وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے پاک فوج کی طرف سے دہشتگردی کے خلاف آپریشن رد الفساد کے فیصلہ کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے اسے حالات کے عین متقاضی قرار دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وحدت سیکرٹریٹ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے پاک فوج کے موثر اقدامات عوامی خواہشات کی ترجمانی کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے میں اگر حکومت کی طرف سے سنجیدہ اقدامات کیے جاتے تو آج ملک کو اتنے سانحات نہ دیکھنے پڑتے۔ شرپسندوں کے خلاف آپریشن میں رینجرز کو مکمل اختیار دیئے جانے چاہیے تاکہ سیاسی دباؤ سمیت کوئی بھی بیرونی مداخلت ان پر اثر انداز نہ ہوسکے۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فوج کے عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ردالفساد مطلوبہ نتائج کے حصول تک جاری رہنا چاہیے تاکہ وطن عزیز دہشت گردی کی لعنت سے پاک ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں اچھے برے طالبان کے نام پر منفی قوتوں کی سرپرستی کی گئی جس کے نقصانات پوری قوم کو اٹھانا پڑے۔ آرمی چیف کی طرف سے بلاتفریق آپریشن کا اعلان اس لحاظ سے خوش آئند ہے کہ اس میں کسی بھی ملک دشمن قوت کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں۔ پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں مذکورہ آپریشن کے نتائج یقیناََ حوصلہ افزا ہوں گے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل آپریشن ردالفساد کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے ملکی مفادات کو پیش نظر رکھ کر فیصلے کرینگے تو ملک توانا اور مضبوط ہوگا۔ اگر یہی ریاستی ادارے حکمرانوں کی کرپشن چھپانے میں اپنی توانائیاں صرف کریں گے تو اس کے نتائج بھی اسی حساب سے ملیں گے۔ محکمہ پولیس کا سیاسی پریشر کے آگے جھک جانا نیک شگون نہیں۔ حکمرانوں سے تو عوام پہلے ہی مایوس ہو چکے تھے، لیکن اب ریاستی اداروں سے بھی عوام کا اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے۔ محکمہ پولیس میں جس طریقے سے کھلم کھلا دھاندلی کی گئی ہے اس کی مثال کہیں نہیں ملتی۔ اس سے قبل محکمہ صحت کی خالی اسامیوں پر ہاتھ صاف کیا گیا۔ سب کچھ عیاں ہونے کے بعد بھی ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے رہے اور کرپٹ حکمرانوں کا کوئی احتساب نہ ہوا۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ یہ کیسی فورس ہے جو لیگی کارکنوں کے آگے بے بس نظر آرہی ہے۔ ایسی فورس جو اپنے ایمان کی حفاظت نہ کرسکتی ہو اس سے کیا توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ پولیس فورس کی قیادت نے نااہل حکمرانوں کے ناجائز خواہشات کے آگے گٹھنے ٹیک کر اپنے وقار کا سودا کیا ہے۔ فورس کو اپنا وقار بلند رکھنا چاہئے بصورت دیگر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم فورس کمانڈر جی بی سے اپیک کرتے ہیں کہ وہ محروم اور مستضعف عوام کو حق دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم عدلیہ کے اعلٰی ججوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکومت کے غیرقانونی اقدامات کے خلاف سوموٹو ایکشن لیکر انصاف کے تقاضے پورے کریں۔
وحدت نیوز (اسلا آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے نواز حکومت کا ایک اور عوام دشمن ظالمانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع سینٹرل کے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلع سینٹرل کے سیکرٹری جنرل سید زین رضوی، عسکری عباس، عرفان رضا، ثمر عباس اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل کمی ہونے کے باوجود حکومت نرخوں میں مسلسل اضافہ کر رہی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا، عوام وزیر خزانہ سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کو اصل لاگت سے دوگنا فروخت کرکے عوام پر کیوں اضافی بوچھ ڈالا جارہا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں، جس کا اثر اشیاء ضروریات زندگی کی قیمتوں میں بھی اضافے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ میں مسلسل چوتھی مرتبہ قیمتوں میں اضافہ سے عوام میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے، حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے، حکمران اپنی شاہ خرچیاں ترک کرکے عوام کو ریلیف فراہم کریں اور حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم کانفرنس کے انعقاد کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے اس خطے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔انہوں نے کہا ای سی او کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ خطے کی ترقی کے لیے نیک شگون ثابت ہو گا ۔ علاقائی سالمیت اور اقتصادی خوشحالی کی راہ میں یہ کانفرنس ایک اہم سنگ میل ہے۔ خطے سمیت پوری دنیا کو درپیش چیلنجز میں انتہا پسندی سر فہرست ہے جسے مل کی ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔دہشت گردی کے خلاف مستقل بنیادوں پر تعاون کیا جانا چاہیے ۔توانائی کے معاملے میں باہمی تعاون پاکستان کو بہت ساری مشکلات سے نکلنے میں مددگار ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ترقی کا سفر مغرب سے مشرق کی جانب شروع ہو چکا ہے۔عالمی طاقتیں کرائے کے غنڈوں کے ذریعے خطے کو بدامنی کا شکار بنانا چاہتے ہیں تاکہ ترقی و استحکام کا رستہ روکا جا سکے۔ خطے کے ممالک باہمی رابطوں کو مضبوط کر کے ان استعماری طاقتوں کے عزائم خاک میں ملا سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیادوں پر تعلقات کو مزید وسعت دینا ہو گی۔دہشت گردی کی روک تھام کے لیے خطے کے مختلف ممالک میں ہم آہنگی انتہائی اہم ہے۔پڑوسی ممالک میں کسی بھی قسم کا انتشار ہمارے داخلی معاملات پر بھی براہ راست متاثر ہو سکتا ہے ۔ہم اس کے کسی طور متحمل نہیں۔انہوں نے کہا کہ جو طاقتیں مسلم ممالک کو ایک دوسرے سے دور کرنا چاہتی ہیں ہمیں ان سے دور ہونے کی ضرورت ہے۔علامہ ناصر عبا س نے کہا کہ پاک چین اکنامک کوریڈور منصوبہ ہمارے معاشی استحکام کا ضامن ہے۔اس کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کر برداشت نہ کی جائے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف قومی سطح کی سیاسی ومذہبی جماعتوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ جب تک بیماری کی تشخیص نہ کی جاپئے تب تک علاج ممکن نہین۔ پاکستان جب سے امریکی بلاک میں گیا ہے ملک دہشت گردوں کے نرغے میں آ گیا ،افغان پالیسیاں اور جہادی پالیسی پاکستان کے جمہوری طرز کے خلاف تھی، طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہوا اور مخصوص گروہ کو طاقتور بنایا گیا،مادر وطن میں لشکروں کی شکل میں نفر توں کو پروان چڑھایا گیا تاکہ عوامی کو تقسیم کر کے ملک کوکمزور کیا جا سکے،بدامنی کی یلغار نے عوام پر آخری حملہ کیا، عوام میں محبت کو رواج دینا اور نفرتین روکنا حکومت کا کام ہے،ہمیں قائد و اقبال کے پاکستان کے لیے جدوجہد کرنی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ملک میں نہ آئین کی حکمرانی ہے نا قانون کی عملداری پاکستان بحرانوں کا شکار ہے،داعش نے پاکستان میں اولیا اللہ کے مزارت پر حملہ کیا،سہیون شریف اولیاءاللہ کا پایہ تخت ہے، سیہون پر حملہ محبت و اخوت پر حملہ ہے،داعش کے کارندوں کو شام سے پاکستان اور اس کے اطراف منتقل کیا جا رہا ہے،پاکستان جب بھی کسی اہم موڑ پر آیا اس میں اہم تبدیلیاں لائی گئیں،سی پیک بہت اہمیت کا حامل ہے، جو قوتیں ایشیا کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتی وہ انتشار پیدا کر رہی ہیں،ایشیائی اقوام اگر متحد نہیں ہوں گی تو دشمن کو تقویت ہو گی،ہمارے مقصد واضح ہے ،ہمیں سبز ہلالی پرچم والا پاکستان چاہیے،ہم رد الفساد کی حمایت کرتے ہیں لیکن یہ امر بھی واضح کیا جائے کہ ضرب عضب کے بعد اس کی ضرورت کیوں پیش آئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت ہوا ،کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق چئیرمین سینٹ سید نیئرحسین بخاری،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی ،اعجاز چوہدری،عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد،پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما راجہ بشارت،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افرسیاب خٹک، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سینٹر تنویر الحق تھانوی،جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم ،آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما احمد رضا قصوری،سنی اتحاد کونسل کے چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا،پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور،جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے رہنما صاحبزادہ ابوالخیرزبیر،جمعیت علمائے پاکستان نیازی کے رہنما پیر معصوم نقوی،پاک سر زمین پارٹی کے رہنما شہزاد آصف،سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما سیدہ عابدہ بخاری اور سول سوسائٹی کے رہنماوں و تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے شرکت کی۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شرکا ء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ جب تک بیماری کی تشخیص نہ کی جائے تب تک علاج ممکن نہیں۔ پاکستان جب سے امریکی بلاک میں گیا ہے ملک دہشت گردوں کے نرغے میں آ گیا ،افغان پالیسیاں اور جہاد پالیسی پاکستان کے جمہوری طرز کے خلاف تھی، طاقت کے توازن میں بیگاڑ پیدا ہوا اور مخصوص گروہ کو طاقتور بنایا گیا،مادر وطن میں لشکروں کی شکل میں نفر توں کو پروان چڑھایا گیا تاکہ عوامی کو تقسیم کر کے ملک کوکمزور کیا جا سکے،بدامنی کی یلغار نے عوام پر آخری حملہ کیا، عوام میں محبت کو رواج دینا اور نفرتین روکنا حکومت کا کام ہے،ہمیں قائد و اقبال کے پاکستان کے لیے جدوجہد کرنی ہے،ملک میں نہ آئین کی حکمرانی ہے نا قانون کی عملداری پاکستان بحرانوں کا شکار ہے،داعش نے پاکستان میں اولیا اللہ کے مزارت پر حملہ کیا سیہون پر حملہ محبت و اخوت پر حملہ ہے،داعش کے کارندوں کو شام سے منتقل کیا جا رہا ہے،پاکستان جب بھی کسی اہم موڑ پر آیا اس میں اہم تبدیلیاں لائی گئیں،سی پیک بہت اہمیت کا حامل ہے، جو قوتیں ایشیا ءکو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتی وہ انتشار پیدا کر رہی ہیں،ایشیائی اقوام اگر متحد نہیں ہوں گی تو دشمن کو تقویت ہو گی،ہمارے مقصد واضح ہے ،ہمیں سبز ہلالی پرچم والا پاکستان چاہیے،ہم رد الفساد کی حمایت کرتے ہیں لیکن یہ امر بھی واضح کیا جائے کہ ضرب عضب کے بعد اس کی ضرورت کیوں پیش آئی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اگر حکومت بروقت اقدامات کرتی تو قوم مختلف سانحات نہ دیکھنے پڑتے ،حکومت دہشت گردی کے خاتمے کی بجائے کسی اور معاملے میں سنجیدہ دکھائی دیتی ہے،عوام میں عدم تحفظ کا احساس تقویت پکڑ رہا ہے،حکومت کو یہ باور کرانا ہے کہ گزشتہ چار سالوں میں حکومت کی ہر پالیسی ناکامی کا شکار ہے،پاکستان پیپلز پارٹی مجلس وحدت مسلمین کے آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے کی مکمل حمائت کرتی ہے،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماافرسیاب خٹک نے کہا پاکستان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے،پاکستان کی بقا کے لیے یہ چیلنج کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے،ہم نے افغان جہاد کے نام پر ان قاتلوں کی پرورش کی ،جو آج ملک کے جڑوں کو کھوکھلا کر رہے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں کوئی مسلکی اختلاف نہیں،ہمیں اندر سے تباہ کیا جا رہا ہے،دشمن ہماری قوت سے خائف ہے، ہمیں دل سے ایک ہونے کی ضرورت ہے، کانفرنسوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں،مجلس وحدت مسلمین کی یہ کوشش انتہائی قابل تعریف ہے،ملٹری کورٹس کی ہم حمایت کرتے ہیں ،سپریم کورٹ میں جب ایک ماں اپنے مقتول بیٹے کے قاتلوں کے خوف سے یہ کہے کہ میں اپنے بیٹے کے قاتلوں کو جانتی ہوں لیکن میرے گھر میں جواں بیٹی ہے میں ان لوگوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی وہاں قانون کی بالادستی پر سوالیہ نشان ہے،اس چور اور نا اہل حکومت کو ختم کرنے کے لیے جو بھی کام کرے گا میں اس کے ساتھ ہوں۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے دہشت گردی کے ناسور نے پوری قوم کو شدید نقصانات سے دوچار کیا ہے۔اس نے سب سے زیادہ پاکستان کو متاثر کیا،ہمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر ملکی مفاد میں سوچنا ہوگا،نیشنل ایکشن پلان پر پوری یکسوئی سے عمل نہیں ہوا اگر ایسا ہوتا تو دہشت گردی کسی حد تک تھم سکتی تھی،اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے،کون نہیں جانتا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں،دہشت گردی کے خاتمے میں تمام جماعتوں کو کردار ادا کرنا ہو گا،انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو فعال کرنا ہو گا،پولیس کی تربیت اسی نہج پر کرنے کی ضرورت ہے،ہم دہشت گردی کے خلاف بات تو کرتے ہیں لیکن ترجیح کے تعین میں تساہل سے کام لیتے ہیں جسے پر توجہ دی جانی چاہیے،پاکستان تحریک انصاف آج کی اس آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیے کی بھرپور حمایت و تائید کا اعلان کرتی ہے۔
مسلم لیگ قائد اعظم کے چیف آرگنائزر راجہ بشارت نے کہا کہ قومی سلامتی کے قومی وحد ت کی اشد ضرورت ہے،ہم دہشت گردی کے خلاف ردالفسار سمیت ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں،فوجی عدالتوں کا قیام ان حالات میں ضروری ہے جن کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ہراہم واقعہ پر حکومت کی طرف سے نوٹس لے کر قوم پر احسان جتایا جا تا ہے،مجلس وحدت مسلمین کی کوششوں کی تائید کرتے ہیں۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے کے ذمہ دار انڈیا اور افغانستان ہیں ،انڈیا نے آج تک پاکستان کو قبول نہیں کیا، جو بیس نکات طے کیے گئے تھے ان پر حکومت نے کس حد تک عمل کیا؟ملٹری کورٹس کے قیام کی دوبارہ ضرورت اس لیے پڑی ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل نہیں کر سکے، ستر سال گزرنے کے بعد بھی اس ملک کو قائد و اقبال کا پاکستان نہ بنایا جا سکا ،خامیوں کی نشاندہی کرنا ہو گی کہ آخر مسئلہ کہاں ہے،ہمیں سازشوں کو پہچاننا ہو گا، اپنی قومی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ملک میں چھبیس ایجنسیوں اور نیشنل ایکشن پلان کی موجودگی میں آپریشن رد الفساد کی ضرورت کے حوالے سے سوال اٹھایا جانا حق بجانب ہے،طبقاتی تفریق سے بالاتر ہو اللہ کی رسی کو مضبوطے سے پکڑا جائے،پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات ملک دشمن طاقتوں کو ایجنڈا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹیری خرم نواز گنڈہ پور نے کہا دہشت گردی کے خلاف ہم سب متحد ہیں کے فورم پر مجلس وحدت مسلمین کی یہ کانفرس لائق ستائش ہے۔ جس ملک کا وزیر اعظم سب سے بڑا صوبے کا وزیر اعلی وزیر داخلہ اور وزیر قانون سب کے سب دہشت گردی کی ایف آئی آر میں ہو اور ہو آرمی چیف کی مداخلت سے درج کی جائے پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خلاف ایک ہیں صرف خواس کا مسئلہ ہے،حکومت کو کس نے روکا ہے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنے سے جب بھی تنقید کی جاتی ہے اسے ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے دیا جاتا ہے،آج درود پڑھنے پر تو ایف آئی آر کٹ رہی ہے لیکن گردن کٹنے پر نہیں کٹتی،قاضی فائز عیسی خان نے رپورٹ میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے،سی پیک منصوبہ پاکستان کے حق میں ہے مگر اس منصوبے کی آڑ میں بدعنوانیاں کی جاتیں ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ہم ترقی کے دشمن ہیں۔ اس منصوبے کو جان بوجھ کر مبہم رکھا جا رہا ہے تاکہ مخصوص گروہوں کو نوازہ جا سکے۔
سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کی عابدہ بخاری نے کہا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں اگر سنجیدہ ہے تو پھر اسے حکومتی اداروں کی چھانٹی کرنا ہو گی۔دہشت گرد اسمبلیوں میں موجود ہیں انہیں وہاں سے نکالنا ہو گا ۔دہشت گردی کے خلاف بلا امتیازآپریشن کے بغیر نتائج حاصل نہیں ہو سکتے۔
ایم کیو ایم کے سینٹر تنویر الحق تھانوی نے کہ ہم پہلے روز سے طالبان کے خلاف تھے،جہاد افغانستان کے خمیازہ ہم آج بھگت رہے ہیں،دہشت گردوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی خامیاں دو سال میں بھی درست نہیں کی جا سکیں اس کی بنیای وجہ سہولت کاروں کو چھوٹ دیا جا نا ہے۔،یہ سہولت کار ایوا نوں میں بھی موجود ہیں ،اگر ان کے خلاف کاروائی کی جاتی تو آج رد الفساد کی ضرورت نہ پڑتی۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا دہشت گردی کے حوالے سے ہماری پارلیمنٹ مکمل طور پر ناکام ہے،ہمیں بتایا جائے کہ دہشت گردی کے حوالے سے پارلیمان میں کتنی بار بحثیں کی گئیں،موجودہ حکومت دہشت گردی کے سب سے بڑی سرپرست ہے،آج تک دہشت گردی کی تعریف ہی واضح نہیں کی گئی۔جمہوری نظام میں قانون و انصاف کی عملداری میں ناکامی ہی فوجی عدالتوں کا جواز ہے،حکومت دہشت گردی کے حوالے سے اس لیے سنجیدہ نہیں کہ اس کے اپنے تعلق دہشت گردوں سے ہیں،جس ریاست میں دہشت گرد عناصر کو حکومتی پروٹوکول دیا جائے وہاں دہشت گردی کا خاتمہ کیسے ممکن ہے۔پنجاب میں رینجرز کا اپنی مرضی سے آپریشن کا اختیار نہیں دیا گیا ،رینجرز آپریشن کا غیر حقیقی ڈھنڈورا پیٹ کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی رہا ہے،پاک سرزمین پارٹی کے رہنما شہزاد آصف جاوید نے کہا دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سوچ میں تبدیلی لانا ضروری ہے،سہولت کاری کے بغیر دہشت گردی ممکن نہیں۔
جمعیت علمائے پاکستان نورانی کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیرنے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے میں نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کی وجوہات جاننا ضروری ہے،دہشت گردی کے خلاف ہم ہر اقدام کی حمایت کرتے ہیں،جب تک حکومت اپنی صفوں کو دہشت گردوں سے پاک نہیں کرتی تب تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں،انہوں نے کہا لعل شہبا ز کی درگاہ پر حملہ کے بعد ملک بھر میں مزارات کی بندش افسوسناک ہے،یہ دہشت گردی کے خاتمے کا حل نہیں۔
ملی یکجہتی کونسل کے رہنما ثاقب اکبر نے کہ پنجاب میں رینجرز کو وہی اختیارات دیے جائیں جو کراچی میں رینجرز کو حاصل ہیں،ردالفساد کی ناکامی دہشت گرد گروہوں کے حوصلوں میں تقویت کا باعث بنے گی،دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش تشویشناک ہے،کانفرنس سے آل پاکستان مسلم لیگ،قومی وطن پارٹی کے رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