وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف دو ماہ سے جاری دھرنے کے سپیکر اور معروف نوجوان عالم دین شیخ محمد حسن جوہری کے گھر پر آدھی رات کو چھاپہ اور چادر و چاردیواری کے تحفظ کو پامال کرنے اور انکو ہراساں کرنے کی کوشش پر سکردو پولیس اور انتظامیہ کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور یہ فعل نا قابل برداشت عمل ہے۔ انتظامی سربراہ اور پولیس کے سربراہ اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل کی وضاحت کرے کہ یہ عمل انکے ایماء پر ہوئی ہے یا کسی اور اقدام کا شاخسانہ ہے۔ پولیس وردی میں بھاری نفری کا ایک عالم دین کے گھر پر آکر ذہنی اذیت دینے کی کوشش کو پورے بلتستان کے علماء کی توہین سے تعبیر کرتے ہیں، جو کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ملک بھر کی طرح بلتستان میں دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو تنگ کرنا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ خطے کی سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے آفس سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف آواز بلند کرنے ،ٹارگٹ کلنگ کے خلاف بولنے اور حقوق کی باتیں کرنے کے سبب بلتستان کے بہت سارے علمائے کرام کو دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہو ا ہوا ہے۔ اگر کسی بھی شخصیت کے ساتھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور لوکل پولیس پر عائد ہوگی۔ اگر لوکل انتظامیہ صوبائی حکومت کے سامنے بے بس ہے اور پولیس صوبائی حکومت کے جیالے ہیں تو واضح کریں ہم خود اپنے علماء کیلئے سیکیورٹی اقدامات کریں گے۔ ریاستی اداروں کی سیاسی حکومتوں کے سامنے بے بسی شرمناک عمل ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر مذکورہ واقعے کی تفصیلات سے واضح نہیں کیا جاتا اور شیخ حسن جوہری کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر نوٹس نہیں لیا جا تا تو احتجاج کا رخ انتظامیہ کے خلاف مڑ سکتا ہے۔