وحدت نیوز(آرٹیکل) ہر آئے دن کڑیل جوان بیٹوں، کمسن بچوں اور عمر رسیدہ بوڑھوں کا نذرانہ پیش کرنا ایک زندہ قوم کی نشانی ہے۔ اور کتنے باعظمت ہیں یہ شہداء جو اپنے خون سے مکتب کی خشک جڑوں کی پھر سے آبیاری کراتے ہیں اور قوم کی خواب غفلت میں سوئی ضمیریں جنجھوڑتی ہیں، انہیں یاد دلاتی ہیں کہ کہیں دنیا کی رنگینیوں میں مگن ہو کر ہمارا مقصد بھول نہ جائیں۔ اور پھر کتنی قابلِ تحسین اور قابلِ رشک ہے وہ قوم جو شہداء کا پاکیزہ خون رائیگان نہیں جانے دیتی اور شہداء کے خون کو مقصد تک پہنچنے کا ذریعہ بنا لیتی ہے۔

گزشتہ روز یعنی ۳۱ مارچ کو ایک مرتبہ پھر پارہ چنار میں خون کی  ہولی کھیلی گئی،  قیامت خیز مناظر دیکھنے کو ملے، ہرطرف خون ہی خون بکھرا پڑا تھا، آہ و سکسیوں کی آوازیں فضا میں گونج رہی تھیں، بوڑھا باپ اپنے کمسن بیٹے کا خون پارہ لاشہ ہاتھوں میں لیے آسمان کی طرف سر اٹھائے شکر بجا لا رہا ہے تو کوئی اپنے عزیر کے گولیوں سے چھلنی جسم سے لپٹ کر رو رہا ہے۔ لیکن جس منظر نے مجھے خون کے انسو رلایا وہ ایک مرجھائی ہوئی کلی تھی جو سجدے کی حالت میں بکھری پڑی مسلمانوں سے اپنے جرم کا ثبوت مانگ رہی تھی۔

بہرحال، ہماری تاریخ  خون سے لکھی جا چکی ہے اور حق و باطل کے درمیان معرکہ صدیوں سے چلتا آرہا ہے اور چلتا رہے گا۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ہم ان قربانیوں سے کما حقہ فائدہ نہیں اٹھاتے۔ حالانکہ یہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ ہے کہ ’’تم اس وقت تک نیکی حاصل نہیں کر سکتے، جب تک ان چیزوں کو اللہ کی راہ میں پیش نہ کرو جو تمہیں پسند ہیں‘‘۔۔۔ بہرحال ہم اتنی عظیم قربانی تو دے چکے۔ تاہم اگر اس کے باوجود ہم ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع نہیں ہوئے تو ہم نے شہداء کے خون کی پاسداری نہیں کی۔ اگر ہم نے آپس کی کدورتوں اور نفرتوں کو فراموش نہیں کیا تو ہم نے شہداء کے خون کو رائیگان جانے دیا۔

تاریخ میں بہت سی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ایران میں اسلامی انقلاب سے پہلے ۵ جون ۱۹۶۳ (۱۵ خرداد ۱۳۴۲ ھ ش) کو شاہ کے خلاف مظاہروں میں بے گناہ عوام کا خون بہایا گیا تو ایرانی قوم نے شہداء کے خون کی پاسداری کی جس سے رفتہ رفتہ اسلامی انقلاب کے لیے راہیں ہموار ہو گئیں۔

اسی طرح ۱۹۹۲ء کو حزب اللہ کے سابق راہنما سید عباس موسوی کی شہادت کی تپش ہی اسرائیلیوں کی چنگل سے لبنان کی آزادی کا باعث بنی۔  یا حال ہی میں یمن کا انقلاب ملاحظہ فرمائے۔ جس کی ابتدا ۱۴ جنوری ۲۰۱۱ کو وسیع پیمانے پر شیعوں کے قتل عام سے ہوئی۔ اور یہی قتل عام، یمن انقلاب کے لیے اولین چنگاری ثابت ہوئی۔ جس کے بعد پورے یمن میں بیداری کی لہر دوڑی گئی، لوگ سڑکوں پر آئے اور یوں ڈکٹیٹر علی عبداللہ صالح کی بائیس سالہ حکومت کا تختہ الٹ دیا۔

چلو مان لیتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت حالات سازگار نہیں ہیں، اور شیعہ اقلیت میں ہیں لہذا یہاں ولایت فقیہ اور شیعہ طرزِ فکر پر حکومت قائم نہیں ہو سکتی تو کم از کم پاکستان کے شیعہ متحد ہو کر ایک مقتدر قوم کے طور پر تو ابھر سکتے ہیں جو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کریں، اور ایسی قوم بنیں جو’’آشداء علی الکفار، رحماء بینھم‘‘ کا مصداق بن کر آپس کی تمام تر تلخیوں اور کدورتوں کو پس پشت دالتے ہوئے دشمن کی آنکھ میں کانٹا اور آپس میں رحمدل بن جائیں۔

اور یہ اللہ تعالیٰ کا آٹل فیصلہ ہے کہ

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی

نہ ہو خیال جس کو خود اپنی حالت بدلنے کا


تحریر۔۔۔ ساجد مطہری

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے سابق وفاقی وزیر مذہبی اُمور صاحبزادہ حامد سعید کاظمی سے اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ، مجلس وحدت مسلمین کے وفد کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کی، وفد میںڈپٹی سیکرٹری محمد عباس صدیقی،سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت علی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی، علامہ قاضی نادر حسین علوی اور ثقلین نقوی موجود تھے۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد نے حامد سعید کاظمی کو حج اسکینڈل میں بری ہونے پر مبارکباد پیش کی۔

علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ پاکستانی عوام کے فیصلے باہر کیے جاتے ہیں، آپ کو مخصوص مکتبہ فکر سے تعلق ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا، صاحبزادہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ میرے خلاف 80صفحات پر مشتمل پلندہ پیش کیا گیا لیکن اس میں کوئی حقیقت نہیں تھی، میں ایک بڑے امتحان سے گزرا ہوں لیکن خدا کا شکر ہے کہ میں سُرخرو ہوا ہوں، مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے محبت افزائی کرتے ہوئے مبارکباد دی۔

بعدازاں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میری رہائی کسی ڈیل کا نہیں بلکہ میری سچائی کا نتیجہ ہے، پاکستان میں شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان میں اہل تشیع اور بریلوی مکتب فکر کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اُنہوں نے کہا کہ بہت جلد ملتان آکر آپ سے ملاقات کروں گا ۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایک وفد کے ہمراہ صوبائی سیکریٹری داخلہ قاضی شاہد پرویز سے ملاقات کی، ملاقات میں صوبائی ڈپٹی سیکریٹری مولانا نشان حیدر ساجدی اور برادر ناصر حسینی بھی شریک تھے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ سانحہ شکارپور ، جیکب آباد، سہون شریف اور کراچی کے سانحات فوجی عدالتوں میں بھیجے جائیں، اور شکارپورشہداء کمیٹی سے کئے گئے معاہدے اور وعدوں پر عمل در آمد کیا جائے۔ جیکب آباد اور شکارپور میں شہداء کے یادگار ٹاور تعمیرکئے جائیں۔

 انہوں نے کہا کہ بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین و دیگر پر امن مومنین کے نام شیڈول فور میں ڈالنا انتہائی نا انصافی ہے کیونکہ ملت جعفریہ ہمیشہ دھشت گردی کا شکار رہی ہے مگر پھر بھی امن اور اتحاد بین المسلمین کی علمبردار ہے،اس موقع پر ہوم سیکریٹری قاضی شاہد پرویز نے کہا کہ سانحہ شکارپور سے متعلق مسائل کے حل میں تاخیر ہوئی ہے مگر اس سلسلے میں جو امور رہ گئے ہیں انہیں جلد حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ شہداء کا یادگار ٹاور اور دیگر امور کے سلسلے میں رپورٹ جلد وزیر اعلیٰ کو ارسال کریں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسن نقوی نے پولٹیکل کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے شیعہ مسلمانوں کو پاکستان سے وفاداری اور محبت کی سزا دی جا رہی ہے، مکمل منصوبہ بندی کے تحت مسلسل یہاں کے مظلوم محب وطن شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اگر پاراچنار میں ہونے والے دہشتگردی کے متعدد سانحات پر دہشتگرد عناصر اور انکے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو آج ایک بار پھر پاراچنار کی سرزمین مظلوم شیعہ مسلمانوں کے خون سے رنگین نہیں ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی نواز حکومت اور ادارے امریکی سرپرستی میں بننے والی نام نہاد غیر اسلامی سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہو کر دوسرے ممالک کی تحفظ کیلئے بے چین ہونے کے بجائے پاکستان اور اسکی مظلوم عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کو یقینی بنانے کی فکر کریں، جو کہ امریکی سعودی نمک خوار دہشتگرد عناصر کے ہاتھوں مسلسل دہشتگردی کا شکار ہو رہی ہے نحہ پارا چنار میں ملوث دہشتگرد عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔

وحدت نیوز(شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع شکارپور کے زیر اہتمام چک سٹی میں شہید راہ حسینیت مبلغ اسلام مولانا شہید اشفاق حسین حسینی کی یاد میں کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کے  مہمان سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی  ممتازعالم دین ، شہداء کمیٹی کے وائس چیئرمین علامہ عبدالمجید بہشتی اور اعزازی مہمان شہید کے بھائی مولانا سخاوت حسین تھے۔ کانفرنس میں ضلعی سیکریٹری جنرل برادر فدا عباس لاڑک اور اراکین ضلعی کابینہ نے خصوصی شرکت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ شہید مولانا اشفاق حسینی ؒ کی دینی اور تبلیغی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، انہیں تبلیغ دین تشیع کے جرم میں شہید کیا گیا۔ سانحہ پاراچنار ، ریاستی اداروں اور حکمرانوں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے، دھشت گردی کے خاتمے کے تمام تر دعوے عوام فریبی کے سوا کچھ نہیں۔ دھشت گردوں کے سہولت کاروں سے دوستی کرکے دھشت گردی ختم کرنے کے دعوے حیرت انگیز ہیں،اس موقع پر تحصیل کابینہ لکھی غلام شاہ کے سیکریٹری جنرل برادر نور محمد مہر اور ان کی کابینہ سے ضلعی سیکریٹری جنرل برادر فدا عباس لاڑک نے عہدے کا حلف لیا۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام پاراچنار میں پرامن شہریوں پر خود کش حملے کیخلاف ملک گیر احتجاج،چاروں صوبوں سمیت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کیے گئے،اسلام آباد ،لاہور ،کراچی،پشاور،ملتان فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے،اور پاراچنار میں جاری مسلسل شیعہ نسل کشی کیخلاف نعرے لگاتے رہے،لاہور میں اسلام پورہ حیدر روڈ پر نمازجمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت علامہ حسن ہمدانی نے کی ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد کے بعد بھی پاکستان میں حکومت اور سکیورٹی ادارے شیعہ قتل عام روکنے میں ناکام رہے،ہمیں دہشتگردوں کیساتھ حکومتی انتقامی کاروئیوں کا بھی ملک بھر میں سامنا ہے،لیکن ہم نہ کسی ظالم جابر کے سامنے جھکیں گے اور نہ ان خارجی دہشتگرد گروہ کے بزدلانہ کاروائیوں سے مرعوب ہونگے،انشااللہ پاکستان کو بنانے میں بھی ہماری جانی و مالی قربانیاں شامل ہے اور بچانے میں بھی بانیاں پاکستان کے اولاد صف اول میں ہونگے،پاراچنار پاکستان کا غزہ ہے جہاں دہشتگرد کاروائی کرکے بھاگ جاتے ہیں پیچھے سے پیراملٹری فورسسز بچے کھچے پرامن لوگوں پر گولیاں برسانہ شروع کرتے ہیں،ہم پاک فوج کے سپہ سالار سے مطالبہ کرتے ہیں ایسے شرپسند عناصر کیخلاف فوری تحقیقات کرے ،جو نہتے شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں آج پاراچنار میں ایف سی اہلکاروں کی جانب سے پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree