وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ ارشاد علی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے تدارک کے لیے ضروری ہے کہ پاک افغان سرحد پر سیکورٹی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے، پاکستان میں جاری آپریشن ضرب عضب نے ملک دشمن عناصر کی کمین گاہوں کا کافی حد تک صفایا کر دیا ہے، اب ان دہشت گردوں نے افغانستان کے کچھ علاقوں کو اپنی محفوظ پناہ گاہ بنا رکھا ہے اور پاک افغان سرحد کے ذریعے اپنی نقل و حرکت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کے خلاف اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے ان عناصر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ بہت جلد پاکستان میں دہشت گردی کا باب بند ہو نے والا ہے، ملک میں آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا اور کسی بھی غیر ملکی سرحد سے انہیں در اندازی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد قوتوں کے سہولت کار دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ ان آستین کے سانپوں کے بھی سر کچلنے کی ضرورت ہے، ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی میں کسی سیاسی مصلحت یا بلیک میلنگ کو آڑے نہ آنے دیا جائے۔ پاک فوج کو پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کی بھرپور تائید حاصل ہے۔