وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ اللہ رب العزت کا وعدہ ہے کہ شہداء کا لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائیگا۔ دہشت گردوں نے ملت تشیع کو بیدردی سے نشانہ بنایا، اسی دہشت گردی کا نشانہ بن کر وطن عزیز میں ہمارے شہداء کی تعداد بیس ہزار سے متجاوز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے 45ویں مرکزی نوید سحر کنونشن کے دوسرے روز آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آج ان شہداء کی یاد میں یہ شب شہداء برپا کی گئی ہے جنہوں نے حقیقی شہادت کو رواج دیا۔ عظیم تر مقصد کے حصول کیلئے ان کی زندگی وقف جبکہ شہادت ان کیلئے پرلطف اور انتہائی شیریں تھی۔ مومن کیلئے شہادت نہایت شیریں ہے۔ ان شہداء نے اپنے لہو سے قوم کو نئی زندگی بخشی۔ قائد وحدت کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ شہداء کا خون ہرگز رائیگاں نہیں جاتاکیونکہ یہ خداوند متعال کا وعدہ ہے۔ دشمن کی یہ چال تھی کہ ملت تشیع پاکستان اپنے شہداء اور ان کے افکار کو فراموش کر دیں، لیکن ہم نے شہداء کربلاء سمیت تمام شہداء کی یاد کو نہ صرف یاد رکھا بلکہ آئندہ نسلوں تک منتقل کیا۔ ہم نے عزاداری کی بدولت شہداء کربلا کی مظلومیت کو بغاوت میں بدلنے والوں کو چودہ سو سال سےرسوا کیا۔ پاکستان کی سرزمین میں 20 ہزار سے زائد شیعہ شہید ہیں۔ ہم نے شہداء اور انکی مظلومیت کو زندہ رکھا۔

شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ بھوک ہڑتال کیمپ میں تمام مکاتب فکر کے افراد آئے اور ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ ہم نے یاد شہداء کو تکفیریت کے خوف اور پراکسی وار میں فراموش نہیں کیا۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے عملی اقدات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عظیم شہداء نے اپنے خون سے اپنی سچائی کے گواہی دی ہے۔ شہداء کے خون نے حکومتی بددیانتی کو بےنقاب کر دیا ہے، کیونکہ یہ تکفیری حکمرانوں نے پالے اور اب حکمران دہشتگردوں کو ختم نہیں، انہیں اپنے کنٹرول میں کرنا چاہتے ہیں۔

 اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے دریافت کیا جاتا ہے کہ آپ نے بھوک ہڑتالی کیمپ سے کیا پایا تو میں کہتا ہوں کہ ہم نے اپنا فرض ادا کیا، کیونکہ ہم فقط کوشش کرسکتے ہیں، نتیجہ خدا کی طرف سے ہوتا ہے۔ امام راحل کی زندگی سے بھی ہمیں یہی درس ملتا ہے کہ اپنے فرض کے انجام دہی میں کوتاہی نہ کریں۔ شہید قائد عارف الحسینی پیش رو قائد ہے، وہ آج بھی ہمارے قائد ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کے دوسرے روزجوان امید ملت سیمینار منعقد ہوا جس سےمجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس تحریک میں نوجوان ہوتے ہیں کبھی ناکام نہیں ہوتی انہوں نے قرآن اور سیرت محمد و آل کی روشنی میں نوجوانوں کی اہمیت کو جاگر کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان ہر نیکی کے طرف سب سے پہلے آگے بڑھتے ہیں آئی ایس او کے جوانوں کو اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان میں اسلامی معاشرہ کی تشکیل کے لئے کوششوں کوجاری رکھنا چاہئے ۔

 انہوں نےکہاکہ اسلا م نوجوان کو ایک ذمہ دار نوجوان کی حیثیت سے دیکھنا چاہتا ہے اس لئے زندگی میں کامیابیوں کو سمیٹنے کے لئے دور حاضر کے نوجوان کو صاحب بصیرت کے ساتھ ساتھ اپنی رائے اور رادہ ہونا چاہئے ،ہماری ملت عدم بصیرت کی وجہ سے معدوم ہے ۔علامہ احمد اقبال رضوی نے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے فرامین کی روشنی میں نوجوان کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان سرسبز و شاداب درخت کی مانند ہے نوجوانی کے عمر میں ایک نوجوان کو بابصیرت ،صالح اور مبارز ہونا چاہئے ان خصوصیات کے بغیر نوجوان یقینی طور پر ایک مردہ نوجوان تصور کیا جائے گا ۔

