وحدت نیوز(گلگت) مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔سانحہ ہزارگنجی کوئٹہ کے شہداء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔حکومت ہزارہ کمیونٹی کے مطالبات حل کرے اور دہشت گردی کے واقعات روکنے کیلئے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں ہزار گنجی کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے پر دہشت گردوںکی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت سانحہ ہزار گنجی واقعے کو معمولی نہ سمجھے اور واقعے کے پس پردہ حقائق پر سے فوری پردہ اٹھاکر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔دہشت گردی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں اور ہم ہر مظلوم کے حامی وناصر اور ظالم کے خلاف ہیں۔دہشت گردوں نے ملک کے ہرطبقے اور ہر مکتبہ فکر کو نشانہ بنایا ہے اور ان دہشت گردانہ واقعت کے پیچھے عالمی سامراج کا ہاتھ ہے ،حکومت اپنے دوست اور دشمن ممالک کی پہچان کرے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ ،اسرائیل،انڈیا اور برطانیہ عالمی دہشت گرد ہیں جو مسلمانوں کے درمیان تفریق پیدا کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کررہے ہیں۔ہمیں صیہونی عزائم اور ان کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا اور ملک میں تکفیری فکر کوپروان چڑھانے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائے بغیر دہشت گردی کو روکنا محال ہے۔انہوں نے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی ا س گھڑی میں پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کہاایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اورامام جمعہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کہاہے کہ صوبائی حکومت عوام کی تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ہزار گنجی کے فروٹ مارکیٹ میں دھماکا ملک دشمنوں کی کارستانی ہیں دھماکے میں ملوث سفاک قاتل انسان کہلانے کے حقدار نہیں ہے۔ دہشت گردوں کے بارے میں کوئی اجتناب کئے بغیر انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔آئے روز صوبے میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں ۔ بلوچستان کے حالات کو ایک بار پھر خراب کرنا اور بد امنی پیدا کرنا حکومت کی غفلت کا نتیجہ ہے۔حکومت اور سیکورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبہ بھر کی عوام کو تحفظ فراہم کرے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت مہنگائی اور قرضوں میں مصروف ہیں عوام کے لئے ترقی اور خوشحالی کے بجائے بدامنی قابل افسوس ہے۔آئین پاکستان میں ہز شہری کی جان و مال کی حفاظت حکومت وقت پر فرض ہے بلوچستان میں ناحق لوگوں کا خون بہ رہا ہیں۔ کس ویلفیئر اسٹیٹ کی طرف جارہے ہیں جس میں لوگوں میں ناحق مارا جارہا ہے جس کی نا اسلامی روایت میں اور نہ قبائلی روایت میں اجازت ہے۔ہم ہر دو چار ماہ بعد اسی طرح تکلیف برداشت کرتے ہیں اتنی سیکورٹی میں آخر دہشت گرد کیسے ٹارگیٹ تک پہنچ جاتے ہیں۔حکومت اور ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی عوام کو تحفظ فراہم کرے۔مگر بد قسمتی سے یہاں جب بھی دہشت گردی کا واقعہ رونما ہو جاتا ہے اپنی ناکامی چھپانے کے لئے دوسروں کو مورید الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ سیکورٹی معمالات پر توجہ دی جائے بلوچستان میں قتل عام کرنے والوں کو آج تک سزا نہیں مل سکی۔جن لوگوں کو سزا مل چکی ہے اس پر عمل درآمد کیا جائے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری بیان میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر قانون آغا رضا نے کہا ہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے مسلکی بنیادوں پر نہ صرف ایک خاص مکتب کے ماننے والوں کی تسلسل کیساتھ نسل کشی جارہی ہے بلکہ مختلف مکاتب اورا قوام قبائل سے تعلق رکھنے والے شہریوں سمیت ہزاروں سکیورٹی فورسیز کے اہلکاروں کو مختلف بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا جا چکا ہے لیکن قاتل اب تک نا معلوم ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان سمجھتی ہے کہ ہر قسم کی انتہا پسندی ملکی سالمیت کیلئے خطرہ ہے آئین پاکستان کے مطابق یہاں بسنے والے تمام شہریوں کو اپنے اپنے عقیدے کیمطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے لیکن افسوس کہ یہاں ہر مسلک و مکتب کے ماننے والوں کو نہایت سفاکیت اور بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے لیکن آج تک اس قتل عام میں ملوث عناصر کیخلاف سنجیدگی سے پالسیاں نہیں بنائی گئی ۔
انہوںنے مزید کہاکہ گذشتہ روز ہزارو گنجی سبزی منڈی میں ایک مرتبہ پھر ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کئی سبزی فروشوں سمیت برادران اہل سنت کے بے گناہ سبزی فروشوں پر حملہ کیا گیا حکومتی شخصیات اپنی پرانی روش کیمطابق صرف روایتی مذمتی بیانات اور جھوٹی طفل تسلیاں دیتی نظر آتی ہے ۔خطہ کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے ان نامعلوم دہشت گردوں کو معلوم کرنا ریاست کی اولین ذمہ داریوں میں سے ہے۔ بے گناہ انسانوں کو موت کی آغوش میں دھکیلنا انسانیت کے ماتھے پر بد نما داغ ہے ۔ امن کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ واقعہ ہزار گنجی انتہائی دلخراش اور افسوسناک ہے۔ خون چاہے، جس کا ہو، ناقابل برداشت ہے۔ دہشت گرد ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کئے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل در آمد کیا جائے۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ مسجد پر فائرنگ کے نتیجے میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈر فوری اظہار یکجہتی کیلئے شہدا کے لواحقین کے پاس پہنچی تھیں۔ ہمارے وزیر اعظم عمران خان کو ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے اب تک جانے کی توفیق نہیں ہوئی، جو کہ بے حسی اور ان کی بے بسی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ بھی پاکستان کے باشندے ہیں یہاں اقلیتوں کیلئے تو شور مچ جاتا ہے مگر شیعہ ہزارہ مسلمانوں پر ظلم ہو تو نجانے کیوں سب کو سانپ سونگھ جاتا ہے کوئی مذمت تک نہیں کرتا، حکومت کو دہشتگردوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کرنا ہوگی اور کوئٹہ میں بڑے پیمانے پر آپریشن کرنا ہوگا، بصورت دیگر دہشتگردی ختم نہیں ہو گی۔ ان خیالات کااظہار اُنہوں نے ملتان میں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، سیکرٹری سیاسیات مہر سخاوت سیال، صوبائی ترجمان ثقلین نقوی، سید شبر رضازیدی، سید ندیم عباس کاظمی اور دیگر نے شرکت کی۔
علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ حکومتیں ہمیں تحفظ دینے میں بُری طرح ناکام ہیں، پچھلی حکومت میں بلند و بانگ دعوے کرنے والے عمران خان کو شاید معلوم نہیں کہ وہ اب اس ملک کے وزیر اعظم ہیں، سلیم عباس صدیقی نے کہا کہ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس دہشتگردی کا سبب کیا ہے لیکن بیرونی آقائوں کو خوش کرنے کے لیے چپ سادھ رکھی ہے، کوئٹہ کی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے جمعہ کو ملک گیر یوم احتجاج منائیں گے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ لہو لہو کوئٹہ کے درد کا مداوا کرنے کی ضرورت ہے۔ نئے پاکستان کے دعویدار کہاں ہیں؟ مظلوم عوام کی فریاد سننے کے لئے کوئی نہیں پہنچا۔ وطن عزیز پاکستان میں شیعیان علی علیہ السلام کی نسل کشی کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں مسلسل قتل عام کے خلاف جمعہ 19 اپریل کو ملک گیر احتجاج کے موقع پر سندھ کے تمام اضلاع میں بھرپور احتجاج کیا جائے۔ قائد وحدت ناصر ملت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر عوام مظلومین کوئٹہ و ڈیرہ اسماعیل خان کے حق میں صدائے احتجاج بلند کریں۔ ایک طرف شیعہ نسل کشی جاری ہے تو دوسری جانب ہمارے جوانوں کو ریاستی ادارے ماورائے آئین و قانون اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مظلومین کوئٹہ کا ہر محاذ پر ساتھ دے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) سانحہ ہزار گنجی اور ڈی آئی خان میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جمعے کے روز ملک گیر یوم احتجاج منایا جائے گا ۔ کوئٹہ کا ہزار ٹاون غزہ بنا ہوا ہے جس کے مکینوں پر شہر میں آمدورفت مشکل بنا دی گئی ہے قومی سیاسی قیادت ہزار ٹاون جانے کی بجائے مل بیٹھ کر نیشنل ایکشن پلان کو موثر بنانے پر کام کرئے ۔ ہم شہدا کے خانوادوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گئے ۔ دہشت گردی سے متاثر ہونے والوں کی بجائے دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لایا جا رہا ہے ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ملک بھر سے مظلوم طبقے نے نظام اور حالات میں تبدیلی کے لئے ووٹ دیئے تھے ۔حالیہ سانحہ پر ایسی بے حسی ناقابل برداشت ہے بتایا جائے کہ کس طرح سے ہزاروں پاکستانیوں کے قاتلوں کومین سٹریم میں لانے کے نام پر معاف کیا جارہا ہے ۔ جبکہ شہیدوں کے خاندان در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔یہ سلسلہ بند کیا جائے قاتلوںکو کوئی دوسرا معاف نہیںکرسکتا۔ قصاص،دیت یا معاف کردینے کا حق صرف اور صرف شہداءکے ورثا کوہے۔قاتلوں کو سزادینے کی بنائے حفاظتی تحویل میں رکھا جاتا ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے ایسا لگتا ہے کہ اس ملک میں کوئی آئین یا قانون بھی موجود نہیں ہے کہتے ہیں ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے۔کہاں ہے وہ ماں؟ کیا قومے میں ہے؟کس حالت میں ہے وہ جسے ریاست کہتے ہیں۔یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائے ۔ ہمیں اس حکومت سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں کہ یہ سابقہ حکمرانوں کی طرح بے حس نہیں ہونگے ۔عوام کے مایوس ہونے سے پہلے حکومت کوسنجیدہ اقدامات کرنا ہونگے ۔ اتنا بڑا سانحہ ہوا نیشنل ایکشن پلان کے تحت نیکٹاکا اجلاس بلا کر کیوں سنجیدہ تحقیقات کی کوششیں نا کی گئیں ؟ ہم ملک و قوم کی ترقی اور امن چاہتے ہیں ہر اچھے کام میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہونگے ۔