وحدت نیوز(لاہور) مشرقی وسطیٰ کی پراکسی وار کا حصہ بننے سے قبل سو بار سوچاجائے،ریاست کے فیصلے پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں،یہاں فرد واحد بادشاہی طرز کے فیصلے کر رہا ہے،امریکی ایماء پر بننے والے اتحاد کے نتائج افغان وار سے بدتر ہونگے،ملک اس وقت انتہائی نازک صورت حال سے گذر رہا ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علا مہ راجہ ناصر عباس جعفری نے قومی مرکز خواجگان لاہور میں کارکنان و عمائدین شہر سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بانیان پاکستان کے اولادوں نے جب بھی پاکستان دشمن پالیسیوں پر تنقید کی ان کو ایران کے ساتھ نتھی کرکے ایک پروپیگنڈا شروع کیا جاتا ہے،ہم پاکستانی ہیں اور بانیان پاکستان کے اولادوں میں سے ہیں ہمیں پاکستان کی سلامتی و استحکام سب سے زیادہ عزیز ہے،ملکی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے اپنی جان مال کی قربانی دی ہےاور ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ انشااللہ وقت آنے پر اس ملک کی بقا و سلامتی کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے،مشرقی وسطیٰ میں امریکہ و اسرائیل اور اس کے اتحاد بری طرح ناکام ہوچکے ہیں،وہ مسلمانوں کو تقسیم کرکے اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتا ہے،ایسے میں پاکستان جیسے عظیم اسلامی ایٹمی طاقت ملک کو کسی ایسے سازش کا حصہ نہیں بننا چاہیئے جو مسلم امہ میں انتشار کا سبب بنے،ہم ابھی تک افغان وار کے قرض اتار رہے ہیں ،پاکستان کے اسی80 ہزار عوام کی قربانیوں کے باوجود ابھی تک ہم اس ناسور دہشتگردوں سے جان نہیں چھڑوا سکے،پاکستان کے سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین ہوش کے ناخن لیں اور ملک کو مشرق وسطیٰ کے دلدل میں دھکیلنے والوں کا راستہ روکیں،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں تاخیر کے سبب عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے،امید ہے کہ عدلیہ کا جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ملک کے حق میں ہوگا ۔

جہالت کا معاشرہ

وحدت نیوز (آرٹیکل) آج میں اپنے کالم میں معاشرے میں جو جہالت ہے اس کے بارے میں لکھ رہا ہوں لیکن میرا اپنا تعلق ایک کَٹر بریلوی خاندان سے ہے، یہ محض اس لیئے بتانا مقصود تھا کہ کہیں میری اس تحریر کو کوئی بھی شخص کسی مذہبی فرقہ واریت سے نہ جوڑ دے، کیونکہ یہ بات بھی درست ہے کہ میں کوئی عالم دین اور نہ ہی حافظ قرآن ہوں، یہ تحریر فقط ہمارے معاشرے کا ایک خوفناک پہلو دکھانے کی کوشش ہے۔ ہم سب ہی اولیاء کرام کی تہہ دل سے عزت و احترام کرتے ہیں اور کرنا بھی چاہیے کیونکہ اولیاء کرام نے دین اسلام کی ترویج اور تربیت انسانیت میں بہت بڑا کردار رہا ہے جسکو شاید ہی کوئی شخص رد کر سکے، لیکن میری تحریر کا مقصد فقط شر پسند عناصر کی پہچان کروانا ہے۔ ان عظیم پیروں ، فقیروں نے اشاعت اسلام کے لئے اہم کردار ادا کیے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ معاشرے سے شرک بدعت اور رسومات کے خاتمے کے لئے بنیادی کردار ادا کئے پیروں فقیروں سے اللہ نے خوب کام لیا۔

 انہی عظیم لوگوں میں حضرت حسن بصری، حضرت جنید بغدادی، حضرت سید عبدالقادر جیلانی، حضرت مجدد الف ثانی، حضرت نظام الدین دہلوی، حضرت قطب الدین، حضرت امداد اللہ مہاجر مکی، حضرت بہائو الدین زکریا، حضرت علی ہجویری، حضرت میاں میر، حضرت خلیفہ، غلام محمد، حضرت احمد علی جیسی عظیم ہستیاں ہیں۔ یہ ایک طویل فہرست ہے۔معاشرے کے بگڑے ہوئے لوگ ان اکابرین اور ان کے خلفاء کے پاس آتے تھے تو پھر ان کی اصلاح ایسی ہوتی تھی کہ وہ تہجد گزار بن کر برائیوں سے بچنے والے اور نیکیاں کرنے والے بن جاتے تھے۔ لیکن آج اس مقدس مشن کو دولت کے بٹورنے اور دنیا کی اغراض و مقاصد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے اور حالت یہاں تک آپہنچی ہے جعلی پیر اور عامل معصوم لوگوں کی جان لے رہے ہیں اور دولت جمع کرنا ان کا مقصد بن چکا ہے۔ جعلی پیروں اور عاملوں کی بڑھتی ہوئی یہ تعداد یقیناً ملک و قوم کے لئے نقصان کا باعث ہے کیونکہ ملک میں سادہ لوح عوام اپنے مسائل کے حل کے لئے ان جاہلوں کے حکم پر چلتے ہیں جس کی وجہ سے اب تک نجانے کتنے لوگ جان، مال اور عزت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

لیکن ہمارے معاشرے میں لوگ عقل کا استعمال کرنا ہی نہیں چاہتے اور اسی کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی عامل اور پیر
لوگوں کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ جعلی پیر ہمارے معاشرے کا وہ کردار ہے جسے ہر کوئی جانتا ہے لیکن پھر بھی لوگ ان کا پیچھا نہیںچھوڑتے۔آخر کب تک یہ لوگ جہالت میں ڈوب کر جعلی پیروں سے اپنی عزتیں لٹواتیں رہے گے؟ 65سالوں میںجعلی عاملین، جعلی پیروں اور جادوگروں کے خلاف کچھ نہیں کیا گیا، اس وقت ملک بھر میں ہزاروں عامل عوام کے مال وجان سے کھیل رہے اورکھلے عام مکروہ دھندے کی تشہیر میں مصروف ہیں، کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں،حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،ان جاہل عاملوں کے کہنے پر جہالت کے مارے ان کے معتقد دوسروں کو قتل کررہے ہیں اور ماں کی گودیں اجاڑ رہے ہیں، حکومت کو چاہیے فوری طور پر ان عاملوں کے خلاف آپریشن کرے۔

میرے مطابق حکومت کو ایسے تمام آستانے کو بند کرنا چاہئے بلکہ ایسے لوگوں کے خلاف کاروئی ہونی چاہئے اس حوالے سے مذہبی علما کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تاکہ معاشرے میں ضعیف الاعتقادی اور توہم پرستی کا خاتمہ کیا جا سکے۔

واضح رہے ملک میں جعلی عاملوں اور جعلی پیروں کی بڑی تعداد عوام کی جان، مال، عزت و آبرو کے ساتھ کھیلنے میں مصروف ہے۔آئے دن ان عاملوں کے حوالے سے رونگٹے کھڑے کردینے والا کوئی واقعہ پیش آجاتا ہے۔انتہائی قابل افسوس بات یہ ہے کہ 21ویں صدی میں بھی ملک میں بہت سے لوگ توہم پرستی کا شکار ہیں،سادہ لوح افراد دھڑا دھڑ ان عاملوں کے آستانوں کا رخ کرتے ہیں جن کی بدولت ان کے یہ آستانے آباد ہیں۔ جعلی عاملوں اور جعلی پیروں کے جال میں پھنسنے والوں میں خواتین پیش پیش ہوتی ہیں۔گھریلو جھگڑوں سے نجات، شوہر کوراہ راست پر لانے، مقدمہ بازی، کاروباری بندش، اولاد کے حصول، بیرون ملک رہائش ودیگر مقاصد کے حصول کے لیے خواتین کی بڑی تعداد جعلی عاملوں اور جعلی پیروں کے آستانوں کا رخ کرتی ہیں۔ گلی گلی میں پھیلے عاملوں کے دعوے، اشتہاری مہم، وال چاکنگ، ہورڈنگز، بینرز، پمفلٹ اور اشتہارات کی بھرمارسے متاثر ہوکرمسائل کے گرداب میں پھنسی مختلف طبقات کی تعلیم یافتہ، ان پڑھ، ہرعمر کی خواتین انہیں اپنے مسائل کا ’’ واحد حل‘‘ سمجھنے لگ جاتی ہیں۔ ’’عاملین‘‘ چٹکی بجاتے میں ان کے مسائل کو حل کرنے کا جھانسہ دے کر ان سے بھاری رقوم بٹور تے ہیںاور سادہ لوح مایوس خواتین ان کی چکنی چپڑی باتوں میں آکرمسائل کے حل کے لالچ میں اپنی جمع پونجی سے محرومی سمیت عزت گنوانے جیسے مسائل کا بھی شکار ہوجاتی ہیں۔ملک میں متعدد بار جعلی عاملوں اور پیروں کے ہاتھوں خواتین کی عصمت دری کے واقعات بھی پیش آچکے ہیں۔

