وحدت نیوز (اسلام آباد) ملی یکجہتی کونسل اور جمیعت علمائے پاکستان (نورانی)کے مرکزی صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ان کی رہائش گاہ خصوصی ملاقات کی اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثاقب اکبر نقوی ، ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور سیکریٹری امور سیاسیات سید اسد عباس نقوی بھی موجود تھے، ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان ملکی مجموعی صورت حال سمیت دو طرفہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ ابوالخیر نےکہاکہ پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور کا سامنا کررہا ہے ، داخلی وخارجی دشمن پاکستان کے خلاف مل کر صف آراہیں،دہشت گردی اور کرپشن دو ایسے ناسور ہیں جو وطن عزیز کو دیمک کی طرح کھوکھلاکررہے ہیں ،انہوں نے شیعہ سنی یونٹی کو پاکستان کے استحکام وسلامتی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے مشترکات پر اتفاق کرتے ہوئے مشترکہ اجتماعی جدوجہد کی ضروررت پر زور دیا ،صاحبزادہ ابولخیر نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو 9مارچ کو اسلام آباد میں منعقدہ ملی یکجہتی کی کونسل کی رکن جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔
انہوں نےمزید کہا کہ سانحہ سہیون شریف کے بعد سندھ حکومت کی جانب سے مزارات اور درگاہوں کی بندش ناقابل برداشت اقدام ہے، اصولی طورپر سندھ حکومت کو چاہئے کہ مقدس مقامات کی حفاظت کے موثر انتظامات کرے تاکہ زائرین بلاخوف وخطر زیارت سے فیضیاب ہو سکیں ناکہ درگاہوں اور مزارات کو بند کرکے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا جائے ، انہوں نے سانحہ سہیون شریف کے بعد مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے تحفظ مزارات اولیاءکے عنوان سے شروع کی جانے والی مہم کو سراہااور کہا کہ ایم ڈبلیوایم کی جانب سے تحفظ مزارات اولیاء اللہ کے حوالےسے جدوجہد بروقت اور قابل ستائش ہے جمیعت علمائے پاکستان اس محاذپر ایم ڈبلیوایم کے شانہ بشانہ ہے۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ وطن عزیز میں نفرتوں کے خاتمے اور محبتوں کی ترویج کے لئے مکاتب کے درمیان مکالمے اور ملاقاتیں بے حد ضروری ہیں ، ملی یکجہتی کونسل ان مقدس مقاصدکی تکمیل کا بہترین پلیٹ فارم ہے،گوکہ اسے گلی محلے کی سطح تک فروغ دینے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک کو درپیش چیلنجز کا سامنے کرنے کیلئے تمام محب وطن مکاتب ، مذاہب اور طبقات کو مشترکہ جدوجہد کی ضرورت ہے یہ نااہل حکمران ملک وقوم کو بحرانوں سے نکالنے کے بجائے بحرانوں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر اور ثاقب اکبر نقوی کی آمد پر ان کاشکریہ ادا کرتےہوئے آئندہ بھی ایسی ملاقاتیں جاری رکھنے پر زور دیا اور ملی یکجہتی کونسل کے آمدہ سربراہی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے اعلیٰ سطحی وفدکی شرکت کی یقین دہانی بھی کروائی۔
وحدت نیوز (اصفہان) مجلس وحدت مسلمین شعبہ اصفہان کے مسئولین کی سربراہ جامعتہ المصطفی شعبہ اصفہان حجتہ السلام سید ابراہیم ملکی سے ملاقات ہوئی اس ملاقات میں اصفہان میں مجلس وحدت مسلمین کی فعالیت کے بارے میں بریفنگ دی اور آنئدہ سال میں انجام پانے والی فعالیت کے بارے میں مشاورت کی گئی،پاکستان میں مجلس کی سیاسی اور دینی فعالیت اور حالیہ منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے مقاصد سے آگاہی دی گئی ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حجتہ السلام سید ابراہیم ملکی نے کہاکہ جو فعالیت علامہ راجہ ناصر عباس پاکستان میں انجام دے رہے ہیں یہ وہی کام ہے جو رہبر معظم کی خواہش ہے، میں نصیحت کروں گا کہ پاکستان کے شیعہ مل کر علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا ساتھ دیں ، اللہ سے دعا ہے کہ وہ دن بهی آئے جب پاکستان میں بهی شیعہ محکم و مستحکم ہوں اور یہ تب ہی ممکن ہے جب پاکستان کے تمام مسلمان رہبر کبیرامام خمینی ؒ کے بتائے ہوئے راستے پر ثابت قدمی سے چلیں۔
وحدت نیوز(گلگت) پولیس فورس میں غیر قانونی بھرتیوں پر کوئی ریاستی ادارہ ایکشن لینے کیلئے تیار نہیں۔مقتدر حلقوں کی خاموشی معنی خیز ہے ایسا لگ رہا جیسے انہیں سانپ سونگھ گیا ہے۔کوئی تو ہمیں بتائے کہ آخر ہم انصاف کیلئے کس کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا ہے محکمہ صحت اور پولیس فورس میں بھرتیوں کیلئے میرٹ کو پائمال کرتے ہوئے کھلم کھلا قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئی لیکن ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔نہایت ہی افسوس کا مقام ہے کہ قانون کے محافظ ہی قانون کو پامال کررہے ہیںاورحکومت علاقے میں ایسے حالات پیدا کررہی ہے کہ عوام اپنے حقوق کیلئے قانون توڑ ڈالیں۔انصاف کے حصول کے سارے دروازے بند ہوجائیں تو پھر یہی سے بغاوتیں جنم لیتی ہیں۔عوام اپنے حقوق کیلئے سڑکوں کو بلاک کریں تو حکومت سی پیک کے خلاف سازش قرار دیکر اے ٹی اے کے تحت مقدمات درج کرلیتی ہے جبکہ یہاں ایسے افراد کو پولیس فورس میں بھرتی کیا گیا ہے جن کا نام شیڈول فور میں موجود ہے۔نواز لیگ نے کرپشن کی دوڑ میں پیپلز پارٹی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ،نیب اور ایف آئی اے نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے جس سے ریاستی اداروں کے متعلق شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیںاور جب ایک مرتبہ عوام کا اعتماد ریاستی اداروں سے اٹھ جائیگا تو اسے بحال کرنا مشکل ہوجاتا ہے اور علاقے میں افراتفری کا راج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ قبل اس کے کہ پانی سرسے گزر جائے حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ایکشن لینا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ لیگی حکومت جوش کی بجائے ہوش سے کام لے اور اپنے ماسبق حکومت سے عبرت حاصل کرے کہ کس طرح پورے گلگت بلتستان میں ان کا صفایا ہوگیا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اپنی اہمیت کی وجہ سے دنیا کی کوئی طاقت عالمی سطح پر تنہا نہیں کرسکتا ایکو کانفرنس اور بحری مشقوں میں چونتیس ممالک کی والہانہ شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے اقتصادی تعاون تنظیم کا 13 واں سربراہ اجلاس کا پاکستان میں منعقد ہونا خطے میں بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو گا وقت آگیا ہے وطن عزیز کے مقتدر قوتیں اور حکومت اقتصادی تعاون تنظیم کو فعال بنانے کے لیئے موثر پالیسی ترتیب دے اور اسے ایک مضبوط اقتصادی بلاک بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تماًم ایکو ممالک کی نظریں پاکستان کی طرف ہے صحیح حکمت عملی کے زریعے ہم اقتصادی تعاون تنظیم کو طاقتور بنا کر رکن ممالک کے لئے قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں اور وطن عزیز کو دنیا کی سب سیبڑی اقتصادی قوت بنا سکتے ہیں چائنا کا ون بیلٹ ون روڈ کی خواہش پاکستان کے بغیر ممکن نہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ای سی او کی کامیابی بھی ہم پر منحصر ہے گزشتہ پچیس سالوں سے ای سی او اپنے مقاصد حاصل نہ کر سکا گوادر اور سی پیک منصوبے نے اس کے مردہ جسم میں دوبارہ روح پھونک کر اسے دوبارہ زندہ کردیا ہے ہمارے پاس ایک بہترین موقع ہے کہ ہم ایکو کو مضبوط بنا کر پاکستان کو دنیا کا اقتصادی حب بنا دیں. ای سی او ممالک انسانی اور قدرتی وسائل سے مالامال ہیں مواصلات , روابط, زمینی بحری اور ہوائی راستوں کے بنیادی ڈھانچے اورانفراسٹریکچر کو مضبوط بناکر ٹرانسپورٹ اور تجارت کو فروغ دیا جاسکتا ہے بشر طیکہ اس پر سنجیدگی سے کام ہو. وڑن 2025 کی منظوری سے تمام رکن ممالک کی ایک بڑی کامیابی ہے لیکن اس کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا , خطے سے انتہاء پسندی , شدت پسندی , دہشتگردی کا خاتمہ اور پر امن ماحول کی اشد ضرورت ہے. حالات کو خراب کرنے والی قوتیں ایکو ممالک کی مشترکہ دشمن ہیں. تاہم تنظیم کو موثر بنانے میں جس طرح رکن ممالک اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں امید ہے کہ ایکو ایک مضبوط اقتصادی بلاک بن کر ابھرے گا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبائی سیکرٹریٹ سندھ اور دعا کمیٹی کے تحت شاہ خراسان روڈ پر منعقدہ دعائے توسل بمناسبت ایامِ فاطمہ و شھادت حضرت سیدہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی رقت آمیز مصائب مولانا نعیم الحسن الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ا فسوس ہے کہ وہ فاطمہ(س) جن کی تعظیم کو رسول اکرم (ص) کھڑے ہوجاتے تھے بعدِ رسول اہل زمانہ کا رخ ان کی طرف سے پھر گیا۔ ان پر طرح طرح کے ظلم ہونے لگے۔علی علیہ السّلام سے خلافت چھین لی گئی۔پھر اپ سے بیعت کا سوال بھی کیا جانے لگا اور صرف سوال ہی پر اکتفا نہیں بلکہ جبروتشدّد سے کام لیا جانے لگا. انتہا یہ کہ سیّدہ فاطمہ (س) کے گھر پر لکڑیاں جمع کردیں گئیں اور آگ لگائی جانیلگی . اس وقت آپ کو وہ جسمانی صدمہ پہنچا، جسے آپ برداشت نہ کر سکیں اور وہی آپ کی شہادت کا سبب بنا۔ ان صدموں اور مصیبتوں کا اندازہ سیّدہ فاطمہ (س) کی زبان پر جاری ہونے والے اس شعر سے لگایا جا سکتا ہے کہصُبَّت علیَّ مصائبُ لوانھّا صبّت علی الایّام صرن لیالیا(یعنی مجھ پر اتنی مصیبتیں پڑیں کہ اگر وہ دِنوں پر پڑتیں تو وہ رات میں تبدیل ہو جاتے)۔
سیدہ فاطمہ (س) کو جو جسمانی وروحانی صدمے پہنچے ان میں سے ایک، فدک کی جائداد کا چھن جانا بھی ہے جو رسول خدا (ص) نے سیدہ فاطمہ کو مرحمت فرمائی تھی۔ جائیداد کا چلاجانا سیدہ کے لئے اتنا تکلیف دہ نہ تھا جتنا صدمہ آپ کو حکومت کی طرف سے آپ کے دعوے کو جھٹلانے کا ہوا. یہ وہ صدمہ تھا جس کا اثر سیّدہ کے دل میں مرتے دم تک باقی رہا۔
اس موقع پر قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر میں اسلام دشمن دشت گردوں کی طرف سے بم دھماکوں میں زخمی افراد اور باالخصوص آزاد کشمیر مظفرآباد میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری جنرل علامہ تصور حسین نقوی جوادی کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کروائی گئی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں اصلاحات کی منظوری دینے اوران علاقوں کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کے فیصلے کو وفاقی کابینہ کا ایک مستحسن اقدام قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کے رہائشیوں کا یہ ایک دیرینہ اور اصولی مطالبہ تھا جسے منظور کیا جانا لاکھوں افراد کی خواہشات کی تکمیل ہے۔انہوں نے کہا فرنٹیر کرائم ریگولیشن (ایف سی آر)ایک کالا قانون ہے جس کے ذریعے فاٹا کے معصوم لوگوں کو دبایا جاتا ہے۔اس قانون کے چنگل سے فاٹا کی عوام کو آزادی دلائی جائے۔ایف سی آر کے خاتمے کے لیے طے شدہ آئینی اصلاحات پر بلاتاخیر عمل درآمد انتہائی ضروری ہے۔فاٹا کے عوام پاکستان کے محب وطن شہری ہیں۔تحریک پاکستان کے دوران اور قیام پاکستان سے لے کر اب تک یہاں کے غیور باسیوں کی ارض پاک کے لیے بے پناہ خدمات ہیں۔پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح انہیں بلاتفریق تمام حقوق دیے جانے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فاٹا کی تعمیر و ترقی کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جائے تاکہ قبائلیوں علاقوں کو خوشحال بنایا جا سکے۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امید ظاہر کی ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کا فیصلہ علاقے کی تقدیر بدل دے گا۔