وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحد ت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے ملکیۃ العرب،محسنہ اسلام ،ام المومنین حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے شعبہ خواتین کی جانب سے منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا احمد اقبال کا کہنا تھا کہ ام المومنین حضرت خدیجہ کی ساری زندگی دین اسلام کے لیے لاتعداد قربانیوں سے رقم ہے۔آپ کو عرب کی امیر ترین خاتون ہونے کا شرف حاصل تھا اسی وجہ سے ملیکۃ العرب پکارا جاتا۔آپ نے اپنی ساری دولت اسلام کی راہ میں خرچ کی اور زندگی کا طویل عرصہ شعب ابی طالب میں محصور رہ کر بسر کیا۔
انہوں نے دین حکم رسول اللہ کی پیروی میں ثابت قدمی اور استقامت کی جو مثال قائم کی وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔حق کی سربلندی کے لیے راستے کی رکاوٹوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہمیں سیرت ام المومنین سے ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شجر اسلام کی آبیاری نسل خدیجہ سلام اللہ کے خون سے ہوئی۔دین اسلام کی سربلندی کے لیے اہل بیت اطہار علیہم السلام نے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں نہیں ملتیں۔ آپ حضور اکرم ﷺ کی وہ رفیقہ حیات تھیں جن کی رحلت نے رسو ل اکرام کو اس قدر غمگین کیا کہ انہوں نے اس سال کو ’’عام الحزن‘‘ یعنی غم کا سال قرار دیا۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کے دو اہم شہروں کراچی اور کوئٹہ کو مقتل بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، بلوچستان حکومت ہوش کے ناخن لے اور بے گناہ شیعہ افراد کی نسل کشی کی روک تھام کرے اور کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے روزے دار بہن بھائی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگرد عناصر کو گرفتار کرکے جلد فوجی عدالتوں میں پیش کرے، کیونکہ عدلیہ کی کوتاہیوں کی وجہ سے آج بات یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کوئی بھی کسی بھی انسان کو قتل کر دیتا ہے، کبھی مذہب کے نام پر تو کبھی توہین رسالت کے نام پر۔
اپنے مذمتی بیان میں علامہ مرزا یوسف حسین نے مزید کہا کہ کراچی میں شیعہ نوجوان کی شہادت انتہائی تشویشناک ہے، یہ قتل قانون نافذ کرنے والوں کے اس دعوے کو رد کرتا ہے کہ جو یہ کہتے ہیں کہ دہشتگردوں کا نیٹ ورک ختم کر دیا گیا ہے، اگر نیٹ ورک ختم ہوگیا ہے، تو محسن نامی شیعہ نوجوان جو قائدآباد کے علاقے میں اپنی ہیئر ڈریسر کی دکان پر نوحہ چلاتا تھا، اس کا اس طرح قتل نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں شیعہ نوجوان کی ٹارگٹ کلنگ نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو اس دہشتگردی کے اس طرح کے واقعات کی ان کے ہونے سے قبل ہی میں سرکوبی کرے اور قاتلوں کو فوری سزا دے۔
وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین اور اسلامی تحریک پاکستان کی کل کی مشترکہ پریس کانفرنس میں قائد حزب اختلاف کو ہٹانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی سردست ایسا کوئی پروگرام ہے البتہ قائد حزب اختلاف سے گلے شکوے ضرور ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ قائد حزب اختلاف کے حوالے سے اخبارات میں چھپنے والی خبر سیاق وسباق سے ہٹ کر ہے ۔پریس کانفرنس میں ایسی کوئی بات نہیں کی گئی ہے ہم آج بھی اپوزیشن لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں۔اپوزیشن لیڈر کو چاہئے کہ وہ حکومتی جانبدارانہ پالیسیوں اور ملازمتوں میں بندربانٹ سمیت سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کی پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ علامہ نیئر عباس مصطفوی اس وقت سیاسی انتقام کا نشانہ بنے ہوئے ہیںاور سخت علالت کی وجہ سے ہسپتال داخل کیا گیا ہے ،اپوزیشن لیڈر اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز(خیر پور) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کنب، رانی پور اور خیرپور میں منعقدہ پروگرامز سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری تنظیم منور جعفری، صوبائی سیکرٹری تربیت مولانا محمد نقی حیدری، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری مولانا سعید احمد، ضمیر حسین، مولانا ملازم حسین و دیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان ہمیں تقویٰ اور تہذیب نفس کا درس دیتا ہے، انسان نفس امارہ کا غلام بننے کی بجائے اس پر حاکمیت کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا عبدصالح بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر حضرت امام خمینی ؒ عصر حاضر میں معیار حق ہیں، جنہوں نے خالص محمدی اسلام کی ترویج کی۔ امام خمینیؒ نے عصر حاضر کی انسانیت کو خواب غفلت سے بیدار کیا اور انہیں شیطان بزرگ اور طاغوت کے مقابل کھڑے ہونے کا حوصلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں دن دہاڑے معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، خاتون پر گولیاں چلانے والے بزدل اور انسانیت سے عاری ہیں۔ کراچی اور کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات حکومتی نا اہلی کا بین ثبوت ہیں۔ ایک طرف آپریشن رد الفساد جاری ہے تو دوسری طرف فساد بھی جاری ہے۔ آپریشن رد الفساد کے باوجود دہشت گردی کے سانحات سوالیہ نشان ہیں۔ کوئٹہ سانحہ بلوچستان میں گذشتہ انیس سال سے جاری دہشت گردی کا تسلسل ہے جس میں سینکڑوں معصوم انسان بے جرم و خطا مارے گئے۔
وحدت نیوز(کراچی) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن، مجلس ذاکرین امامیہ، ناصران امام فاؤنڈیشن، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کی جانب سے رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کی 28 ویں برسی کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد بھوجانی ہال سولجز بازار میں کیا گیا، جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی ،علامہ نثار قلندری،مولانا اصغر شہیدی، مولانا شیخ حسن صلاح الدین، مولانا عابد رضا عرفانی سمیت دیگر علماء کرام نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
علامہ احمد اقبال رضوی نے امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس زمانے میں دنیا دو حصوں میں تقسیم تھی اس دور میں امام خمینی ؒ نے ڈھائی ہزار سالہ بادشاہت کو ختم کیا جس کا کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا، یہ اس زمانے کا معجزہ ہے کہ جب دین کو سیاست سے جدا سمجھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی ؒ نے اللہ پر توکل کے بعد عوام پر اعتماد کیا، جس پر لوگوں نے اعتراض بھی کیا جس کے جواب میں امام خمینیؒ نے کہا یہ وہ عوام ہے جس نے مشکل حالات میں بھی ساتھ دیا تھا یہ اب بھی ساتھ دیں گے،امام خمینیؒ نے ایرانی قوم کو طاغوت کے اندھیروں سے نکال کر ولایت الٰہی کے نور سے سرفراز کیا۔
وحدت نیوز(آرٹیکل)1-کیا اس لئے کہ قطر اخوان المسلمین کی مدد کرتا ہے.؟ یا کیونکہ اسکے حماس سے تعلقات ہیں . اس موجودہ بحران کا یہ سبب ہرگز نہیں کیونکہ یہ تعلقات تو قدیمی ہیں اور سب کو اسکا علم ہے.
2- کیا بحران کا سبب قطر کے ایران سے تعلقات ہیں ؟ یہ بھی سراسر جھوٹ ہے کیونکہ امارات اور ایران کے مابین تجارت 6 بلین ڈالرز تک پہنچ چکی ہے. اور کویت ایرانی صدر کا استقبال کرتا ہے. اگر یہ سبب ہو تو خلیجی ممالک کو سلطنت عمان سے زیادہ ناراض ہونا چاہیئے جس کے ایران سے اسٹریٹجک تعلقات ہیں. اس لئے یہ ما سوائے پروپیگنڈے کے اور کچھ نہیں۔
3- کیا قطری بادشاہ امیر تمیم کا بیان ہے ؟ یہ بات بھی حقیقت سے عاری ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ قطر نے اپنے حصے کا فدیہ یا بھتہ یا جگا ٹیکس ان خلیجیوں کے سید وسردار امریکی صدر ٹرانپ کو ادا کرنے سے انکار کیا. کیونکہ اس وقت اقتصادی بحران میں مبتلاء ہے لیبیا کی جنگ کا سارا بل بھی ادا کیا اور شام کیخلاف جنگ میں بھی پہلے مرحلے میں پیش پیش رھا اور بہت پیسہ خرچ کیا. اب اس پوزیشن میں نہیں کہ برابر کا بل ادا کرے۔
جو کچھ میڈیا میں نشر ہو رھا ہے وہ حقائق چھپانے کے علاوہ کچھ نہیں. سعودیہ اور قطر کے ما بین اس بحران کی چنگاری اس وقت بھڑکی جب ٹرامپ نے ریاض کا دورہ کیا اور تقریبا 500 بلین ڈالرز کا بھتہ وصول کیا. حقیقت میں امریکی بدمعاش نے ڈیڑھ ٹریلین ڈالرز آنے سے پہلے طے کیا تھا. اور ریاض سے جانے سے پہلے اس نے مذاکرات کی میز پر خلیجی سربراہان سے اس کا مطالبہ کیا تھا. کیونکہ وہ انتھا درجے کا مفاد پرست ہے. وہ سمجھتا ہے کہ ان خلیجیوں کے پاس بہت دولت ہے اور جس پر انکا حق نہیں اور نہ ہی اس کے اہل ہیں،ٹرامپ اور امریکی فقط خلیجی اموال پر نگاہیں رکھتے ہیں۔
ٹرامپ نے ٹویٹ کیا ہے کہ " مشرق وسطی سے سیکڑوں بلین ڈالرز لایا ہوں. جاب جاب "
سعودی عرب ،امارات اور قطر کی زمہ داری ہے کہ وہ 1500 بلین ڈالرز ادا کریں کیونکہ ان تینوں ممالک میں امریکی فوجی اڈے اور لاکھوں مارینز امریکی بحری افواج موجود ہیں. اس لئے ان تینوں کی زمہ داری ہے کہ وہ اپنی حکمرانی کی بقاء کا یہ فدیہ یا جگا ٹیکس ادا کریں. لیکن قطر نے اپنے حصے کا یہ فدیہ یا جگا ٹیکس ادا کرنے سے انکار کردیا. جس کی وجہ سے سعودیہ اور امارات سخت غصے میں آ گئے. اور امیر قطر سے انتقام کی ٹھان لی. لیکن تینوں ممالک کھل کر اس حقیقت کو بیان نہیں کر سکتے. اور اسی وجہ سے امریکہ بھی قطر سے سخت ناراض ہے،آج قطری وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ سے اسی سلسلے ميں مذاکرات کئے ہیں اور شاید اس بحران سے نکلنے کے لئے مجبورا قطر ذلیل ورسوا ہو کر یہ جگا ٹیکس ادا کرے گا خواہ اسے آسان قسطوں میں ادا کرنا پڑے۔
تجزیہ وتحلیل : ڈاکٹر سید شفقت شیرازی