وحدت نیوز(لاہور) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی کنونشن کی خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین  پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی ایران سے قبل 2 طاقتوں کے غلبہ کو دنیا میں غالب رہنے کا حق سمجھا جاتا تھا، لیکن امام خمینی نے لاشرقیہ لا غربیہ کا نعرہ بلند کرکے یہ عملی طور پر ثابت کیا کہ سپر پاور صرف اور صرف خدا ہے، یعنی اقوام عالم کو یہ باور کروایا کہ مڈل ایسٹ ہی سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام راحل نے نظام رہبریت کو دنیا میں متعارف کروایا اور یہ ثابت کیا کہ نظام رہبریت ہی دنیا کو مشکلات سے نجات دلا سکتی ہے۔

 ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ قوموں کو زندہ اور بیدار کرنے میں اہم ترین کردار امام راحل اور رہبر معظم نے انجام دیا، گریٹر اسرائیل کو عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی مانند پیوست کیا گیا، لیکن حزب اللہ نے اسرائیل کو شکست دی تو امریکی اخبارات نے بھی اسرائیل کی شکست کو بھاگتے جانور سے تشبیہ دی، پاکستان میں اسلامی بیداری سے وابستگی کی ذمہ داری ہم سب کا فرض ہے، ہم پاکستان کو سعودی کالونی ہرگز نہیں بننے دیں گے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ ہمیں عالمی نہضت کا حصہ بننا ہوگا، کیونکہ پاکستان دنیا کے اہم ترین ممالک میں سے ہے، پاکستان کا فطری دفاع ملت تشیع پاکستان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی جنگ پاکستان کی جنگ نہیں، سعودی جنگ میں حصہ لینا گویا عالمی جنگ میں حصہ لینا ہے، مکتب اہلبیت نے یہاں اپنا کردار ادا کیا اور حکومت یمن میں سعودی عرب کی مدد سے ایک حد تک باز رہی اور ملت تشیع نے پاکستان کے فطری مدافع ہونے کا عملی ثبوت دیا۔

وحدت نیوز(گلگت) تین روزہ سی پیک کانفرنس محض گلگت بلتستان کے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے تھا۔اس کانفرنس کا مقصد گلگت بلتستان کے عوام سے ان پٹ لینا تھا لیکن تمام جماعتوں کے نمائندوں اور اشرافیہ کو مدعو کرکے اپنا ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش کی گئی ،سی پیک کے حوالے سے نہ تو حکومتی نمائندوں سے کوئی تجویز لی گئی اور نہ ہی اپوزیشن ممبران کو اپنا موقف واضح کرنے کا موقع دیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی ر ہنما و رکن اسمبلی بی بی سلیمہ نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے تین روزہ سیمینار میں اس میگا پراجیکٹ میں گلگت بلتستان کی حصہ داری کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی اس بڑے فورم میں کسی نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے بارے میں بات کی۔گلگت بلتستان کے عوام سی پیک کے فوائد سے زیادہ اپنی شناخت چاہتے ہیں ۔ستر سالوں سے اس خطے کے عوام کی شناخت ہی مٹادی گئی ہے ،وفاقی وزراء کے متضاد بیانات سے گلگت بلتستان کے عوام کو بہت مایوسی ہوئی ہے،جس محبت سے اس خطے کے عوام نے بائی چوائس پاکستان کا انتخاب کیا تھا ستر سالوں سے اس محبت اور خلوص پر پانی پھیردیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں مدعو سامعین کو صرف سوال کرنے کی اجازت تھی مگر جب سوالات پوچھے گئے تو تسلی بخش جوابات نہیں دیئے گئے۔سوال گندم کا اور جواب چنے کے مصداق وفاقی وزراء اپنی تقریر سنانے کے بعد کسی سوال کا جواب دئیے بغیر چل دیے۔گلگت بلتستان کے عوام کے دل موہ لینے کیلئے کچھ مقرروں نے یہاں کے عوام کی خوب تعریفیں کیں حالانکہ اس خطے کے عوام کسی کے تعریف کے محتاج نہیں،یہاں کے عوام اپنے حقوق مانگتے ہیں تو بدہے میں تعریفیں سننے کو ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کانفرنس میں پی ایس ڈی پی میں جو منصوبے رکھے گئے ہیں انہی کا ہی ذکر ہوتا رہا جبکہ ان منصوبوں کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام سی پیک میں حصہ داری مانگتے ہیں منصوبے نہیں،ہمیں سی پیک میں حصہ دار بنائیں منصوبے ہم خود بنائیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات جائز اور برحق ہیں اور عوامی رہنمائوں پر بغاوت اور غداری کے مقدمات درج کرنا انتہائی زیادتی ہے اور حکومت ایسے اقدامات سے گلگت بلتستان کے عوام میں محبت کی بجائے نفرت کا بیج بو رہی ہے ۔حکومت عوامی ایکشن کمیٹی کے گرفتار رہنمائوں کو فوری طور پر رہا کردے یہی ان کے حق میں بہتر ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مردان کی ضلع کچہری میں خود کش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر امن وامان کے ذمہ دار اداروں کے لیے چیلنج بنتے جا رہے ہیں۔سیکورٹی کی مخدوش صورتحال عوام کے لیے اضطراب اور عدم تحفظکا باعث ہے۔حکومت کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف جب تک موثر حکمت عملی نہیں اپنائی جاتی تب تک وطن عزیز میں اس طرح کے واقعات پر مکمل قابوپانا ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو اگر انصاف کے کٹہرے میں لایاجاتا تو آج ان مذموم عناصر کے حوصلے اس طرح بلند نہ ہوتے۔اس واقعہ میں وکلا سمیت دیگر بے گناہ افراد کی قیمتی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان اور درد ناک سانحہ ہے۔اس طرح کے واقعات سے متعلقہ اداروں کو قبل از وقت آگاہ نہ کیا جانے ملک کے تحقیقاتی اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارے کا واحد حل نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کو موثر انداز میں آگے بڑھایا جانا ناگزیر ہے تاکہ دہشت گرد عناصر کا قلعہ قمع ہو۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں پوری قوم حکومت کے ساتھ کھڑی ہو گی۔علامہ ناصر عباس جعفری نے واقعہ میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) آئی ایس او پاکستان کے سالانہ مرکزی کنونشن کا آغاز لاہور میں سکاؤٹس سلامی سے ہوا جس میں آئی ایس او کے مرکزی صدر علی مہدی، ممتاز عالم دین علامہ شبیر بخاری اور مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما سید ناصر عباس شیرازی نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے رہنما سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ آئی ایس او ایک ایسی تنظیم ہے جس نے پاکستان کو بہترین دماغ فراہم کئے اور آئی ایس او کے سابقین آج ڈاکٹر ہیں یا انجینئر، ماہر تعلیم ہیں یا بیوروکریٹ، انتہائی احسن انداز میں وطن عزیز کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئی ایس او کے سابقین ہی تھے جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کو پاکستان میں شیعہ سیاسی قوت کے طور پر منوایا، اس سے قبل ملت تشیع سہاروں کی تلاش میں رہتی ہے، کبھی کسی سے الحاق کرتے تھے تو کبھی کسی سے، اور وقت گزر جانے پر وہ سیاسی جماعتیں منہ موڑ لیتی تھیں، لیکن مجلس وحدت مسلمین نے ملت جعفریہ کے سٹیٹس کو تبدیل کر دیا، مجلس وحدت مسلمین کی قیادت نے اپنی دوراندیشی اور فیصلہ سازی کے باعث یہ منوایا کہ ملت جعفریہ پاکستان ایک عظیم قوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے سیاسی میدان میں ملت جعفریہ کی ایک ساکھ ہے اور مجلس وحدت مسلمین اپنی اس ساکھ کو ہمیشہ قائم رکھے گی اور اس میں مزید بہتری لائے گی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree