وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے عوام مصیبت میں گرفتار ہیں اور حکومتی وزراء فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔صوبائی حکومت آفت زدہ عوام کو کسی قسم کا ریلیف دینے میں ناکام ہوچکی ہے ،جو حکومت عوام کو آٹا مہیا نہیں کرسکتی انہیں اقتدار میں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے رکن گلگت بلتستان کاچو امتیاز حیدر خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام علاقوں کا آپس میں رابطہ منقطع ہوچکا ہے ،علاقے میں اشیائے خوردونوش کی قلت پید اہوچکی ہے حکومتی وزراء عوام کو ریلیف پہنچانے کی بجائے فوٹو سیشن میں مصروف ہیں۔بلند بانگ دعوے کرنے والی حکومت کی کارکردگی کا پول کھل چکا ہے ،گوداموں میں موجود گندم کو حکومت اپنے پیاروں میں تقسیم کررہی ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت میں آٹے کی عدم فراہمی سے ہوٹلز بند ہوچکے ہیں اورلوگوں کے گھروں میں فاقے شروع ہوچکے ہیں جبکہ حکمرانوں کے مال مویشی بھی دانہ دار آٹے سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے پانی کی سپلائی کے بیشتر چینلز تباہ ہوچکے ہیں جن کی مرمت میں حکومت بے بس تماشائی بنی بیٹھی ہے،متاثریں کھلے آسمان تلے ریلیف کے منتظر ہیں لیکن حکومت کہیں دکھائی نہیں دے رہی ہے۔علاقے میں اندھیروں کے راج سے طلباء و طالبات سخت اذیت میں مبتلا ہوچکے ہیں اور عین امتحانات کے دنوں میں لائٹ نہ ہونے سے ان کی پڑھائی سخت متاثر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے علاقے میں قحط اور بحران پیدا ہوچکا ہے اور اس حکومت میں قدرتی آفات اور بحرانوں پر قابو پانے کی صلاحیت ہی موجود نہیں اگر حکومت کی یہی کارکردگی رہی تو آئندہ دنوں میں اس سے بڑا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے پاک فوج کے ذمہ داروں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس مصیبت کی گھڑی میں حکومتی اقدامات پر قطعاً اعتماد نہ کریں اور علاقے میں کسی بڑے بحران پیدا ہونے سے قبل امدادی کاروائیوں کا آغاز کریں اس لئے کہ علاقے کے عوام پاک فوج سے ہی امیدیں وابستہ کئے بیٹھے ہیں۔