وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے رہنما اور رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کاچوامتیاز حیدرخان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری میں گلگت بلتستان کو متناسب حصہ نہ دیا گیا تو جو حالات پیش آئیں گے اس کی ذمہ داری صوبائی اور وفاقی حکومت پرعائد ہوگی۔ گلگت بلتستان کے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ عوام ایسا اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائے جسکے نتیجے وطن عزیز کا سب سے بڑا منصوبہ تعطل کا شکار ہو۔ سی پیک کمیٹی میں گلگت بلتستان کو نمائندگی نہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ جی بی کے حصے میں کچھ بھی نہیں ہے۔ شریف برادران کے قصائد پڑھنے والے بتائیں کہ بلیک اینڈ وائٹ میں سی پیک میں جی بی کے لیے کیا ہے اور سی پیک کمیٹی میں نمائندگی کیوں نہیں ہے۔ اکنامک کوریڈور نہ پورے ہونے والا خواب بننے سے قبل گلگت بلتستان کے محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دیامر کے غیور عوام، غذر کے عوام، ہنزہ نگر کے عوام اور گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق چھیننے کے لیے تیار رہیں، موجودہ حکومت سے حقوق ملنا ممکن نہیں ہے۔ اگر گلگت بلتستان کے عوام کسی قسم کی سازش کا شکار ہوئے بغیر متحد ہوجائیں تو کسی بھی غاصب کی ہمت نہیں ہوگی کہ جی بی کے حقوق پر ڈاکہ ڈالے۔ گلگت بلتستان کی صوبائی اور وفاقی حکومت اکنامک کوریڈور میں حصہ کے نام پر لولی پاپ دینے کی کوشش کرے گی اور عوام کو تقسیم کرکے اپنا الو سیدھا کرے گی، جس کے لیے عوام کو ہشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ میں گلگت بلتستان کے غیور عوام سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے حقوق کے لیے حصول کے لیے میدان میں نکلنے کے لیے آمادہ رہیں، بغیر کسی رنگ و نسل اور فرقے کی تمیز کے سب بھائی بھائی بن کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ اگر اس موقع پر بھی عوام خاموش رہے اور صوبائی حکومت کی جھوٹی تسلیوں اور کھوکھلے دعووں پر یقین کرتے رہے تو آنے والی نسلیں ہمیں نہیں بخشیں گی۔