وحدت نیوز (گلگت) محکمہ معدنیات کا قبلہ درست نہ کیا گیا تو علاقے میں بلوچستان جیسے مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔شروع دن سے محکمہ معدنیات کو نااہل اور نان ٹیکنیکل افراد کے رحم و کرم پر چھوڑنے سے ادارہ آج تک ترقی نہ کرسکا۔سیکرٹری منرلز کا رویہ مقامی لوگوں کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز ہے اور ایسے رویے علاقے میں منافرت پھیلانے کا باعث بنیں گے، چیف سیکرٹری مذکورہ سیکرٹری کے خلاف فوری ایکشن لیکر عوامی تشویش کو دور کرے۔ سابقہ ادوار میں گلگت بلتستان کے کل رقبے سے زیادہ رقبے کے لیز ایشو کئے گئے۔صوبائی حکومت معدنی وسائل پر توجہ دے تو وفاقی کی خیرات کی ضرورت نہیں رہے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معدنی وسائل کی کوئی کمی نہیں لیکن حکومت کی عدم توجہی سے منرل ڈیپارٹمنٹ کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے۔سابقہ دور میں بھاری کمیشن کے عوض ایک غیر ملکی کمپنی کو لیزز ایشو کئے گئے اور بہت سے غیر مقامی کمپنیوں کو گلگت بلتستان کے وسائل سے ہاتھ صاف کرنے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن عوامی مزاحمت کے نتیجے میں انہیں خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔منرلز کنسیشن رولز 2003 ناردرن ایریازناتوڑ رولز کی طرح گلگت بلتستان کے عوامی حقوق پر ایک ڈاکہ ہے جس میں مقامی عوام کے حقوق کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا ہے جبکہ مجوزہ منرلز رولز 2014 اراکین کونسل کی نا اہلیت کی نذر ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ معدنیات کے کالی بھیڑوں کا احتساب کیا جائے جنہوں نے ایک ہی لوکیشن پر کئی کئی کمپنیوں کو ایکسپلوریشن لائسنس اور مائننگ لیزز ایشو کئے ہیں جس کی وجہ سے آج کئی علاقوں میں لیز ہولڈرز کے ما بین تنازعات پیدا ہوگئے ۔منرلز ڈیپارٹمنٹ کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں جیمز اور منرلزکے کاروبار سے وابستہ ہزاروں خاندان بری طرح متاثر ہوچکے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کو ان معدنی وسائل کے استفادے سے دور رکھنے کی پالیسی نہ تو وفاقی حکومت کے مفاد میں ہوگی اور نہ ہی یہ علاقہ ترقی کرسکے گا۔ ادارے میں ٹیکنیکل افراد کو کھڈے لائن لگادیا گیا اور سفارشی بنیادوں پر من پسند افراد کو نوازنے کی کوشش کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ منرلزڈیپارٹمنٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا نوٹس لیکر ادارے کو منفعت بخش بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں اور جیمز اینڈ منرلز کے شعبے سے وابستہ افراد کی تشویش کو دور کریں۔