وحدت نیوز (بلتستان) اسکردو پریس کلب پر گذشتہ بدھ کو حکومتی ایماء پر انتظامیہ کی سرپرستی میں غیر قانونی قبضے پر پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کرنے کے لیے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کی دعوت پر پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان تحریک انصاف، گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ اور انجمن تحفظ حقوق گلگت کے رہنماوں کی آل پارٹیز کانفرنس مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں واقعہ پر مختلف پہلووں سے غور و حوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ صحافتی اداروں کیخلاف انتظامیہ کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف مشترکہ طور بھرپور جدوجہد کی جائے گی اور پریس کلب اسکردو کی مقبوضہ عمارت اور سامان کی واپسی اور واگزاری کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائینگے۔
کانفرنس میں حکومت اور انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ پریس کلب اسکردو کی عمارت کو فوری طور پر واپس نہ کرنے کی صورت میں آئندہ کے لائحہ عمل طے کرنے کے لیے فوری طور پر آغا علی رضوی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیکر راست اقدامات کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ اس مشترکہ کمیٹی میں مسلم لیگ نون کے وزیر اخلاق حسین، باقر حیدری، گلگت بلتستان یونائٹیڈ موومنٹ کے رہنماء غلام شہزاد آغا، انجمن تحفظ حقوق گلگت بلتستان کے رہنما راجہ زکریا علی خان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سید امیر شاہ کاظمی شامل ہونگے۔ اجلاس میں متفقہ قرارداد کے ذریعے نہ صرف پریس کلب کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی بھرپور مذمت کی گئی بلکہ صحافیوں کے مطالبات کے حصول کے لیے ضرورت پڑنے پر جلسے، جلوس، دھرنوں اور ریلیوں کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ پریس کلب اسکردو پر انتظامیہ کے غیر قانونی قبضے کے خلاف پریس کلب اسکردو کے ممبران اور دیگر صحافتی تنظیموں کا یادگارشہداء اسکردو پر احتجاجی کیمپ دسویں روز بھی جاری ہے اور پریس کلب کو واگذار ہونے تک احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ انتظامیہ اور گلگت بلتستان حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