وحدت نیوز(گلگت) مقپون داس سے ہراموش کے چرواہوں کو بیدخل کرنا عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے،رات کے اندھیرے میں حکومت کا مقپون داس میں آپریشن اور مکانات کو منہدم کرنے کے عمل سے حکومت کی بد نیتی عیاں ہوگئی ۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ حکومت لینڈ مافیا کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور علاقے کی بنجر زمینوں پر قبضہ کرکے من پسند افراد کو نوازنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔دنیا بھر میں حکومتیں زرعی شعبے کو ترقی دینے کیلئے کوشاں ہیں تاکہ آباد کاری کے ذریعے زرعی اجناس کی ضرورتوں کو پورا کیا جائے اور اس سلسلے میں کسانوں کیلئے سپیشل پیکیجز تیار کئے جارہے ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں حکومت عوام سے زمینیں ہتھیاکر عوام کو ہجرت کرنے پر مجبور کررہی ہے۔گلگت بلتستان میں قابل کاشت اراضی نہ ہونے کے برابر ہے اور برسوں سے بنجر اراضیوں کو قابل کاشت بنانے کیلئے حکومت نے ایک پیسہ خرچ نہیں کیا اور یہاں کے کسانوں کی حوصلہ افزائی تو درکنار حکومت مختلف حیلے بہانوں سے عوام کی زمینوں پر غیر قانونی قابضین کی پشت پناہی کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقپون داس کا معاملہ عدالت میں ہے اور عدالت کی جانب سے سٹیٹس کو بحال رکھنے کا فیصلہ پہلے سے موجود تھا ،عوام کی جانب سے کسی خلاف ورزی کے بغیر حکومت کا مکانات کو منہدم کرنا عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ قدیم زمانے سے ہر گاؤں کے حدود متعین ہیں لیکن حکومت عوام کے مابین تنازعات کو ہوا دیکر بنجر اراضیوں پر عوام کو آپس میں لڑانے کی سازش کرکے لڑاؤ اور حکومت کرو کی پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔اگر حکومت عوام کے ساتھ مخلص ہے تو انصاف کے تقاضے پورے کرے یا پھر فریقین کے باہمی تنازعے کا کوئی قابل قبول حل تلاش کرکے مقپون داس کو قابل کاشت بنانے پر اپنی توانائی صرف کرے ۔