وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) مجلس وحدت مسلمین اور تحریک تحفظ شیعہ وقف کوٹلی امام حسین علیہ السلام کی مشترکہ میٹنگ میں کوٹلی امام حسین (ع) کی اراضی سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی کیبنیٹ جس میں تحریک تحفظ شیعہ وقف کوٹلی امام حسین (ع) کی جانب سے بشیر حسین جڑیہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ غضنفر نقوی کا کہنا تھا کہ عزاداری امام حسین (ع) پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، ہم مجالس امام حسین (ع) کے لئے کسی کی اجازت کی احتیاج نہیں رکھتے اور نہ ہی ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عزاداری ہماری حیات کی ضمانت ہے، اس کے امور پر انتظامیہ کی طرف سے غیر مناسب رویہ کی مذمت کرتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی مجالس ہوئی ہیں یا ہوں گی ہماری کوشش رہی ہے کہ مجلس سے پہلے متعلقہ تھانے کو اطلاع دی جاتی ہے، تاکہ سکیورٹی کے مسائل پیش نہ ہوں، مجلس کے لئے اجازت نہیں بلکہ سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ تھانے کو اطلاع دینا مناسب اقدام ہے۔
اس میٹنگ میں یہ بھی واضح موقف اپنایا گیا کہ علی امین خان گنڈہ پور نے کوٹلی امام حسین علیہ السلام کے لئے جو وعدہ کیا تھا، اس وعدے کو پورا کریں کہ 327 کنال 9 مرلے کا انتقال بحال کیا جائے۔ تحریک تحفظ شیعہ وقف کوٹلی امام حسین (ع) کے مرکزی کنوینئر بشیر حسین جڑیہ کا کہنا تھا کہ ہم 119 کنال اراضی پہ چاردیواری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہمیں 119 کنال کی چاردیواری قطعاً منظور نہیں نیز یہ کہ ہم چاردیواری کے مخالف نہیں لیکن یہ چاردیواری 327 کنال 9 مرلے کے گرد دی جائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 119 کنال اراضی پہ چار دیواری کی حمایت اور خیر مقدم کرنے والے اہل تشیع ڈیرہ کے دوست نہیں ہوسکتے۔