وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان کی مختلف سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے مشترکہ و نمائندہ پلیٹ فارم “عوامی ایکشن کمیٹی” جس میں مجلس وحدت مسلمین بھی شامل ہےکی اپیل پر گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں گندم پر سبسڈی کے خاتمہ کیخلاف اور 9 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پر مکمل عمل درآمد کیلئے آج شٹر ڈاون ہڑتال اور احتجاجی دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ جی بی کی تاریخ میں ایسی کامیاب ہڑتال اور منظم احتجاج اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، جس میں تمام مکاتب فکر کے افراد کی حمایت شامل ہے۔ اس احتجاج کی کال عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے بنیادی عوامی مسائل پر مشتمل چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کے لیے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ضلع گلگت، غذر، استور، دیامر، اسکردو، گھانچھے اور ضلع ہنزہ نگر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی۔ گلگت میں آج صبح سے ہی شہر کی تمام بڑی و چھوٹی مارکیٹیں بند رہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے نہایت کم رہی، جبکہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں سمیت تمام نجی و سرکاری تعلیمی اداروں میں حاضری میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ سڑکوں پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کی برابر رہی۔ ضلع گلگت کے مضافاتی علاقوں جگلوٹ، دنیور، اوشکھنداس، جلال آباد، بارگو، شروٹ، مناور و دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال ہے۔ اس موقع پر پاکستان کو چین سے ملانے والی شاہراہ قراقرم بھی جگہ جگہ دھرنے دیکر مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کی کال پر کہیں پر بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور ہڑتال مکمل طور پر پرامن ہے۔ گلگت شہر میں مرکزی دھرنا گھڑی باغ کے مقام پر جاری ہے۔ جہاں عوامی ایکشن کمیٹی کے راہنماوں کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد مطالبات پر عمل درآمد کیلئے موجود ہیں۔