دوسری جانب میڈیا بھی عوام کو گمراہ کرنے میں ایک اہم کردار ادا کررہا ہے۔ ٹیلی ویژن اور اخبارات میں جعلی دوایاں، جعلی ڈاکٹر، جعلی پیر، تعویز گنڈے اور نہ جانے کس کس طرح کے اشتہارات شائع کئے جاتے ہیں۔ بلکہ کئی چینلز پر تو کئی ایسے پروگرامز بھی نشر کئے جارہے ہیں جو جعلی عاملوں کے کام کو تقویت دیتے ہیں۔پیمرا کو چاہئے کہ وہ میڈیا پر نشر ہونے والے پروگرامز اور اشتہارات پر پابندی عائداور جعلی پیروں اور عاملوں کے فروغ دینے والے چینلز کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔حکومت ،علماء اکرام کی عدم توجہی اور عوام کی جہالت کی بدولت ملک میں ڈبہ پیروں اور جعلی عاملوں کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے۔ جعلی پیروں اور عاملوں کی بڑھتی ہوئی یہ تعداد یقینا ملک و قوم کے لیے نقصان کا باعث ہے، کیونکہ ملک میں سادہ لوح عوام اپنے مسائل کے حل کے لیے ان جاہلوں کے حکم پر چلتے ہیں ، جس کی وجہ سے اب تک نجانے کتنے لوگ جان، مال اور عزت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
 
بہت سے مختلف واقعات بھی میرے علم میں دوستوں اور میڈیا والوں کی طرف سے آتے رہے لیکن یہ معاملہ ایسا ہی لگنے لگا ’’مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی‘‘۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ یہ مرض اب ہمارے معاشرے میں مْوذی مرض کی شکل اختیار کر چکا ہے اور اس مرض کا سب سے زیادہ نقصان اور شکار ہماری خواتین ہیں، اس لیے ہم سب لوگوں کو اپنی خواتین کی اس حوالے سے تربیت کرنی چاہیے ورنہ مردوں کو عذاب الہیٰ کے لیے تیار ہوجانا چاہیے کیونکہ یہ سب کچھ مردوں کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے اور اس جرم میں آپ بھی برابر کے شراکت دار بن رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جو خواتین بھی ایسے حیوان طبعیت بابووں کی ہوس کا شکار ہوئیں، اْنکے ان گناہوں کا مداوا کیسے ہوگا ؟ خیر یہ تو ہے، ہمارے آج کے معاشرے کا المیہ کہ ہم اصل عقائد بھول کر بہروپیوں کی بھی تقلید اور اْنکے تحفظ اور دفاع میں اْٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ کوئی بھی سمجھنے کو تیار نہیں یہ سب جعلی پیر، بابے اور عامل، حقیقی، سچے پیر اور اللہ کے ولیوں کے نام بھی داغدار کررہے ہیں۔ ہم سب کو اپنے اپنے گھروں سے ان کے خلاف آپریشن شروع کرنا چاہیے اور اپنے نیک لوگوں اور اللہ کے پسندیدہ بندوں کی حْرمت بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔


  تحریر۔۔محمد عتیق اسلم  

وحدت نیوز(خیرپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی قیادت میں ایک وفد نے ایس ایس پی خیرپور اظفر مہیسر سے ملاقات کی ، اس موقع پر ضلع چیئرمین خیرپور شہریار خان وسان ،صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا محمد نقی حیدری ، مولانا سعید احمد و دیگر موجود تھے۔ ملاقات میں عظمت علی و زہراء ؑ کانفرنس خیرپور کے انتظامات اور سیکورٹی مسائل کو فائنل کیا گیا۔ اس موقع ایس ایس پی نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

درایں اثناء عظمت علی و زہراء ؑ کانفرنس کے سلسلے میں مدرسہ امام علی ؑ کنب میں اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ لاہور میں دھشت گردی کا واقعہ ریاستی اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے، جب آئی جی پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ دھشت گردوں کے وکیل صفائی بن جائیں تو دھشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ حکمرانوں کا منافقانہ رویہ اور دھشت گردوں سے ہمدردی ، دھشت گردی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۹ اپریل کو کنب میں محب وطن پاکستانیوں کا دھشت گردی کے خلاف عظیم الشان اجتماع ہوگا۔ اجلاس سے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا محمد نقی حیدری ، مولانا سعید احمد و دیگر نے خطاب کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسن نقوی نے وحدت ہاوس سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ شہیدوں کا پاک لہو قوم کو ان دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کی مزید قوت و استقامت عطا کرتا ہے اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کے ادارے ان بھارتی اور اسرائیلی پروردہ دہشت گردوں کو انکی منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ اس بزدلانہ کاروائی سے واضح ہے کہ دہشتگرد اب نزاعی حالت میں ہیں اور انکی ہمت ٹوٹ چکی ہے۔اب وہ وقت دور نہیں جب ملک سے آخری دہشتگر کا بھی صفایا ہو جائیگا۔سید علی حسین نقوی نے کہا کہ اگر پنجاب حکومت رینجرز کو پنجاب میں کراچی کی طرح آپریشن کا اختیار دے دیتی تو قوم کو اس سانحہ سے بچایا جا سکتا تھا مگر مسلم لیگ ن کی حکومت کا دہشتگردوں اور کالعدم جماعتوں کے لیئے نرم گوشہ دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گردوں اور کالعدم جماعتوں کے خلاف فوری سخت کاروائی کرتے ہوئے اس سانحہ میں ملوث مجرموں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا نہ دی گی تو شہداء پاکستان کو انصاف دلانے کی خاطر مجلس وحدت مسلمین نا اہل حکمرانوں کے خلاف بھرپور احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔

وحدت نیوز(لاہور) مردم شماری کی ٹیم پر بزدل اسلام دشمن سفاک دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں،پنجاب میں تسلسل کے ساتھ دہشتگردی کے واقعات صوبائی حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے،آئی جی پنجاب دہشتگردوں کیخلاف بے رحمانہ کاروائی کی بجائے ان کو معصوم اور سیاسی ورکرز بنا کر پیش کرنے میں مصروف ہیں،وکی لیکس کے انکشافات کے بعد حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہاکہ جب تک دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں  پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے،حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارےپنجاب میں دہشتگردوں کے سرپرستوں کو کلین چٹ دینے پر بضد ہے،عوام اور دہشتگردی سے متاثرہ لوگ پریشان ہیں کہ آخر کونسی طاقت ان دہشتگردوں کی سرپرستی کرتے ہیں جس پر آئی جی پنجاب صاحب ان کی نجی چینلز پر صفائیاں پیش کرتے ہیں؟دہشتگردی کیخلاف جنگ کو متنازعہ بنانے اور دہشتگردوں کو پھر سے منظم کرنے کی سازش ہو رہی ہے،داعش لاہور میں کاروباری افراد کو خطوط لکھ رہے ہیں اور پنجاب حکومت اس کے وزراء اور آئی جی پنجاب سب ٹھیک ہیں کے رٹ لگائے نہیں تھکتے،اگر بروقت حکومت کی طرف سے اقدامات ہوتے تو آج کا المناک واقع پیش نہ آتا،ہم شہدائے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے دعا گو ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے لاہور میں مردم شماری ٹیم پر خودکش حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے نوجوانوں اور سول ملازمین کی شہادت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے المناک واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پنجاب کی طرف سے جہادی تنظیموں کو قومی دھارے میں لانے کی خواہش کے بھیانک نتائج اسی طرح سامنے آتے رہیں گے۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ سہولت کار ہیں جو کالعدم جماعتوں سے ہمدردی کا برملا اظہار کرتے ہیں اور حکومت ان پر ہاتھ ڈالنے میں بے بس بنی ہوئی ہے ۔ملک دشمنوں کو اس طرح کی بزدلانہ کارائیوں سے باز رکھنے کے لیے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور آپریشن انتہائی ضروری ہے۔ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے جسے روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کوتسلی بخش قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا مردم شماری اور پولیوٹیموں پرحملے اور دہشت گردی کے دیگر واقعات قومی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔اس طرح کے ناپاک عزائم کو راہ کی رکاوٹ نہ بننے دیا جائے۔مردم شماری کا عمل ہر حال میں مکمل کیا جانا چاہیے۔آپریشن رد الفساد کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اسی قوت کے ساتھ نیشنل ایکشن پلان پر بھی عمل درآمد ضروری ہے۔نیپ پر موثر عمل درآمد کیے بغیر آپریشن رد الفساد سے مطلوبہ نتائج کی توقع سعی لاحاصل کے سوا کچھ نہیں۔حکومت سیاسی ضرورتوں پر قومی سلامتی کو مقدم رکھے۔سیاسی حیثیت مضبوط کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں کے کندھے استعمال کرنے کی بجائے قوم کی طرف ہاتھ بڑھایا جائے۔انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ آپریشن رد الفساد کو رُخ کالعدم جماعتوں اور دہشت گردوں کے ان سہولت کاروں کی طرف موڑا جائے جو حکومتی صفوں میں بیٹھ کر دہشت گرد گروہوں کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree