڑی تبلیغات مولانا گلزار حسین شاہدی سمیت بڑی تعداد میں مختلف علاقوں کے آئے ہوئےایم ڈبلیو ایم ضلع ملیرکے کارکنان ،آئی ایس او اور سابقین امامیہ نے بھی شرکت کی ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی (آغارضا) نے عبد القدوس بزنجو کو بھاری اکثریت سے وزیر اعلیٰ بلوچستان منتخب ہونے پر دلی مبارک باد پیش کی ہے اوران کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، ڈویژنل سیکریٹریٹ کوئٹہ سے جاری اپنے ایک تہنیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کی تبدلی کا عمل آئینی اور دستوری طریقہ کار کے تحت تکمیل کو پہنچ گیا ، عبد القدوس بزنجو کےبروقت  انتخاب نے سیاسی حلقوں میں گردش کرتی تمام افواہوں کا دم توڑ دیاہے، سابق وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور ان کی استعفیٰ کو لیکر مختلف تجزیہ نگار یہ کہتے نظر آتے تھے کے بعض خفیہ ہاتھ بلوچستان  میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرکےجمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عبد القدوس بزنجو کا انتخاب بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے نیک شگون ہے، وہ جوان اور محنتی سیاسی لیڈر ہیں، امید ہے کہ سابقہ ادوار میں ہونی والی زیادتیوں  اور محرومیوں کا بروقت ازالہ کریں گے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائیں گے،  عبد القدوس بزنجو سے سیاسی کم اور برادرانہ رشتہ زیادہ مضبوط ہے،سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری کے خلاف میں نے اور عبد القدوس بزنجو نے مل کر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی اور تبدیلی کے اس سفر کا آغاز ساتھ مل کرشروع کیا، انہوں نے کہاکہ میں بلوچستان کی ترقی کے سفر میں نومنتخب وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو کے شانہ بشانہ  کھڑا ہوں ۔

واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا اور نومنتخب وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نےدو ہفتے قبل سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ زہری  کی کرپشن، لوٹ مار اور اقرباء پروری سے تنگ آکر تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش کی تھی جسے اراکین اسمبلی کی بھاری اکثریت نے منظور کرلیا تھا، جس کے بعد جمہوری عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے آج بلوچستان اسمبلی کے اجلا س میں نئے قائد ایوان کیلئے رائے شماری  کی گئی،وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ق کے عبدالقدوس بزنجو اور پشتون خوا میپ کے امیدوار آغا لیاقت کے درمیان مقابلہ تھا، جبکہ پشتونخواہ میپ کے ہی عبدالرحیم زیارتوال آغا سید لیاقت علی کےحق میں دستبردار ہوگئے تھے۔ اراکین اسمبلی کی اکثریت نے مسلم لیگ ق کے رہنما سابق ڈپٹی سپیکر عبد القدوس بزنجو کو وزیر اعلیٰ منتخب کرلیا،اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے عبدالقدوس بزنجو کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 54  ووٹ ڈالے گئے جس میں سے عبدالقدوس بزنجو نے 41  ووٹ حاصل کیے جبکہ آغا سید لیاقت علی نے13 ووٹ حاصل کیے، یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ عبدالقدوس بزنجو نے 2013 کے انتخابات میں پاکستان کی تمام اسمبلیوں میں سب سے کم ووٹ لے کر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے ضلع آواران سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر 544ووٹ حاصل کیے، حلقے میں صرف ایک اعشاریہ 18 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ذرائع کے مطابق آج 3 بجے میر عبدالقدوس بزنجو 16 ویں وزیر اعلیٰ بلوچستان کا حلف اٹھائے گے ان کے ساتھ14 وزیر بھی حلف اٹھائیں گے۔

وحدت نیوز (مظفرآباد) مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے قصور واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے متعلقہ اداروں کی نا اہلی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کم سن بچوں پر جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات ایک اسلامی ریاست کے چہرے پر بھیانک داغ ہیں،معصوم زینب کی عصمت دری اور قتل کے واقعے نے پوری قوم کوجھنجھوڑکر رکھ دیا ہے، ایک جانب معصوم پھول جیسی بچی کو درندگی کا نشانہ بنایا گیا دوسری جانب پنجاب پولیس نے سانحہ ماڈل کی یادتازہ کرتے ہوئے نہتے مظاہرین پر گولیاں برساکر دوشہریوں کو قتل کردیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں اس اہم مسئلہ پر قانون سازی کرتے ہوئے ایسے گھناوئنے واقعات کا ارتکاب کرنے والوں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا متعین کی جائے۔انہوں نے مذید کہا کہ اس واقعہ نے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کی قلعی کھول دی. واقعہ کے بعد پنجاب کے وزیر لا قانونیت رانا ثناء اللہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو اس سے زیادہ قابل مذمت تھی.قاتل پنجاب حکومت کا یوم حساب دور نہیں. انھوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مطالبہ کرتی ہے سات سالہ زینب کے درندہ صفت قاتل اور نہتے مظاہرین پر فائرنگ کرنے والوں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے کم سن زینب کے قتل میں ملوث افراد کے لئے فوری اور عبرت ناک سزا کا مطالبہ بھی کیاہے۔

مائی لارڈ یہ یکطرفہ قتل و غارت ہے!

وحدت نیوز (آرٹیکل) پاکستان ایک گنجان آباد ملک ہے، دیگر ممالک کی طرح یہاں بھی انسانوں کے روپ میں درندے بھی رہتے ہیں، ایسے میں انسانیت سوز واقعات کا رونماہو نا ایک فطری عمل ہے  البتہ بعض واقعات کا تسلسل کے ساتھ ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ ان واقعات کے پیچھے جہاں دشمن کی منصوبہ بندی ہے وہیں  قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی بھی شامل ہے۔

قصور کے علاقے روڈ کوٹ کی رہائشی 7 سالہ بچی 5 جنوری کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغوا ہوئی اور 4 دن بعد اس کی نعش کشمیر چوک کے قریب واقع ایک کچرہ کنڈی سے برآمد ہوئی۔ڈی پی او قصور ذوالفقار احمدکا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر زیادتی کے بعد قتل ہونے والی یہ آٹھویں بچی ہے اور زیادتی کی شکار بچیوں کے ڈی این اے سے ایک ہی نمونہ ملا ہے۔[1]

ایک ہی نمونے کا ملنا سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر زبردست سوالیہ نشان ہے۔ لوگوں نے پولیس کے خلاف  جگہ جگہ مظاہرے کئے، سڑکیں بلاک اور مارکیٹیں بند کرکے پولیس کی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑے اور قصور میں ڈی سی آفس کا گیٹ توڑ کر اندر بھی  گھس گئے، پولیس نے  بھی حسبِ عادت ،مظاہرین پر فائرنگ کر کے تین افراد زخمی کئے۔

مظاہرین کا واویلا یہ تھا کہ  قصور میں ایک سال کے دوران 11کمسن بچیوں کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا ہے، لیکن پولیس ابھی تک  ایک بھی ملزم کو بھی  گرفتار نہیں کر سکی۔یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ اس بچی کی نعش جس جگہ سے ملی ہے اس سے پہلے بھی ریپ ہونے والی بچیوں کی لاشیں یہیں سے ملتی رہی ہیں۔

حیف ہے کہ اس سے قبل 2015میں بھی قصور میں بچوں کے ساتھ بدفعلی اور زیادتی کے بعد ان کی ویڈیوز بنانے کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔

اس طرح کے جرائم اپنی جگہ پر جاری ہیں اور اب ملکی حالات کا صفحہ الٹ کر دیکھئے، سال ۲۰۱۷ میں بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردوں نے نوسے زائد   حملے کئے، ان حملوں میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور ابھی بھی  جنوری ۲۰۱۸ میں ایک مرتبہ بلوچستان اسمبلی کے قریب خود کش دھماکہ کر کے  سترہ افراد کو زخمی اور پانچ کو شہید کر دیا گیا ہے۔

دہشت گردی کے ان واقعات کا تسلسل کے ساتھ کوئٹہ میں ہوانا اس بات کا ثبوت ہے کہ کوئٹہ مسلسل دشمن کے نشانے پر ہے۔ دشمن کے سہولت کار اور اصلی مددگار وہ لوگ ہیں جو دہشت گردی کے واقعات کو ایران اور سعودی عرب کی پراکسی وار کہہ کر دہشت گردوں کے چہروں پر نقاب چڑھاتے ہیں۔

کیا  دہشت گردی کو ایران و سعودی عرب کی پراکسی وار کہنے والے یہ بتا سکتے ہیں کہ  سال ۲۰۱۷ میں کوئٹہ میں دہشت گردی  کا  جو پہلا واقعہ 23 جون کو آئی جی پولیس کے دفتر کے باہر شہدا چوک پر پیش آیا تو اس میں شہید ہونے والے  13 افراد اور  زخمی  ہونے والے ۲۱ افراد میں سے کتنے ایرانی تھے!؟

 کیا جو دوسرا واقعہ 13 جولائی  ۲۰۱۷کو کلی دیبا کے علاقے میں پیش آیا  جہاں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایس پی قائد آباد مبارک سمیت چار اہلکار شہید ہوئے۔ان میں سے کتنے ایرانی تھے!؟

کیا  تیسرا واقعہ جو  12 اگست ۲۰۱۷ کی رات  کو جب سیکیورٹی فورسز کے ٹرک کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا، تو  8 جوانوں سمیت 15 شہری شہید ہوگئے تھے ، اُن میں سے کتنے ایرانی تھے!؟

کیا دہشت گردی کا جو چوتھا واقعہ تیرہ اکتوبر۲۰۱۷ کو فقیر محمد روڈ پر پیش آیا جب نامعلوم مسلح افراد نے گشت کرنے والی پولیس موبائل پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 1 اہلکار شہید ہوا تھا۔کیا وہ اہلکار ایرانی تھا!؟

کیا دہشت گردی کا جو پانچواں واقعہ اٹھارہ اکتوبرکی صبح پیش آیا جب خودکش حملہ آور بارود سے بھری گاڑی کو پولیس ٹرک سے ٹکرا یا گیا اور  7 اہلکاروں سمیت آٹھ افراد شہید ہوئے۔ان  شہدا میں سے کوئی ایک بھی ایرانی تھا!؟

کیا دہشت گردی کا  چھٹا واقعہ جو  پندرہ نومبرکی دوپہر کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں پیش آیا جہاں فائرنگ سے ایس پی سٹی انویسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ، بیٹا اور پوتا شہید ہو گئے تھے۔اس سے ایران کا کچھ نقصان ہوا!؟

کیا  دہشت گردی کے ساتویں حملے میں۹ نومبرکو کوئٹہ میں فائرنگ سے ڈی آئی جی بلوچستان سمیت تین پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ اور آٹھویں حملے میں   25 نومبر کو کوئٹہ کے سریاب روڈ پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، بتائیے ان شہادتوں سے ایران کا کچھ بگڑا یا پاکستان کا نقصان ہوا!؟

دہشت گردی کے نویں حملے میں  زرغون روڑ پر گرجا گھر میں خود کش دھماکہ کر کے  8 افراد کی جان لے لی ، کیا اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی یا ایران کی!؟

ہم سب کو ہماری قومی سلامتی کے اداروں کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمارے ملک میں کسی طرح کی پراکسی وار نہیں ہو رہی بلکہ یکطرفہ طور پر قتلِ عام اور ظلم  ہو رہا ہے۔ خصوصاً بلوچستان کے اندر جتنے بھی دینی مدارس قائم ہیں ان سب کو حکومتی نظارت کے تحت ہونا چاہیے۔

کیا  کل کو قصور میں ریپ کرنے والے شخص کوبھی یہ کہہ کر چھوٹ دی جاسکتی ہے کہ یہ  بھی پراکسی وار ہے،لاقانونیت چاہے ریپ اور زنا کی صورت میں ہو یا خود کش دھماکوں اور قتل وغارت کی شکل میں، انسانیت دشمن قصور میں ظلم کریں یا کوئٹہ میں، ہم سب کو بحیثیت قوم ظالموں کے خلاف قیام کرنا چاہیے۔اس لئے کہ یہ  ملک ہم سب کا ہے اور اس کو ظالموں اور ان کے سہولت کاروں  سے پاک کرنا بھی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

آخر میں اس ہفتے میں صوفی محمد اور اُن جیسے چند دیگر افراد کی ضمانت  اور بلوچستان اسمبلی  کے قریب خودکش دھماکہ ہونے پر    اعلیٰ اداروں کی خدمت میں صرف اتنا عرض کروں گا کہ مائی لارڈ یہ  ملک میں یکطرفہ قتل و غارت ہے کوئی پراکسی وار نہیں۔

 

تحریر۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (جیکب آباد ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی کے ہاتھوں ایک اور ہندونوجوان نے اسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کر دین مقدس اسلام(مکتب اہل بیت ؑ) قبول کر لیا، علامہ مقصود علی ڈومکی نے نوجوان کو کلمہ شہادتین پڑھایا اور اسے دین کے اصول و فروع کی تعلیم دی اور اسے دائرہ اسلام میں خوش آمدیدکہا ، دین مبین کی قبولیت کے بعد نوجوان کا اسلامی نام غلام مصطفیٰ رکھا گیا ، اس موقع پر مجلس وحدتِ مسلمین کے ضلعی رہنما علامہ سیف علی ڈومکی ،برادر حسن رضا غدیری و دیگر موجود تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree