وحدت نیوز (گلگت) عقیدے پر نہ کوئی سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی مک مکا ہوتا ہے ،طاقت کے استعمال کے ذریعے کسی کو عقیدے سے دستبردار نہیں کروایا جاسکتا ہے۔یوم حسین ؑ کے انعقاد پر 40 سے زائد طلباء کو پابند سلاسل کیا گیا ہے جو کہ ریاستی جبر ہے۔پیپلز پارٹی ایوب خان کے دور سے لیکر پرویز مشرف کے دور تک مک مکا کرتی رہی ہے۔جہاں ان کی دال نہیں گلتی وہاں ہر چیز ان کو مک مکا نظر آتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ یوم حسین کے انعقاد پر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے 40 طلباء پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کرکے گرفتاریاں عمل میں لانا ریاستی جبر ہے ،صوبائی حکومت کے اس قسم کے ظالمانہ رویے کے سامنے ہرگز تسلیم خم نہیں ہونگے۔امام حسین ؑ حق و صداقت کے متلاشیوں کے پیشوا ہیں اور باطل پرست اور دین الٰہی کے مخالف حسین ؑ سے بغض و عناد رکھتے ہیں۔امام حسین علیہ السلام سے بغض و عناد دین اسلام سے انحراف کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حسینیت زندہ باد اور یزیدیت مردہ باد کہنے کے پاداشت میں مقدمات قائم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے اور صوبائی حکومت نے ایف آئی آر درج کرکے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی مثال رقم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ نامور علماء اہل سنت نے امام حسین علیہ السلام کی محبت کو ایمان کا لازمی جزو قرار دیا ہے گلگت بلتستان میںاہل تشیع اور اہل سنت اپنے اپنے انداز میں ذکر حسین کرتے ہیں۔صوبائی حکومت کے تعصب پر مبنی اقدامات کو گلگت بلتستان کے عوام نے مسترد کردیا ہے اور اس قسم کے نازیبا حرکتوں سے عوام کو ذکر حسین سے دور نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلباء کو فوری رہا کیا جائے اور اس غیر قانونی ایف آئی آر جو کہ ایک اسلامی مملکت کے شایان شان نہیں کے خلاف سپریم اپیلیٹ کورٹ کے چیف جسٹس کو سوموٹو ایکشن لینا چاہئے۔